اس کو بھی حذف کروا لیں
رحیم یار خان میں خاتون ٹیچر کیخلاف طالبعلم سے زیادتی کا مقدمہ
ویب ڈیسک منگل 15 اکتوبر 2019
سرکاری اسکول ٹیچر ویڈیو بنا کرمیرے بھائی کوبلیک میل کرتی ہے، بھائی کا الزام فوٹو:فائل
رحیم یار خان: پولیس نے خاتون ٹیچر کیخلاف طالبعلم سے زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔
رحیم یارخان میں تھانہ سٹی بی ڈویژن پولیس نے 58 سالہ خاتون ٹیچر ثمینہ کیخلاف 13 سالہ لڑکے سے متعدد بار زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔ لڑکے کے بھائی زوہیب کی مدعیت میں ایف آئی ار درج کی گئی جس میں الزام لگایا گیا کہ سرکاری اسکول ٹیچر ویڈیو بنا کرمیرے بھائی کوبلیک میل کرتی ہے۔
اپنے موقف کو ثابت کرنے کے لیے صرف آدھی خبر دینا درست نہیں۔ خبر کا وہ حصہ جس سے آپ کو لگا کہ اسے لگانا آپ کے لیے "مناسب" نہیں ہوگا!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری جانب ٹیچر اور ان کے اہل خانہ نے پولیس پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم کے بھائی زوہیب اور دیگر ملزمان نے چند روز قبل خاتون کے گھر لاکھوں روپے کی چوری کی واردات کی جس کا چند روز قبل مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔
پولیس کی مدد سے زوہیب، فیروز اور دیگر ملزمان سے مسروقہ سامان بھی برآمد کیا گیا۔ اس پر ملزمان نے خاتون ٹیچرسے بدلہ لینے کیلئے پولیس کی ملی بھگت سے شرمناک مقدمہ درج کرادیا۔ ایس ایچ او محمد یونس نے بدنیتی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خاتون خانہ کی عزت کی دھجیاں اڑادیں۔
خاتون ٹیچر کے بھائی ندیم اقبال نے کہا کہ اسے تھانے بلاکر چوری کا مقدمہ واپس لینے کے لیے ہراساں کیا گیا اور ایس ایچ او نے کہا کہ اگر مقدمہ واپس نہ لیا تو سبق سکھائیں گے۔
ایس ایچ او محمد یونس سے جب موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تو اس نے بات کرنے سے انکار کردیا۔ خاتون ٹیچر نے وزیراعظم اور وزیر اعلی پنجاب سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔