عرفان سعید
محفلین
میرے اچھے خاصے گورے رنگ کو آپ نے کالا اور بھورا بنا دیا۔عرفان سعیدآپ بھی بچ کر رہیں۔ جب یورپ کی سڑکوں پر کالے اور بھورے لوگوں کوذبح کریں گے تب آپ کو ہوش آئے گا؟
بھاڑ میں گئی فئیر اینڈ لولی!
میرے اچھے خاصے گورے رنگ کو آپ نے کالا اور بھورا بنا دیا۔عرفان سعیدآپ بھی بچ کر رہیں۔ جب یورپ کی سڑکوں پر کالے اور بھورے لوگوں کوذبح کریں گے تب آپ کو ہوش آئے گا؟
مہذب الفاظ میں بات وہی ہے جو معظم نے کی!ہماری دانست میں دہشت گردی کے اس حملے کے بعد تین بڑے نتائج برآمد ہونے کا قوی امکان ہے:
1۔ اس حملے کے ردعمل میں 'گوروں'کے خلاف مسلم عسکریت پسندوں کی جانب سے کاروائیاں بڑھ سکتی ہیں۔
2۔بیرون ملک بالخصوص مغربی ممالک میں آباد مسلمانوں کو بیک وقت دو نئے عذابوں سے گزرنا پڑ سکتا ہے:مقامی افراد کے ساتھ اک درجہ بڑھی ہوئی اجنبیت اور اپنی حیثیت و مقام کے حوالے سے مزید تشکیکیت۔
3۔ یہ بھی ہے کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کو صرف مسلمانوں سے وابستہ کرنے کا بیانیہ مزید کمزور پڑ جائے گا۔
عرفان سعیدآپ بھی بچ کر رہیں۔ جب یورپ کی سڑکوں پر کالے اور بھورے لوگوں کوذبح کریں گے تب آپ کو ہوش آئے گا؟
جی محترم بھائی! یہ خدشات بہرصورت موجود ہیں تاہم یہ سب کچھ اس قدر جلد نہ ہو گا۔ ہمیں ہر سطح پر اس حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہو گا۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف یک آواز ہونا ہو گا۔ وگرنہ دوسری صورت میں یہ نتائج تو بالکل سامنے کے ہیں۔مہذب الفاظ میں بات وہی ہے جو معظم نے کی!
صرف بوڑھے، عورتیں، اور لبرل؟ باقی مر گئے ہیں کیا؟
پھر کیا کرلیں گے آپ؟؟؟صرف بوڑھے، عورتیں، اور لبرل؟ باقی مر گئے ہیں کیا؟
انہوں نے نیوزیلینڈ، بوسنیا، فلسطین میں ہمارے بچوں پر ترس نہیں کھایا، ہم کیوں کھائیں؟
یہی وہ منفی سوچ ہے جو انتہا پسندی اور شدت پسندی کی طرف راغب کرتی ہے۔ ایسے وقت میں جب پوری دنیا مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں اکٹھی ہو رہی ہے تو آپ کو بدلہ لینے کی پڑی ہے۔انہوں نے نیوزیلینڈ، بوسنیا، فلسطین میں ہمارے بچوں پر ترس نہیں کھایا، ہم کیوں کھائیں؟
اگر امریکہ کے مسلم ممالک میں مظالم کو بھلا کر معاف کر دیا جاتا۔ اور ۹،۱۱ دہشت گرد حملے نہ ہوتے تو شاید افغانستان، عراق، شام، لیبیا کی صورت حال آج سے کافی مختلف ہوتی۔ جہادی حملوں سے آپ کو وقتی بدلہ مل جائے گا لیکن دیر پا عالمی جنگ کی صورت میں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔پھر کیا کرلیں گے آپ؟؟؟
پہلی بات نائن الیون کا جعلی حملہ ان ہی ملکوں کی بربادی کے لیے کیا گیا تھا۔۔۔اگر امریکہ کے مسلم ممالک میں مظالم کو بھلا کر معاف کر دیا جاتا۔ اور ۹،۱۱ دہشت گرد حملے نہ ہوتے تو شاید افغانستان، عراق، شام، لیبیا کی صورت حال آج سے کافی مختلف ہوتی۔ جہادی حملوں سے آپ کو وقتی بدلہ مل جائے گا لیکن دیر پا عالمی جنگ کی صورت میں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔
بھلا کر؟ کیوں؟ وہ انسان نہیں یا انھیں جینے کا حق نہیں؟اگر امریکہ کے مسلم ممالک میں مظالم کو بھلا کر معاف کر دیا جاتا۔ اور ۹،۱۱ دہشت گرد حملے نہ ہوتے تو شاید افغانستان، عراق، شام، لیبیا کی صورت حال آج سے کافی مختلف ہوتی۔ جہادی حملوں سے آپ کو وقتی بدلہ مل جائے گا لیکن دیر پا عالمی جنگ کی صورت میں اس کی قیمت چکانی ہوگی۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمن نازیوں نے کروڑوں یورپی یہودیوں کی نسل کشی کر کے ختم کر دیا تھا۔ جنگ کے بعد اگر اسرائیلی یہودی چاہتے تو جرمنوں کی اینٹ سے اینٹ سے بجا دیتے۔ مگر ان کی حکومت نے قیام مملکت کے کچھ سال بعد شدید عوامی دباؤ کے باوجود جرمنی کی معذرت قبول کر لی اور سفارتی تعلقات بحال کر دئے۔بھلا کر؟ کیوں؟ وہ انسان نہیں یا انھیں جینے کا حق نہیں؟
ظلم کا جواب ظلم نہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مظلوموں کو بھلا دیا جائے۔ اس کے لیے مہذب رویہ بھی اختیار کیا جا سکتا ہے۔
اس وقت اسرائیل تھاجنگ کے بعد اگر اسرائیلی یہودی