ویرستان آپریشن: امریکہ پھر دھوکہ دے گیا

ساجداقبال

محفلین
یہ خبر کل دی نیوز پرنٹ ایڈیشن میں پڑھی تھی ، آج ٹیلیگراف کی ویب سائٹ پر بھی دیکھ لی۔ معاملہ کچھ یوں ہے کہ وزیرستان میں جاری آپریشن سے کچھ ہی دن قبل اتحادی افواج نے 4 سرحدی چیک پوسٹس خالی کر دیں۔ اسکا سیدھا سادھا مطلب یہ کہ دہشتگرد سرحد کے آر پار آسانی سے جا سکیں اور افغانستان سے اسلحہ و تازہ کمک پہنچ سکے۔
خبر یہاں ملاحظہ کریں
 

ابوشامل

محفلین
جی جناب! امریکی فوج خوست بھی خالی کر چکی ہے تاکہ طالبان و القاعدہ کو وزیرستان میں پاک فوج کو 'ٹف ٹائم' دینے میں آسانی ہو۔۔۔۔ "ساتواں بحری بیڑہ پارٹ ii" ۔۔
 

ساجد

محفلین
جناب ، اس میں نئی بات کیا ہے امریکہ ہر جگہ پہ اپنے "دوستوں" کو عین وقت پہ دغا دینے میں معروف ہے۔ کم از کم مجھے تو یہ خبر پڑھ کر کوئی حیرانی نہیں ہوئی البتہ پاکستانی حکمرانوں کی یادداشت پہ افسوس ضرور ہوتا ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
حیرانگی تو ہمیں بھی کوئی نہیں ہو رہی ۔۔۔ البتہ ان لوگوں پر افسوس ہو رہا ہے جو امریکہ پر ایمان کی حد تک بھروسہ کر رہے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ابھی فواد صاحب آئیں گے اور کہیں گے کہ یہ پاکستان اپنی مرضی سے کر رہا ہے کہ آزاد ملک ہے۔
 

آفت

محفلین
مشرف کی ایک ہاں نے پاکستان کو تاریکیوں میں لا کھڑا کیا ۔ ہم ہمیشہ امریکہ پر بھروسہ کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ ہمیں مشکل میں چھوڑ کر چلا جاتا ہے ۔ پتا نہیں ہم ڈالرز کے فریب سے کب باہر نکلیں گے ۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

پاکستانی ميڈيا ميں کچھ عناصر کی جانب سے پاکستان سے متعلق کسی بھی اہم معاملے ميں امريکہ کو قصوروار قرار دينے کے ليے بے سروپا کہانيوں، غير تصديق شدہ رپورٹس اور تخليقی صلاحيتوں کا استعمال کوئ نئ بات نہيں ہے۔

ميں آپ کو ياد دلا دوں کہ اس وقت ہزاروں کی تعداد ميں امريکی فوجيں افغانستان کے اندر موجود ہيں اور روزانہ ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائياں کی جا رہی ہيں۔ امريکہ کی جانب سے دہشت گردوں کو محفوظ راستہ دينے کی اس غير منطقی سوچ کا مطلب يہ ہے کہ افغانستان کے اندر موجود امريکی فوجيوں کی جانوں کو براہراست خطرے ميں ڈالنے کے علاوہ افغانستان ميں قيام امن کے لیے امريکی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔

يہ نقطہ بھی اہم ہے کہ افغانستان ميں امريکہ کے علاوہ نيٹو کے درجنوں ممالک کی افواج بھی موجود ہيں۔ کيا يہ ممکن ہے کہ يہ تمام ممالک براہراست اپنی فوجيوں کی زندگی خطرے ميں ڈالنے پر آمادہ ہو جائيں صرف اس بنا پر کہ پاکستان کی افواج کی مشکلات ميں اضافہ کيا جا سکے؟ ان الزامات ميں منطق اور دانش کا کوئ پہلو نہيں ہے۔

پاکستان کی حکومت نے اپنی حدود کے اندر دہشت گردی کے خاتمے کے ضمن ميں اپنے مصمم ارادے کا اعادہ کيا ہے اور امريکی اور نيٹو افواج پاکستان کے قبائلی علاقوں ميں ان کاروائيوں کی مکمل حمايت اور سپورٹ کر رہی ہيں۔

امريکی حکومت کی جانب سے پاکستان کی امداد کے جو مختلف پروگرامز مرتب کيے گئے ہيں اس ميں دفاع کے حوالے سے امداد کے پروگرامز بھی شامل ہيں۔ ان کا واحد مقصد دہشت گردی کے عفريت اور ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائ ميں پاکستان کی مدد کرنا ہے جو امريکی اور نيٹو افواج سميت اس خطے کے تمام "اسٹيک ہولڈرز" کے لیے يکساں خطرہ ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreah Team – US State Department

سرکاری طور پر تسليم شدہ اور قابل تصديق حقائق کو نظرانداز کر کے محض يک طرفہ اور جانب دار اخباری رپورٹس کی بنياد پر امريکہ پر دھوکہ دہی اور دغا بازی کے الزامات لگانا ناانصافی ہے۔

مئ 2009 ميں انسانی حقوق کے ليے متحرک کئ تنظيموں کی جانب سے وزيرستان ميں متوقع فوجی کاروائ اور اس کے نتيجے ميں بڑے پيمانے پر انسانی آبادی کے علاقہ بدر ہونے کے خدشات اور اس سے فعال طريقے سے نبردآزما ہونے کے ليے مشترکہ لائحہ عمل اور منصوبہ بندی کا آغاز کيا گيا تھا۔ اس وقت تک فوجی کاروائ کے نتيجے ميں قريب 80000 افراد (11000 خاندان) وزيرستان ميں اپنے گھروں سے نقل مکانی کر کے ملحقہ علاقوں ميں منتقل چکے ہیں۔ ان کی اکثريت ڈيرہ اسماعيل خان اور تانک کے ڈسٹرکٹ ميں موجود ہے جبکہ کئ خاندان سرد علاقوں کا رخ کر چکے ہيں۔ يو – اين – ايچ – سی – آر کی رپورٹس کے مطابق مقامی انتظاميہ نے متاثرين کی رجسٹريشن کا عمل شروع کر ديا ہے اور جاری ہفتے کے آغاز تک 2000 خاندانوں ميں سے 800 کی رجسٹريشن کی جا چکی ہے۔

اگلے ايک ہفتے کے دوران وزيرستان سے بے دخل ہونے والے متاثرين کی تعداد 100000 تک پہنچنے کا امکان ہے۔ امريکی حکومت يو – اين – ايچ – سی – آر اور مقامی پارٹنرز کے ساتھ مل کر ان متاثرين کی آباد کاری کے ليے درکار فوری ضروريات کی اشياء کی دستيابی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ اس ضمن ميں تمام تر کاوششیں بھکر ميں اقوام متحدہ کی مختلف ايجينسيوں کے تعاون سے ايک سينٹر کے ذريعے کی جا رہی ہيں جو ايک مشترکہ ہب کا کردار ادا کر رہا ہے۔

ستمبر کے مہينے ميں يو – اين – ايچ – سی – آر کی جانب سے 6500 افراد کو فوری ضرورت کی اشياء تقسيم کی گئيں اور مزيد بے گھر افراد کی امداد کے لیے بھی سٹاک تيار کر ليا گيا ہے۔

اگست 2008 ميں امريکی حکومت نے پاکستان کے سرحدی علاقوں ميں متاثرين کی آبادکاری اور ان کی بحالی کے ضمن ميں 380 ملين ڈالرز مختص کيے تھے۔ اب تک امريکہ 280 ملين ڈالرز کی رقم فراہم کر چکا ہے جو پوری عالمی برادری کی جانب سے دی جانے والے امداد کا نصف ہے۔

يہ اعداد وشمار وزيرستان کے متاثرہ علاقوں ميں امريکی حکومت کی جانب سے دی جانے والی مالی امداد سے متعلق ہیں۔ ميں نے اسی فورمز پر پاکستان کی فوج کو فوجی امداد، لاجسٹک سپورٹ اور سازوسامان کے حوالے سے دی جانے والی امداد کے اعداد وشمار بھی بارہا پوسٹ کیے ہیں۔

کيا يہ اعداد وشمار کسی ايسے دشمن کے طرز عمل کو ظاہر کرتے ہيں جو نقصان پہنچانے کا خواہ ہے يا ايسے دوست کے اقدامات ہيں جو خطے ميں پائيدار امن کے قيام کے ليے ہر ممکن کوشش اور امداد فراہم کر رہا ہے۔

يک طرفہ اور جانب دارانہ اخباری کالمز، رپورٹس اور تجزيوں کی بنياد پر ايک مخصوص سوچ قائم کر لينا اپنی جگہ ليکن اس کی بنیاد حقائق پر ہونی چاہيے نا کہ مخصوص سياسی ايجنڈہ اور جذبات سے بھرپور مکالمہ بازی۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
 

خورشیدآزاد

محفلین
اس خبر کا حوالہ کیا ہے؟ یہ خبر اب تک نہ ہی میں نے بی بی سی پر دیکھی ہے اور نہ ہی الجزیرہ پر۔

یہ میری ذاتی رائے ہے کہ یہ ہم پاکستانیوں کے حق میں ہوگا کہ اس حالت جنگ میں کسی بھی خبر یا افواہ برائے ایس ایم ایس کی پہلے اچھی طرح تصدیق کرلیں ۔
 

ماظق

محفلین
بھائی جی اس پر تو پاکستانی فوج کی طرف سے احتجاج بھی کیا گیا ہے ۔ دہشت گردی ختم کرنی ہے تو یقیناً امریکہ کو پاکستان کی مدد کرنی چاہیے لیکن جو کام امریکہ نے کیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔
 
اس خبر کا حوالہ کیا ہے؟ یہ خبر اب تک نہ ہی میں نے بی بی سی پر دیکھی ہے اور نہ ہی الجزیرہ پر۔

یہ میری ذاتی رائے ہے کہ یہ ہم پاکستانیوں کے حق میں ہوگا کہ اس حالت جنگ میں کسی بھی خبر یا افواہ برائے ایس ایم ایس کی پہلے اچھی ظرح تصدیق کرلیں ۔


انڈیا ای نیوز

US playing double game on Taliban: Report

US-led NATO forces vacated more than half a dozen security check posts on the Afghan side of the border just ahead of the major ground offensive launched by the Pakistani military against the Taliban in the volatile South Waziristan region, a media report said Monday.

'It is feared that the American decision will facilitate Afghan Taliban in crossing over to Pakistan and support militants in striking back at the Pakistani security forces in the troubled tribal area,' The News said in a report headlined 'On whose side is US anyway?'


ایشیا ٹریبیون
Pakistan army wants those foreign terrorists to leave that place and let the locals live with peace and honor. Ironically when Pakistan is busy fighting terrorists US has taken some meaningful strategic moves which clearly depict US motives in the region. A news report narrates that “The US-led Nato forces vacated more than half a dozen key security check posts on the Afghan side of the Pak-Afghan border just ahead of the major Pakistan Army ground offensive (code named: Rahe Nijaat) against Taliban-led militants in the volatile tribal area of South Waziristan, it is learnt.

زی نیوز

NATO forces in Afghan vacated check posts ahead of offensive

Islamabad: US-led NATO forces in Afghanistan reportedly vacated eight check posts along the border with Pakistan ahead of the operation against the Taliban in the tribal belt though Islamabad on Monday said it had no knowledge of the development.


NATO troops abandoned the posts just before the launch of the major offensive against the Tehrik-e-Taliban Pakistan in South Waziristan tribal region, The News daily quoted its sources as saying.



اس خبر کی تردیدی کسی بھی لیول پر امریکی حکومت، فوج یا نیٹو نے نہیں کی ہے ۔۔۔
 

خورشیدآزاد

محفلین
ان میں سے کسی نے بھی کسی خبررساں ایجنسی کا حوالہ نہیں دیا ہے۔ دو نے دا نیوز کا حوالہ دیا ہے لیکن انہوں نے بھی کسی رپورٹر کا نام نہیں لکھا، ابھی تک اس خبر کا واضح ماخذسامنے نہیں آیا ہے۔
 

خورشیدآزاد

محفلین
بھائی جی اس پر تو پاکستانی فوج کی طرف سے احتجاج بھی کیا گیا ہے ۔ دہشت گردی ختم کرنی ہے تو یقیناً امریکہ کو پاکستان کی مدد کرنی چاہیے لیکن جو کام امریکہ نے کیا ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے ۔

کب کیا ہے؟ آئی ایس پی آر کی طرف سے میں نے تو اب تک ایسا کوئی بیان نہیں پڑھا، سنا۔۔۔۔
 
خورشید بھائی تمام نیوز چینلز اس خبر پر پروگرام کر چکے ہیں۔ اگر آپ کو ان لنکس پر اعتماد نہیں اور نہ ہی آپ نے اپنی مرضی کا بیان کہیں پڑھا ہے تو ازراہ کرم کوئی ایسا ہی لنک فراہم کر دیجئے جہاں پر امریکی آفیشلز نے اس خبر کی تردید کی ہو، کیونکہ یہ خبر تو آپریشن کے شروع ہونے کے پہلے دن سے ہی میڈیا میں گردش کر رہی ہے ۔۔۔

ویسے ایک بات ہے جب سے فواد صاحب سے اس بابت پوچھا ہے وہ تو غائب ہیں اور آپ اچانک اس تھریڈ پر نمودار ہو کر اس خبر کی صداقت پر شک کا اظہار کر رہے ہیں ۔ میں تو یہی جاننا چاہتا ہوں اگر یہ غلط ہے تو امریکہ سرکاری طور پر تردید کیوں نہیں کر رہا
 

ساجد

محفلین
خورشید صاحب ، یہ خبر پاکستان میں تمام نیوز چینلز پر چل چکی ہے اور کسی نے بھی اس کی تردید نہیں کی۔
 

زین

لائبریرین
ان میں سے کسی نے بھی کسی خبررساں ایجنسی کا حوالہ نہیں دیا ہے۔ دو نے دا نیوز کا حوالہ دیا ہے لیکن انہوں نے بھی کسی رپورٹر کا نام نہیں لکھا، ابھی تک اس خبر کا واضح ماخذسامنے نہیں آیا ہے۔

پاکستان کی اہم خبر رساں ادارے آن لائن نیوز کی رپورٹ
http://www.onlinenews.com.pk/details.php?id=154107
 
Top