محمد سعد صاحب کیلئے اوران کی طبی مہارت سے استفادہ کی غرض سے پوچھ رہاہوں
میں ہومیو پیتھ کی ایک دوا استعمال کرتاہوں، جس کانام ہے
UNX Vomica200 ch
اس میں الکوحل کونٹینٹ 75v/v ہے،اس کا کیامطلب ہوا، یہ ایس بی ایل کمپنی کی دوا ہے، اسی طرح ایک دوسری دوا ہے جس کانام اینٹی یورک ڈروپ ہے،اس میں 90پرسنٹ الکوحل ہے، یہ سیمیلیا کمپنی کی دوا ہے، اس میں بھی یہی لکھاہے، alchohal 90% v/v
افادہ فرمائیےکہ اس کا کیامطلب ہوا۔
سر، معذرت کے ساتھ، ہومیوپیتھی طریقہ کار میں جسے دوا کہا جاتا ہے، اس میں درحقیقت دوا سرے سے ہوتی ہی نہیں۔ سب کا سب سالوینٹ ہوتا ہے، جیسے پہلے بھی تذکرہ آ چکا۔
ایلوپیتھک طریقہ کار میں الکوحل کی اتنی مقدار استعمال نہیں کی جاتی۔ زیادہ تر ایلوپیتھک دواؤں میں الکوحل ہوتی بھی نہیں۔
لیکن اس کے باوجود، یہ بات درست ہے کہ اگر دوا کے طور پر ضرورت ہو تو اسے شراب نوشی والے حکم میں تو کم از کم نہیں گنا جانا چاہیے۔
اور جب ہاتھوں پر صفائی کی غرض سے لگایا جائے تب تو وہ چند سیکنڈ سے زیادہ ہاتھ پر ٹکتا بھی نہیں کہ اسے حرام کرنے کی نوبت آئے۔
میرا اعتراض اس بات پر تھا کہ ایلوپیتھک دواؤں کے متعلق آپ کا دعویٰ کہ بیشتر دواؤں میں الکوحل ہوتا ہے اور پچاس فیصد تک ہوتا ہے، مبالغہ آرائی ہے۔ اس کو جاننے کے لیے بہت زیادہ طبی مہارت کی ضرورت بھی نہیں، کہ یہ معلومات عام دستیاب ہیں (
مثال)۔ رہیں ہومیوپیتھک دوائیں تو دوا کے بغیر سالوینٹ کو کیا دوا کہنا۔
نیز یہ کہ دواؤں اور شراب والی الکوحل ایک ہی شے ہیں۔ اور یہ کہ الکوحل کا پینا وائرس سے حفاظت نہیں کرتا۔ وائرس کے خلاف الکوحل کا استعمال آپ تب تک کر سکتے ہیں جب تک وہ آپ کے جسم سے باہر ہے۔