وادئ ناران کی سیر

یہ آپ نے ٹرک کے آنے کا انتظار کیا تھا یا اتفاقی آرہا تھا ۔۔۔:D
:D
ویسے ان میں سے کسی تصویر میں انتظار نہیں کیا، سبھی چلتی گاڑی سے کھینچی ہیں. ٹرک اتفاقیہ طور پر نہیں آ رہا تھا جناب! ٹرک کی وجہ سے ہی تو تصویر کھینچی ہے. :sneaky:
 

زیک

مسافر
کیا جی پی ایس بغیر کسی نیٹورک کے بهی کام کرتا ہے

میں بھی یہی پوچھنا چاہ رہی تھی. :)

فون میں اسسٹڈ جی پی ایس ہوتا ہے جو سیل نیٹورک سے کچھ ڈیٹا لے کر جی پی ایس سیٹلائٹ آسانی سے ڈھونڈ لیتا ہے۔ اگر نیٹورک سگنل کے ساتھ جی پی ایس حال ہی میں استعمال کیا ہو اور وہاں سے آپ ہزاروں میل دور نہ جائیں تو نیٹورک کے بغیر بھی جی پی ایس جلد لوکیشن ڈھونڈ لے گا
 

یاز

محفلین
ارے واہ۔
آج کل تو فورم پہ سفروں اور سفرناموں کی بہار لگی پڑی ہے۔ بہت خوب
یعنی ہماری ترقیء سیاحتِ درونی و بیرونی کی مہم چل نکلی ہے الحمدللہ۔
 

یاز

محفلین
میرے سارے سفر میں سب سے کم خوبصورت سیف الملوک لگی اور سب سے زیادہ مزا بھی سیف الملوک پر آیا. کم خوبصورت اس لیے لگی کیونکہ پہلے لولوسر جھیل دیکھ چکے تھے اور اس لیے بھی کیونکہ بچپن سے ایک فینٹیسی تھی کہ خدا جانے کیا ہے جہاں پریاں اترتی ہیں، ہماری نصاب کی کتاب میں بھی سیف الملوک ہی تو شامل ہوا کرتی تھی لیکن جھیل کا پانی اس قدر گدلا تھا کہ ہمارے جذبات پر اوس پڑ گئی. استادِ محترم نے بتایا کہ آج سے بیس برس قبل وہ یہاں آئے تھے تو اس پانی کی شفافیت اپنی مثال آپ تھی مگر اب اس کا گدلا پن دیکھ کر دل کہتا ہے کہ ہم اپنے ملک کے قدرتی حسن کی حفاظت نہ کر سکے.
بجا فرمایا۔
سیف الملوک شدید اوور ریٹڈ ہے۔ اور یہ ابھی سے نہیں، بلکہ بیس سال قبل بھی ایسا ہی مایوس کرتی تھی۔
کچھ چیزوں کی تعریف فقط اس لئے بھی کر دی جاتی ہے کہ دوسرے بھی اس کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملا چکے ہوتے ہیں۔ جب سیف الملوک تک رسائی زیادہ آسان نہیں تھی، تو وہاں جانے والے اس کی خوب حمدوثنا کیا کرتے تھے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ مجھے شمالی علاقہ جات کی جھیلوں سے سب سے پھسڈی یہی جھیل لگی۔ شیوسر، سدپارہ، شندور، لولوسر اس سے بدرجہا خوبصورت ہیں۔ حتیٰ کہ خالٹی جھیل اور عطاءآباد جھیل بھی اس سے بہتر ہی لگی تھیں۔
 

یاز

محفلین
خوبصورت روداد ۔
ملکہ پربت کے بارے میں ایک چیز مشہور ہے کہ اس کی چوٹی پہ ہروقت بادل کا ایک ٹکڑا موجود رہتا ہے ۔ اس میں کس حد تک صداقت ہے ؟؟
جب مجھے وہاں جانے کا اتفاق ہوا تھا تب سارے دن کے دوران بادل کے کچھ ٹکڑے موجود رہے تھے وہاں ۔
اس بات میں کچھ صداقت نہ ہے۔
 

زیک

مسافر
بجا فرمایا۔
سیف الملوک شدید اوور ریٹڈ ہے۔ اور یہ ابھی سے نہیں، بلکہ بیس سال قبل بھی ایسا ہی مایوس کرتی تھی۔
کچھ چیزوں کی تعریف فقط اس لئے بھی کر دی جاتی ہے کہ دوسرے بھی اس کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملا چکے ہوتے ہیں۔ جب سیف الملوک تک رسائی زیادہ آسان نہیں تھی، تو وہاں جانے والے اس کی خوب حمدوثنا کیا کرتے تھے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ مجھے شمالی علاقہ جات کی جھیلوں سے سب سے پھسڈی یہی جھیل لگی۔ شیوسر، سدپارہ، شندور، لولوسر اس سے بدرجہا خوبصورت ہیں۔ حتیٰ کہ خالٹی جھیل اور عطاءآباد جھیل بھی اس سے بہتر ہی لگی تھیں۔
24 سال پہلے کی گواہی میں دے دیتا ہوں۔ سیف الملوک اچھی ہے لیکن کافی اوورریٹڈ۔ سدپارہ کافی خوبصورت ہے۔
 
آخری تدوین:
Top