مہدی نقوی حجاز
محفلین
قبول کرنے والے پر موقوف ہے!!!
یعنی اچھے لفظوں میں بُری بات آسانی سے قبول کر لی جائے گی۔
بڑے تنبل اور شاپروں سے کیا بعید!
قبول کرنے والے پر موقوف ہے!!!
یعنی اچھے لفظوں میں بُری بات آسانی سے قبول کر لی جائے گی۔
جناب، اب سے پرچہ جرمن یا پرتگالی زبان کی لغت سے تیار ہوگا! تیار ہو جائیں!
یہاں "آلکسانہ" کی کمی شدید محسوس ہوئی!لغت کھولتے تو شاید صحیح لفظ تک پہنچ ہی جاتے۔۔۔ مگر اتنے سے دو حرفی لفظ کی خاطر کوچہ بدری گوارا نہ تھی۔۔۔
یہاں "آلکسانہ" کی کمی شدید محسوس ہوئی!لغت کھولتے تو شاید صحیح لفظ تک پہنچ ہی جاتے۔۔۔ مگر اتنے سے دو حرفی لفظ کی خاطر کوچہ بدری گوارا نہ تھی۔۔۔
قبول کرنے والے پر موقوف ہے!!!
بڑے تنبل اور شاپروں سے کیا بعید!
جناب، اب سے پرچہ جرمن یا پرتگالی زبان کی لغت سے تیار ہوگا! تیار ہو جائیں!
آلکس، سست، کاہل (ان سے بدرجہا زیادہ محترمانہ لفظ ہے!)
اس سے زیادہ خوفناک بات یہ ہے کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اپنی سات زبانیں مکمل کر کے "مہدیِ ہفت زبان" کہلائیں گے۔ لوگ "مہدیِ زبان دراز" بھی کہہ سکتے ہیں!!
آلکس، سست، کاہل (ان سے بدرجہا زیادہ محترمانہ لفظ ہے!)
اس سے زیادہ خوفناک بات یہ ہے کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اپنی سات زبانیں مکمل کر کے "مہدیِ ہفت زبان" کہلائیں گے۔ لوگ "مہدیِ زبان دراز" بھی کہہ سکتے ہیں!!
اسی لیے تو ہم آپ سے خوفزدہ رہتے ہیں!!آپ کی اردو پڑھ کر اردو محفل سے استعفیٰ دینے کو دل چاہتا ہے۔
لیکن کیا کریں کہ ابھی تک اپائنمنٹ لیٹر ہی نہیں ملا استعفیٰ کیسے دیں۔
اسی لیے تو ہم آپ سے خوفزدہ رہتے ہیں!!
ویسے استعفیٰ دینے کا استعارہ گنجلک ہے کافی!! ہو نہ ہو ہمیں سمجھ نہیں آیا!!
واہ واہ۔ لاجواب خیال اور عمدہ اندازِ بیاں ۔ایک خیال کی رو میں ۔۔۔
کہیں سنا ہے
گئے زمانوں میں
لوگ جب قافلوں کی صورت
مسافتوں کو عبور کرتے
تو قافلے میں اک ایسا ہمراہ ساتھ ہوتا
کہ جو سفر میں
تمام لوگوں کے پیچھے چلتا
اور اُس کے ذمّے یہ کام ہوتا
کہ آگے جاتے مسافروں سے
اگر کوئی چیز گر گئی ہو
جو کوئی شے پیچھے رہ گئی ہو
تو وہ مسافر
تمام چیزوں کو چُنتا جائے
اور آنے والے کسی پڑاؤ میں ساری چیزیں
تما م ایسے مُسافروں کے حوالے کردے
کہ جو منازل کی چاہ دل میں لئے شتابی سے
اپنے رستے تو پاٹ آئے
پر اپنی عجلت میں کتنی چیزیں
گرا بھی آئے ، گنوا بھی آئے
میں سوچتا ہوں
کہ زندگانی کے اس سفر میں
مجھے بھی ایسا ہی کوئی کردار مل گیا ہے
کہ میرے ہمراہ جو بھی احباب تھے
منازل کی چاہ دل میں لئے شتابی سے
راستوں پر بہت ہی آگے نکل گئے ہیں
میں سب سے پیچھے ہوں اس سفر میں
سو دیکھتا ہوں کہ راستے میں
وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت
اور اس طرح کی بہت سی چیزیں
جگہ جگہ پر پڑی ہوئی ہیں
میں اپنے خود ساختہ اُصولوں کی
زرد گٹھری میں ساری چیزیں سمیٹتا ہوں
اور اپنے احساس کے جلو میں
ہر اک پڑاؤ پہ جانے والوں کو ڈھونڈتا ہوں
پر ایسا لگتا ہے
جیسے میرے تمام احباب منزلوں کو گلے لگانے
بہت ہی آگے نکل گئے ہیں
یا میں ہی شاید
وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت
اور اس طرح کی بہت سی چیزیں سمیٹنے میں کئی زمانے بتا چکا ہوں۔
محمد احمدؔ
خیال عمدہ، روانی متاثر کن اور بُنت بہت اعلیٰ.................بہت خوب احمد بھائی
شکریہ شریک فرمانے کے لیے
توجہ دلانے کے لیے نیرنگ خیال شکرگزار ہوں۔
بہت ہی اعلی جناب احمد
ہو داد بے حد قبول میری
کہ دل کو بھائی یہ نظمِ عالی
ملے ہیں جس میں ہمیں مسلسل
وفا، مروت، خلوص و ایثار، مہر و الفت
شاپر کرانے کی آخری حدوں کو چُھوتا بیان ۔