ہائے ہائے آٹھویں کلاس یاد دلا دی غزنوی جی ۔۔۔۔۔مصطفیٰ زیدی کی یہ غزل میں نے آٹھویں کلاس میں پڑھی تھی۔۔۔۔آپ نے تو جاگتے میں خواب کی سیر کرادیخواب میں اُن سے ملاقات ہوا کرتی تھی
خواب شرمندہِ تعبیر ہوا کرتے تھے۔۔۔
جیہ نے بالکل ٹھیک کہا۔ ایسا کرنے سے بُرا خواب عمل میں نہیں آتا۔کیونکہ بُرا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور اچھا خواب اللہ کی طرف سے۔ بُرا خواب کسی کو نہیں بتانا چاہیے حدیث ہے " جب تک خواب بیان نہ کیا جائے پرندہ کے پروں پر معلق رہتا ہے(اُسے قیام وثبات نہیں ہوتا)اور جب بیان کر دیا جائے تو اسی طرح واقع ہو گیا"اور اچھا خواب بھی صرف اُس کو بتانا چاہیے جو آپ سے محبت کرے حسد نہ کرے اور اچھی تعبیر دے۔ جو تعبیر پہلی ملے گی وہی عمل میں آ جائے گی۔ ہمیں بھی چاہیے کہ اگر کوئی ہمیں خواب سُنائے تو اُس کی اچھی تعبیر دیں۔حدیث ہے "اپنا خواب دوست یا عالم کے سوا کسی سے نہ کہو۔ اس کو ترمذی نے روایت کیااور ابو داؤد کی روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا"اپنا خواب کسی دوست یا ذی رائے کے سوا کسی سے نہ کہو 'اور مسنون طریقہ یہ ہے کہ جب برا خواب دیکھیں تو جاگنے پر بائیں طرف تھوڑا ساتھوک کر اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھ کر سوجائیں
شکریہ جاسمنجیہ نے بالکل ٹھیک کہا۔ ایسا کرنے سے بُرا خواب عمل میں نہیں آتا۔کیونکہ بُرا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور اچھا خواب اللہ کی طرف سے۔ بُرا خواب کسی کو نہیں بتانا چاہیے حدیث ہے " جب تک خواب بیان نہ کیا جائے پرندہ کے پروں پر معلق رہتا ہے(اُسے قیام وثبات نہیں ہوتا)اور جب بیان کر دیا جائے تو اسی طرح واقع ہو گیا"اور اچھا خواب بھی صرف اُس کو بتانا چاہیے جو آپ سے محبت کرے حسد نہ کرے اور اچھی تعبیر دے۔ جو تعبیر پہلی ملے گی وہی عمل میں آ جائے گی۔ ہمیں بھی چاہیے کہ اگر کوئی ہمیں خواب سُنائے تو اُس کی اچھی تعبیر دیں۔حدیث ہے "اپنا خواب دوست یا عالم کے سوا کسی سے نہ کہو۔ اس کو ترمذی نے روایت کیااور ابو داؤد کی روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا"اپنا خواب کسی دوست یا ذی رائے کے سوا کسی سے نہ کہو '
جی ہاں یہ وجہ بھی ہوتی ہے۔معدہ والی بات سے آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ خواب جسمانی مسائل کی وجہ سے بھی آتے ہیں۔؟
بعض اوقاتجی ہاں یہ وجہ بھی ہوتی ہے۔
فلک شیر بھائی۔ میری زندگی میں خوابوں کی بہت اہمیت رہی ۔ بہت ہی زیادہ۔ ادارہ اِسلامیات انارکلی لاہور کی شائع کردہ کتاب لی اور اُس کے بعد مارکیٹ میں کئی کتابیں آئیں لیکن یہ کتاب ہمیشہ اُن سے بہتر لگی۔ کتاب کا نام ہے۔"تعبیرالرّویا" پیارے نبی ﷺ کی حدیث ہے " بشارتوں کے سِوا نبوّت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت کیا کہ بِشارتوں سے کیا مُراد ہے؟ آپ نے فرمایا۔ سّچا خواب"(رواہ البخاری من ابی ھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ)کیا اس کی کچھ شرائط ہیں تعبیر رویا کے علم کے حوالہ سے ؟
جی ہاں درست ہے۔ اِمام محمد ابن سیرین ؒنے فرمایا "خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو حدیثِ نفس (دِلی خیالات کا اِنعکاس)دُوسرے تخفیفِ شیطان۔ تیسرے مبشّراتِ خداوندیبعض اوقات
گڈ۔فلک شیر بھائی۔ میری زندگی میں خوابوں کی بہت اہمیت رہی ۔ بہت ہی زیادہ۔ ادارہ اِسلامیات انارکلی لاہور کی شائع کردہ کتاب لی اور اُس کے بعد مارکیٹ میں کئی کتابیں آئیں لیکن یہ کتاب ہمیشہ اُن سے بہتر لگی۔ کتاب کا نام ہے۔"تعبیرالرّویا" پیارے نبی ﷺ کی حدیث ہے " بشارتوں کے سِوا نبوّت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت کیا کہ بِشارتوں سے کیا مُراد ہے؟ آپ نے فرمایا۔ سّچا خواب"(رواہ البخاری من ابی ھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ)
ماشاءاللہ، کافی مطالعہ ہے آپ کا تو ۔جی ہاں درست ہے۔ اِمام محمد ابن سیرین ؒنے فرمایا "خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو حدیثِ نفس (دِلی خیالات کا اِنعکاس)دُوسرے تخفیفِ شیطان۔ تیسرے مبشّراتِ خداوندی
ضرورمیں نے تو کئی خواب دیکھے اور بہت سے پورے بھی ہوئے ۔
کبھی فرصت سے لکھوں گا اس پر
یا اللہ خیرجیسا کہ یاسمین نے اوپر بیان کیا کہ اِمام محمد ابن سیرین ؒنے فرمایا "خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو حدیثِ نفس (دِلی خیالات کا اِنعکاس)دُوسرے تخفیفِ شیطان۔ تیسرے مبشّراتِ خداوندی
ان میں سے کسی بھی خواب کو اپنے اوپر سوار نہ کرلیا کریں۔ خواب صرف خواب ہوتا ہے اور اس کی مزید کچھ حقیقت نہیں ہوتی ہے اور جیسا کہ اوپر جیہ نے بتایا کہ : مسنون طریقہ یہ ہے کہ جب برا خواب دیکھیں تو جاگنے پر بائیں طرف تھوڑا ساتھوک کر اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھ کر سوجائیں۔
ہدایات: کبھی بھی کسی بھی صورت میں اپنا خواب کسی کو نہ سنائیں چاہے اچھا ہو چاہے برا ہو۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ اپنا خواب کسی کو سنادیں گے تو اس کی تاثیر جاتی رہے گی۔ یہ میں جو خوار پھر رہا ہوں تو اس کی وجہ یہی ہے کہ اپنے خواب لوگوں کو سنادیئے تھے جس کی وجہ سے پردے پڑ گئے تھے۔
ہاں ایک بات اور جو اکثر مجھے میرے متعلقین سناتے رہتے ہیں کہ ہم نے اپنے آپ کو فلاں مزار پر یا خانہ کعبہ میں عبادت کرتے دیکھا تو اگر آپ حقیقت میں بھی وہان پر چلیں جائیں تو پھر آکر بتائیں کہ آپ کو کیا فائدہ ہوا کیا آپ میں کوئی پازیٹو تبدیلی آئی؟؟؟
میں نے جو بات کی ہے اس کے بلند مفاہیم تک تمہاری ننھی سے عقل نہیں پہنچ سکتی ہے۔ تمہارے خواب بس شیر کے بکرے اور گائے کھانے تک ہی محدود ہیں۔جو مبشرات آپ کو خواب سے رب کریم کی طرف سے عطا کئے جاتے ہیں انہیں ایک عالم کو یا اچھے دوست کو ضرور بتانے چاہیئں۔ اور ان کی تعبیر سے مستفید ہونا چاہئے۔
اس کی مثال ایسے ہے کہ بعض اوقات انسان پر کوئی مصیبت آنے والی ہوتی ہے جس کی اطلاع انسان کو خواب کے ذریعے دی جاتی ہے۔ اب مصیبت کے وارد ہونے سے پہلے انسان کے پاس مہلت ہوتی ہے کہ صدقہ کر کے یا کوئی نیک عمل اور دعا کے ذریعے اس مصیبت کے آنے سے پہلے اس سے نجات حاصل کر لے۔
ایسے ہی اور بھی بہت سے فوائد انسان کو اچھے خوابوں سے مل جاتے ہیں۔