"و" کے ذریعے تشکیل پانے والے مرکبات

اوّٓلاً حمدِ ربّ جہاں کیجئے
شکر خلّاقِ کون و مکاں کیجئے
اس خدا کی بزرگی بیاں کیجئے
جس نے بخشا ہمیں روح و تن فکر و فن

آخری مصرع دیکھ لیجیے۔

شش و پنج میں ہیں کہ اس میں کیا مسئلہ ہے؟


نظامی صاحب یہاں ذو المنن میں جو " و" ہے وہ عطفی نہیں بلکہ عربی کے اسمائے خمسہ میں سے ایک ۔ذو ۔ذا۔ ذی۔ کی ایک شکل ہے جو مرفوع شکل میں اس طرح واو کے ساتھ برتی جاتی ہے۔واللہ اعلم
آداب و تسلیمات!
عاطف بھائی! الف نظامی صاحب نے "ذوالمنن" سعود بھائی کو اپنے جملے "آخری مصرع دیکھ لیجیے" کی وضاحت کرنے کے لیے لکھا ہے۔ :)
 
وہ مرکبات جو اردو گرامر کے لحاظ سے غلط ہیں:

چیخ و پکار ، سوچ و بچار ، پیار و محبت ، الجھن و سلجھن ، بیٹا و باپ ، باپ و دادا ، بازار و گھر ، کھانا و پینا ، سورج و چاند ، رات و دن ، کرسی و ٹیبل ، صفائی و ستھرائی ، تالا و چابی ، پھول و خوشبو ، لڑکا و لڑکی ، خالہ و ماموں ، مہینے و سال ، گھنٹہ و منٹ ، پانی و مٹی ، روشنی و اندھیرا ، ٹیچر و اسٹوڈنٹ ، کاپی و پین ، عمامہ و ٹوپی ، پان و سگرٹ ، اچار و پاپڑ ، قورمہ و بریانی ، ہفتہ و اتوار ، وغیرہ و وغیرہ۔

اصول اس میں یہ ہے کہ معطوف علیہ اور معطوف میں سے ہر ایک کا فارسی الاصل یا عربی الاصل ہونا ضروری ہے۔

پھر یہ ایک الگ بحث ہے کہ ان سب کو غلط العوام کہا جائے یا بعض کو غلط العام کا درجہ بھی دیا جائے۔
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
وہ مرکبات جو اردو گرامر کے لحاظ سے غلط ہیں:

چیخ و پکار ، سوچ و بچار ، الجھن و سلجھن ، بیٹا و باپ ، باپ و دادا ، بازار و گھر ، کھانا و پینا ، سورج و چاند ، رات و دن ، کرسی و ٹیبل ، صفائی و ستھرائی ، تالا و چابی ، پھول و خوشبو ، لڑکا و لڑکی ، خالہ و ماموں ، مہینے و سال ، گھنٹہ و منٹ ، پانی و مٹی ، روشنی و اندھیرا ، ٹیچر و اسٹوڈنٹ ، کاپی و پین ، عمامہ و ٹوپی ، پان و سگرٹ ، اچار و پاپڑ ، قورمہ و بریانی ، ہفتہ و اتوار ، وغیرہ و وغیرہ۔
اصول اس میں یہ ہے کہ معطوف علیہ اور معطوف میں سے ہر ایک کا فارسی الاصل یا عربی الاصل ہونا ضروری ہے۔
پھر یہ ایک الگ بحث ہے کہ ان سب کو غلط العوام کہا جائے یا بعض کو غلط العام کا درجہ بھی دیا جائے
۔
بہت زبر دست ۔ ۔۔۔ یہ مراسلہ تو گویا اس میلوں لمبے دھاگے کا ماحصل ہو گیا ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
وہ مرکبات جو اردو گرامر کے لحاظ سے غلط ہیں:

چیخ و پکار ، سوچ و بچار ، الجھن و سلجھن ، بیٹا و باپ ، باپ و دادا ، بازار و گھر ، کھانا و پینا ، سورج و چاند ، رات و دن ، کرسی و ٹیبل ، صفائی و ستھرائی ، تالا و چابی ، پھول و خوشبو ، لڑکا و لڑکی ، خالہ و ماموں ، مہینے و سال ، گھنٹہ و منٹ ، پانی و مٹی ، روشنی و اندھیرا ، ٹیچر و اسٹوڈنٹ ، کاپی و پین ، عمامہ و ٹوپی ، پان و سگرٹ ، اچار و پاپڑ ، قورمہ و بریانی ، ہفتہ و اتوار ، وغیرہ و وغیرہ۔
اصول اس میں یہ ہے کہ معطوف علیہ اور معطوف میں سے ہر ایک کا فارسی الاصل یا عربی الاصل ہونا ضروری ہے۔
پھر یہ ایک الگ بحث ہے کہ ان سب کو غلط العوام کہا جائے یا بعض کو غلط العام کا درجہ بھی دیا جائے۔
یہی اصول اردو کی اضافتی ترکیبات پر بعینہ لاگو ہو نا چاہیئے۔ مثلاََ ۔ قائد ِ ملت۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
وہ مرکبات جو اردو گرامر کے لحاظ سے غلط ہیں:

چیخ و پکار ، سوچ و بچار ، پیار و محبت ، الجھن و سلجھن ، بیٹا و باپ ، باپ و دادا ، بازار و گھر ، کھانا و پینا ، سورج و چاند ، رات و دن ، کرسی و ٹیبل ، صفائی و ستھرائی ، تالا و چابی ، پھول و خوشبو ، لڑکا و لڑکی ، خالہ و ماموں ، مہینے و سال ، گھنٹہ و منٹ ، پانی و مٹی ، روشنی و اندھیرا ، ٹیچر و اسٹوڈنٹ ، کاپی و پین ، عمامہ و ٹوپی ، پان و سگرٹ ، اچار و پاپڑ ، قورمہ و بریانی ، ہفتہ و اتوار ، وغیرہ و وغیرہ۔

اصول اس میں یہ ہے کہ معطوف علیہ اور معطوف میں سے ہر ایک کا فارسی الاصل یا عربی الاصل ہونا ضروری ہے۔

پھر یہ ایک الگ بحث ہے کہ ان سب کو غلط العوام کہا جائے یا بعض کو غلط العام کا درجہ بھی دیا جائے۔

دلچسپ!
ہمیں اساتذہ نے یہ بتایا تھا کہ دونوں میں سے کوئی ایک، فارسی الاصل یا عربی الاصل اور دوسرا اردو ہو تو بھی ترکیب درست ہے اردو قواعد میں۔ تاہم انگریزی کے ساتھ درست نہیں مانا جائے گا۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
جس انداز میں انگریزی کا استعمال ہم سب کرتے جا رہے ہیں تو مستقبل میں انگریزی کے ساتھ بھی مرکبات رائج ہونا شروع ہو جانے ہیں۔
 
اردو میں حرف عطف "اور" ہے۔
عربی اور فارسی میں "و" ہے۔ فرق یہ ہے کہ عربی میں و عاطفہ پر زبر ہوتی ہے ، جبکہ فارسی میں واو عاطفہ ساکن ہوتا ہے ، معطوف علیہ کے آخری حرف کو پیش دے کر اس واؤ کو مجہول کرکے پڑھتے ہیں۔
اردو عطف: صبر اور شکر
فارسی عطف: صبر و شکر (صب رو شکر)
عربی عطف: الصبر وَ الشکر
اردو عطف کے معطوفین کسی بھی زبان کے ہوسکتے ہیں۔
عربی عطف اردو میں قلیل الاستعمال ہے۔
فارسی عطف بکثرت مستعمل ہے ، مگر فارسی ترکیب عطفی کا خیال رکھتے ہوئے دو قاعدے بنائے گئے ہیں:
(1) اس واؤ کو متحرک نہیں کرنا۔ (اس کا تعلق وزن شعری سے ہے)
(2) معطوفین میں سے ہر ایک ایسا ہونا چاہیے جسے فارسی زبان میں استعمال کرسکتے ہیں اور وہ دو ہی ہیں ، ایک عربی الاصل جیسے صبر و شکر میں صبر اور شکر دونوں عربی الاصل ہیں اور دوسرا فارسی الاصل جیسے "شیر و شکر"
رہی بات ہندی اور انگریزی الفاظ کو فارسی ترکیب عطفی میں داخل کرنے کی تو یہ قاعدے کے خلاف ہی کہلائے گا ، گو کثرت استعمال کی وجہ سے کوئی ترکیب اردو میں اتنی رائج ہوجائے کہ اسے غلط العام کہنا پڑے ، مگر ایسی تراکیب کی خواص کی جانب سے تاحال حوصلہ شکنی ہی کی گئی ہے ، بالخصوص منظومات میں۔
 
السلام علیکم

ایک کھیل میری طرف سے بھی :)

یہاں پر ایسے مرکبات لکھنا ہیں جن میں دو مختلف کلمات " و " کے ذریعے ملتے ہیں اور ایک مرکب تشکیل پاتا ہے ۔


مثال :


آب و ہوا




۔۔۔۔۔۔۔

یہ تو میرے ناول کا نام ہے :)
 
اردو میں حرف عطف "اور" ہے۔
عربی اور فارسی میں "و" ہے۔ فرق یہ ہے کہ عربی میں و عاطفہ پر زبر ہوتی ہے ، جبکہ فارسی میں واو عاطفہ ساکن ہوتا ہے ، معطوف علیہ کے آخری حرف کو پیش دے کر اس واؤ کو مجہول کرکے پڑھتے ہیں۔
اردو عطف: صبر اور شکر
فارسی عطف: صبر و شکر (صب رو شکر)
عربی عطف: الصبر وَ الشکر
اردو عطف کے معطوفین کسی بھی زبان کے ہوسکتے ہیں۔
عربی عطف اردو میں قلیل الاستعمال ہے۔
فارسی عطف بکثرت مستعمل ہے ، مگر فارسی ترکیب عطفی کا خیال رکھتے ہوئے دو قاعدے بنائے گئے ہیں:
(1) اس واؤ کو متحرک نہیں کرنا۔ (اس کا تعلق وزن شعری سے ہے)
(2) معطوفین میں سے ہر ایک ایسا ہونا چاہیے جسے فارسی زبان میں استعمال کرسکتے ہیں اور وہ دو ہی ہیں ، ایک عربی الاصل جیسے صبر و شکر میں صبر اور شکر دونوں عربی الاصل ہیں اور دوسرا فارسی الاصل جیسے "شیر و شکر"
رہی بات ہندی اور انگریزی الفاظ کو فارسی ترکیب عطفی میں داخل کرنے کی تو یہ قاعدے کے خلاف ہی کہلائے گا ، گو کثرت استعمال کی وجہ سے کوئی ترکیب اردو میں اتنی رائج ہوجائے کہ اسے غلط العام کہنا پڑے ، مگر ایسی تراکیب کی خواص کی جانب سے تاحال حوصلہ شکنی ہی کی گئی ہے ، بالخصوص منظومات میں۔

اسامہ سرسری صاحب بہت خوبصورت معلومات ہے۔ اسی حوالے سے مزید معلومات کے لیے تراکیب بنانے کے کلیات
وغیرہ کے بارے میں پڑھنا ہوتو کونسی کتاب بہترین ہے ؟
 
Top