نوک جھونک از محمد خلیل الرحمٰن

ہم تو املی والی چاٹ میں بھی پاپڑیاں اور فروٹ ڈال کرکھا لیتے ہیں۔لیکن کہتے چاٹ ہی ہیں پھر بھی۔

اس سے علاقے کے لوگوں کی زبان دانی کا پتہ چلتا ہے۔ ہر چیز کا الگ الگ نام نہ رکھنا لوگوں کی سادگی یا زبان یا شئے سے عدم دلچسپی کاپتہ دیتا ہے۔ اسی لیے کراچی والے فروٹ چاٹ یا چنا چاٹ فرق بیان کرنے کے لیے کہتے ہیں۔

مثلاً یورپ میں ہر دوسرا انکل یا کزن ہوتا ہے کیونکہ رشتوں سے دلچسپی نہیں۔ جبکہ یہاں کراچی میں ماموں زاد، تایا زاد، پھوپی زاد، چچا زاد، خالہ زاد لگائے بغیر بات ہی نہیں بنتی۔

عربوں میں سنا ہے اونٹ کے لیے پانچ ہزار الفاظ ہیں۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
پھر آپ سادہ ہوئیں۔ آپ کو کیسے لگا کہ نشانے پر ہے؟
نشانہ آپ کا چُوک گیا۔
ایسے سادہ بھی ہر گز نہیں کہ کوئی اپنی مرضی کی تحریر کر سکے۔
دونوں بار جب آپ نے ہمارے ہی میسج کا اقتباس لیا تو پوچھنا تو بنتا ہے نا کہ پرائی زمین پہ حد بندیاں کس لئے ۔
جس سے کہنا ہے براہِ راست کہئیے، ہمارے میسج کو بیساکھی تو نہ بنائیے نا۔
 
نشانہ آپ کا چُوک گیا۔
ایسے سادہ بھی ہر گز نہیں کہ کوئی اپنی مرضی کی تحریر کر سکے۔
دونوں بار جب آپ نے ہمارے ہی میسج کا اقتباس لیا تو پوچھنا تو بنتا ہے نا کہ پرائی زمین پہ حد بندیاں کس لئے ۔
جس سے کہنا ہے براہِ راست کہئیے، ہمارے میسج کو بیساکھی تو نہ بنائیے نا۔

نشانہ تو حریف، دشمن یا جانور وغیرہ کا لیا جاتا ہے۔ :) جبکہ ہمارا آپ کے بارے میں ایسا کچھ خیال نہیں ہے۔ اشرف المخلوقات کے تعلقات صرف خیر خواہی پر مبنی ہونے چاہیں۔

جب آپ کے مراسلے کا اقتباس لیں تو براہ راست آپ سے ہی گفتگو ہے کسی اور سے کرنی ہو گی تو اسکے مراسلے کا اقتباس لیں گے۔
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
پھر تو آپ کو یورپ کو نشانہ پر رکھنے کی وجہ بتا دینی چاہئیے تھی ۔
کیونکہ کل بھی آپ نے یورپ کو یاد کیا۔۔۔ آج بھی یورپ کا راگ تھا۔ وہ بھی ہمارے میسج کا اقتباس لے کر۔
پوچھنا ہمارا حق تو ہے نا جبکہ ہماری میسج میں ایسا کوئی ذکر نہیں تھا۔
 
آخری تدوین:
پھر تو آپ کو یورپ کو نشانہ پر رکھنے کی وجہ بتا دینی چاہئیے تھی ۔
کیونکہ کل بھی آپ نے یورپ کو یاد کیا۔۔۔ آج بھی یورپ کا راگ تھا۔ وہ بھی ہمارے میسج کا اقتباس لے کر۔
پوچھنا ہمارا حق تو ہے نا جبکہ ہماری میسج میں ایسا کوئی ذکر نہیں تھا۔

یورپ بوجہ مثال یعنی انکل اور کزن کی وجہ سے آج ذکر میں آ گیا۔ کل یورپ کا ذکر کیوں کیا ایک پانچ منٹ لگا کر اقبال سے سنیں۔

علامہ اقبال کی نظر میں یورپ | دی فری لانسر
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
وہی تو عرض کیا نا کہ ایک ہم ہی کیوں؟
ہم تو ابھی تک نہیں سمجھ پائے کہ انکل اور کزن وہ بھی یورپ والے بیچ میں کہاں سے آئے۔
یورپ کی مثال تو کل بھی آپ نے دی تھی۔
 
ویسے آپس کی بات ہے مدیران یا منتظم کی لڑیوں میں دھماچوکڑی اچھی بات نہیں
جزاک اللہ محمد عبدالرؤوف بھائی!

بادئ النظر میں اس کا فایدہ یہ ہے کہ دھاگہ بار بار نئے پڑھنے والوں کی نظروں میں آئے گا لیکن نقصان یہ کہ اس گپ شپ کو ہی اصل نوک جھونک سمجھ کر پڑھنے والا دھاگے کے پہلے مراسلے پر جانا ضروری نہ سمجھے اور ہماری نظم نہ پڑھ پائے گا۔
 
وہی تو عرض کیا نا کہ ایک ہم ہی کیوں؟
ہم تو ابھی تک نہیں سمجھ پائے کہ انکل اور کزن وہ بھی یورپ والے بیچ میں کہاں سے آئے۔
یورپ کی مثال تو کل بھی آپ نے دی تھی۔

سب سے بات ہوتی ہے آپ ہی سے نہیں۔ آپ ہفتہ آٹھ روز سے ایکٹوو زیادہ ہیں تو آپ کے مراسلے نظر سے گزرتے رہتے ہیں۔:)

سمجھ تو غور کرنے سے آتی ہے۔ پھر بھی نہ آئے تو کوئی ضروری نہیں کہ سب یک لخت سمجھ جائیں یا سمجھنا ضروری ہو۔
 

سید عمران

محفلین
ہمیں بہت پسند ہے نا چاٹ۔
ہم پرائے لوگوں پر اعتبار نہیں کرتے۔ آنا ہے تو خود لانی ہو گی چاٹ ورنہ ہم چاٹ کھانا ہی چھوڑ دیں گے
ہماری سرائیکی زبان میں تھپڑ کو بھی "چاٹ" ہی کہتے ہیں :LOL:
لیکن ہم اپنی اردو اور پنجابی والی کھاتے ہیں چاٹ :LOL:
ویسے یہاں کراچی کی اردو میں چماٹ، تھپڑ، لپڑ، چمبا، جھانپڑ، ریپٹا وغیرہ سرائیکی والی چاٹ کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ :ROFLMAO:
چماٹ ، تھپڑ، جھانپڑ تو ہمارے پنجاب میں بھی بولتے ہیں۔ لیکن کھانے والی چاٹ کو چاٹ ہی کہتے ہیں۔
چاٹ کو کراچی میں فروٹ چاٹ کہتے ہیں کیونکہ چاٹ یہاں چنا پاپڑی چاٹ کو مختصراً کہتے ہیں۔
ہم تو املی والی چاٹ میں بھی پاپڑیاں اور فروٹ ڈال کرکھا لیتے ہیں۔لیکن کہتے چاٹ ہی ہیں پھر بھی۔
کیا ؎چاٹ چاٹ لگا رکھی ہے آپ لوگوں نے۔۔۔
دماغ چاٹ لیا پورا!!!
 
آخری تدوین:

سید عمران

محفلین
ہماری نظم نہ پڑھ پائے
لڑی میں کی گئی نوک جھونک کہیں قارئین کی ہماری نظم پر سے توجہ نہ ہٹادے!
درست توجہ ہے، احباب اس بات کا خیال رکھا کریں، ہر زمرہ گپ شپ کا زمرہ نہ بن جائے۔
اب یہ تعین کرنا بھی مشکل کام ہے کہ کون کون سے زمرہ کو گپ شپ کا زمرہ بنانا چاہیے!!!
:idontknow::idontknow::idontknow:
 

سید عمران

محفلین
باپ نے اپنے معصوم بچے سے کہا بیٹا دیکھ کر چلنا
بیٹے نے معصوم لہجہ میں کہا
ابو آپ احتیاط سے چلیں
میں تو آپ کے نقش قدم پر چل رہا ہوں
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
Top