ٹیسلا آئن سٹائن کا مخالف کیوں تھا؟

سید رافع

محفلین
آپ بریکٹ میں اپنے حاشیے ڈال کر اعلی حضرت کا کیس کمزور کر رہے ہیں۔ دوسرے، ایک سوال یہ کہ کیا مخصوص کلام سے تیرنے کی صلاحیت پیدا ہو تی ہے یا پاکی کی وجہ سے ہوتی ہے ؟ یا یہ دونوں ایک ہی ہیں ؟

ایک عمل ہے دوسرا اسکا حاصل۔ یعنی مخصوص کلام سے پاکی حاصل ہوتی ہے جس سے تیرا جا سکتا ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
میرے نزدیک کشش ثقل کا کوئی وجود نہیں۔ اصل حقیت تیرنا ہے۔
سیارے اور ستارے ہر وقت ایک مخصوص کلام حمد (شاید کہ ساونڈ ویویز پیدا) کر رہے ہیں جس سے وہ بوجہ پاکی تجلی رحمان کے عظیم سمندر میں تیرنے کے لائق ہیں جو کہ ساتوں آسمان و زمین پر پھیلا ہوا ہے۔ یہی حال پرندوں کے اڑتے وقت کلام کا ہے۔

سیٹلائٹ کو تسبیح کر کے تیرایا جاتا ہے یا کشش ثقل کے علم سے استفادہ کر کے؟
 

محمد سعد

محفلین
اس دھاگے کو آئن سٹائن فلیڈ ایکویشنز کے دجل تک مخصوص رکھنا چاہتا ہوں۔ آپ جس موضوع پر بات کرنا چاہتے ہیں اس پر کافی باتیں یہاں ہو چکی ہیں۔ امید ہے کہ جب دھاگے کا اصل مقصد پورا ہو جائے گا تو دیگر ضمنی موضوعات پر بھی بات کریں گے۔ ابھی اس میں وقت لگے گا۔

حضرت، ایسی صورت حال میں عموماً یہ ضرب المثل استعمال کی جاتی ہے کہ باتیں کروڑوں کی، دکان پکوڑوں کی۔
آپ چیلنج کرنے چلے ہیں فیلڈ ایکویشنز کو لیکن ابھی تک یہ ثابت نہیں کر پائے کہ فیلڈ ایکویشنز کے لیے درکار سب سے بنیادی لوازمات سے بھی آپ واقفیت رکھتے ہیں یا نہیں۔
جنرل تھیوری کو غلط ثابت کرنا تو بعد میں ہوگا۔ اس کو سمجھنے کے لئے ڈفرنشل جیومیٹری سمجھنی پڑتی ہے۔ اور اس میں سب سے پہلا سوال ہے sphere کا curvature معلوم کرنا۔ آپ وہاں سے ابتدا کریں۔ sphere کے کرویچر کو معلوم کرنے کے لئے طریقہ کار کو ہمیں سمجھا دیں۔ بیشک اس کے steps آپ انٹرنیٹ سے کاپی پیسٹ کر لیں۔
 

محمد سعد

محفلین
قریبا 200 سال سے یہ دجل انسانوں پر مسلط کیا جا رہا ہے کہ توانائی کے بغیر سفر ممکن نہیں۔ اور یہ کہ E=mc2 جوکہ برین واشنگ کے علاوہ کچھ نہیں تاکہ توانائی کے معاملے میں بڑے بڑے ذہن بھی انہی ایکویشنز میں الجھے رہیں۔ آئن سٹائن کا یہودی النسل ہونا اور اس نسل کا اعلی ثابت کرنا، نوبل پرائیز، اسٹین فورڈ و یگر اور سائنسی جرنلز رقم کے ذریعے اسی برین واشنگ کو عام کرنے کا ذریعہ ہیں۔ آپ خود ہی اندازہ لگائیں کہ اسٹین فورڈ یورنیورسٹی کی بنیاد کسی تعلیم کے شعبے سے وابستہ فرد نے نہیں رکھی بلکہ نیویارک سے کیلی فورنیا منتقل ہونے والے ایک بزنس مین اور سیاست دان لی لینڈ نے رکھی۔ یہ سب باتیں برسبیل تذکرہ کر دیں ہیں آگے اسکی تفصیلات آئیں گی۔

کیا آپ اعلیٰ حضرت کے فرمان اور سائنس کے بیچ اس بنیادی فرق سے واقف ہیں کہ سائنس میں کسی شے کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ تجربہ کرتا ہے، یہ عوامل نہیں کہ فلاں یہودی تھا یا فلاں بزنس مین تھا؟
یہاں پر آپ یہ پیچ در پیچ کہانیاں گھڑنے کے بجائے نہایت آرام سے متعلقہ تجربات کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں جو آپ کا نکتہ ثابت کرتے ہوں۔

بلکہ آپ اگر چاہیں تو خود بھی تسبیح کرتے ہوئے ہوا میں تیرنے کا مظاہرہ کر کے ہمارے ایمان کو تقویت عطا کر سکتے ہیں۔ حبیب بینک کراچی کی عمارت اس کام کے لیے بہت مناسب ہو گی۔ چھت پر کھڑے ہو کر تسبیح کرتے ہوئے قدم بڑھاتے جائیں، چھت کا احاطہ ختم ہونے پر بھی گھبرائیں نہیں بلکہ تسبیح کرتے ہوئے چلتے جائیں، اور ہوا میں تیر کر ان سب سازشی کافر سائنس دانوں کے منہ بند کر دیں۔
 

سید رافع

محفلین
آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز یہ ہیں۔ ان کی رائج حقیقت کو فی الحال قسط وار من و عن بیان کیا جارہا ہے۔

einstein-field-equation-science-photo-library.jpg


اگر آپ اس ایکویشن کو دیکھیں تو اس میں یہ 6 ٹرمز لکھی ہیں۔ ان ٹرمز میں سے 3 constant ہیں اور 3 tensor ہیں۔

1- آئسٹائن ٹینسر - Einstein tensor
mathtex.cgi


رچی کرویچر ٹینسر- Ricci curvature tensor
mathtex.cgi


اسکیلر کرویچر- Scalar curvature
mathtex.cgi


2- میٹرک ٹینسر- Metric tensor
mathtex.cgi


3- کوسمولوجیکل کونسٹینٹ- Cosmological constant
mathtex.cgi


4- نیوٹن گریویٹیشنل کونسٹنٹ- Newton's gravitational constant
mathtex.cgi


5- اسپیڈ آف لائٹ- Speed of light
mathtex.cgi


6- اسٹریس انرجی ٹینسر- Stress-energy tensor
mathtex.cgi



tensor کیا ہیں؟
اب ہم ایک ایک کر کے ان کو سمجھتے ہیں۔ سب سے پہلے tensor کو سمجھتے ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ کسی بھی سمت یعنی اوپر نیچے، دائیں بائیں یا آگے پیچھے ایک یونٹ حرکت کرنے کو basis vector کہا جاتا ہے جیسا کہ تصویر میں ایک 3 ڈی Coordinate system دکھایا گیا ہے۔ بعض مقداریں ایسی ہوتی ہیں جن میں سمت یا basis vector کی ضرورت ہوتی ہے جیسا کہ position یا force اور بعض میں نہیں جیسا کہ درجہ حرارت۔


500px-Rectangular_coordinates.svg.png


رینک زیرو کا tensor
اگر کوئی آپ سے آج کا درجہ حرارت پوچھے تو آپ اسکو کوئی ایک نمبر بتا دیں گے۔ مثلا 30 ڈگری سیٹی گریڈ۔ اسی طرح اگر کوئی آپ سے کسی چیز کا وزن پوچھے تو بھی آپ اسکو کوئی ایک نمبر بتا دیں گے۔ مثلا 70 کلو گرام۔ اس طرح کی مقدار کو اسکیلر (scalar) کہتے ہیں۔ یا رینک زیرو کا tensor کہتے ہیں۔ رینک زیرو کے ٹینسر میں محض مقدار (magnitude یا component) بتانے سے ہی انکی مکمل طور پر اطلاع ہو جاتی ہے اور کسی قسم کی سمت بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مثلا 30 ڈگری سیٹی گریڈ یا 70 کلو گرام ایک مکمل اطلاع ہے۔ اسکو یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہscalar کا محض ایک ہی component ہوتا ہے اور اسکی سمت بتانے کے لیے کوئی بھی basis vector نہیں ہوتا۔

رینک ون کا tensor
اسی طرح اگر کوئی سوال کرے کہ دیوار پر لگی تصویر کو کتنا کھسکایا؟ تو محض 1 میٹر کی مقدار بتا دینے سے اطلاع ادھوری رہے گی جب تک کہ سمت نہ بتائی جائے۔ مثلا 1میٹر اوپر کی جانب۔ اس طرح کی مقدار جس میں سمت کا علم ہونا بھی ضروری ہو اسکو ویکٹر (vector) کہتے ہیں۔ یا رینک ون کا tensor کہتے ہیں۔ رینک ون کے ٹینسر میں مقدار (magnitude) کے ساتھ سمت (direction) بتانے سے انکی مکمل طور پر اطلاع ہوتی ہے۔ displacement, velocity, position, force, and torque ویکٹر کی کچھ مثالیں ہیں۔ اسکو یوں بھی کہہ سکتے ہیں vector کے ہر component کی سمت بتانے کے لیے ایک basis vector ہوتا ہے۔

رینک ٹو کا tensor
اگر آپ نے ہاتھ میں ایک آئس کیوب پکڑا ہو تو آپ کے انگوٹھے سے پیدا ہونے والا پریشر یا اسٹریس آئس کیوب کی سطح پر پڑے گا۔ اگر سوال کیا جائے کہ کیا اسٹریس ہے؟ تو اسکا جواب دینے کے لیے آپکو انگلیوں سے پڑنے والی اسٹریس بتانا ہو گی مثلا 5 پاسکل، اسٹریس کی سمت بتانا ہو گی مثلا نیچے، کیوب کی سطح کی سمت بتانی ہو گی مثلا اوپر۔ اس طرح کی مقدار جس میں دو سمتوں یا دو basis vector کا علم ہونا بھی ضروری ہو اسکو رینک ٹو کا tensor کہتے ہیں۔

1200px-Components_stress_tensor.svg.png



(جاری ہے۔۔۔)
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
سیٹلائٹ کو تسبیح کر کے تیرایا جاتا ہے یا کشش ثقل کے علم سے استفادہ کر کے؟

یہ ایک الگ بحث ہے کہ کیا جو سیٹلائٹ خلاء میں ہیں انکو اسی علم کے تحت تیرایا جاتا ہے جو کشش ثقل کے ضمن میں معروف ہے۔ تسبیح کی بات کو ستاروں سیاروں اور پرندوں تک رکھیں۔ دیگر جگہ اسکو رکھنے کے الگ قرینے ہیں جو اس وقت موضوع بحث نہیں۔
 

سید رافع

محفلین
کیا آپ اعلیٰ حضرت کے فرمان اور سائنس کے بیچ اس بنیادی فرق سے واقف ہیں کہ سائنس میں کسی شے کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ تجربہ کرتا ہے، یہ عوامل نہیں کہ فلاں یہودی تھا یا فلاں بزنس مین تھا؟
یہاں پر آپ یہ پیچ در پیچ کہانیاں گھڑنے کے بجائے نہایت آرام سے متعلقہ تجربات کی طرف اشارہ کر سکتے ہیں جو آپ کا نکتہ ثابت کرتے ہوں۔

بلکہ آپ اگر چاہیں تو خود بھی تسبیح کرتے ہوئے ہوا میں تیرنے کا مظاہرہ کر کے ہمارے ایمان کو تقویت عطا کر سکتے ہیں۔ حبیب بینک کراچی کی عمارت اس کام کے لیے بہت مناسب ہو گی۔ چھت پر کھڑے ہو کر تسبیح کرتے ہوئے قدم بڑھاتے جائیں، چھت کا احاطہ ختم ہونے پر بھی گھبرائیں نہیں بلکہ تسبیح کرتے ہوئے چلتے جائیں، اور ہوا میں تیر کر ان سب سازشی کافر سائنس دانوں کے منہ بند کر دیں۔

سائنس کے نام نہاد تجربے کا ڈھول کا پول تو خیر آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز سے ہی کھل جائے گا۔ ویسے سائنسدانوں کو اسقدر معتبر سمجھنے کی بھی کوئی حد ہے کہ سمجھتے ہیں کہ سائنس میں کسی شے کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ تجربہ کرتا ہے! حالانکہ سائنس کے تجربوں پر فلاں یہودی تھا یا فلاں بزنس مین تھا کا اثر اتنا واضح ہے کہ جس کو بیان کرنے کی کوئی حاجت نہیں۔ آپ کی سوچ کو داد دیتا ہوں کہ سمجھتے ہیں کہ زمین سے کھڑے کھڑے پرواز ممکن ہی نہیں۔ مطلب ایک سودی ادارے کی بابرکت چھت پر ہی جا کر رحمانی تجلی میں تیراکی شروع کی جا سکتی ہے۔

میں نے نوٹ کیا ہے کہ آپ بلاضرورت سوال داغنے بلکہ جملے کسنے کے عادی ہیں۔ امید ہے منہ نیچے کر کے حلق ہلا ہلا کر قہقہ بھی لگاتے ہوں گے۔ مشورہ تو ایسا دیتے ہیں جیسے معلوم ہوتا ہے کہ آئنسٹائن کے جملہ ساتھیوں میں سے رہے ہوں۔ معلوم نہیں آپ ان غیر ضروری سوالوں سے اپنی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں یا واقعی ایسے ہی ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
آپ کی سوچ کو داد دیتا ہوں کہ سمجھتے ہیں کہ زمین سے کھڑے کھڑے پرواز ممکن ہی نہیں۔ مطلب ایک سودی ادارے کی بابرکت چھت پر ہی جا کر رحمانی تجلی میں تیراکی شروع کی جا سکتی ہے۔
چلیے آپ زمین سے پرواز کر کے دکھا دیجیے پھر۔
 

محمد سعد

محفلین
حالانکہ سائنس کے تجربوں پر فلاں یہودی تھا یا فلاں بزنس مین تھا کا اثر اتنا واضح ہے کہ جس کو بیان کرنے کی کوئی حاجت نہیں۔
آئنسٹائن کا یہودی ہونا عمومی اضافیت کی حقیقت پر اثر انداز ہو گیا لیکن کوانٹم میکانیات کی حقیقت پر نہیں ہو سکا۔ اس حیرت انگیز امر کی کیا وجہ ہے؟
سیٹلائٹ سے لے کر بیلسٹک میزائل بھیجتے ہوئے، آپ کی ٹیکسی کو عین آپ کے دروازے پر پہنچاتے ہوئے، یہودی کی مساواتیں کام کرتی ہیں لیکن سولر پینل سے لے کر کمپیوٹر تک کوانٹم میکانیات کا سہارا لینا پڑتا ہے جس پر وہ یہودی ساری عمر شک کرتا رہا کہ شاید یہ درست نہیں ہے۔
لیکن ہاں، تجربے کا اس میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ سارا انحصار اس بات پر ہے کہ کون یہودی تھا اور کون نہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز یہ ہیں۔ ان کی رائج حقیقت کو فی الحال قسط وار من و عن بیان کیا جارہا ہے۔
ما شاء اللہ، آپ فیلڈ ایکویشنز کے کافی ماہر معلوم ہوتے ہیں۔ یہ البتہ ایک معمہ ہی ہے کہ پھر آپ کو اتنا بنیادی سوال حل کرنے میں ایسی کیا پریشانی ہے کہ چھے دن گزر گئے اور ابھی تک جواب ندارد؟
جنرل تھیوری کو غلط ثابت کرنا تو بعد میں ہوگا۔ اس کو سمجھنے کے لئے ڈفرنشل جیومیٹری سمجھنی پڑتی ہے۔ اور اس میں سب سے پہلا سوال ہے sphere کا curvature معلوم کرنا۔ آپ وہاں سے ابتدا کریں۔ sphere کے کرویچر کو معلوم کرنے کے لئے طریقہ کار کو ہمیں سمجھا دیں۔ بیشک اس کے steps آپ انٹرنیٹ سے کاپی پیسٹ کر لیں۔
 

محمد سعد

محفلین
تسبیح کی بات کو ستاروں سیاروں اور پرندوں تک رکھیں۔ دیگر جگہ اسکو رکھنے کے الگ قرینے ہیں جو اس وقت موضوع بحث نہیں۔
کمال ہے۔ اس سے زیادہ کار آمد تو کشش ثقل کا اصول ہے کہ نہ صرف پرندوں اور جہازوں پر، بلکہ سیاروں اور سیٹلائٹس پر بھی یکساں لاگو ہوتا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز یہ ہیں۔ ان کی رائج حقیقت کو فی الحال قسط وار من و عن بیان کیا جارہا ہے۔

einstein-field-equation-science-photo-library.jpg


اگر آپ اس ایکویشن کو دیکھیں تو اس میں یہ 6 ٹرمز لکھی ہیں۔ ان ٹرمز میں سے 3 constant ہیں اور 3 tensor ہیں۔

1- آئسٹائن ٹینسر - Einstein tensor
mathtex.cgi


رچی کرویچر ٹینسر- Ricci curvature tensor
mathtex.cgi


اسکیلر کرویچر- Scalar curvature
mathtex.cgi


2- میٹرک ٹینسر- Metric tensor
mathtex.cgi


3- کوسمولوجیکل کونسٹینٹ- Cosmological constant
mathtex.cgi


4- نیوٹن گریویٹیشنل کونسٹنٹ- Newton's gravitational constant
mathtex.cgi


5- اسپیڈ آف لائٹ- Speed of light
mathtex.cgi


6- اسٹریس انرجی ٹینسر- Stress-energy tensor
mathtex.cgi



tensor کیا ہیں؟
اب ہم ایک ایک کر کے ان کو سمجھتے ہیں۔ سب سے پہلے tensor کو سمجھتے ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ کسی بھی سمت یعنی اوپر نیچے، دائیں بائیں یا آگے پیچھے ایک یونٹ حرکت کرنے کو basis vector کہا جاتا ہے جیسا کہ تصویر میں ایک 3 ڈی Coordinate system دکھایا گیا ہے۔ بعض مقداریں ایسی ہوتی ہیں جن میں سمت یا basis vector کی ضرورت ہوتی ہے جیسا کہ position یا force اور بعض میں نہیں جیسا کہ درجہ حرارت۔


500px-Rectangular_coordinates.svg.png


رینک زیرو کا tensor
اگر کوئی آپ سے آج کا درجہ حرارت پوچھے تو آپ اسکو کوئی ایک نمبر بتا دیں گے۔ مثلا 30 ڈگری سیٹی گریڈ۔ اسی طرح اگر کوئی آپ سے کسی چیز کا وزن پوچھے تو بھی آپ اسکو کوئی ایک نمبر بتا دیں گے۔ مثلا 70 کلو گرام۔ اس طرح کی مقدار کو اسکیلر (scalar) کہتے ہیں۔ یا رینک زیرو کا tensor کہتے ہیں۔ رینک زیرو کے ٹینسر میں محض مقدار (magnitude یا component) بتانے سے ہی انکی مکمل طور پر اطلاع ہو جاتی ہے اور کسی قسم کی سمت بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ مثلا 30 ڈگری سیٹی گریڈ یا 70 کلو گرام ایک مکمل اطلاع ہے۔ اسکو یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہscalar کا محض ایک ہی component ہوتا ہے اور اسکی سمت بتانے کے لیے کوئی بھی basis vector نہیں ہوتا۔

رینک ون کا tensor
اسی طرح اگر کوئی سوال کرے کہ دیوار پر لگی تصویر کو کتنا کھسکایا؟ تو محض 1 میٹر کی مقدار بتا دینے سے اطلاع ادھوری رہے گی جب تک کہ سمت نہ بتائی جائے۔ مثلا 1میٹر اوپر کی جانب۔ اس طرح کی مقدار جس میں سمت کا علم ہونا بھی ضروری ہو اسکو ویکٹر (vector) کہتے ہیں۔ یا رینک ون کا tensor کہتے ہیں۔ رینک ون کے ٹینسر میں مقدار (magnitude) کے ساتھ سمت (direction) بتانے سے انکی مکمل طور پر اطلاع ہوتی ہے۔ displacement, velocity, position, force, and torque ویکٹر کی کچھ مثالیں ہیں۔ اسکو یوں بھی کہہ سکتے ہیں vector کے ہر component کی سمت بتانے کے لیے ایک basis vector ہوتا ہے۔

رینک ٹو کا tensor
اگر آپ نے ہاتھ میں ایک آئس کیوب پکڑا ہو تو آپ کے انگوٹھے سے پیدا ہونے والا پریشر یا اسٹریس آئس کیوب کی سطح پر پڑے گا۔ اگر سوال کیا جائے کہ کیا اسٹریس ہے؟ تو اسکا جواب دینے کے لیے آپکو انگلیوں سے پڑنے والی اسٹریس بتانا ہو گی مثلا 5 پاسکل، اسٹریس کی سمت بتانا ہو گی مثلا نیچے، کیوب کی سطح کی سمت بتانی ہو گی مثلا اوپر۔ اس طرح کی مقدار جس میں دو سمتوں یا دو basis vector کا علم ہونا بھی ضروری ہو اسکو رینک ٹو کا tensor کہتے ہیں۔

1200px-Components_stress_tensor.svg.png



(جاری ہے۔۔۔)
آپ نے سفئیر کے کرویچر والا جواب نہیں دیا۔ اس کا جواب پہلے بنتا تھا۔خیر، اب میں ایک سادہ سا سوال کرتا ہوں اسی مراسلے میں سے۔ فرض کریں ایک لکڑی کا ٹکڑا 125 سینٹی میٹر کیوب ہے اور اس پر میں اوپر کی جانب سے 45 ڈگری پر انگلی سے ایک ملی نیوٹن کی قوت لگاتا ہوں۔ اور میری انگلی کا سرفس ایریا 1 سینٹی میٹر سکوئر ہے تو اس صورت میں سٹریس ٹینسر کی کیا شکل ہو گی؟ آگے جانے سے پہلے یہ سمجھانا ضروری ہے ورنہ اگر اس کی سمجھ نہ آئی ہمیں تو آگے کچھ سمجھ میں نہیں آئے گا۔
 

سید ذیشان

محفلین
آپ کے لئے کرویچر والا سوال مزید آسان کر دیتا ہوں تاکہ ابہام نہ رہے۔ آپ نے درج ذیل الیپسائڈ کا کرویچر نکال کر تمام اسٹیپس کی وضاحت کرنی ہے:
Screenshot-20201007-210817-Samsung-Internet.jpg
 

سید رافع

محفلین
آپ کے لئے کرویچر والا سوال مزید آسان کر دیتا ہوں تاکہ ابہام نہ رہے۔ آپ نے درج ذیل الیپسائڈ کا کرویچر نکال کر تمام اسٹیپس کی وضاحت کرنی ہے:
Screenshot-20201007-210817-Samsung-Internet.jpg

اس دھاگے کا مقصد یہ نہیں کہ آپ کے لیے میں کرویچر نکالتا پھروں۔ اسکا دھاگے کا مقصد آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز اور اس کے مخالفین خاص کر ثقل کے مخالفین کا جائزہ لینا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس میں جو دجل 200 سال سے زندگی کے ہر ہر شعبے میں اثر پزیر ہو چکا ہے اسکا جائزہ لینا ہے۔ ابتداء آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز کو سمجھانے سے کر ہی دی گئی ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
اس دھاگے کا مقصد یہ نہیں کہ آپ کے لیے میں کرویچر نکالتا پھروں۔ اسکا دھاگے کا مقصد آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز اور اس کے مخالفین خاص کر ثقل کے مخالفین کا جائزہ لینا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس میں جو دجل 200 سال سے زندگی کے ہر ہر شعبے میں اثر پزیر ہو چکا ہے اسکا جائزہ لینا ہے۔ ابتداء آئنسٹائن فیلڈ ایکویشنز کو سمجھانے سے کر ہی دی گئی ہے۔
چلیں یہ اتنا مشکل کام ہے تو آپ رہنے ہی دیں۔ اس سے کم از کم یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ کی بنیادیں کتنی مضبوط ہیں، جو سادہ سی چیز کسی کو نہیں سمجھا سکتے۔

چلیں آپ مراسلہ نمبر 75 کا ہی جواب دے دیں۔ اس کا تعلق تو ٹینسر سمجھنے سے ہے۔ اتنی مہربانی تو آپ کر ہی سکتے ہیں۔
 

سید رافع

محفلین
کمال ہے۔ اس سے زیادہ کار آمد تو کشش ثقل کا اصول ہے کہ نہ صرف پرندوں اور جہازوں پر، بلکہ سیاروں اور سیٹلائٹس پر بھی یکساں لاگو ہوتا ہے۔

سیارے، ستارے اور پرندے مخصوص کلام کرنے کے پابند ہیں۔ اسی لیے ہر ایک اپنے اپنے آسمان میں تیر رہا ہے۔ موجودہ دور کا انسان کیونکہ سود سے لپٹے لباس و غذا، غیبت سے بھری زبان اور شہوت سے بھرے دل سے آلودہ ہے اس لیے کلام سے متوقع پاکی اور تیراکی کی خوبی حاصل نہیں ہو پاتی۔ ورنہ انسان اس خوبی کو دوسروں میں بھی منتقل کر سکتا ہے۔ انتظار کیجیے کہ شہروں میں شریعت مطہرہ پر عمل کی فضا بنے۔
 
آخری تدوین:

سید رافع

محفلین
ما شاء اللہ، آپ فیلڈ ایکویشنز کے کافی ماہر معلوم ہوتے ہیں۔ یہ البتہ ایک معمہ ہی ہے کہ پھر آپ کو اتنا بنیادی سوال حل کرنے میں ایسی کیا پریشانی ہے کہ چھے دن گزر گئے اور ابھی تک جواب ندارد؟

جاب، گھر کی مصروفیات ہیں۔ ساتھ ہی طویل موضوع کو کیسے شروع کیا جائے یہ عقدہ بھی درپیش تھا۔ اردو ویب پر ایکویشن یہاں تک کہ آسانی سے انگریزی لکھنے تک کی سہولت نہیں۔ یہ سب باتیں مانع ہوئیں اور ہوتی رہیں گی۔ دنوں کیا ہفتوں مہینے تک غیرحاضری رہ سکتی ہے۔
 
Top