وزیراعظم نے ملک سے برطانوی نظامِ تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم نے ملک سے برطانوی نظامِ تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا
برطانوی حکمرانوں نے بہت چالاکی سے منصوبہ بنا کر اپنا نظامِ تعلیم رائج کر کے ہمارے نظامِ تعلیم کو تباہ کر دیا: وزیراعظم عمران خان
pic_cdc0f_1552053663.jpg._1
عثمان خادم کمبوہ جمعرات 3 اکتوبر 2019 20:30
pic_5ad39_1569682597.jpg._3


اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 03 اکتوبر2019ء ) وزیراعظم نے ملک سے برطانوی نظامِ تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برطانوی حکمرانوں نے بہت چالاکی سے منصوبہ بنا کر اپنا نظامِ تعلیم رائج کر کے ہمارے نظامِ تعلیم کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی حکمرانوں نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہمارے نظام تعلیم کو تباہ کردیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نظام تعلیم میں اصلاحات لائی جارہی ہیں ، جس سے معاشرے کے نچلے طبقے کو ترقی کے مساوی مواقع کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب تیار کیا جارہا ہے تاکہ تمام فارغ التحصیل افراد کو اپنی عملی زندگی میں ترقی کے مساوی مواقع میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نئے تعلیمی نظام کے فارغ التحصیل افراد کو مذہب ، عصری علم اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے بارے میں تفہیم حاصل ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ اس ملک میں وقت تین تعلیمی نظاموں عمل پیرا ہیں جو معاشرے میں ناانصافیوں اور تفریقوں کا باعث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ابتدائی دنوں میں ہی فیصلہ کیا ہے کہ دینی مدارس کے طلبا کو عصری جدید تعلیم دی جائے گی تاکہ وہ بھی مختلف پیشوں میں اہم مقام حاصل کرسکیں۔ تعلیم کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام نے تعلیم پر خصوصی زور دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج مسلمان کمزور ہیں جس کی بنیادی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ اس موقع پر وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت تعلیم کی بنیاد پر معاشرے میں ہونے والی ناانصافی کے خاتمے کے لئے مختلف اقدامات پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اور نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ مدارس کے لئے بھی یکساں نصاب تیار کیا جارہا ہے ، اور پرائمری سطح کا نصاب اگلے سال مارچ تک تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے طلباء عصری تعلیمی بورڈوں کے امتحانات کو یقینی بنانے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ، اور یہ عمل تین سے چار سالوں میں مکمل ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نبی پاکﷺ نے سب سے زیادہ تعلیم کے حصول پر زور دیا، نبی پاکﷺ نے فرمایا کہ تعلیم حاصل کرو چاہے چین بھی جانا پڑے کیونکہ وہ جانتے تھے تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک دنیا کے ممتاز ترین سائنسدان مسلمان تھے، مسلمانوں نے تلوار کی وجہ نہیں بلکہ علم کی ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کا تعلیمی نصاب ختم کیا، جب تعلیم ختم ہوئی تو مسلمان تنزلی کا شکار ہوئے۔ اس وقت ہمارے ملک میں تین طرح کے مختلف نصاب چل رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کیا جائے گا، ایک ہی ملک میں تین قسم کے تعلیمی نصاب بڑی نا انصافی ہے۔ دینی مدارس کے طلباء کو بھی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کے حصول کا موقع دیاجائے گا تاکہ وہ بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوسکیں کیونکہ اس وقت صرف انگریزی نظام تعلیم حاصل کرنے والے ہی اوپر آسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 8 ماہ کشمیریوں کو دو ماہ سے کھلی جیل میں ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں بند کردیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ، ملائشیا اور ترکی نے مسلمانوں کے مؤقف کو دنیا کے سامنے پیش کرنے اور مسلم تاریخ کو پیش کرنے کے لئے انگریزی زبان کا ایک چینل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں مسلم ممالک نے بھی مسلم تاریخ اور اسلام کے ہیروز پر فلمیں بنانے کے لئے تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
وزیراعظم نے ملک سے برطانوی نظامِ تعلیم ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برطانوی حکمرانوں نے بہت چالاکی سے منصوبہ بنا کر اپنا نظامِ تعلیم رائج کر کے ہمارے نظامِ تعلیم کو تباہ کر دیا ہے۔

صاحب کے اپنے بچے اسی برطانوی نظام کے تحت برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں تاکہ وہ انگریز بچے پاکستانی سیاست میں آکر بے نظیر بھٹو کی طرح اپنا لوہا منوا سکیں۔ باقی بچے پاکستانی کمی کمین، ان کے لیے ایک ایسا نظام بنایا جائے گا کہ کوئی بھی صاحب کے بچوں کی برابری نہ کرسکے۔
 

جاسم محمد

محفلین
صاحب کے اپنے بچے اسی برطانوی نظام کے تحت برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں تاکہ وہ انگریز بچے پاکستانی سیاست میں آکر بے نظیر بھٹو کی طرح اپنا لوہا منوا سکیں۔
ان بچوں کا ننھیال برطانوی کرنسی میں ارب پتی ہے۔ وہ پاکستانی سیاست میں آکر کیاکریں گے؟ ہر کوئی بینظیر اور بلاول زرداری جیسا"لالچی" نہیں ہوتا :)
 

عثمان

محفلین
انگریزوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کا تعلیمی نصاب ختم کیا
انگریزوں کی آمد سے قبل مسلمانوں میں کونسا نصاب رائج تھا جو انگریزوں نے ختم کیا؟
کیا "انگریزی نظام تعلیم" کے مقابل برصغیر کے مقبول اور معروف مدارس کے قیام نے یہ معاملہ حل نہیں کر دیا ؟
کیا آج کل پاکستان میں موجود مدارس حکومت کی طرف سے اپنے نصاب میں کسی قسم کی مداخلت قبول کرنا چاہتے ہیں؟
 
انگریزوں کی آمد سے قبل مسلمانوں میں کونسا نصاب رائج تھا جو انگریزوں نے ختم کیا؟
کیا "انگریزی نظام تعلیم" کے مقابل برصغیر کے مقبول اور معروف مدارس کے قیام نے یہ معاملہ حل نہیں کر دیا ؟
کیا آج کل پاکستان میں موجود مدارس حکومت کی طرف سے اپنے نصاب میں کسی قسم کی مداخلت قبول کرنا چاہتے ہیں؟
پاکستان کے علماء اور اسلام پسند حلقے حکومت کے اس دعوے کو قبول کرنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہیں کہ مدرسے کے نظامِ تعلیم میں کسی قسم کا سقم یا کمی ہے۔ وہ حکومت کی کسی بھی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے۔

ادھر حکومت کے زیرِ انتظام سرکاری اسکولوں کا برا حال ہے۔ متوسط طبقے میں جس کسی کے پاس اس قدر پیسہ ہے یا وہ فاقہ کشی کرنے بعد اتنا پیسہ بچا سکتا ہے وہ اچھی تعلیم کے حصول کے لیے نجی اسکولوں کی جانب دیکھتا ہے۔ نجی اسکولوں نے برطانوی اداروں سے رجسٹریشن کروالی ہے اور بچوں کو ان اداروں سے امتحان دلواکر بچوں کو اس قابل بنادیتے ہیں کہ وہ ملک کے نجی کاروباری و دیگر اداروں کو سنبھال سکیں یا دنیا میں کہیں بھی جاکر کسی بھی مقابلے میں اپنی قابلیت دکھا سکتے ہیں۔

حکومتی پوسٹیں ان نالائقوں کے لیے ہیں جو کوٹہ سسٹم کے ذریعے تعلیم یافتہ بچوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر آتے ہیں۔

حکومت کو اور ان کے نالائق حواریوں کو اصل خطرہ ان بچوں سے ہے جو باہر کی یونیورسٹیوں سے سندیں وصول کرکے اپنا راستہ بنالیتے ہیں۔ ان ٹٹ پونجیوں کو اوقات دکھانے کا واحد راستہ یہی ہے کہ برطانوی اداروں کو ان حرکات سے روک دیا جائے۔ حکومتی ادارے ہی اپنا غلط سلط کورس زبردستی بچوں کو پڑھوایں اور خود ہی امتحان لے کر رشوت دینے والے بچوں کو اچھے نتائج کی نوید سنائیں۔

سرکاری گھوسٹ اسکولوں کا حال وہی رہے گا جو ہے۔ نجی اسکولوں میں پڑھنے والے بھی چیف ایگزیکٹیو کی طرح تاریخ، جغرافیہ، فزکس، کیمسٹری، اکنامکس وغیرہ سے عاری نکلیں گے، آئیندہ قیادت سنبھالیں گے۔ ( القاعدہ کو پاکستان نے تیار کیا، جیسے تاریخی جملے کہنے کے قابل بنیں گے) ۔

دولت مندوں کے بچے تو ملک سے باہر جاکر پڑھیں گے لیکن متوسط طبقے کے پاس جو ایک طریقہ تھا اپنے بچوں کو تعلیم دلواکر اپنے سے بہتر بنانے کا، اس سے محروم رہ جائیں گے۔ اللہ اللہ خیر صلا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کے علماء اور اسلام پسند حلقے حکومت کے اس دعوے کو قبول کرنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہیں کہ مدرسے کے نظامِ تعلیم میں کسی قسم کا سقم یا کمی ہے۔ وہ حکومت کی کسی بھی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے۔
یہ مولانا کا دھرنا انہی حکومتی اقدامات کے خلاف ہے کیونکہ اس سے ان کی اپنی روٹی شوٹی متاثر ہوتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
دولت مندوں کے بچے تو ملک سے باہر جاکر پڑھیں گے لیکن متوسط طبقے کے پاس جو ایک طریقہ تھا اپنے بچوں کو تعلیم دلواکر اپنے سے بہتر بنانے کا، اس سے محروم رہ جائیں گے۔ اللہ اللہ خیر صلا۔
پاکستان میں میرے ساتھ "بہت مہنگے" پرائیویٹ سکول میں پڑھنے والے تقریبا تمام طالب علم اب مغرب میں قیام پزیر ہیں۔ اس لئے یہ محض خام خیالی ہے کہ بچوں کو نجی سکولوں سے اعلیٰ تعلیم دلوانے کا مقصد ملک کی خدمت کا وہ راستہ ہے جس کی راہ میں حکومت روڑے اٹکا رہی ہے۔
جبکہ حقیقت میں والدین کا اصل ہدف اعلیٰ تعلیم دلوا کر کسی باہر کے ملک میں بچے سیٹل کروانا ہوتا ہے۔ کیونکہ پاکستان سے باہر پڑھائی کیلئے ویزہ ملنا نسبتاً آسان ہے۔ اور جو ایک بار یہاں آگیا پھر وہ واپس جاتا نہیں۔ بلکہ بعد میں اپنا پورا خاندان بھی ملک سے باہر سیٹل کروا دیتا ہے۔
 
نجی سکولوں کے طلباء کے بھاری بستے بھی ہلکے کروا دیں جن سے بچوں کو کمر درد کی شکایت ہو رہی ہے۔
فکر نہ کیجیے۔ اب یہ سب ختم۔ حکومتی کارندوں کی لکھی ہوئی تاریخ و جغرافیہ کی انوکھی کتابیں ہوں جنھیں رٹ لینا کافی ہوگا۔

کیا منظر ہوگا جب ہر طرف سے آوازیں آرہی ہوں گی؛

چار ٹانگیں اچھی تو دو ہیں خراب
چار ٹانگوں کا تو نہیں ہے جواب
 

جاسم محمد

محفلین
کیا منظر ہوگا جب ہر طرف سے آوازیں آرہی ہوں گی
کہ الطاف حسین، کراچی کی سیاست کا ہیرو دہشت گرد ہے
نفرت انگیز تقریر کیس؛لندن میں الطاف حسین پرفرد جرم عائد - ایکسپریس اردو

پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے برطانوی عدالتوں کو بھی ڈکٹیٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کہ الطاف حسین، کراچی کی سیاست کا ہیرو دہشت گرد ہے
نفرت انگیز تقریر کیس؛لندن میں الطاف حسین پرفرد جرم عائد - ایکسپریس اردو

پاکستانی اسٹیبلشمنٹ نے برطانوی عدالتوں کو بھی ڈکٹیٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔
زرداری نے الطاف حسین کو پیغام بھجوایا تھا کہ بھائی پاکستان کھپے بول دو۔ کیس واپس ہو جائے گا۔ اب بھی امکان ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہمارا وزیراعظم انشاءاللہ ہمیں کم از کم ہزار سال پیچھے لے جا کر ہی چھوڑے گا۔
وافر مقدار میں قیمتی انگریزی نظام تعلیم موجود ہونے کے باوجود پاکستانی برآمداد نہ ہونے کے برابر ہیں۔ آخر یہ سارے پڑھاکو بچے جا کہاں رہے ہیں؟ جی ہاں مغرب ہی جا رہے ہیں جس کے لئے انگریزی میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
وافر مقدار میں قیمتی انگریزی نظام تعلیم موجود ہونے کے باوجود پاکستانی برآمداد نہ ہونے کے برابر ہیں۔ آخر یہ سارے پڑھاکو بچے جا کہاں رہے ہیں؟ جی ہاں مغرب ہی جا رہے ہیں جس کے لئے انگریزی میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
مغرب میں بیٹھ کر پاکستانیوں کو بھاشن دینے والے کو کیا کہا جائے؟

اوہ۔۔ میں تو بھول گیا کہ آپ عارف والا میں ہوتے ہیں۔ :D
 

فرخ منظور

لائبریرین
وافر مقدار میں قیمتی انگریزی نظام تعلیم موجود ہونے کے باوجود پاکستانی برآمداد نہ ہونے کے برابر ہیں۔ آخر یہ سارے پڑھاکو بچے جا کہاں رہے ہیں؟ جی ہاں مغرب ہی جا رہے ہیں جس کے لئے انگریزی میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

میرا ایک دوست امتیازی حیثیت میں کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر کے پنجاب یونیورسٹی میں پڑھا رہا ہے۔ اس کے ساتھ جماعت اسلامی اور ٖغیر جماعت اسلامی کے نااہل پی ایچ ڈی نے جو جو سلوک کیا ہے۔ اسی کی ہمت ہے کہ اسے برداشت کر رہا ہے۔ میں نے اسے کئی مرتبہ مشورہ دیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی چھوڑ دو اور کہیں باہر کی یونیورسٹی میں پڑھاؤ مگر اسے جنون ہے کہ اس نے لوئر مڈل کلاس کے بچوں کو تعلیم دینی ہے۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جو اہل آدمی ہوتا ہے اسے مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان سے بھاگ جائے۔
 

جاسمن

لائبریرین
میرا ایک دوست امتیازی حیثیت میں کیمبرج یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر کے پنجاب یونیورسٹی میں پڑھا رہا ہے۔ اس کے ساتھ جماعت اسلامی اور ٖغیر جماعت اسلامی کے نااہل پی ایچ ڈی نے جو جو سلوک کیا ہے۔ اسی کی ہمت ہے کہ اسے برداشت کر رہا ہے۔ میں نے اسے کئی مرتبہ مشورہ دیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی چھوڑ دو اور کہیں باہر کی یونیورسٹی میں پڑھاؤ مگر اسے جنون ہے کہ اس نے لوئر مڈل کلاس کے بچوں کو تعلیم دینی ہے۔
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ جو اہل آدمی ہوتا ہے اسے مجبور کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان سے بھاگ جائے۔

آپ ایک کڑوا سچ بیان کر رہے ہیں۔ ہماری جامعات میں حسد کے جذبات اتنے پنپ گئے ہیں کہ حیرت و دکھ ہوتا ہے۔ ایس سی کالج کے ایک انتہائی قابل استاد نے اسلامیہ یونیورسٹی سے ایم فل ادھورا چھوڑ دیا۔۔۔اسی طرح ایک قابل طالب علم اسی یونیورسٹی سے ایم فل ادھورا چھوڑ کے پرائیویٹ ادارہ سے کرنے لگا۔۔ ایسے ایسے قصے سنتے ہیں کہ کانوں کو ہاتھ لگاتے ہیں۔ طلبہ کی ریسرچز پہ ڈاکے ڈالتے ہیں۔۔بلیک میلنگ ان شعبہ جات میں ہوتی ہے کہ جہاں اسلام کی بات کی جاتی ہے۔ بی ایس میں جو طالبات داخلہ لیتی ہیں ابھی وہ اس قدر میچور نہیں ہوتیں کہ بہت کچھ جان اور پہچان سکیں تو پروفیسرز ۔۔۔۔استغفراللہ۔۔۔
میں اپنی شاگردوں سے کہتی ہوں کہ جامعہ جا رہے ہو تو یاد رکھنا۔۔۔استاد کا ادب ضرور کرو لیکن مرد استاد کے بارے یہ ذہن میں رکھنا کہ وہ مرد پہلے ہے اور استاد بعد میں۔۔۔
نہ علم رہ گیا نہ اخلاقیات۔۔۔۔افسوس!
 
Top