ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
بہت بہت شکریہ نخبیٰ عرفان صاحبہ ! بہت ممنون ہوں ۔بہت خوبصورت نظم
ایک بہاؤ ایک روانی ہے اس میں ماہی احمد
بزمِ سخن میں خوش آمدید !
بہت بہت شکریہ نخبیٰ عرفان صاحبہ ! بہت ممنون ہوں ۔بہت خوبصورت نظم
ایک بہاؤ ایک روانی ہے اس میں ماہی احمد
اسی لئیے اللہ پاک نے مجبوراً لگا دیا فالو کرنے پر!!!!اللہ کا شکر ہے کہ میں فیشن اور ٹرینڈ وغیرہ کو فالو نہیں کرتا ۔
میری تمام شاعری اردو محفل پر موجود ہے ۔ آپ ظہیراحمدظہیر لکھ کر تلاش کریں گی تو مل جائے گی ۔ میں فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کا ممبر نہیں ہوں یعنی اس ویبگاہ کے علاوہ میرا کلام کہیں اور نہیں ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ بعض لوگوں نے میری غزلوں اور اشعار کو جون ایلیا ، محسن نقوی اور دیگر ناموں سے سوشل میڈیا پر لگایا ہو ا ہے ۔ نہ معلوم لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں ۔یہ تو ہو گئی صاحب مراسلہ کی سزا۔۔۔ ہمیں بس لکھی ہوئی شکل میں ربط وغیرہ ہی دے دیں
نوازش، بہت شکریہ ذیشان بھائی ! بہت ممنون ہوں ۔ آپ جیسے صاحبِ ذوق کی داد بہت معنی رکھتی ہے میرے لئے ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے !بہت عمدہ ظہیراحمدظہیر بھائی
ضرور جناب! مجھے کلامِ شاعر بزبان شاعر وہ بھی ترنم سے سن کر خوشی ہو گی۔مقبول ، آپ نے حد کراس نہیں کی بلکہ اپنی شامت کو آواز دی ہے ۔ میں کل ہی اٹھارہ غزلیں ترنم سے ریکارڈ کرواکے آپ کو سننے کے لئے بھجوارہا ہوں ۔ غزلیں تو بحرِ متشامت مدقوق مضاعف میں ہیں لیکن ترنم خالص میری اپنی ایجاد ہے ۔ میں نے مالکونس میں بھیم پلاس اور جے جے ونتی کی آمیزش کرکے اس میں ایمن کلیان کا تڑکا لگایا ہے ۔ بس کہیں کہیں مالکونس کو جھنجھوٹی اور راگیشری سے بدل دیا ہے ۔ امید ہے کہ یہ ترنم آپ کو نہ صرف مست کردے گا بلکہ "مست" بنادے گا ۔
جیتے رہیے بھیا مالک ہمیشہ اپنی امان میں رکھے۔ شاعری سے کیسے ریٹائر ہوسکتے ہیں یہ تو آپکی شاعری اور آپ “جاوداں، پیہمدواں، ہر دم جواں ہے” ہماری ڈھیر ساری دعائیں آپ کے لئیے۔ہمیں گوروں کی یہ بات بہت پسند ہے کہ وہ زندگی کو بھرپور جیتے ہیں ۔جب ہم پہلی مرتبہ انگلینڈ گئے تو بیٹے سے کہا رضا ہم بوڑھے ہوگئے ۔تو کھڑکی سے باہر ایک خاتون ٹھک ٹھک کرتی چلی جارہی تھیں کوئی لگ بھگ اسی سال بڑی ہشاش بشاش تو کہنے لگے ماں جب یہ بوڑھی نہیں تو آپ اپنے آپ کوبوڑھا کیسے سمجھتیںبہت بہت شکریہ سیما آپا ! خوشی ہوئی کہ آپ کو نظم پسند آئی ۔ یہ ان دنوں کی شاعری ہے کہ تقریباً ہر روز ہی شعر لکھے جاتے تھے ۔ اب تو شاعری سے نیم ریٹائر ہوگئے ۔
جی، اس میں تو کوئی شک نہیں ہے کہ دولت ، طاقت اور شہرت حاصل کرنے کے لیے کافی پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اور انہیں سنبھالنا بھی کچھ آسان نہیں ہے ۔مقبول بھائی ، مزاح برطرف ۔ آپ کی محبت بھری مخلصانہ تجویز پر بہت ممنو ن ہوں ۔ اللہ کریم آپ کو خوش رکھے ، فلاحِ دارین عطا فرمائے ۔ آمین ۔ آپ محبتی آدمی ہیں ۔
لیکن بھائی میرے ، مشہور ہونا کیا ایسا ضروری ہے؟ بالکل ضروری نہیں ہے ۔ شعر و شاعری تو ایک مشغلہ ہے ۔ زندگی میں اور بہت سارے اہم اور ضروری کام ہیں کہ جو آدمی کی توجہ اور وقت کے زیادہ مستحق ہیں ۔ اللہ کریم دنیا و آخرت کی ان اہم ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور بحسن و خوبی انجام پاجائیں ۔ یہ بہت ہے ۔ ویسے بھی آدمی اگر مشہور ہونے کے چکر میں پڑ جائے تو بہت ساری چیزوں سے آنکھیں بند کرنا پڑتی ہیں ۔ نفس پھر نفس ہے ، دامن الجھا ہی دیتا ہے ۔ اللہ سب کو اپنی امان میں رکھے ۔
چلیں آپ تو خوش ہیں کہ آپ کی غزلیں بھی آگے چلی گئیں اور نام بھی نہیں آیا سامنے۔۔۔۔میری تمام شاعری اردو محفل پر موجود ہے ۔ آپ ظہیراحمدظہیر لکھ کر تلاش کریں گی تو مل جائے گی ۔ میں فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کا ممبر نہیں ہوں یعنی اس ویبگاہ کے علاوہ میرا کلام کہیں اور نہیں ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ بعض لوگوں نے میری غزلوں اور اشعار کو جون ایلیا ، محسن نقوی اور دیگر ناموں سے سوشل میڈیا پر لگایا ہو ا ہے ۔ نہ معلوم لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں ۔
اب احباب کے تبصرے دیکھ کر خیال آرہا ہے کہ اس طرز کا کلام کچھ ایسا برا بھی نہیں ۔ کبھی کبھار چلتا ہے ۔
جہاں اضطراب ہے،وہاں آپ کی دعاؤں کی شدید ضرورت ہے اور آپ یہاں بیٹھے مارگلہ کی پہاڑیوں میں سمندر ڈھونڈنے چلے ہیں۔خدا تجھے کسی 'طوفاں' سے آشنا کر دے
کہ تیرے بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں
اور مجھے بلاوجہ ڈراتے رہتے ہیں کہ طوفانوں سے دامن بچا کے چلا کرو۔۔۔۔۔۔۔بارشوں سے دوستی اچھی نہیں۔۔۔ وغیرہمیں نے شاعری ہی ”طوفان“ سے آشنائی کے بعد شروع کی ہے۔
یہ بھی غنیمت ہے، کم از کم معیاری کلام تو کی گارنٹی ہے ۔۔۔ ورنہ مشاہیر کے نام سے جو کچھ سوشل میڈیا پر شیئر ہوتا ہے ۔۔۔ الامان الحفیظمیری تمام شاعری اردو محفل پر موجود ہے ۔ آپ ظہیراحمدظہیر لکھ کر تلاش کریں گی تو مل جائے گی ۔ میں فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کا ممبر نہیں ہوں یعنی اس ویبگاہ کے علاوہ میرا کلام کہیں اور نہیں ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ بعض لوگوں نے میری غزلوں اور اشعار کو جون ایلیا ، محسن نقوی اور دیگر ناموں سے سوشل میڈیا پر لگایا ہو ا ہے ۔ نہ معلوم لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں ۔
جوانی اور بڑھاپا تو ایک احساس کا نام ہے آپ فیل ہی کیوں کرتے ہیں کہ آپ بوڑھے ہوگئے ہیں یہ نظم تو آپ کے تازہ احساس کی ترجمان ہے یہ مسکراتے ہوئے کہہ رہی کہ میرا تخلیق کار اب بھی بانکپن کے دور سے گزر رہا ہےبالکل درست کہا ۔ بیس سال پرانی ہے تو جوان ہی کہلائے گی ۔
داد کے لئے ممنون ہوں ، رضوی صاحب!
غیرمعیاری شاعری پر صرف اسی بات کا افسوس ہوتا ہے کہ کیسا کلام منسوب کیا جا رہا ہے۔یہ بھی غنیمت ہے، کم از کم معیاری کلام تو کی گارنٹی ہے ۔۔۔ ورنہ مشاہیر کے نام سے جو کچھ سوشل میڈیا پر شیئر ہوتا ہے ۔۔۔ الامان الحفیظ
شکریہ ظہیر بھائی! آپ بھائیوں کی محبت ہے کہ اب ادھر ادھر سے بھی گاہک آ رہے ہیں۔اور وہ جو میں نے اتنا سارا زرِ کثیر دے کر یہ سب کچھ ذوالقرنین سے لکھوایا ہے اس کا کیا ہو گا ۔ اگر اس کی وصولی کا کچھ انتظام ہوجائے تو میں بھجوادیتا ہوں ۔
کس قدر ہشیاری اور چالاکی سے یہ بات کہی ہے کہ اب لوگ جاسمن صاحبہ کی اپنی تخلیقات کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھیں گے۔جاسمن دِیدی ! یہ نظم آپ کی ہوئی ۔ میری طرف سے پوری اجازت ہے جہاں چاہیں اپنے نام سے سنادیں ۔
بہنوں کا مطالبہ کون رد کرسکتا ہے بھلا ؟
دو تین نظمیں اس زمانے کی اور ہیں لیکن مجھے کچھ عام سی اور سطحی سی محسوس ہوتی ہیں ۔ آپ کو کسی دن بھیج دوں گا ۔ آپ خود ہی فیصلہ کرلیجئے گا کہ سوختنی ہیں یا نہیں ۔
میں نے سوچا اب یہاں جو جوابات دیے ہیں تو اصل وجہ بھی پڑھ لوں۔۔۔۔ کیا بات ہے ظہیراحمدظہیر بھائی! آپ کے حافظے کی داد نہ دینا زیادتی ہوگی۔ایک پرانی نظم احبابِ محفل کی خدمت میں پیش ہے ۔ یہ نظم میرے عمومی رنگ سے بہت مختلف ہے ۔ اس طرز کا کلام ایک خاص دور اور کیفیت کا کلام ہوتا ہے کہ جسے عبور کئے برسوں گزرگئے ۔ میں اس طرح کا اپنا اکثر کلام رد کرچکا ہوں لیکن یہ نظم کسی طرح بچ بچا کر آپ تک پہنچ رہی ہے ۔ اگر مناسب سمجھیں تو اپنی رائے عطا کیجئے گا ۔
وہیں تو عشق رہتا ہے
٭٭٭
جہاں ہونے نہ ہونے کی حدیں آپس میں ملتی ہیں
جہاں غم گیت گاتے ہیں ، جہاں ہر درد ہنستا ہے
وہیں ہے گھر محبت کا ، وہیں تو عشق رہتا ہے
جہاں حدِ نظر تک نیلگوں گہرے سمندر کے
سنہری ساحلوں پر دھوپ کوئی نام لکھتی ہے
ہوا کی موج بکھرے بادلوں سے رنگ لے لے کر
شفق کی زرد تختی پر گلابی شام لکھتی ہے
جہاں اقرار وپیماں کے گھنے شیشم تلے سورج
نئے اک دن کی خاطر تیرگی کے وار سہتا ہے
جہاں اک آس کی خوشبو میں لپٹا یاس کا سایہ
کسی کی نظم لکھتا ہے ، کسی کے شعر کہتا ہے
اداسی جب کبھی دل پر کمندیں ڈال دیتی ہے
تھکن جب دھڑکنوں میں نا امیدی گھول دیتی ہے
تو اُس لمحے دبے پاؤں کسی احساس کا پیکر
قریب آکر بجھی آنکھوں پہ رکھ کر ہاتھ پیچھے سے
دبی سرگوشیوں کے نرمگیں لہجے میں کہتا ہے
" یہ غم میری امانت ہے ، تم اِس سے ہار مت جانا
تمہیں میری قسم دیکھو کبھی اُس پار مت جانا
جہاں ہونے نہ ہونے کی حدیں آپس میں ملتی ہیں
جہاں کوئی نہیں بستا ، جہاں کوئی نہیں رہتا"
پلٹ کر دیکھئے اُس پل تو کوئی بھی نہیں ہوتا
بس اک موہوم سی آہٹ اور اک مانوس سی خوشبو
فضا میں جیسے بکھری ہو ، ہوا جیسے مہکتی ہو
تبسم کی چنبیلی اور ترنم کے گلابوں سے
ڈھکے ٹیلوں کے دامن میں ، ذرا سی دور خوابوں سے
منقش جھلملاتی یاد کی پگھلی ہوئی چاندی
کا اک آئینہ بہتا ہے
وہیں تو گھر ہمارا ہے ، وہیں تو عشق رہتا ہے
وہیں تو عشق رہتا ہے
٭٭٭
ظہیؔر احمد ۔ ۔۔۔۔۔ ۲۰۰۱
آپ کی تمام باتیں بجا اور درست ہیں سیما آپا ۔جیتے رہیے بھیا مالک ہمیشہ اپنی امان میں رکھے۔ شاعری سے کیسے ریٹائر ہوسکتے ہیں یہ تو آپکی شاعری اور آپ “جاوداں، پیہمدواں، ہر دم جواں ہے” ہماری ڈھیر ساری دعائیں آپ کے لئیے۔ہمیں گوروں کی یہ بات بہت پسند ہے کہ وہ زندگی کو بھرپور جیتے ہیں ۔جب ہم پہلی مرتبہ انگلینڈ گئے تو بیٹے سے کہا رضا ہم بوڑھے ہوگئے ۔تو کھڑکی سے باہر ایک خاتون ٹھک ٹھک کرتی چلی جارہی تھیں کوئی لگ بھگ اسی سال بڑی ہشاش بشاش تو کہنے لگے ماں جب یہ بوڑھی نہیں تو آپ اپنے آپ کوبوڑھا کیسے سمجھتیں
ہیں ۔ اصل میں ہمارا المیہ یہ ہےکہ ہم خود تو سمجھتے ہی ہیں ،لوگ ہماری زندگی زیادہ مشکل کردیتے ہیں۔چالیس سال کے آدمی کو کہتے ہیں بس تم بیکار ہو۔اور یہیں سے انسان ختم۔
تو پھر کمیشن کا کچھ آسرا رکھا جائے ۔۔۔۔۔شکریہ ظہیر بھائی! آپ بھائیوں کی محبت ہے کہ اب ادھر ادھر سے بھی گاہک آ رہے ہیں۔
نین بھائی ، یہ ماچس کون سی استعمال کرتے ہیں آپ؟!کس قدر ہشیاری اور چالاکی سے یہ بات کہی ہے کہ اب لوگ جاسمن صاحبہ کی اپنی تخلیقات کو بھی شک کی نگاہ سے دیکھیں گے۔
بڑی نوازش ، کرم نوازی ہے ، عاطف بھائی! بہت ممنون ہوں ۔خوبصورت کلام۔داد قبول کیجیے۔
انتہائی خوبصورت احساسات کی ایسی عمدہ ترجمانی پڑھ کر اچھا لگا۔داد قبول کیجیے۔