نماز جمعہ اور نماز تراویح کا باجماعت اہتمام ہوگا

جاسم محمد

محفلین
پرانی بات ہے کہ واہ کینٹ میں گھر کے نزدیک بڑی مسجد میں عید کی نماز ادا کرنے گئے، مسجد سرکاری تھی۔ روایتی انداز میں چندہ جمع کیا جا رہا تھا، دو، دو افراد چادر پکڑ کر صفوں میں پھر رہے تھے۔ نماز کا وقت ہوا تو امام صاحب نے چندہ جمع کرنے والوں کو بلایا اور معائنے کے بعد کہا کہ چندہ کم ہے لہىٰذا وہ اس وقت تک نماز نہیں پڑھائیں گے جب تک مناسب مقدار میں چندہ جمع نہیں ہو جاتا۔ وقت اتنا ہو چکا تھا کہ کسی دوسری جگہ نماز نہ مل سکتی تھی۔ چندے والے دوبارہ صفوں سے گزرے اور خود مغویان سے تاوان وصول کیا۔ اس دن کے بعد میں اس مسجد میں نہیں گیا۔
اللہ کا شکر ادا کریں کہ FATF watchdog کی توجہ اس طرف مبذول ہوئی اور انہوں نے بعض مساجد میں ان بھتہ خور چندے والوں کا جہادی دہشت گردوں کی فنڈنگ سے تعلق ثابت کر کے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال دیا۔ یوں جب تک پاکستان ان چندوں کے حوالہ سے FATF کو مطمئن نہیں کرتا۔ اس گرے لسٹ سے نکلنے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں ہے۔
 
:)
جی میرا مقصد یہی تھا کہ آپ کے پاس رشوت خوری اور لالچ کا کیا ثبوت ہے؟ کیا آپ کو ان کی انتظامیہ کے کسی طریق کار میں کوئی خرابی نظر آئی؟
ان حضرت سے پوچھئے کہ جو کلمہ یہ پڑھتے ہوں گے مجھے پوری امید ہے کہ پڑھتے ہوں گے کیا وہ کلمہ ڈائریکٹ جبریل علیہ السلام نے ان تک پہنچایا ہے؟؟یا ان ملا حضرات کے طفیل ہی ان تک پہنچا ہے جن کی یہ تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں
 

جا ن

محفلین
:)
ان حضرت سے پوچھئے کہ جو کلمہ یہ پڑھتے ہوں گے مجھے پوری امید ہے کہ پڑھتے ہوں گے کیا وہ کلمہ ڈائریکٹ جبریل علیہ السلام نے ان تک پہنچایا ہے؟؟یا ان ملا حضرات کے طفیل ہی ان تک پہنچا ہے جن کی یہ تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں
آپ کو خود سے پوچھتے ہوئے ڈر لگتا ہے؟ کلمہ ویسے ہی ہم تک پہنچا ہے جیسے باقی سب انسانی علوم و روایات۔ معذرت کے ساتھ کلمہ مولوی کا محتاج نہیں ہے اور نہ ہی دین کسی عالم کا! :)
 

زیک

مسافر
:)
ان حضرت سے پوچھئے کہ جو کلمہ یہ پڑھتے ہوں گے مجھے پوری امید ہے کہ پڑھتے ہوں گے کیا وہ کلمہ ڈائریکٹ جبریل علیہ السلام نے ان تک پہنچایا ہے؟؟یا ان ملا حضرات کے طفیل ہی ان تک پہنچا ہے جن کی یہ تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں
یہ بہترین دلیل ہے۔ یعنی آپ کہہ رہے ہیں کہ تمام مذہب ہی کو رد کر دیا جائے۔ زبردست!
 
جی میرا مقصد یہی تھا کہ آپ کے پاس رشوت خوری اور لالچ کا کیا ثبوت ہے؟ کیا آپ کو ان کی انتظامیہ کے کسی طریق کار میں کوئی خرابی نظر آئی؟
ان حضرت سے پوچھئے کہ جو کلمہ یہ پڑھتے ہوں گے مجھے پوری امید ہے کہ پڑھتے ہوں گے کیا وہ کلمہ ڈائریکٹ جبریل علیہ السلام نے ان تک پہنچایا ہے؟؟یا ان ملا حضرات کے طفیل ہی
آپ کو خود سے پوچھتے ہوئے ڈر لگتا ہے؟ کلمہ ویسے ہی ہم تک پہنچا ہے جیسے باقی سب انسانی علوم و روایات۔ معذرت کے ساتھ کلمہ مولوی کا محتاج نہیں ہے اور نہ ہی دین کسی عالم کا! :)
ان روایات کی ذرا وضاحت فرما دیں تو مہربانی ہوگی حضور والہ۔۔۔ میرے خیال سے مولوی دیں کے ٹھیکیدار تو نہیں لیکن چوکیدار ضرور ہوتے ہیں۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
میرے خیال سے مولوی دیں کے ٹھیکیدار تو نہیں لیکن چوکیدار ضرور ہوتے ہیں
یہ کیسی چوکیداری ہے کہ بعض علما کرام نے دین کے نام پر کفریہ عقائد کا نہ صرف پرچار کیا بلکہ ان کے ماننے والوں نے اس کا دفاع بھی کیا؟
مذہبی عقائد اور نظریات
 
یہ کیسی چوکیداری ہے کہ بعض علما کرام نے دین کے نام پر کفریہ عقائد کا نہ صرف پرچار کیا بلکہ ان کے ماننے والوں نے اس کا دفاع بھی کیا؟
مذہبی عقائد اور نظریات
عربی میں ایک محاورہ موجود ہے "القلیل کالمعدوم" یعنی تھوڑی مقدار ایسے ہی ہے جیسے وہ سرے سے موجود ہی نہیں۔۔ آپ خود فرما رہے ہیں بعض مولویوں نے۔۔۔ بعض کی حرکتوں کا جواب پورا طبقہ دے یہ کہاں کا قانون ہے جج صاحب۔۔۔ گناہ ایک بیٹا کرے اور سزا پورا خاندان بھگتے۔۔۔۔ ؟؟؟
 
:):)
عربی میں ایک محاورہ موجود ہے "القلیل کالمعدوم" یعنی تھوڑی مقدار ایسے ہی ہے جیسے وہ سرے سے موجود ہی نہیں۔۔ آپ خود فرما رہے ہیں بعض مولویوں نے۔۔۔ بعض کی حرکتوں کا جواب پورا طبقہ دے یہ کہاں کا قانون ہے جج صاحب۔۔۔ گناہ ایک بیٹا کرے اور سزا پورا خاندان بھگتے۔۔۔۔ ؟؟؟
جواب کا منتظر
 

جاسم محمد

محفلین
عربی میں ایک محاورہ موجود ہے "القلیل کالمعدوم" یعنی تھوڑی مقدار ایسے ہی ہے جیسے وہ سرے سے موجود ہی نہیں۔۔ آپ خود فرما رہے ہیں بعض مولویوں نے۔۔۔ بعض کی حرکتوں کا جواب پورا طبقہ دے یہ کہاں کا قانون ہے جج صاحب۔۔۔ گناہ ایک بیٹا کرے اور سزا پورا خاندان بھگتے۔۔۔۔ ؟؟؟
اگر کوئی شخص سائنس کے نام پر سوڈوسائنس یعنی جعلی سائنس پھیلاتا ہے تو اصلی سائنسدانوں کا فرض ہے کہ ایسے شخص کو ایکسپوز کریں نہ کہ اس کو اس کے حال پر چھوڑ دیں۔ تاکہ بعد میں اس کی تھیوریز غلط ثابت ہونے پر سائنس کی بدنامی نہ ہو۔
اسی طرح اگر بعض لوگوں نے دین کا لبادہ اوڑ کر کفریہ عقائد پھیلائے اور اتنے زیادہ پھیلائے کہ اپنے ہزاروں لاکھوں ماننے والے بھی پیدا کر لئے۔ ایسے میں اگر دیگر علما کرام ان کا مقابلہ نہیں کرتے اور اپنے حال پر چھوڑ دیتے ہیں تو گویا وہ پورے دین کو بدنام کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرنے کیخلاف درخواست مسترد
ویب ڈیسک جمع۔ء 17 اپريل 2020
2033014-SindhHighcourt-1587101176-117-640x480.JPG

علماء کرام کے فتووں کی روشنی میں وباء کی وجہ سے عبادات محدود کی جاسکتی ہیں،عدالت

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرنے کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

سندھ ہائی کورٹ میں لاک ڈاؤن کے دوران مساجد میں نمازیوں کی تعداد محدود کرنے کےخلاف درخواست پرسماعت ہوئی۔ درخواست گزار سمیرا محمدی نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا مساجد کو بند کرنے سے متعلق حکومت کے اقدامات بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، قانون کے مطابق سندھ حکومت شہریوں کو مساجد میں نماز کی ادائیگی سے نہیں روک سکتی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف بیان کرتے ہوئے کہا 18 اپریل کو صدر پاکستان کی زیر صدارت تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کا اجلاس ہے جس میں مساجد میں نماز اور رمضان سے متعلق پالیسی وضع کی جائے گی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ جواد ڈیرو نے کہا کہ مساجد کو بند نہیں کیا گیا، لوگوں کو محفوظ رکھنے کےلیے تعداد کو محدود کیا گیا ہے، مساجد میں اب بھی پانچ وقت کی اذانیں اور عبادات ہورہی ہیں، دنیا بھر میں20 ملین افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں، لاک ڈاؤن مفاد عامہ اور لوگوں کی زندگیاں محفوظ رکھنے کیلیےکیا گیاہے، وباء کی صورتحال تبدیل ہونے کے ساتھ لاک ڈاؤن میں بھی نرمی کی گئی ہے، حکومت نے محدود پیمانے پر کچھ صنعتیں بھی کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ انسانی زندگی کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومت اپنے اختیارات استعمال کررہی ہے، عدالت پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی۔ علماء کرام کے فتووں کی روشنی میں وباء کی وجہ سے عبادات محدود کی جاسکتی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
 

جاسم محمد

محفلین
کورونا وبا؛ تراویح اور نمازِعید گھروں میں ادا کی جائے، سعودی مفتی اعظم
ویب ڈیسک جمع۔ء 17 اپريل 2020
2033141-Khanaekabahajj-1587132972-275-640x480.JPG

شیخ عبدالعزیز الشیخ نے جمعے کو نماز تراویح اور عید گھروں میں پڑھنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ فوٹو، فائل

ریاض: سعودی عرب کے مفتی اعظم نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے پھیلنے والی وبا کے باعث تراویح اور عید کی نماز گھروں میں ادا کی جائے گی۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق جمعے کو شیخ عبدالعزیز الشیخ نے کہا کہ رواں برس کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اختیار کی گئی تدابیر کے پش نظر مساجد میں نمازِ تراویح کا اہتمام نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر وبا کا پھیلاؤ ماہ مبارک میں بھی جاری رہا تو عید الفطر کی نماز بھی گھروں میں ادا کی جائے گی۔ رمضان المبارک کے آغاز سے تقریباً ایک ہفتے قبل سعودی مفتی اعظم کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی وزارت حج و عمرہ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو عمرہ اور حج مؤخر کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ سعودی عرب میں اب تک 6 ہزار 380 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص اور 83 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے جب کہ 990 متاثرین صحت یاب ہوچکے ہیں۔
 
اس کو دیکھنے کے بعد دو امکانات سمجھ آ رہے ہیں۔
۱۔ یہ موقف پیش کرنے والے علماء، وائرسز کے پھیلنے کے طریقہ کار سے واقف نہیں ہیں اور اس کے باوجود مصر ہیں کہ اس معاملے پر پوری قوم ان سے رہنمائی لے۔
۲۔ یہ لوگ اچھی طرح واقف ہونے کے باوجود مسلمانوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
اب آپ بتائیں کہ ان میں سے کون سی صورت درست ہے؟
یہ تو طے ہے کہ دونوں صورتوں میں ہی یہ لوگ اس معاملے پر اپنی نااہلی ثابت کر رہے ہیں۔ صرف ان پر لگے "عالم دین" کے لیبل کی وجہ سے انہیں کروڑوں زندگیاں خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
صاحب آپ حکم فرمائیں تو دونوں صورتیں درست مان لیتے ہیں بلکہ دوچار مزید صورتیں بھی آپ نکال لیں تو ہماری کیا مجال کہ دم بھی مار سکیں۔ :)
 
Top