اے خان
محفلین
اچھا جیسیما جی نے پکارا تھا۔۔۔ چلے آئے۔ جان جوکھوں میں ڈالی ہائی ہے۔ دل تھا سو وہی ہتھیلی پہ لئے چلے آئے۔ سچی میں نہیں بس محاورتاً
اچھا جیسیما جی نے پکارا تھا۔۔۔ چلے آئے۔ جان جوکھوں میں ڈالی ہائی ہے۔ دل تھا سو وہی ہتھیلی پہ لئے چلے آئے۔ سچی میں نہیں بس محاورتاً
ایویں بہنا۔۔۔۔ ویسے بھی خیر سے ہمارے پانچ بھائی ہیں، کافی ہیں ماشا اللہ۔گل یاسمیں بھی آپ کی بہنا ہے کوئی بات نہیں بھیا حاضر نہیں ہوا تو بہنا ہوئی حاضر
]
یہ ہم نے اپنے بھیا کو پکارا ہے۔۔۔
آپ غلط گاڑی پر سوار ہوگئیں!!!
ہمارا اقتباس لے کر ہمارے ڈبے میں در آنے والوں کو کیا کہا جائے گا!!!لیکن وہ تو ہم نے سیما جی کو لکھا تھا نا۔۔۔۔
ہم صحیح گاڑی پر سوار ہیں بلکہ اسی گاڑی پر جس میں آپ بھی سوار ہیں۔
بس آپ غطی سے غلط ڈبے میں آ گئے تھے
بات تو صحیح کہی چاہے کوئی نہ مانے!!!گل یاسمیں بھی آپ کی بہنا ہے کوئی بات نہیں بھیا حاضر نہیں ہوا تو بہنا ہوئی حاضر
]
ایسا بھی ٹھیک ہےایویں بہنا۔۔۔۔ ویسے بھی خیر سے ہمارے پانچ بھائی ہیں، کافی ہیں ماشا اللہ۔
گُلِ یاسمیں ہی کہا جائے گا۔ آپ کچھ اور کہنا چاہتے ہیں تو جیسے آپ کی خوشی۔ہمارا اقتباس لے کر ہمارے ڈبے میں در آنے والوں کو کیا کہا جائے گا!!!
ہم تو ڈنکے کی چوٹ پر انکاری ہیں۔بات تو صحیح کہی چاہے کوئی نہ مانے!!!
یعنی چوٹ صحیح ہوجانے کے اقراری؟؟؟ہم تو ڈنکے کی چوٹ پر انکاری ہیں۔
انکار اقرار کی تکرار بیکار ہے، چوٹ لگی تو لگی۔ صحیح ہونے کے لئے تھوڑی لگتی ہے۔یعنی چوٹ صحیح ہوجانے کے اقراری؟؟؟
مجھ سے دوپہر میں نہیں سویا جاتا پتا نہیں کیوںجرمن سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ نیند کی کمی کسی بھی عام فرد کو موٹا، احمق اور بیمار کرسکتی ہے۔اس ریسرچ کے مطابق نیند کی کمی سے براہِ راست یادداشت پر مضر اثرات مرتّب ہوتے ہیں، جو مختلف حماقتوں کی وجہ بن جاتےہیں۔ نیز، اگر دیر تک جاگنا اور کم نیند عادت بن جائے، تو دِل، دورانِ خون، معدے، انتڑیوں کے افعال بھی آہستہ آہستہ متاثر ہونے لگتے ہیں۔
یاد رہے، جب ہم گہری اور بَھرپور نیند لیتے ہیں، تو ہمارے جسم سے ایک مخصوص ہارمون کا اخراج ہوتا ہے، جو کھانے پینے کی طلب کم کر دیتا ہے۔ اگر اس ہارمون کے اخراج میں مداخلت یا رکاوٹ ہوجائے، تو ہم بہت جلد بھوک محسوس کرنے لگتے ہیں۔ سو، جب رات کی نیند پوری نہ ہو، تو بیش تر افراد بار بار کچھ نہ کچھ کھاتے پیتے رہتے ہیں، جس کا خمیازہ موٹاپے کی صورت بھی بھگتنا پڑتا ہے،لہٰذا خود کو توانا اور چست رکھنے کے لیے رات میں متواتر سات گھنٹے تک سویا جائے۔
لنک