انٹرویو نوائے منزل کے چیف ایڈیٹر محمد کامران اختر کے ساتھ ایک گفتگو

زبیر مرزا

محفلین
ماشاءاللہ بہت عمدہ انٹرویواور شخصیت کو دریافت کرنے کے لیئے لاجواب سوالات-
محمدکامران اختر صاحب آپ کے بارے میں جان کراچھا لگا- اللہ تعالٰی آپ کے علم میں عمرمیں رحمتیں اوربرکتیں شامل فرمائے
 
ماشاءاللہ بہت عمدہ انٹرویواور شخصیت کو دریافت کرنے کے لیئے لاجواب سوالات-
محمدکامران اختر صاحب آپ کے بارے میں جان کراچھا لگا- اللہ تعالٰی آپ کے علم میں عمرمیں رحمتیں اوربرکتیں شامل فرمائے
جناب آپ بھی سوالات فرمائیں
 
ماشاءاللہ بہت عمدہ انٹرویواور شخصیت کو دریافت کرنے کے لیئے لاجواب سوالات-
محمدکامران اختر صاحب آپ کے بارے میں جان کراچھا لگا- اللہ تعالٰی آپ کے علم میں عمرمیں رحمتیں اوربرکتیں شامل فرمائے

آمین
جزاک اللہ جی
 
بہت اچھا انٹرویو جا رہا ہے۔آپ کی باتیں پڑھ کر بہت اچھا محسوس ہوا۔
اللہ سے دعا ہے کہ آُکے دل مین ملک قوم ی محبت سدا قائم رہے
اللہ تعالیٰ آپکے علم میں برکتیں عطا فرمائے آمین ثم آمین
 
بہت اچھا انٹرویو جا رہا ہے۔آپ کی باتیں پڑھ کر بہت اچھا محسوس ہوا۔
اللہ سے دعا ہے کہ آُکے دل مین ملک قوم ی محبت سدا قائم رہے
اللہ تعالیٰ آپکے علم میں برکتیں عطا فرمائے آمین ثم آمین

بہت شکریہ
لیکن محفلین نے کچھ زیادہ دلچسپی نہیں لی ورنہ مجھے امید تھی کہ یہ لوگ کوئی کام کی بات بھی اگلوا لیں گے
 

نایاب

لائبریرین
بہت شکریہ
لیکن محفلین نے کچھ زیادہ دلچسپی نہیں لی ورنہ مجھے امید تھی کہ یہ لوگ کوئی کام کی بات بھی اگلوا لیں گے
محترم بھائی دلچسپی تو بہت لی ۔ لیکن آپ کی جانب سے کوئی حوصلہ افزا گفتگو رواں نہ ہو سکی ۔
اس لیئے تھوڑے پر قناعت کر لی ۔
 
لَو جی۔ کامران صاحب!
میٹرک کہاں سے کیا؟
کتنے فی صد نمبروں کے ساتھ؟
کالج کی تعلیم کا آغاز کدھر سے کیا؟
کن کن تعلیمی اداروں میں پڑھتے رہے؟
لکھاری ہونے کا زعم کیسے ہوا؟
خاص خاص اساتذہ؟
قرآن پاک کہاں سے پڑھنا سیکھا؟
 
میٹرک کہاں سے کیا؟
گورنمنٹ ہائی سکول ناڑہ (اٹک) سے میٹرک کیا۔ 2005 میں میٹرک پاس کیا۔ اسی سال ہمارا سکول گورنمنٹ ہائی سکول سے ترقی پا کر گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول بن گیااور اسی سال سکول کو چارد دیواری کی نعمت بھی میسر آئی ہے۔تاہم اس سہولت سے مستفیض نہ ہوئے اور شہر کی راہ لی۔




کتنے فی صد نمبروں کے ساتھ؟
میڑک میں 59 فی صد سے کچھ زیادہ نمبر تھے۔ جو مرے خیال میں ہماری توقعات سے کم تھے ۔ تاہم اس کی وجو ہات پر بات نہ ہی کی جائے تو بہتر۔





کالج کی تعلیم کا آغاز کدھر سے کیا؟
میٹر ک کے فورا بعد گورنمنٹ کالج آف کامرس میانوالی میں داخلہ لیا۔ وہیں پر کالج لائف اور ہاسٹل لائف کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ اس کالج سے ڈی کام کرنے کے بعد دینی علوم کا شوق لاہور کھینچ لایا۔ پھر ہم لاہور کے ہی ہو کر رہ گئے۔




کن کن تعلیمی اداروں میں پڑھتے رہے؟
مرے خیا ل میں مرا پہلا تعلیمی ادارہ تو مرا گھر ہی تھا۔ میں نے سکو ل جانے سے پہلے ہی اردو اور انگریزی حروف تہجی اور گنتی وغیرہ سیکھ لی تھی۔ جب سکو ل گیا تو چند ماہ بعد ہی ہمارے سکو ل کے ہیڈ ماسٹر جناب رانا شاہنواز صاحب نے مجھے اپنے پاس بلایا اور ریت پر اپنا نام ، سکول کا نام اور کچھ حروف تہجی اور گنتی وغیرہ لکھنے کا کہا۔ جو میں نے درست لکھ لیے اس لیے مجھے فورا دوسری کلاس میں ترقی دے دی گئی ۔مرے اس تعلیمی ادارے کا نام گورنمنٹ پرائمری سکول نمبر 2 ناڑہ تھا۔
پانچویں کلاس پاس کرنے کے بعد گورنمنٹ ہائی سکول ناڑہ میں داخلہ لیا۔ جس کا پہلے تذکرہ ہو چکا ہے۔
میڑک کے امتحانات سے فراغت پر شیعہ مکتبہ فکر کے ایک مدرسے جامعہ الرضا ناڑہ برانچ سے ابتدا ئی درس نظامی کی کتب پڑھنے لگ گیا۔ دینی علوم کی طرف یہ پیش قدمی بہت خوبصورت تجربہ ثابت ہوا اور دینی ذوق میں اضافہ ہونے لگا۔ اس مدرسے کے بانی علامہ قیصر عباس نقوی دینی مدرسے میں مرے پہلے استاد تھے۔ انہوں نے صرف ، نحو اور تفسیر کے اسباق پڑھائے اور سب سے بڑی بات کہ مرے دینی ذوق کو ایک باقاعدہ شکل دے دی۔
میڑک کے رزلٹ کے بعد اپنے بڑے بھائی ریاض کے ساتھ میانوالی چلا گیا ۔ جہاں کامرس کالج میں داخلہ لیا۔
ڈی کام کے امتحانات سے فارغ ہونے کے بعد تبلیغی جماعت کے ایک مدرسے دارالعلوم میانوالی میں داخلہ لے لیا۔ جہاں فارسی کے قواعد اور کچھ احادیث کے اسباق پڑھے۔ اس دور میں دینی علوم کا ذوق باقاعدہ جنون بن چکا تھا۔ اس لیے جامعہ منہاج القرآن ماڈل ٹاؤن لاہورکا رخ کیا اور لاہور شفٹ ہو گیا۔
یہاں زیادہ عرصہ تعلیم کا سلسلہ جاری نہ رکھ سکااور حضرت محقق العصر مفتی محمد خان قادری صاحب کے ادارے جامعہ اسلامیہ لاہور میں داخل ہو گیا۔ اور کچھ عرصہ یہاں درس نظامی کی کتب پڑھتا رہا۔ اس کے ساتھ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ماس کمیونیکیشن میں گریجویشن بھی کی۔ بی اے کے بعد پاکستان فنانس کالج سے بی ایڈ کیا۔ اور حال ہی میں یونیورسٹی آف سرگودھا سے ایم اے اردو کے امتحانات بھی دیے ہیں۔




لکھاری ہونے کا زعم کیسے ہوا؟
لکھاری ہونے کے زعم سے آپ کی کیا مراد ہے ؟؟؟؟؟




جن اساتذہ کا میں باقاعدہ فین رہا ہوں ان میں
سر سعادت خان ، وقار الحسن خان، علامہ قیصر عباس نقوی، علامہ یونس مدنی صاحب شامل ہیں۔




قرآن پاک کہاں سے پڑھنا سیکھا؟
مرے خاندان کے افراد اور بڑے بھائیوں نے تو محلے کی ایک مسجد سے قرآن پڑھا مگر وہ استاد صاحب نابینا تھے اور بچوں کو اندھی مار دیتے تھے۔ سو بچپن میں کچھ دن میں گیا مگر بعد میں مسجد جانے سے انکار کر دیا۔ بہن بھائیوں میں سے سب سے چھوٹا ہونے کی وجہ سے مرا یہ انکار مان لیا گیا۔ تاہم د ل میں شوق ضرور تھا قرآن پڑھنے کا۔
میں ابتدا سے ہی ریڈیو باقاعدگی سے سنتا تھا۔ ریڈیو پاکستان اسلام آباد سے ایک پروگرام آئیے قرآن شریف پڑھیں کے نام سے نشر ہوتا تھا۔ وہ پروگرام باقاعدگی سے سننا شروع کیا۔ جب مجھے سکول میں اردو لکھنا پڑھنا آئی تو قرآن بھی پڑھنے لگ گیا۔ کیونکہ قرآن کے کچھ قواعد میں ریڈیو سے بھی سیکھ چکا تھا۔
جب ششم کلاس میں آیا تو ہمارے عربی کے استاد علامہ قاری اللہ دین صاحب نے مجھے کہا کہ مری مسجد میں آیا کرو قرآن پڑھنے کے لیے ۔ کیونکہ انہوں نے نئی نئی مسجد بنائی تھی وہ اس کو کامیاب کر نا چاہتے تھے۔ میں ان کے پاس جانے لگا۔ وہاں پورا قرآن پاک ان کو سنایا۔ نماز جنازہ، چھے کلمے وغیرہ یاد کیے اور ان کے کہنے پر آخری پارہ حفظ بھی کر لیا۔
اس پورے عمل میں مجھے نہیں یاد کہ کبھی انہوں نے مجھے ڈانٹا ہو یا مارا ہو۔ شاید ان کا یہی احسان تھا جس کی بدولت میں ان کے پاس جاتا رہا۔حتی کہ ہم دوسرے محلے میں شفٹ ہو گئے۔
 
آپ نے سب سے پہلی تحریر کون سی اور کس موضوع پر لکھی تھی؟

اپنے اردو الفاظ کی نوک پلک کیسے سنوارنا سیکھی؟

آپ کس ادیب سے متاثر ہیں؟

آپکا پسندیدہ شاعر؟

کس عالم دین کے طریقہ تبلیغ کو آپ تہنیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں؟

آپ کے اساتذہ میں سے جید کے اسماء گرامی؟
 
Top