نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
احبابِ کرام ! دوسال پرانی یہ غزل پیشِ خدمت ہے ۔ امید ہے کہ کچھ اشعار تسکینِ ذوق کا باعث ہوں گے ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف!

***
نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے
وہ اکیلا ہے اکیلا ہی رہا کرتا ہے

دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد
اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے

غم رسیدہ ہوں ، اسیرِ غم و آلام نہیں
کوئی وعدہ مجھے دلشاد رکھا کرتا ہے

جب کوئی قافلہ منزل کے نشاں کھو بیٹھے
رہنما پھر اسے رہزن سا ملا کرتا ہے

اے خدا معجزہ یونس کا دکھا دے پھر سے
اک خطا کار اندھیروں میں دعا کرتا ہے


دل تو ناحق ہی زمانے سے ڈرا کرتا ہے
فیصلے ساری خدائی کے خدا کرتا ہے

ایک تو ہوتا ہے دستورِ زمانہ مرے دوست!
اک شعار اہلِ محبت کا ہوا کرتا ہے

مجھے خود میں نظر آتا ہے کوئی دوسرا شخص
آئنہ آنکھ میں آشوب بپا کرتا ہے

یاد آتا ہے وہی شخص ہمیں کیوں اکثر
وہ جو کچھ دیر کو رستے میں ملا کرتا ہے

کیا بتاؤں تمہیں اُس حرفِ شکایت کی مٹھاس
جب گلے ملتے ہوئے کوئی گلہ کرتا ہے

اجڑی تہذیب کی گلیوں سے نکلتا ہی نہیں
دل دوانہ ہے خرابوں میں رہا کرتا ہے

٭٭٭
ظہیرؔاحمد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۰۲۱
 

صابرہ امین

لائبریرین
بہت سے خوبصورت اشعار سے مزین غزل۔

دل تو ناحق ہی زمانے سے ڈرا کرتا ہے
فیصلے ساری خدائی کے خدا کرتا ہے

دل میں تیر ہو گیا ہے یہ تو۔

بہت ساری ، ڈھیروں ڈھیر داد

بھئی ہمارے واسطے بھی کچھ دعا کیجیے کہ کچھ ایسی ہی شاعری کر سکیں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
سبحان اللہ ظہیر بھائی

تمام اشعار خوبصورت ہیں۔ ایک سے بڑھ کر ایک ہیں سب۔

ڈھیروں داد قبول فرمائیے۔
بہت نوازش، بہت شکریہ!
آپ کو اشعار پسند آئے ، بہت خوشی ہوئی ۔ آپ کی داد دل وجان سے قبول! اللہ سلامت رکھے آپ کو۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت سے خوبصورت اشعار سے مزین غزل۔

دل تو ناحق ہی زمانے سے ڈرا کرتا ہے
فیصلے ساری خدائی کے خدا کرتا ہے

دل میں تیر ہو گیا ہے یہ تو۔

بہت ساری ، ڈھیروں ڈھیر داد

بھئی ہمارے واسطے بھی کچھ دعا کیجیے کہ کچھ ایسی ہی شاعری کر سکیں۔
بہت بہت شکریہ ، صابرہ ۔ اللہ کریم آپ کو شاد و آباد رکھے ۔ حرف ہائے تحسین کے لیے ممنون ہوں ۔
آپ کے لیے دست بدعا ہوں ۔ اللہ آپ کے قلم میں تاثیر دے ۔ زورِ کلام میں اضافہ ہو ۔
ویسے دعابھی تبھی قبول ہوتی ہے جب باریابی کے اسباب پیدا کیے جائیں ، تگ و دو کی جائے ۔اللہ کریم محنت کا پھل ضرور دیتے ہیں ۔ اگر لگن سچی ہے تو محنت کیے جائیے ۔ آپ ضرور ایک دن بڑی شاعرہ بنیں گی ۔
 

سیما علی

لائبریرین
کیا بتاؤں تمہیں اُس حرفِ شکایت کی مٹھاس
جب گلے ملتے ہوئے کوئی گلہ کرتا ہے

اجڑی تہذیب کی گلیوں سے نکلتا ہی نہیں
دل دوانہ ہے خرابوں میں رہا کرتا ہے
ماشاءاللّٰه
ماشاءاللّٰه
ہر شعر ہی لاجواب ۔
ظہیر بھائی ڈھیروں داد و تحسین
سلامت رہیے بہت ساری دعائیں ۔
 
کیا کہنے ظہیر بھائی۔ پوری غزل ہی کمال ہے۔ البتہ یہ اشعار کچھ زیادہ بھا گئے۔
دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد
اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے

جب کوئی قافلہ منزل کے نشاں کھو بیٹھے
رہنما پھر اسے رہزن سا ملا کرتا ہے

دل تو ناحق ہی زمانے سے ڈرا کرتا ہے
فیصلے ساری خدائی کے خدا کرتا ہے

کیا بتاؤں تمہیں اُس حرفِ شکایت کی مٹھاس
جب گلے ملتے ہوئے کوئی گلہ کرتا ہے

اجڑی تہذیب کی گلیوں سے نکلتا ہی نہیں
دل دوانہ ہے خرابوں میں رہا کرتا ہے
 

الشفاء

لائبریرین
دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد
اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے

اے خدا معجزہ یونس کا دکھا دے پھر سے
اک خطا کار اندھیروں میں دعا کرتا ہے

ایک تو ہوتا ہے دستورِ زمانہ مرے دوست!
اک شعار اہلِ محبت کا ہوا کرتا ہے
واہ۔ کیا کہنے۔۔۔
بہت خوب غزل ہے ظہیر بھائی۔۔۔
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
نہ رہے کوئی بھی دل میں تو بسا کرتا ہے
وہ اکیلا ہے اکیلا ہی رہا کرتا ہے

دل جو بجھتا ہے تو ہوتی ہے فروزاں کوئی یاد
اک دیا مجھ میں بہرحال جلا کرتا ہے

غم رسیدہ ہوں ، اسیرِ غم و آلام نہیں
کوئی وعدہ مجھے دلشاد رکھا کرتا ہے

جب کوئی قافلہ منزل کے نشاں کھو بیٹھے
رہنما پھر اسے رہزن سا ملا کرتا ہے

اے خدا معجزہ یونس کا دکھا دے پھر سے
اک خطا کار اندھیروں میں دعا کرتا ہے


دل تو ناحق ہی زمانے سے ڈرا کرتا ہے
فیصلے ساری خدائی کے خدا کرتا ہے

ایک تو ہوتا ہے دستورِ زمانہ مرے دوست!
اک شعار اہلِ محبت کا ہوا کرتا ہے

مجھے خود میں نظر آتا ہے کوئی دوسرا شخص
آئنہ آنکھ میں آشوب بپا کرتا ہے

یاد آتا ہے وہی شخص ہمیں کیوں اکثر
وہ جو کچھ دیر کو رستے میں ملا کرتا ہے

کیا بتاؤں تمہیں اُس حرفِ شکایت کی مٹھاس
جب گلے ملتے ہوئے کوئی گلہ کرتا ہے

اجڑی تہذیب کی گلیوں سے نکلتا ہی نہیں
دل دوانہ ہے خرابوں میں رہا کرتا ہے
بہت خوب ۔ ماشاءاللہ۔
خوبصورت غزل۔ لاجواب اشعار۔
ڈھیروں داد قبول فرمائیے ظہیراحمدظہیر بھائی۔
اللہ آپ کو سلامت رکھے۔ آمین۔
 
Top