ام نور العين
معطل
بالکل متفق ۔ ملک بھر میں جن 40 کے قریب حلقوں سے شکایات آئی ہیں ان میں کامیاب ہونے والے امیدوار ان سب ہی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیںسمجھ میں یہ نہیں آتا کہ قانون کا احترام کرنے اور سکھانے والی جماعتیں قانونی حجت پوری کرنے کے لیے ملک بھر میں قائم چودہ ٹریبونلز میں کیون نہیں جاتیں ۔ ایک ایک حلقے کی شکایت رجسٹر کرائیں ،ٹھوس ثبوت فراہم کریں ، غیر ملکی مبصرین بھی جائزہ لے رہے ہیں قائد اعظمٌ اگر ہوتے تو اسی طرح قانونی جنگ لڑتے نا کہ سڑکوں اور چورنگیوں پر مجمع اکٹھا کرتے ۔
www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/05/130514_fafen_report.shtml?print=1
اب ان کیسز کی تحقیق کروانے کی بجائے دھرنوں کی راہ اسی لیے اختیار کی جا رہی ہے کہ اپنی خامیوں کو چھپایا جائے ۔ اس دوران ورکرز کی سطح پر جو سرپھٹول ہو رہی ہے جو نفرتیں جنم لے رہی ہیں ان کے ذمہ دار یہ سب لیڈر ہیں ۔