مائیکل بیون کے جاتے ہی آسٹریلیا کو ایک دوسرا مائیکل مل گیا تھااس عہد کا ایک معتبر نام، آسڑیلیا کا مائیکل بیون۔ نمبر چھ پوزیشن پر اس سے بہتر بیٹسمن شاید ہی کوئی آیا ہو۔
میرا آل ٹائم پسندیدہ اوپنراور میرا پسندیدہ ترین اوپنر بیٹسمین، میتھیو ہیڈن۔ ہیڈن اور گلکرسٹ کی جوڑی نے آسڑیلوی راج میں ایک کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
میں نے یہ پورا میچ لائیو دیکھا تھاوہ میچ سنہ ۲۰۰۰ میں ڈھاکہ میں کھیلا گیا۔ ایشین ٹیم کی کپتانی وسیم اکرم نے کی تھی۔ میچ یہاں ملاحظہ ہو:
رچرڈ تو بہت پہلے کا ہے، اس کا کیرئیر تو ستر کی دہائی میں شروع ہوا تھا۔بیان کردہ دور میں
بلے بازوں میں سب سے بہترین ویون رچرڈ تھا۔
اچھا شروع ہونے کی بات ہےرچرڈ تو بہت پہلے کا ہے، اس کا کیرئیر تو ستر کی دہائی میں شروع ہوا تھا۔
اصل میں آل راؤنڈر میں ہی ڈالا تھا معلوم نہیں کپتانوں میں کیسے چلا گیا بہرکیف شکریہ میں تصحیح کرتاہوں۔لانس کلوزنر کپتان کبھی نہیں رہا
ہاں البتہ وہ میرا پسندیدہ آل راؤنڈر ہے جو بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں میں ہی میچ ونر کھلاڑی تھا۔
یہاں ہاڑ کی دھوپ سینکھنے والوں کا بھی یہی حال ہے ۔سب سے پہلے تو محترم "کڑی" کے کاف کے اوپر "زبر" ڈالیں تا کہ میرے جیسے ساون کے اندھے اس کو "پیش" کے ساتھ پڑھ کر دوڑتے ہوئے ادھر نہ آئیں
بیون بھائی کا نام شامل کیا جا چکا۔ مائیکل جیسا عمدہ فنشسر شائد ہی اب کوئی آئے۔۔اگرچہ مائیکل ہسی نے انکی لیگاسی کو خوب سنبھالا لیکن بیون خوب است تھا۔اس عہد کا ایک معتبر نام، آسڑیلیا کا مائیکل بیون۔ نمبر چھ پوزیشن پر اس سے بہتر بیٹسمن شاید ہی کوئی آیا ہو۔
اور میرا پسندیدہ ترین اوپنر بیٹسمین، میتھیو ہیڈن۔ ہیڈن اور گلکرسٹ کی جوڑی نے آسڑیلوی راج میں ایک کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
اس عہد کا ایک اور فاسٹ باؤلر، انگلینڈ کا ڈیرن گاف
ڈیرن گاف کا ایکشن حقیقا خوبصورت تھا لیکن اس طرز پر بھی اور کافی نام آ جائینگے جیسے سری ناتھ،اینڈریو کیڈک،عاقب جاویدٹائپ وغیرہڈیرن گف سے زیادہ خوبصورت باؤلنگ ایکشن مجھے کسی کا نہیں لگا۔
شعیب اختر کا کیرئیر اگر اتنا طویل ہوتا جتنا ہونا چاہئیے تھا تو شائد انکا نام کئی ایک مہان باؤلرز سے بھی پہلے دماغ آیا کرتا۔ بہرکیف جتنا انہوں نے کھیلا اچھا تھا۔شعیب اختر کی ابتدا کمال کی تھی۔ لیکن نہ جانے کیا ہوا، شاید عزت راس نہیں آئی، یا کسی کی "نظر" لگ گئی
اسٹورٹ میگ گل انک بدنصیبوں میں سے ایک ہے جو کہ اسی دور میں پیدا ہوتے جب کوئی دوسرا لیجنڈ ٹیم کا حصہ ہو۔اسی دہائی کا ایک گمنام ستارہ سٹوآرٹ میک گل ہیں:
سنتھ جے سوریا: غلطی ہوئی جی۔چونکہ 80 کی دہائی کے آخری چند سالوں کا بھی ذکر ہوا ہے تو میں بھی کچھ رہ جانے والے نام شامل کروا دوں۔ اس میں کچھ نام 90 کی دہائی کے بھی ہوں گے
بلے باز: سنتھ جے سوریا، رچی رچرڈسن، سلیم ملک، سری کانت، ہشان تلکارتنے، سنجے منجریکر، مارٹن کرو (دی گریٹ)، ڈین جونز، رابن سمتھ، مائیکل آتھرٹن، کارل ہوپر، ایلک سٹیورٹ، ڈیرل کلینن
باؤلر: پیٹرک پیٹرسن، ائن بشپ، ڈینی موریسن، اینڈریو کیڈک، میکڈرمٹ
آل راؤنڈرز: ہیتھ سٹریک، برائن میکملن، کرس ہیرس
بریٹ لی جیسے پرجوش تو نہیں البتہ ان جیسے برق رفتار شین بانڈ بھی کافی مہارت سے باؤلنگ کرواتے تھے۔ایک اور فاسٹ باؤلر جو صرف غصہ ہی نہیں دکھاتا تھا بلکہ اپنا دماغ بھی استعمال کرتا تھا، آسٹریلیا کا برٹ لی۔
نیوزی لینڈ کا مارک گریٹ بیچ ایک اوسط کھلاڑی تھا، لیکن گریٹ بیچ کی سب سے اہم بات یہ کہ اُس نے ون ڈے کرکٹ کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔ پہلے پندرہ اوروں میں مار دھاڑ اسی نے شروع کی تھی 1992ء کے ورلڈ کپ میں، بعد میں تو بہت سے ایسے کھلاڑی آ گئے۔
شین بونڈ کا نام میں نے لکھ کر مٹا دیا تھا، کیونکہ ان کا ڈیبیو دو ہزار کے بعد کا ہےاسٹورٹ میگ گل انک بدنصیبوں میں سے ایک ہے جو کہ اسی دور میں پیدا ہوتے جب کوئی دوسرا لیجنڈ ٹیم کا حصہ ہو۔
اگر میک گل کسی اور دور میں ہوتےتو یقیناََ لیگ اسپن کے بادشاہوں میں شمار ہوتے۔
ایسی دوسری کئی ایک مثالیں ہیں۔جیسے وسیم ،وقار کے چلتے پاکستان کے باؤلرز زیادہ نام نہ کما سکے جیسے شاہد نذیر یہ شعیب کا ہی جادو تھا جو وہ سروائیو کر پائے۔کچھ ایسا انڈین بیٹنگ میں رہا
اور تازہ ترین مثال دنیس کارتھک ہیں جو کہ بہترین وکٹ کیپر اور بلے باز ہیں لیکن دھونی کی موجودگی میں انکو کھیلانا معیوب سا لگتا۔
سنتھ جے سوریا: غلطی ہوئی جی۔
رچی رچرڈسن:جانے کس دور کی بات
سلیم ملک: میں نہیں مانتا،میں نہیں جانتا
سری کانت: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہشان: اسکی ایک ہی اننگ دیکھی جے سوریا کیساتھ پارٹنر شپ والی بہر کیف آپ کہتے تو مان لیا۔
سنجے منجریکر: بلکل بحیثیت کمنٹیٹر
مارٹن کرو: حال ہی میں ہوئے اس مرحوم کی یاد میں مان لیا ویسے اسکا کیرئیر کافی پہلے شروع ہوا تھا
ڈین جونز: اسلام یونائیٹڈ کو چپمئین بنوانے پر مان لیتے
رابن سمتھ۔پہلے تو میں رابن سنگھ سمجھا خیر زیادہ دیکھا نہیں۔
مائیکل آتھرٹن: آپکی جوانی کا ہے چلو مان لیا۔
کارل ہوپر: کالی آندھی کے آخری کچھ کامیاب اور اچھے کپتان
ایلک سٹیورٹ: بحیثیت وکٹ کیپر اور اوپننگ بلے باز انکی انگلش کرکٹ کے لئے خدمات واقع ہی نمایا ں ہیں۔
ڈیرل کلینن: ساؤتھ افریقہ والے؟؟ انکی جگہ بوئٹا ڈیپینار یا نیل میکنزی ناں شامل کر لیں
پیٹرک پیٹرسن: یہ قائم علی شاہ کے دور کی بات ہے کیا؟
ائن بشپ: اوکا ہو گیا۔
ڈینی موریسن:مم-ہممم
اینڈریو کیڈک:جی بلکل جب گف شامل کر لیا تو یہ کیوں نہیں
میکڈرٹ: یہ کون صاحب تھے
ہیٹھ سٹریک،کرس ہیرس : غلطی ہوئی جی
برائن مکملن: یہ کیا کریگ مکملن کے بھائی تھے۔
بریٹ لی جیسے پرجوش تو نہیں البتہ ان جیسے برق رفتار شین بانڈ بھی کافی مہارت سے باؤلنگ کرواتے تھے۔
درست کہا آپ نے لیکن وہ شاید تجربے تھے اور 1992 کا ورلڈ کپ باقاعدہ ایک پالیسی کے تحت انہوں نے ایسا کھیلا ویسے لانس کینز کا باولنگ ایکشن مجھے بہت پسند تھا اور اسکی ہارڈ ہٹنگ بھی۔ 1992 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے کئی ایک تجربے کیے تھے، مارٹن کرو یقینا ہوگا ان کے پیچھے جیسے یہی گریٹ بیچ سے باقاعدہ ایک پالیسی کے تحت بیٹنگ کروانا اور پھر اسپنر دیپک پٹیل سے باولنگ کا آغاز کرنا۔92 میں ورلڈکپ میں بحیثیتِ اوپنر مار کوٹ کی شروعات اسی نے کی تھی۔ البتہ مؤرخین بتاتے ہیں کہ اس تجربے کی شروعات 80 کی دہائی کے شروعات یا وسط میں نیوزی لینڈ نے ہی لانس کینز (کرس کینز کے والدِ بزرگوار) کو اوپری نمبروں پہ کھلا کے کی تھی۔
عبداللہ محمد بھائی! سنگاکارا کا ڈیبیو بھی 2000 کا ہے۔ اس کا نام بھی اپنی فہرست سے حرفِ غلط کی طرح مٹا دیں۔شین بونڈ کا نام میں نے لکھ کر مٹا دیا تھا، کیونکہ ان کا ڈیبیو دو ہزار کے بعد کا ہے
کرکٹ پنڈتوں سے گزارش ہے کہ سنگا کو 90 کی دہائی کے لیجنڈز میں شامل کرنے کی گنجائش نکالیں۔عبداللہ محمد بھائی! سنگاکارا کا ڈیبیو بھی 2000 کا ہے۔ اس کا نام بھی اپنی فہرست سے حرفِ غلط کی طرح مٹا دیں۔
ٹھیک ہے کر لیں۔کرکٹ پنڈتوں سے گزارش ہے کہ سنگا کو 90 کی دہائی کے لیجنڈز میں شامل کرنے کی گنجائش نکالیں۔
صدر ممنون ٹنگا وردھنے
تو پھر ایسا کر لیتے 80 کے عشرے کی آخری برسوں،90 کی دہائی اور سن 2000 کے لیجنڈز۔ٹھیک ہے کر لیں۔
مجھے بھی بریڈ مین بہت پسند ہے، میں اُسے شامل کر لیتا ہوں