وطن واپسی پر مجھے کچھ ہوا تو نواز، شہباز، وفاقی وزراء ذمہ دار ہونگے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ وطن واپسی پر مجھے ‘میرے خاندان یا تحریک کے قائدین کی جان کا نقصان ہوا تو ذمہ دار وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وفاقی وزراء پرویز رشید، عابد شیر علی‘ خواجہ محمد آصف، چودھری نثار علی خان، خواجہ سعد رفیق اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان ہونگے جن کیخلاف عوامی عدالت میں پیشگی ایف آئی بھی کٹوا رہا ہوں۔ میری پاکستان آمد کے موقع پر اسلاآباد ائرپورٹ کا سکیورٹی نظام افواج پاکستان سنبھال لیں۔ ملک میں دہشت گردوں کے بہت سے گروپ وفاقی اور صوبائی حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور حکمران ان دہشت گردوں کو جہاں چاہے استعمال کر سکتے ہیں، میں ملک میں مارشل لاء نہیں چاہتا، مجھے اقتدار کا کوئی لالچ نہیں، ملک اور قوم کی خاطر جان ہتھیلی پر رکھ کر پاکستان آرہا ہوں‘ میں جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں‘ میری جدوجہد اور انقلاب عوام کے حقوق، حقیقی جمہوریت اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہے، آئین کیخلاف نہیں‘موجودہ حکمران اپنی افواج کے خود ہی دشمن ہیں اور وزیر اعظم نوازشر یف نے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ سے ملاقات میں پاکستان افواج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جس سے انکی افواج کے بارے میں سوچ بلکہ واضح ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 23 جون کو پاکستان آرہا ہوں اور اس وقت پاکستان میں رہوں گا جب تک انقلاب کی تحریک اپنی منزل حاصل نہیں کرلیتا۔ مرتے دم تک کوئی بھی میری پاکستانی شہریت کو ختم نہیں کر سکتا اور جب تک میں خود شہر یت ختم نہیں کرسکتا۔ (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور ڈاکٹر حسن محی الدین سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ ان کو میرے آنے سے کوئی خطرہ نہیں تو پھر حکمران بوکھلاہٹ کا شکار کیوں ہیں۔ جو وزراء میرے جن نکالنے اور میرا استقبال کرنے کی باتیں کرتے ہیں وہ سن لیں کہ میں 23 جون کو پاکستان آرہا ہوں۔ میں نے انقلاب کیلئے جو 10 نکاتی ایجنڈا دیا ہے اس کے ایک لفظ سے بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، کوئی آئے یا جائے ہمارا ایجنڈا ایک ہی ہے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 23 جون سے انقلاب کا فائنل رائونڈ شروع ہو گا اور میں کسی کی نظربندی کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہونے والا ہوں اور نہ ہی ہم نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں۔
لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ وطن واپسی پر مجھے ‘میرے خاندان یا تحریک کے قائدین کی جان کا نقصان ہوا تو ذمہ دار وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وفاقی وزراء پرویز رشید، عابد شیر علی‘ خواجہ محمد آصف، چودھری نثار علی خان، خواجہ سعد رفیق اور وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان ہونگے جن کیخلاف عوامی عدالت میں پیشگی ایف آئی بھی کٹوا رہا ہوں۔ میری پاکستان آمد کے موقع پر اسلاآباد ائرپورٹ کا سکیورٹی نظام افواج پاکستان سنبھال لیں۔ ملک میں دہشت گردوں کے بہت سے گروپ وفاقی اور صوبائی حکومت کے کنٹرول میں ہیں اور حکمران ان دہشت گردوں کو جہاں چاہے استعمال کر سکتے ہیں، میں ملک میں مارشل لاء نہیں چاہتا، مجھے اقتدار کا کوئی لالچ نہیں، ملک اور قوم کی خاطر جان ہتھیلی پر رکھ کر پاکستان آرہا ہوں‘ میں جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں‘ میری جدوجہد اور انقلاب عوام کے حقوق، حقیقی جمہوریت اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہے، آئین کیخلاف نہیں‘موجودہ حکمران اپنی افواج کے خود ہی دشمن ہیں اور وزیر اعظم نوازشر یف نے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ سے ملاقات میں پاکستان افواج پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جس سے انکی افواج کے بارے میں سوچ بلکہ واضح ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں 23 جون کو پاکستان آرہا ہوں اور اس وقت پاکستان میں رہوں گا جب تک انقلاب کی تحریک اپنی منزل حاصل نہیں کرلیتا۔ مرتے دم تک کوئی بھی میری پاکستانی شہریت کو ختم نہیں کر سکتا اور جب تک میں خود شہر یت ختم نہیں کرسکتا۔ (ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین اور ڈاکٹر حسن محی الدین سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے رابطے کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ ان کو میرے آنے سے کوئی خطرہ نہیں تو پھر حکمران بوکھلاہٹ کا شکار کیوں ہیں۔ جو وزراء میرے جن نکالنے اور میرا استقبال کرنے کی باتیں کرتے ہیں وہ سن لیں کہ میں 23 جون کو پاکستان آرہا ہوں۔ میں نے انقلاب کیلئے جو 10 نکاتی ایجنڈا دیا ہے اس کے ایک لفظ سے بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، کوئی آئے یا جائے ہمارا ایجنڈا ایک ہی ہے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 23 جون سے انقلاب کا فائنل رائونڈ شروع ہو گا اور میں کسی کی نظربندی کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہونے والا ہوں اور نہ ہی ہم نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں۔