بس اب یہ معلوم کرنا باقی ہے کہ اس کی سنتیں ہوئیں یا نہیںمیرے خیال میں بات اب وجے کمار بیچارے سے بہت آگے نکل گئی ہے سو پلیز اس کو چھوڑ دیں اب
کوئی کہے تو وہ اٹکل پچو اور آپ فرمائیں تو فرمودہ قرآن و حدیث ؟؟؟ حضرت آپ جو یہ بار بار قرآن و سنت سے اخذ شدہ اصطلاحات کا شور مچا رہے ہیں کیا آپ بتلاسکتے ہیں کہ قرآن و سنت سے کسی بھی قسم کے اخذ و استنباط کہ کتنے مراحل ہیں اور کون کونسے ہیں اور کس طرح سے ان اصولوں کو بروئے کار لاکر قرآن و سنت سے کسی بھی مسئلہ کو مخلتف شکلوں میں بصورت اجتھادی مستنبط کیا جاتا ہے وغیرہ ، نیز یہ کہ قرآن و سنت سے کسی بھی قسم کہ اخذ و استنباط کی آیا مذکورہ بالا صورت مقبول و متفق ہے یا محض کسی شئے کا بعینہ یا بجنسہ قرآن و سنت میں مذکور ہونا ہی اس شئے کی اصطلاحی تعریف کہلاتا ہے؟؟؟؟آپ اٹکل پچو کر رہے ہیں سوال سے ہٹ کر۔۔۔ سوال تیسری مرتبہ لکھ دیتا ہوں کہ کیا پنجتن پاک کی اصطلاح قرآن و حدیث سے اخذ کی گئی ہے؟
جب کہ آپ نے جذباتی ہو کر جواباً جو اصطلاحات یا اسم لکھے ہیں ان تمام کا استعمال قرآن و حدیث سے ماخوذ ہے۔ یعنی اللہ، رسول اور صحابی۔
"۔
لفظی مطلب تویہ بھی نہیں ہے۔۔۔دوسرے یہ کہ خوبی اور برائی تو اضافی چیزیں ہیں اور ہمارے لئے ہیں ۔۔۔اللہ تعالیٰ کی ذات ان سے ماوراء ہے۔اللہ کا لفظی مطلب ہے "تمام خوبیوں کی جامع اور تمام برائیوں سے پاک ذات"۔
میرے محترم بھائیآپ اٹکل پچو کر رہے ہیں سوال سے ہٹ کر۔۔۔ سوال تیسری مرتبہ لکھ دیتا ہوں کہ کیا پنجتن پاک کی اصطلاح قرآن و حدیث سے اخذ کی گئی ہے؟
جب کہ آپ نے جذباتی ہو کر جواباً جو اصطلاحات یا اسم لکھے ہیں ان تمام کا استعمال قرآن و حدیث سے ماخوذ ہے۔ یعنی اللہ، رسول اور صحابی۔
ویسے ایک بات عرض کرتا چلوں کہ اللہ اور منشی کے معانی میں بہت فرق ہے۔۔۔ اللہ کا لفظی مطلب ہے "تمام خوبیوں کی جامع اور تمام برائیوں سے پاک ذات"۔
میرے خیال میں بات اب وجے کمار بیچارے سے بہت آگے نکل گئی ہے سو پلیز اس کو چھوڑ دیں اب
ان اصولوں پر بھی کس کا اتفاق ہے قبلہ۔۔۔ میرا ملّا سالا کچھ کہے گا اور آپ کے مولوی صاحب کچھ اور۔۔۔ اسی لیے جان چھڑائی ہم نے اس مذہب وذہب کے چکر سےکوئی کہے تو وہ اٹکل پچو اور آپ فرمائیں تو فرمودہ قرآن و حدیث ؟؟؟ حضرت آپ جو یہ بار بار قرآن و سنت سے اخذ شدہ اصطلاحات کا شور مچا رہے ہیں کیا آپ بتلاسکتے ہیں کہ قرآن و سنت سے کسی بھی قسم کے اخذ و استنباط کہ کتنے مراحل ہیں اور کون کونسے ہیں اور کس طرح سے ان اصولوں کو بروئے کار لاکر قرآن و سنت سے کسی بھی مسئلہ کو مخلتف شکلوں میں بصورت اجتھادی مستنبط کیا جاتا ہے وغیرہ ، نیز یہ کہ قرآن و سنت سے کسی بھی قسم کہ اخذ و استنباط کی آیا مذکورہ بالا صورت مقبول و متفق ہے یا محض کسی شئے کا بعینہ یا بجنسہ قرآن و سنت میں مذکور ہونا ہی اس شئے کی اصطلاحی تعریف کہلاتا ہے؟؟؟؟
میں نے قطعاً کسی استہزائی کیفیت کو ابھارنے کے لیے کچھ نہیں لکھا تھا۔۔۔ میرے نزدیک مولوی میرا ہو یا کسی اور کا۔۔۔ اس کی باتیں صرف اپنی اپنی دکانداری چمکانے کے لیے ہیں اور اگر کچھ مولویوں نے پنجتن کو خاص افراد کے لیے مخصوص کر دیا ہے تو میں کیوں مانوں ان کی بات یا کسی بھی مذہبی دکاندار کی بات۔میرے محترم بھائی
" پنجتن پاک " کی اصطلاع بھی احادیث ہی سے اخذ کردہ ہے ۔
اور کچھ مسالک کے نزدیک بہت مقدس و محترم اللہ رسول صحابی کے جیسے مخصوص درجات کی حامل
جتنا فرق اللہ اور ہمارے منشی کے معنی میں ہے ۔
اتنا ہی فرق " پنجتن پاک " اور " ہم انسانوں " کے معنی میں ہے ۔
آپ سے تکرار صرف اس نیت سے تھی کہ
آپ نے اس لفظ " پنجتن پاک " کو جس طرح استعمال کیا تھا
وہ اک استہزائی کیفیت ابھارنے کا سبب تھا ۔
آپ نے بالکل درست لکھا محترم وارث بھائی
بات تو کہیں کی کہیں پہنچ گئی ہے ۔ اس لیئے اس کا یہیں اختتام بہتر ۔
سدا سجی رہے یہ محفل اردو کی دعا کے ساتھ اللہ حافظ اس دھاگے کا
میں تو نکل پڑا پتلی گلی سے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
میرے محترم بھائیمیں نے قطعاً کسی استہزائی کیفیت کو ابھارنے کے لیے کچھ نہیں لکھا تھا۔۔۔ میرے نزدیک مولوی میرا ہو یا کسی اور کا۔۔۔ اس کی باتیں صرف اپنی اپنی دکانداری چمکانے کے لیے ہیں اور اگر کچھ مولویوں نے پنجتن کو خاص افراد کے لیے مخصوص کر دیا ہے تو میں کیوں مانوں ان کی بات یا کسی بھی مذہبی دکاندار کی بات۔
ذیشان صاحب نے ایک ربط دیا تھا اس میں حوالے بھی تھے شاید وہ آپ نے ملا حظہ نہیں کی ۔ آپ مولویوں کی بات کر رہے ہیں جب کے اس میں کسی بھی مولوی کی بات نہیں کی گئی بلکہ اس کی راوی یا تو ام المومنین امِ سلمہ ہیں یا بعض روایتوں ام المومنین عائشہ صدیقہ ہیںاور قران کی آیات سے بھی حوالہ دیا گیا ہے ۔ آپ آیات ِ کثا پڑہیں اور پھر ان کی تفسیر بھی پڑہیں تو آپ کو اس میں صرف پانث ہی نفوس کے بارے میں تذکرہ نظر آئے گا جن کیلئے اللہ فرماتا ہے کہ ہم نے انکو رجس سے اتنا دور کردیا جتنا کہ دور کرنے کا حق۔ تو پھر ان پانچ سے زیادہ پاک ہستیاں اور کون سی ہوسکتی ہی ہیں۔ اسی ربط میں جو مختلف کتابوں کی لسٹ موجود ہیں ان میں سے بیشتر نہایت معتبر ہیں جنکا انکار ممکن نہیں پھر آپ کو اب کونسا حوالہ قران و حدیث سے چاہیئے۔میں نے قطعاً کسی استہزائی کیفیت کو ابھارنے کے لیے کچھ نہیں لکھا تھا۔۔۔ میرے نزدیک مولوی میرا ہو یا کسی اور کا۔۔۔ اس کی باتیں صرف اپنی اپنی دکانداری چمکانے کے لیے ہیں اور اگر کچھ مولویوں نے پنجتن کو خاص افراد کے لیے مخصوص کر دیا ہے تو میں کیوں مانوں ان کی بات یا کسی بھی مذہبی دکاندار کی بات۔
ملاں کو ماریئے گولی ، ملاں و دین و مذہب کہ ساتھ آپکی محبت آپکی مراسلت سے بخوبی عیاں ہے ہم نے تو ایک سیدھا سادہ سا سوال آپ سے کیا تھا نہ کہ آپ کے کسی سالے ملاں سے ؟؟؟؟ان اصولوں پر بھی کس کا اتفاق ہے قبلہ۔۔۔ میرا ملّا سالا کچھ کہے گا اور آپ کے مولوی صاحب کچھ اور۔۔۔ اسی لیے جان چھڑائی ہم نے اس مذہب وذہب کے چکر سے
محترم ساجد بھائیمحترم اراکین ، ایک گزارش ہے کہ ہم میں سے ہر ایک مخصوص ماحول اور خیالات کے تحت پروان چڑھتا ہے ۔ والدین ، اساتذہ و علماء کی انتہائی کوشش ہوتی ہے کہ نئی نسل ان کے نظریات و خیالات کو کسی سوال ، تحقیق یا عقلی و علمی کسوٹی پر پرکھے بغیر قبول کر لے۔ یہ صرف مذہب ہی کے ساتھ مخصوص نہیں بلکہ روز مرہ زندگی کے معاملات میں بھی ایسے ہی جبر کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ تعلیمی انحطاط اور مسلکی اختلافات نے ہماری سوچ و فکر کو نہایت برے طریقے سے جکڑ رکھا ہے اور ہمارے شعور میں انجانے خوف مسلط کر دئیے ہیں۔ من حیث القوم دینی و دنیاوی علوم کی تحقیق اور ان پر یکسوئی کی خاطر ہمارے ہاں نہ تو کوئی کام کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔ نتیجہ یہ کہ ڈگریاں، ڈپلومے اور شہادات کے حامل ہونے کے باوجود ہم تعلیم کے متعینہ مقاصد اور اس سے مطلوب نتائج دینے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ بلکہ روایتی ہٹ دھرمی کا جیتا جاگتا ثبوت بن جاتے ہیں کیوں کہ ہمارے اندر کا خوف ہمیں اس ڈگر سے ہٹنے نہیں دیتا جس پر ہماری (جبری) تعلیم کی بنیاد رکھی گئی ہوتی ہے۔
بنیادی اسلامی عقائد سے انحراف کئے بغیر ہم کچھ یا تمام دینی و دنیاوی امور میں اختلافی نقطہ نظر رکھ سکتے ہیں۔ مذہب ان اختلاف پر ہمیں جہنم میں پھینکے جانے کی وعید ہرگز نہیں سناتا تو پھر ہمیں بھی اختلافی معاملات پر دوسروں کے ساتھ اسی اسلامی نقطہ نظر کا پاس رکھنا چاہئیے۔