دو آنلائن اسباق میں شرکت کرنے کے بعد میرے چند تاثرات:
اول اول میں نے پریزنٹیشن سکلز کو صرف اپنے پیشے کے لحاظ سے ہی مفید خیال کیا تھا۔ میرے ذہن میں اس کورس کا ایک محدود تصور تھا۔ البتہ جب عرفان سعید صاحب نے ہوم ورک دیا تو احساس ہوا کہ اس کورس کا دائرہ کار اس سے وسیع بھی ہوگا۔ نتیجتاً میری دلچسپی زیادہ بڑھ گئی ۔ اور میں اس کورس کو سنجیدگی سے لینے لگا۔
بالآخر جب پہلا آنلائن سبق سنا اور دیکھا تو پہلی والی سوچ پر ندامت محسوس ہوئی ۔ پہلی بات جو پتا چلی وہ یہ کہ یہ کورس صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ ہر پڑھے لکھے اور کسی بھی پیشہ سے تعلق رکھنے والے انسان کیلئے انتہائی مفید اور اہم ہے۔
آپ کی بات سے مکمل متفق ہوں کہ اس ہنر کی ضرورت ہر انسان کو ہے۔
دوسری بات یہ کہ عرفان سعید صاحب کے انداز تخاطب اور میری بات کو اہمیت دینے کی وجہ سے self inferiority complex سے باہر نکل آیا۔ میں نے سوچا بھی نہ تھا کہ استادِ محترم (خود کو استاد مانتے ہی نہیں ) جو ایک سائنسدان ہیں وہ ایک اکیلے بندے کیلئے اتنی مشقت کیونکر اٹھائیں گے۔ پہلی کلاس میں جب اکیلا حاضر ہوا تو لگا کہ عرفان صاحب کی دلچسپی صفر کے برابر رہ گئی ہوگی۔ کچھ لمحوں کے بعد میں بھول چکا تھا کہ میں اکیلا شاگرد ہوں۔ اتنا تو یقین ہوگیا کہ عرفان سعید صاحب مجھے اکیلے ہونے کے باوجود بھی کافی اہمیت دےرہے ہیں ۔
اہم لوگوں کو اہمیت تو ملنی چاہیے۔
خیر اب آتے ہیں سبق کی طرف۔
سب سے زیادہ جس چیز نے مجھے متاثر کیا وہ ہے ڈیڑھ گھنٹہ لیکچر سننا اور ایک لمحہ کو بھی بوریت کا احساس نہ ہونا۔ اس انداز کے لیکچر میں نے کم ہی سنے ہیں کہ جب میری توجہ مکمل طور لیکچر پر ہی مرکوز رہی ہو۔ میں مبالغہ آرائی سے کام نہیں لے رہا۔۔۔سچ تو یہ ہے کہ میں چاہتا تھا کہ عرفان صاحب مسلسل پڑھاتے رہیں اور میں سنتا رہوں۔ ۔۔۔ ان کی آواز ، زبان سے ادا ہونے والے لفظوں کی شفافیت، صرف ٹاپک پر ہی بات کرنا ، ادھر ادھر ٹامک ٹوئیاں نہ مارنا، اردو اور انگریزی زبان میں اپنے ما فی الضمیر کو بیان کرنے کی قدرت، لفظوں اور جملوں کی روانی۔۔۔ اور ساتھ میں اس بات کا خیال رکھنا کہ شاگرد متوجہ ہے کہ سورہا ہے، آیا میری بات سمجھ بھی رہا ہے یا بس ایسے ہی۔۔۔
واہ۔ محترم ! جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ ایسے لیکچر ڈیلور کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ۔
آپ کے مفصل تبصرے اور پسندیدگی کا بے حد شکریہ!
لائیو کلاس کا ماحول کچھ اور ہوتا ہے۔ وہاں صورتِ حال میرے قابو میں ہوتی ہے۔ سامعین بھی پوری طرح متوجہ ہوتے ہیں۔ بہت سے گروپ ورک اور ایکٹیویٹی ساتھ ساتھ چل رہے ہوتے ہیں، اور کورس دو دن جاری رہتا ہے۔
یہاں میرے لیے دو تجربات نئے تھے۔ پہلا یہ کہ آن لائن لیکچر دینا۔ بالکل نیا تجربہ ہے۔ دوسرا اردو میں بولنا۔ یہاں تو صرف انگلش میں ہی ٹریننگ دیتا ہوں۔ امید ہے کہ ایک سائنس کے طالب علم کی اردو قابلِ فہم ہو گی۔
ان دونوں وجوہات کی بنا پر میرے خود آن لائن کلاس کے بارے میں بہت تحفظات تھے۔ آپ کا ابتدائی ریسپانس اچھا ہے۔ اسے مزید نکھارنے کی کوشش کرتا ہوں۔
پھر جس طرح انہوں نے اس "پریزنٹیشن سکلز" کے الگ الگ ٹکڑے کیے ، اور ایسے کیے کہ ہر جز دوسرے کا جزو لاینفک معلوم ہو، اجزا کا باہمی ربط۔، آخر میں پھر واپس سے جوڑنا۔ حیران کن و مسحور کن!
بیانِ واقعہ کے لیے عرض کرتا ہوں کہ اس کورس کی تخلیق کے پس منظر میں چار سال کا غور و فکر ہے۔ جیسے جیسے ہم آگے بڑھیں گے، تو آپ دیکھیں گے یہ فریم ورک انتہائی منفرد ہیں۔ اثر پذیری کا فیصلہ آپ استعمال کر کے کر سکتے ہیں۔
میں اس سب کے بدلے عرفان سعید صاحب کچھ دے تو نہیں سکتا تاہم میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہی آپ کو اس محنت کے بدلے میں دنیا و آخرت کی بھلائی اور کامیابی عطا فرمائے اور اپنی رضا مندی سے نوازے۔
مشکور و ممنون۔
آپ خالی دعاؤں سے مجھے ٹرخانا چاہ رہے ہیں۔
میں ایسے جانے والا نہیں ہوں۔
اب جب آپ نے کورس جوائن کیا ہے تو ہر ہفتے کا ہوم ورک اور ڈھیروں مشقیں آپ کی منتظر ہیں۔