سید رافع
محفلین
ہم تو املی والی چاٹ میں بھی پاپڑیاں اور فروٹ ڈال کرکھا لیتے ہیں۔لیکن کہتے چاٹ ہی ہیں پھر بھی۔
اس سے علاقے کے لوگوں کی زبان دانی کا پتہ چلتا ہے۔ ہر چیز کا الگ الگ نام نہ رکھنا لوگوں کی سادگی یا زبان یا شئے سے عدم دلچسپی کاپتہ دیتا ہے۔ اسی لیے کراچی والے فروٹ چاٹ یا چنا چاٹ فرق بیان کرنے کے لیے کہتے ہیں۔
مثلاً یورپ میں ہر دوسرا انکل یا کزن ہوتا ہے کیونکہ رشتوں سے دلچسپی نہیں۔ جبکہ یہاں کراچی میں ماموں زاد، تایا زاد، پھوپی زاد، چچا زاد، خالہ زاد لگائے بغیر بات ہی نہیں بنتی۔
عربوں میں سنا ہے اونٹ کے لیے پانچ ہزار الفاظ ہیں۔