نیرنگ خیال
لائبریرین
شکریہ عمر بھائیخوبصورت مناظر ۔۔ زبردست ۔۔۔
شکریہ عمر بھائیخوبصورت مناظر ۔۔ زبردست ۔۔۔
بے شک۔ ابھی کچھ اور پروگرام ملتوی کر رکھے ہیں۔ رمضان کریم کے بعد ان شاءاللہ مزید کچھ اسلام آباد کے گردونواح کے مقامات شامل کروں گا۔واہ
بہت خوب
زبردست
ہم ذوق و ہم شوق دوستوں کا مل جانا بھی ایک نعمت سے کم نہیں۔
ایسی کمپنی ہو اور ایسے خوبصورت قدرتی نظارے ہوں۔ تو سمجھیں دو آتشہ جام
بابا جی جو بیٹھے سُر بکھیر رہے ہیں وہ تصویر بہت پسند آئی۔
دنیا کے بکھیڑوں سے دور سکون ہی سکون۔
یہ باقاعدہ ٹریل نہیں ہے۔ اور نہ ہی لوئے دندی والی ٹریل تھی۔ صرف نیلا ساند کیوں کہ وہ بالکل مین سڑک کے ساتھ ہے۔ ان جگہوں کا اصل مسئلہ یہ ہے کہ یہاں موبائل سگنلز بھی کام نہیں کرتے۔ اور پھر ہم زیادہ توجہ بھی نہیں دیتے۔ یہ تصاویر بھی یا شروع یا آخر میں نکلتے وقت کھینچی جاتی ہیں۔کیا یہ باقاعدہ ٹریلز ہیں؟ کیا ان پر مارکنگ ہے؟ کیا آپ جی پی ایس یا سمارٹ فون سے ان ٹریکس کی جی پی ایکس بنا کر آن لائن شیئر کرنا چاہیں گے؟
کیا پاکستان میں صرف نیکر پہن کر نہانا معیوب سمجھا جاتا ہے ؟
ایسی کچھ خاص بات نہیں ہے۔ جس کا جیسے دل کرتا ہے وہ حلیہ بنا لیتا ہے۔ ہاں بعض علاقوں میں معیوب سمجھا جاتا ہے۔ لیکن وہاں پانی ہی اتنا ٹھنڈا ہوتا ہے کہ کوئی کپڑے پہن کر بھی اندر جانے کی ہمت نہیں کرتا۔۔۔کسی کسی جگہ معیوب بھی سمجھا جاتا ہے اور کچھ جگہوں پر لوگ خود بھی نہیں پہننا چاہتے۔
اس لیے اکثریت احتیاطً نیکر نہ پہننا بہتر سمجھتی ہے۔
شکریہ شیزان بھائیزبردست۔۔ آپ کے ساتھ ساتھ ہم بھی بھرپور لطف اندوز ہوتے رہے
موبائل سگنل کے بغیر بھی سمارٹ فون کا جی پی ایس کام کرتا ہے۔ صرف initial fix میں وقت لگتا ہے۔ اگر ٹریک لاگ اس وقت شروع کر دی جائے جب سیل سگنل ہو تو یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
اچھا خیال ہے۔ اصل میں ہماری توجہ کبھی اس طرف جاتی ہی نہیں کہ باقاعدہ اس کو ٹریک کریں۔ لیکن آئندہ خیال رکھوں گا۔ واقعی جب سہولت موجود ہے تو دوسروں کا بھلا کرنا ہی چاہیے۔موبائل سگنل کے بغیر بھی سمارٹ فون کا جی پی ایس کام کرتا ہے۔ صرف initial fix میں وقت لگتا ہے۔ اگر ٹریک لاگ اس وقت شروع کر دی جائے جب سیل سگنل ہو تو یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔
اگر کوئی آپ کے نقش قدم پر یہاں جانا چایے تو مکمل ٹریک لاگ اس کے لئے بہت فائدہ مند ہے۔
اس کے علاوہ آپ اس سے لمبائی، چڑھائی اور مشکل کا اندازہ بھی لگا سکتے ہیں۔
کچھ مثالیں میرے بلاگ پر موجود ہیں۔
اوپن سائیکل میپ پر بھی بہت سے ٹریل میپ ہوئے ہیں
نخلستان کو نکلا جا سکتا ہے۔صحراؤں میں رہنے والے ایسے چشمے دیکھ کر نئے نئے منصوبے بناتے ہیں۔
مطلب زیادہ دور نہیں۔بہت شکریہ
123 کلومیٹر دور
میں اسلام آباد میں ہوتا ہوں۔مطلب زیادہ دور نہیں۔
دیکھیں میں کلر کہار کا ہو کر ابھی تک وہاں نہیں گیا،ویسے کلر کہار کے ارد گرد اور بھی کافی ساری جگہیں ہیں۔اسی طرح کا ایک اور چشمہ کلر کہار کے قریب ایک چھوٹے سے گاؤں کھنڈوعہ میں بھی ہے ،پچھلے سال یا شائد ایک سال اس سے پہلے دو چار لڑکے بیچارے وہاں ڈوب کر مر گئے تھے۔
کینیڈا ہی کیا ، دنیا بھر میں لوگ کپڑے اتار کر نہاتے ہیں۔ تاہم پاکستان میں پورے کپڑے پہن کر نہانے کا رواج کافی عجیب ہے۔
پاکستان میں یہ رواج باتھ روم تک ہی محدود ہے، فی الحال تک۔
امید ہے کہ کسی ایک انقلاب کے آنے کے بعد اس رواج میں کسی نہ کسی حد تک 'تبدیلی' ضرور آ جائے گی۔ یا تو باتھ روم کے علاوہ بھی کپڑے اتار کر نہایا جا سکے گا یا پھر باتھ روم میں بھی پورے کپڑے پہن کر نہانا پڑے گا
کیا پاکستان میں صرف نیکر پہن کر نہانا معیوب سمجھا جاتا ہے ؟
پرانا اردو ادب پڑھیں تو پتہ چلتا ہے کہ لوگ اپنے باتھ روم میں نہانے کے لئے بھی باقاعدہ تہمد باندھ کر نہاتے تھےکسی کسی جگہ معیوب بھی سمجھا جاتا ہے اور کچھ جگہوں پر لوگ خود بھی نہیں پہننا چاہتے۔
اس لیے اکثریت احتیاطً نیکر نہ پہننا بہتر سمجھتی ہے۔
اور باتھ روم جانے سے پہلے کپڑے قریبی جھاڑی پر ٹانگ دیا کرتے تھے۔پرانا اردو ادب پڑھیں تو پتہ چلتا ہے کہ لوگ اپنے باتھ روم میں نہانے کے لئے بھی باقاعدہ تہمد باندھ کر نہاتے تھے
کانٹ سٹاپ لافنگاور باتھ روم جانے سے پہلے کپڑے قریبی جھاڑی پر ٹانگ دیا کرتے تھے۔
کانٹ سٹاپ لافنگ
خطاطی تو پتھروں اور درختوں تک محدود رہتی ہے۔ خطاطی سے آگے کے امور پبلک ٹائلٹس میں سنورتے ہیں۔ یہ بین الاقوامی مسئلہ ہے، صرف پاکستان کا نہیںپاکستانیوں کی خطاطی سب سے زیادہ ان پتھروں درختوں اور پبلک ٹوائلٹس میں ہی تو دیکھنے میں آتی ہے۔
شکریہ غدیر۔۔۔بہت خوبصورت روداد بھیا
بات سرِعام نہانے کی ہورہی ہے اور وہ بھی چشمہ، جھیل، سمندر میں۔۔۔۔کینیڈا ہی کیا ، دنیا بھر میں لوگ کپڑے اتار کر نہاتے ہیں۔ تاہم پاکستان میں پورے کپڑے پہن کر نہانے کا رواج کافی عجیب ہے۔