ُPresentation Skills-مشق، سوالات، تبصرہ جات

یاسر شاہ

محفلین
برادرم عرفان سعید السلام علیکم!

گو اس موضوع سے مجھے خاص دلچسپی نہیں مگر آپ کی دلچسپ و دلنشیں خطابت نے مجھے کافی دیر متوجہ رکھا -آپ کی انگریزی اور اردو زبان پہ اچھی گرفت ہے غالباً پنجابی پہ بھی -ما شاء اللہ

کبھی کسی ادبی موضو ع پر بھی کوئی گفتگو کیجئے گا -اللہم زد فزد -
 

عرفان سعید

محفلین
برادرم عرفان سعید السلام علیکم!

گو اس موضوع سے مجھے خاص دلچسپی نہیں مگر آپ کی دلچسپ و دلنشیں خطابت نے مجھے کافی دیر متوجہ رکھا -آپ کی انگریزی اور اردو زبان پہ اچھی گرفت ہے غالباً پنجابی پہ بھی -ما شاء اللہ

کبھی کسی ادبی موضو ع پر بھی کوئی گفتگو کیجئے گا -اللہم زد فزد -
وعلیکم السلام یاسر بھائی!
آپ کے حوصلہ افزا تبصرے پر بہت ممنون ہوں۔
آپ کی پذیرائی کا بہت بہت شکریہ۔
کچھ ادب سیکھ لوں تو کچھ ادبی گفتگو کرنے کے قابل ہو سکوں گا۔
دعاؤں میں یاد رکھیں۔
 

یاسر شاہ

محفلین
میں ہائی سکول ٹیچنگ کا ایک نہایت افسوس ناک واقعہ شئیر کرنا چاہوں گا جو میرے لیے تو ندامت ہی ندامت ہے۔۔۔۔شاید یہاں معلمین و دیگر احباب کے لیے نصیحت ہو۔
میں نے ایک روز اردو کا ایک سبق پڑھایا اور یہ سبق تین دن جاری رہا۔ تمام مشکل الفاظ کے معانی، بین السطور، کردار وغیرہ وغیرہ سب اچھی طرح بتائے اور سمجھانے کی کوشش کی۔ تین دن کے بعد اس کی مشق کو دو دن میں ختم کیا اور اس کے بعد اس کا ٹیسٹ رکھا۔ ٹیسٹ کیا تھا سادہ سے مشقی سوالات کے جوابات تھے۔ اس کے لیے میرا طریقہ کار یہ رہا ہے کہ مختلف بچوں سے یعنی جو مختلف ڈیسکوں پر ہوں اچانک سے کوئی مشقی سوال پوچھ لوں۔ یہ پریکٹس جاری تھی کہ ایک بچے کو اٹھایا جو پانچوں دن کلاس میں بڑ ے انہماک سے سبق اور مشق کو سنتا اور لکھتا رہا تھا۔ اس سے میں نے ایک سادہ سا سوال پوچھا اور جواب کا کہا۔وہ بچہ خاموش رہا۔۔۔۔بالکل خاموش۔ بچہ چونکہ دسویں کلاس کا تھا اس لیے مجھے بہت غصہ آیا کہ یہ اتنے آسان سوال کا جواب نہیں دے سکتا جب کہ اس سبق کو جو عام طور پر مشق سمیت دو دن میں ختم ہوتا ہے میں نے پر اصرار طریقے سے پانچ دن میں ختم کیا ہے۔۔۔۔میں غصے پر قابو نہ رکھ پایا اور اس کو اچھا خاصا ڈانٹ دیا۔میں اس سے بار بار یہی پوچھ رہا تھا کہ اگر نہیں آتا تو ان پانچ دنوں میں پوچھا کیوں نہیں ؟ میری اس مشکل کو آسان کرنے کے لیے ایک بچہ کھڑا ہوا اور میری اشارے یعنی اجازت دینے پر یوں گویا ہوا:
"سر یہ بول نہیں سکتا"
محترم اپنے شاگردوں کا بھی پتہ کرا لیں -:?
 

ہادیہ

محفلین
بہت عمدہ زبردست۔ :thumbsup::thumbsup::thumbsup:
کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔۔ خاص طور سے سٹارٹ کرنے کا جو طریقہ بتایا وہ بہت دلچسپ لگا۔۔۔
شاباش سرجی۔۔:D
جزاک اللہ خیرا
 

م حمزہ

محفلین
دو آنلائن اسباق میں شرکت کرنے کے بعد میرے چند تاثرات:

اول اول میں نے پریزنٹیشن سکلز کو صرف اپنے پیشے کے لحاظ سے ہی مفید خیال کیا تھا۔ میرے ذہن میں اس کورس کا ایک محدود تصور تھا۔ البتہ جب عرفان سعید صاحب نے ہوم ورک دیا تو احساس ہوا کہ اس کورس کا دائرہ کار اس سے وسیع بھی ہوگا۔ نتیجتاً میری دلچسپی زیادہ بڑھ گئی ۔ اور میں اس کورس کو سنجیدگی سے لینے لگا۔
بالآخر جب پہلا آنلائن سبق سنا اور دیکھا تو پہلی والی سوچ پر ندامت محسوس ہوئی ۔ پہلی بات جو پتا چلی وہ یہ کہ یہ کورس صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ ہر پڑھے لکھے اور کسی بھی پیشہ سے تعلق رکھنے والے انسان کیلئے انتہائی مفید اور اہم ہے۔

دوسری بات یہ کہ عرفان سعید صاحب کے انداز تخاطب اور میری بات کو اہمیت دینے کی وجہ سے self inferiority complex سے باہر نکل آیا۔ میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ استادِ محترم (خود کو استاد مانتے ہی نہیں ) جو ایک سائنسدان ہیں وہ ایک اکیلے بندے کیلئے اتنی مشقت کیونکر اٹھائیں گے۔ پہلی کلاس میں جب اکیلا حاضر ہوا تو لگا کہ عرفان صاحب کی دلچسپی صفر کے برابر رہ گئی ہوگی۔ کچھ لمحوں کے بعد میں بھول چکا تھا کہ میں اکیلا شاگرد ہوں۔ اتنا تو یقین ہوگیا کہ عرفان سعید صاحب مجھے اکیلے ہونے کے باوجود بھی کافی اہمیت دےرہے ہیں ۔

خیر اب آتے ہیں سبق کی طرف۔

سب سے زیادہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ ہے ڈیڑھ گھنٹہ لیکچر سننا اور ایک لمحہ کو بھی بوریت کا احساس نہ ہونا۔ اس انداز کے لیکچر میں نے کم ہی سنے ہیں کہ جب میری توجہ مکمل طور لیکچر پر ہی مرکوز رہی ہو۔ میں مبالغہ آرائی سے کام نہیں لے رہا۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ میں چاہتا تھا کہ عرفان صاحب مسلسل پڑھاتے رہیں اور میں سنتا رہوں۔ ۔۔۔ ان کی آواز ، زبان سے ادا ہونے والے لفظوں کی شفافیت، صرف ٹاپک پر ہی بات کرنا ، ادھر ادھر ٹامک ٹوئیاں نہ مارنا، اردو اور انگریزی زبان میں اپنے ما فی الضمیر کو بیان کرنے کی قدرت، لفظوں اور جملوں کی روانی۔۔۔ اور ساتھ میں اس بات کا خیال رکھنا کہ شاگرد متوجہ ہے کہ سورہا ہے، آیا میری بات سمجھ بھی رہا ہے یا بس ایسے ہی۔۔۔
واہ۔ محترم ! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ ایسے لیکچر ڈیلور کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ۔

پھر جس طرح انہوں نے اس "پریزنٹیشن سکلز" کے الگ الگ ٹکڑے کیے ، اور ایسے کیے کہ ہر جز دوسرے کا جزو لاینفک معلوم ہو، اجزا کا باہمی ربط۔، آخر میں پھر واپس سے جوڑنا۔ حیران کن و مسحور کن!

میں اس سب کے بدلے عرفان سعید صاحب کچھ دے تو نہیں سکتا تاہم میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہی آپ کو اس محنت کے بدلے میں دنیا و آخرت کی بھلائی اور کامیابی عطا فرمائے اور اپنی رضا مندی سے نوازے۔

مشکور و ممنون۔
 
آخری تدوین:

ہادیہ

محفلین
دو آنلائن اسباق میں شرکت کرنے کے بعد میرے چند تاثرات:

اول اول میں نے پریزنٹیشن سکلز کو صرف اپنے پیشے کے لحاظ سے ہی مفید خیال کیا تھا۔ میرے ذہن میں اس کورس کا ایک محدود تصور تھا۔ البتہ جب عرفان سعید صاحب نے ہوم ورک دیا تو احساس ہوا کہ اس کورس کا دائرہ کار اس سے وسیع بھی ہوگا۔ نتیجتاً میری دلچسپی زیادہ بڑھ گئی ۔ اور میں اس کورس کو سنجیدگی سے لینے لگا۔
بالآخر جب پہلا آنلائن سبق سنا اور دیکھا تو پہلی والی سوچ پر ندامت محسوس ہوئی ۔ پہلی بات جو پتا چلی وہ یہ کہ یہ کورس صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ ہر پڑھے لکھے اور کسی بھی پیشہ سے تعلق رکھنے والے انسان کیلئے انتہائی مفید اور اہم ہے۔

دوسری بات یہ کہ عرفان سعید صاحب کے انداز تخاطب اور میری بات کو اہمیت دینے کی وجہ سے self inferiority complex سے باہر نکل آیا۔ میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ استادِ محترم (خود کو استاد مانتے ہی نہیں ) جو ایک سائنسدان ہیں وہ ایک اکیلے بندے کیلئے اتنی مشقت کیونکر اٹھائیں گے۔ پہلی کلاس میں جب اکیلا حاضر ہوا تو لگا کہ عرفان صاحب کی دلچسپی صفر کے برابر رہ گئی ہوگی۔ کچھ لمحوں کے بعد میں بھول چکا تھا کہ میں اکیلا شاگرد ہوں۔ اتنا تو یقین ہوگیا کہ عرفان سعید صاحب مجھے اکیلے ہونے کے باوجود بھی کافی اہمیت دےرہے ہیں ۔

خیر اب آتے ہیں سبق کی طرف۔

سب سے زیادہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ ہے ڈیڑھ گھنٹہ لیکچر سننا اور ایک لمحہ کو بھی بوریت کا احساس نہ ہونا۔ اس انداز کے لیکچر میں نے کم ہی سنے ہیں کہ جب میری توجہ مکمل طور لیکچر پر ہی مرکوز رہی ہو۔ میں مبالغہ آرائی سے کام نہیں لے رہا۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ میں چاہتا تھا کہ عرفان صاحب مسلسل پڑھاتے رہیں اور میں سنتا رہوں۔ ۔۔۔ ان کی آواز ، زبان سے ادا ہونے والے لفظوں کی شفافیت، صرف ٹاپک پر ہی بات کرنا ، ادھر ادھر ٹامک ٹوئیاں نہ مارنامارنا ، اردو اور انگریزی زبان میں اپنے ما فی الضمیر کو بیان کرنے کی قدرت، لفظوں اور جملوں کی روانی۔۔۔ اور ساتھ میں اس بات کا خیال رکھنا کہ شاگرد متوجہ ہے کہ سورہا ہے، آیا میری بات سمجھ بھی رہا ہے یا بس ایسے ہی۔۔۔
واہ۔ محترم ! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ ایسے لیکچر ڈیلور کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ۔

پھر جس طرح انہوں نے اس "پریزنٹیشن سکلز" کے الگ الگ ٹکڑے کیے ، اور ایسے کیے کہ ہر جز دوسرے کا جزو لاینفک معلوم ہو، اجزا کا باہمی ربط۔ آخر میں پھر واپس سے جوڑنا۔ حیران کن و مسحور کن!

میں اس سب کے بدلے عرفان سعید صاحب کچھ دے تو نہیں سکتا تاہم میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہی آپ کو اس محنت کے بدلے میں دنیا و آخرت کی بھلائی اور کامیابی عطا فرمائے اور اپنی رضا مندی سے نوازے۔

مشکور و ممنون۔
ماشاء اللہ۔۔۔
آپ کی بات سے اتفاق کروں گی۔۔ لب و لہجہ بہت عمدہ۔۔ اور پھر بوریت کا احساس تک نہیں ہوا سنتے ہوئے۔۔ لیکچر ڈلیور کرنے کا انداز ۔۔ ایک آئیڈیل استاد کی طرح ہے میرے لیے بھی۔۔ پہلا سبق تو میں نے ڈاؤنلوڈ کرلیا ہے ۔ دوسرے کی ریکارڈنگ بھی سیو کرلی ہے۔ کچھ وجوہات کی بنا پہ میں اس کا ڈائریکٹلی تو حصہ نہیں ہوں۔۔ لیکن عرفان سعید صاحب سے درخواست ہے مجھے بھی اپنے "نکمے" شاگردوں میں شامل ہی سمجھیں۔۔(پلیززز):)
 

ربیع م

محفلین
دو آنلائن اسباق میں شرکت کرنے کے بعد میرے چند تاثرات:

اول اول میں نے پریزنٹیشن سکلز کو صرف اپنے پیشے کے لحاظ سے ہی مفید خیال کیا تھا۔ میرے ذہن میں اس کورس کا ایک محدود تصور تھا۔ البتہ جب عرفان سعید صاحب نے ہوم ورک دیا تو احساس ہوا کہ اس کورس کا دائرہ کار اس سے وسیع بھی ہوگا۔ نتیجتاً میری دلچسپی زیادہ بڑھ گئی ۔ اور میں اس کورس کو سنجیدگی سے لینے لگا۔
بالآخر جب پہلا آنلائن سبق سنا اور دیکھا تو پہلی والی سوچ پر ندامت محسوس ہوئی ۔ پہلی بات جو پتا چلی وہ یہ کہ یہ کورس صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ ہر پڑھے لکھے اور کسی بھی پیشہ سے تعلق رکھنے والے انسان کیلئے انتہائی مفید اور اہم ہے۔

دوسری بات یہ کہ عرفان سعید صاحب کے انداز تخاطب اور میری بات کو اہمیت دینے کی وجہ سے self inferiority complex سے باہر نکل آیا۔ میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ استادِ محترم (خود کو استاد مانتے ہی نہیں ) جو ایک سائنسدان ہیں وہ ایک اکیلے بندے کیلئے اتنی مشقت کیونکر اٹھائیں گے۔ پہلی کلاس میں جب اکیلا حاضر ہوا تو لگا کہ عرفان صاحب کی دلچسپی صفر کے برابر رہ گئی ہوگی۔ کچھ لمحوں کے بعد میں بھول چکا تھا کہ میں اکیلا شاگرد ہوں۔ اتنا تو یقین ہوگیا کہ عرفان سعید صاحب مجھے اکیلے ہونے کے باوجود بھی کافی اہمیت دےرہے ہیں ۔

خیر اب آتے ہیں سبق کی طرف۔

سب سے زیادہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ ہے ڈیڑھ گھنٹہ لیکچر سننا اور ایک لمحہ کو بھی بوریت کا احساس نہ ہونا۔ اس انداز کے لیکچر میں نے کم ہی سنے ہیں کہ جب میری توجہ مکمل طور لیکچر پر ہی مرکوز رہی ہو۔ میں مبالغہ آرائی سے کام نہیں لے رہا۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ میں چاہتا تھا کہ عرفان صاحب مسلسل پڑھاتے رہیں اور میں سنتا رہوں۔ ۔۔۔ ان کی آواز ، زبان سے ادا ہونے والے لفظوں کی شفافیت، صرف ٹاپک پر ہی بات کرنا ، ادھر ادھر ٹامک ٹوئیاں نہ مارنامارنا ، اردو اور انگریزی زبان میں اپنے ما فی الضمیر کو بیان کرنے کی قدرت، لفظوں اور جملوں کی روانی۔۔۔ اور ساتھ میں اس بات کا خیال رکھنا کہ شاگرد متوجہ ہے کہ سورہا ہے، آیا میری بات سمجھ بھی رہا ہے یا بس ایسے ہی۔۔۔
واہ۔ محترم ! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ ایسے لیکچر ڈیلور کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ۔

پھر جس طرح انہوں نے اس "پریزنٹیشن سکلز" کے الگ الگ ٹکڑے کیے ، اور ایسے کیے کہ ہر جز دوسرے کا جزو لاینفک معلوم ہو، اجزا کا باہمی ربط۔ آخر میں پھر واپس سے جوڑنا۔ حیران کن و مسحور کن!

میں اس سب کے بدلے عرفان سعید صاحب کچھ دے تو نہیں سکتا تاہم میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہی آپ کو اس محنت کے بدلے میں دنیا و آخرت کی بھلائی اور کامیابی عطا فرمائے اور اپنی رضا مندی سے نوازے۔

مشکور و ممنون۔
ان شاء اللہ اگلے سبق میں شامل ہونے کی بھرپور کوشش رہے گی
 

عرفان سعید

محفلین

شاباش سرجی۔۔:D
جزاک اللہ خیرا
بہت شکریہ ہادیہ! آپ کے تدریس کے تجربات سے بھی بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
کافی کچھ سیکھنے کو ملا۔۔ خاص طور سے سٹارٹ کرنے کا جو طریقہ بتایا وہ بہت دلچسپ لگا۔۔۔
ابھی اجمالی طور پر بیان کیا ہے۔
اگلے لیکچر میں انشاءاللہ ان تمام طریقوں کی تفصیلی وضاحت کروں گا۔
 

عرفان سعید

محفلین
دو آنلائن اسباق میں شرکت کرنے کے بعد میرے چند تاثرات:

اول اول میں نے پریزنٹیشن سکلز کو صرف اپنے پیشے کے لحاظ سے ہی مفید خیال کیا تھا۔ میرے ذہن میں اس کورس کا ایک محدود تصور تھا۔ البتہ جب عرفان سعید صاحب نے ہوم ورک دیا تو احساس ہوا کہ اس کورس کا دائرہ کار اس سے وسیع بھی ہوگا۔ نتیجتاً میری دلچسپی زیادہ بڑھ گئی ۔ اور میں اس کورس کو سنجیدگی سے لینے لگا۔
بالآخر جب پہلا آنلائن سبق سنا اور دیکھا تو پہلی والی سوچ پر ندامت محسوس ہوئی ۔ پہلی بات جو پتا چلی وہ یہ کہ یہ کورس صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ ہر پڑھے لکھے اور کسی بھی پیشہ سے تعلق رکھنے والے انسان کیلئے انتہائی مفید اور اہم ہے۔
آپ کی بات سے مکمل متفق ہوں کہ اس ہنر کی ضرورت ہر انسان کو ہے۔

دوسری بات یہ کہ عرفان سعید صاحب کے انداز تخاطب اور میری بات کو اہمیت دینے کی وجہ سے self inferiority complex سے باہر نکل آیا۔ میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ استادِ محترم (خود کو استاد مانتے ہی نہیں ) جو ایک سائنسدان ہیں وہ ایک اکیلے بندے کیلئے اتنی مشقت کیونکر اٹھائیں گے۔ پہلی کلاس میں جب اکیلا حاضر ہوا تو لگا کہ عرفان صاحب کی دلچسپی صفر کے برابر رہ گئی ہوگی۔ کچھ لمحوں کے بعد میں بھول چکا تھا کہ میں اکیلا شاگرد ہوں۔ اتنا تو یقین ہوگیا کہ عرفان سعید صاحب مجھے اکیلے ہونے کے باوجود بھی کافی اہمیت دےرہے ہیں ۔
اہم لوگوں کو اہمیت تو ملنی چاہیے۔

خیر اب آتے ہیں سبق کی طرف۔

سب سے زیادہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ ہے ڈیڑھ گھنٹہ لیکچر سننا اور ایک لمحہ کو بھی بوریت کا احساس نہ ہونا۔ اس انداز کے لیکچر میں نے کم ہی سنے ہیں کہ جب میری توجہ مکمل طور لیکچر پر ہی مرکوز رہی ہو۔ میں مبالغہ آرائی سے کام نہیں لے رہا۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ میں چاہتا تھا کہ عرفان صاحب مسلسل پڑھاتے رہیں اور میں سنتا رہوں۔ ۔۔۔ ان کی آواز ، زبان سے ادا ہونے والے لفظوں کی شفافیت، صرف ٹاپک پر ہی بات کرنا ، ادھر ادھر ٹامک ٹوئیاں نہ مارنا، اردو اور انگریزی زبان میں اپنے ما فی الضمیر کو بیان کرنے کی قدرت، لفظوں اور جملوں کی روانی۔۔۔ اور ساتھ میں اس بات کا خیال رکھنا کہ شاگرد متوجہ ہے کہ سورہا ہے، آیا میری بات سمجھ بھی رہا ہے یا بس ایسے ہی۔۔۔
واہ۔ محترم ! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ ایسے لیکچر ڈیلور کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ۔
آپ کے مفصل تبصرے اور پسندیدگی کا بے حد شکریہ!
لائیو کلاس کا ماحول کچھ اور ہوتا ہے۔ وہاں صورتِ حال میرے قابو میں ہوتی ہے۔ سامعین بھی پوری طرح متوجہ ہوتے ہیں۔ بہت سے گروپ ورک اور ایکٹیویٹی ساتھ ساتھ چل رہے ہوتے ہیں، اور کورس دو دن جاری رہتا ہے۔
یہاں میرے لیے دو تجربات نئے تھے۔ پہلا یہ کہ آن لائن لیکچر دینا۔ بالکل نیا تجربہ ہے۔ دوسرا اردو میں بولنا۔ یہاں تو صرف انگلش میں ہی ٹریننگ دیتا ہوں۔ امید ہے کہ ایک سائنس کے طالب علم کی اردو قابلِ فہم ہو گی۔
ان دونوں وجوہات کی بنا پر میرے خود آن لائن کلاس کے بارے میں بہت تحفظات تھے۔ آپ کا ابتدائی ریسپانس اچھا ہے۔ اسے مزید نکھارنے کی کوشش کرتا ہوں۔
پھر جس طرح انہوں نے اس "پریزنٹیشن سکلز" کے الگ الگ ٹکڑے کیے ، اور ایسے کیے کہ ہر جز دوسرے کا جزو لاینفک معلوم ہو، اجزا کا باہمی ربط۔، آخر میں پھر واپس سے جوڑنا۔ حیران کن و مسحور کن!
بیانِ واقعہ کے لیے عرض کرتا ہوں کہ اس کورس کی تخلیق کے پس منظر میں چار سال کا غور و فکر ہے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھیں گے، تو آپ دیکھیں گے یہ فریم ورک انتہائی منفرد ہیں۔ اثر پذیری کا فیصلہ آپ استعمال کر کے کر سکتے ہیں۔
میں اس سب کے بدلے عرفان سعید صاحب کچھ دے تو نہیں سکتا تاہم میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہی آپ کو اس محنت کے بدلے میں دنیا و آخرت کی بھلائی اور کامیابی عطا فرمائے اور اپنی رضا مندی سے نوازے۔

مشکور و ممنون۔
آپ خالی دعاؤں سے مجھے ٹرخانا چاہ رہے ہیں۔
میں ایسے جانے والا نہیں ہوں۔
اب جب آپ نے کورس جوائن کیا ہے تو ہر ہفتے کا ہوم ورک اور ڈھیروں مشقیں آپ کی منتظر ہیں۔
 

عرفان سعید

محفلین
ماشاء اللہ۔۔۔
آپ کی بات سے اتفاق کروں گی۔۔ لب و لہجہ بہت عمدہ۔۔ اور پھر بوریت کا احساس تک نہیں ہوا سنتے ہوئے۔۔ لیکچر ڈلیور کرنے کا انداز ۔۔ ایک آئیڈیل استاد کی طرح ہے میرے لیے بھی۔۔
بہت شکریہ!
لیکن عرفان سعید صاحب سے درخواست ہے مجھے بھی اپنے "نکمے" شاگردوں میں شامل ہی سمجھیں۔۔(پلیززز):)
آپ شامل ہیں۔
نکما کوئی بھی نہیں یہاں۔
متعلقہ لڑیوں کی نگرانی شروع کر دیں۔ آن لائن آ سکتی ہوں تو سو بسم اللہ۔ بصورتِ دیگر لیکچر ریکارڈ کر کے اپ لوڈ کر دئیے جائیں گے جن سے جب چاہیں مراجعت کر لیں۔ مزید برآں ہوم ورک ضرور کریں۔
 

عرفان سعید

محفلین
مین نے بھی اس میں حصہ لینا ھے۔۔۔
خوش آمدید
متعلقہ لڑیوں کی نگرانی شروع کر دیں۔ آن لائن آنے کا امکان ہو تو سو بسم اللہ۔ بصورتِ دیگر لیکچر ریکارڈ کر کے اپ لوڈ کر دئیے جائیں گے جن سے جب چاہیں مراجعت کر لیں۔ مزید برآں ہوم ورک ضرور کریں۔
 
خوش آمدید
متعلقہ لڑیوں کی نگرانی شروع کر دیں۔ آن لائن آنے کا امکان ہو تو سو بسم اللہ۔ بصورتِ دیگر لیکچر ریکارڈ کر کے اپ لوڈ کر دئیے جائیں گے جن سے جب چاہیں مراجعت کر لیں۔ مزید برآں ہوم ورک ضرور کریں۔
آہن لاہن آ سکتی ہوں مین اگر بجلی نے ساتھ دیا تو
 

م حمزہ

محفلین
آہن لاہن آ سکتی ہوں مین اگر بجلی نے ساتھ دیا تو
آپ کے پاس اینڈرائڈ فون تو ہوگا ہی۔ کمپیوٹر کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اپنا جی میل والا ایمیل عرفان سعید صاحب کو ارسال کردیں۔ مقررہ وقت پر وہ آپ کو پیغام ارسال کریں گے۔ (ہاں، آپ کے موبائل پر گوگل ہینگ آوئٹ ہونا چاہیے جو عام طور سے ہوتا ہی ہے۔)۔
 
آپ کے پاس اینڈرائڈ فون تو ہوگا ہی۔ کمپیوٹر کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اپنا جی میل والا ایمیل عرفان سعید صاحب کو ارسال کردیں۔ مقررہ وقت پر وہ آپ کو پیغام ارسال کریں گے۔ (ہاں، آپ کے موبائل پر گوگل ہینگ آوئٹ ہونا چاہیے جو عام طور سے ہوتا ہی ہے۔)۔
ہہنگ آوٹ ھے تو نہین.لیکن مین انسٹال کر لوں گی.لیکن واہی فاہی بجلی پر چلتا ھے.
 
Top