یاز وادی نیلم کی سیر تو کافی جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ آج کا سانحہ
22 tourists missing as bridge collapses in Neelum Valley - The Express Tribune
22 tourists missing as bridge collapses in Neelum Valley - The Express Tribune
کافی افسوس ناک حادثہ ہے۔یاز وادی نیلم کی سیر تو کافی جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ آج کا سانحہ
22 tourists missing as bridge collapses in Neelum Valley - The Express Tribune
نیوزی لینڈ میں فیورڈلینڈ، آؤراکی ماؤنٹ کک اور ماؤنٹ ایسپائرنگ نیشنل پارکس میں ہائیکنگ کرتے ہوئے ہر پل پر لکھا تھا کہ بیک وقت کتنے لوگ پل پر ہو سکتے ہیں اور زیادہ تر لوگ اپنی باری کا انتظار کرتے تھےکسی نے پل کی ویڈیو شئر کی تھی فیس بک پر۔
پل کی حالت ایسی تھی کہ میں تو اکیلے جاتے ہوئے بھی سوچتا، ستر اسی طلبہ اکٹھے کیسے چڑھ گئے۔ ایک تو تفریح کے لیے لانے والے منتظمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ کنٹرول کریں۔ دوسرا اس قسم کے مقامات پر واضح ہدایات لکھی ہونی چاہئیں، کہ یہ پل زیادہ سے زیادہ کتنے افراد برداشت کر سکتا ہے، یا پھر کوئی گارڈ وغیرہ ہو جو اس بات کا اہتمام کرے کہ زیادہ لوگ ایک وقت میں پل کراس نہ کریں۔
حادثہ افسوسناک ہے۔
According to SP Hussain, there is a warning board along the wooden bridge about its maximum load capacity which the tourists ignored.
نیوزی لینڈ میں فیورڈلینڈ، آؤراکی ماؤنٹ کک اور ماؤنٹ ایسپائرنگ نیشنل پارکس میں ہائیکنگ کرتے ہوئے ہر پل پر لکھا تھا کہ بیک وقت کتنے لوگ پل پر ہو سکتے ہیں اور زیادہ تر لوگ اپنی باری کا انتظار کرتے تھے
یہاں بھی زیادہ تر جگہوں پہ لکھا تھا۔ گاڑی سے کراس ہونے والے کچھ پلوں پہ سپیڈ لمٹ بھی پانچ کلومیٹر فی گھنٹہ لکھی ہوئی تھی۔نیوزی لینڈ میں فیورڈلینڈ، آؤراکی ماؤنٹ کک اور ماؤنٹ ایسپائرنگ نیشنل پارکس میں ہائیکنگ کرتے ہوئے ہر پل پر لکھا تھا کہ بیک وقت کتنے لوگ پل پر ہو سکتے ہیں اور زیادہ تر لوگ اپنی باری کا انتظار کرتے تھے
خاص طور پر سٹوڈنٹس تو ایسے تفریحی دوروں پر بالکل آؤٹ آف کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس لیے کسی حد تک ذمہ داری کالج انتظامیہ کے افراد پر آتی یے، جو اس دورے کو مینیج کر رہے تھے۔یہ پاکستان ہے نیوزی لینڈ نہیں۔ پاکستان میں جو ہدایات درج ہوتی ہیں، ان پر عمل پیرا کتنے ہیں وہ بھی سب کو پتا ہے
فنی خرابی کا مسئلہ نہیں، پل کا سائز ہی کہہ رہا ہے کہ رحم کرو اپنے اوپر۔محمد تابش صدیقی پل میں بظاہر کوئی فنی خرابی نظر نہیں آتی۔ یعنی اسکو جان بوجھ کر اوور لوڈ کیا گیا۔ یہ سب ہلاک ہونے والے ڈارون ایوارڈز کے مستحق ہیں
یہ شاید جاگران ویلی میں کُٹن آبشار کے سامنے واقع پل ہے۔ یہاں پانی کا ںہاؤ بھی کافی تیز ہے۔