تجمل حسین
محفلین
میرا مطلب تھا اچھے رزلٹ یعنی HD میں۔کیم کوالٹی میں تو کب سے موجود ہے یہ۔
میرا مطلب تھا اچھے رزلٹ یعنی HD میں۔کیم کوالٹی میں تو کب سے موجود ہے یہ۔
تین ماہ بعدمیرا مطلب تھا اچھے رزلٹ یعنی HD میں۔
نو ڈاؤٹ!یہاں ملک ریاض کیلئے منافع خوری کے کافی مواقع موجود ہیں
بہت شکریہ برادر عزت افزائی کے لیے۔ گارنٹیڈ فائدہ ہوگا آپ کو۔ اچھے رزلٹ میں میسر ہونے پر آپ کو ضرور اطلاع کروں گا۔ٹھیک ہے بھائی جی آپ کا مشورہ سر آنکھوں پر۔ جب انٹرنیٹ پر اچھے رزلٹ میں دستیاب ہوجائے تو مجھے بھی بتادیجئے گا۔
شاید اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ فلموں وغیرہ کا تعلق انٹرٹینمنٹ اور فنون لطیفہ کی ایک قسم سے ہے۔ جبکہ جنات اور اس سے متعلقہ ابحاث کا تعلق عقیدے سے۔جنات پر شک کرو تو اسلام کی بجلی اتنی زور سے کڑکتی ہے مگر چوری کی فلمیں دیکھنے کے حق میں کسی نے آج تک قرآنی آیات اور صحیح احادیث پیش نہیں کیں۔ یہی عین اسلام ہے!
اور چوری کرنے یا نہ کرنے کا تعلق؟شاید اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ فلموں وغیرہ کا تعلق انٹرٹینمنٹ اور فنون لطیفہ کی ایک قسم سے ہے۔ جبکہ جنات اور اس سے متعلقہ ابحاث کا تعلق عقیدے سے۔
فنون لطیفہ والا معاملہ ہی اصل میں سارے فساد کی جڑ ہے۔ آپ اگر کسی کی کوئی ملکیت چرا لیں تو اسکو پکڑنا زیادہ آسان ہے بنسبت کسی کا فن چرانے کے۔ مثال کے طور پر اگر کوئی گلوکار گانا بناتا ہے اور کوئی اور اسکی دھن چوری کر کے اپنے بول کیساتھ اسے بیچتا ہے تو ظاہر ہے اسکو پکڑنا اور اسکی چوری ثابت کرنا آسان ہوگا۔شاید اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ فلموں وغیرہ کا تعلق انٹرٹینمنٹ اور فنون لطیفہ کی ایک قسم سے ہے۔ جبکہ جنات اور اس سے متعلقہ ابحاث کا تعلق عقیدے سے۔
اور چوری کرنے یا نہ کرنے کا تعلق؟
زیک کے مراسلے کے بعد میں خود بہت محتاط اور مناسب الفاظ میں کچھ اسی طرح کی بات کرنا چاہ رہا تھا جو آپ نے کی ہے۔ آپ دونوں دوستوں کو شاید افسوس ہو یا حیرت کا سامنا کرنا پڑے یا یہ بھی ممکن ہے کہ بہت برا اور ناگوار محسوس ہو لیکن میں خود کاپی شدہ فلموں کی آن لائن واچنگ کے حوالے سے اتنا متشدد نہیں ہوں۔ کافی نرم گوشہ رکھتا ہوں۔ کیوں کہ یہ بھی انٹرنیٹ کے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے صارفین کو مفت میسر نہیں آتا۔ماہانہ ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی ایک وجوہات ہیں جو اصل ڈی وی ڈی یا بلورے تک رسائی میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں۔فنون لطیفہ والا معاملہ ہی اصل میں سارے فساد کی جڑ ہے۔ آپ اگر کسی کی کوئی ملکیت چرا لیں تو اسکو پکڑنا زیادہ آسان ہے بنسبت کسی کا فن چرانے کے۔ مثال کے طور پر اگر کوئی گلوکار گانا بناتا ہے اور کوئی اور اسکی دھن چوری کر کے اپنے بول کیساتھ اسے بیچتا ہے تو ظاہر ہے اسکو پکڑنا اور اسکی چوری ثابت کرنا آسان ہوگا۔
لیکن اگر یہی دھن یا گانا کسی نجی محفل میں کوئی گالے تو کوئی مذائقہ نہیں۔ قریباً یہی حال ان بلاک بسٹر فلموں کی چوری کا ہے۔ مطلب اگر آپ انکی جائز کاپی جو کہ بلو رے یا ڈی وی ڈی کی شکل میں ہوتی ہے کو کاپی کر کے مفت میں فروخت کرنا شروع کر دیں تو آپ کے خلاف چوری کا مقدمہ کرنا اصل خالقین کیلئے آسان ہوگا۔ البتہ اس چوری کی کاپی کو گھر میں بیٹھ کر آن لائن دیکھ لینا اتنا بڑا جرم تصور نہیں کیا جاتا۔ اب ایسا نہیں کہ یہ کرنا جرم نہیں ہے۔ لیکن اگر آپکو ایک سہولت میسر ہے تو آپ اس سے فائدہ کیونکر نہ اٹھائیں؟ ہاں فلم اچھی لگنے پر بعد میں اسکی اصل ڈی وی ڈی یا بلو رے خریدی جا سکتی ہے کلیکشن کیلئے۔
السلام علیکم!بہت شکریہ برادر عزت افزائی کے لیے۔ گارنٹیڈ فائدہ ہوگا آپ کو۔ اچھے رزلٹ میں میسر ہونے پر آپ کو ضرور اطلاع کروں گا۔
السلام علیکم!
عبد الرحمن بھائی کیا ابھی تک دستیاب نہیں ہوئی؟
ذرا ربط ذپ کردیں تو مہربانیدستیاب ہو چکی ہے۔ کچھ دن پہلے دیکھی تھی میں نے۔ ایک بات جو خاص ہے وہ یہ کہ ٹام کرز پا جی نے ابھی تک خود کو فِٹ رکھا ہے۔ موصوف سلمان خان سے چار سال بڑے ہیں یعنی 53 سال کے
وعلیکم السلام!السلام علیکم!
عبد الرحمن بھائی کیا ابھی تک دستیاب نہیں ہوئی؟
وعلیکم السلام!
بس بھیا اب حاضر ہورہا ہوں پی ایم میں۔