نور وجدان
لائبریرین
البتہ سگنل کا دوبارہ حصول صرف محبت اور رابطے سے ممکن ہے اور جو تغیرات کسی روح پر گزرے ہیں انکے اثر سے اس میں ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھنے یا انکے ساتھ متصل ہونے سے ہی ایسا ممکن ہے ۔ ممکن ہے کہ وہ تغیرات آپ کی روح میں ہوئے ہوں تو ایسی صورت میں بھی ربط ہی واحد حل ہے
بہت ہی سیر حاصل جوابات ہیں ۔ اندازے لگانے کی عادت اور یقین میں فرق ہوتا ہے ۔مجھے لگتا بات ربط کی نہیں یہ تغیرات کی بات لگ رہی ہے ۔ تبدیلیاں سمجھ لینے کے بعد تاثر یہی عین ممکن ہے کہ میں بالیقین کچھ بھی نہیں سکتی پر کچھ باتیں اب گمان کی صورت میں گزرتی ہیں دل پر ۔۔ وہی حالت ہے۔ ربط تو تب بھی نہیں تھا پر روح کے سگنلز آن تھے ۔ اس کی وجہ کیا ہے ؟ ربط سے زیادہ پیار کی بات ہے اگر تو مجھے کیا اب پیار نہیں ہے ؟ کبھی کبھی ایسا محسوس ہوتا تھا جب میں اسکول میں ہوتی تو میرے دل کو کچھ ہونے لگ جاتا . ایک عجیب سی کیفیت ہوتی ہے . میں بے چین سی ہو کر گھر آتی تو پتا چلتا ہے کہ امی کی طبیعت خراب ہے . یونہی امی کی بھی بات کروں تو بھائی کے حوالے سے ... وہ ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا اس کے اوپر گلاس وال گر پڑی . میری امی کا فون کا سوا اس سے کوئی رابطے کا ذریعہ نہیں تھا سوائے فون کے . اس کا فون بھی نہیں آیا . ... امی نے وہ دن رو کے گزارا . اگلے دن بھائی کا فون آیاکہ امی خوشخبری ہے وہ گھر آرہا ہے . جب وہ آیا تو اس کا پوارا جسم زخموں سے بھرپور تھا. کیا اللہ تعالیٰ نے ہر پیار کرنے والے کو ٹیلی پیتھ نہیں بنایا؟ کیا ہر پیار کرنے والا یہ نہیں جانا جاتا . ہاں مجھے اپنے اس آپریشن والے بات ذرا غیر معمولی لگی کہ میں نے مستقبل کی نشاندہی کی . جب کہ ہمارے اکثر اوقات واقعات تو حال سے متعلق ہوتے ہیں .... آپ کی کیا رائے ہیں .
مجھے تو لگتا ہے آپ نے جو لکھا ہے ، اس لکھے ہوئی کی فری کوئنسی کو آپ نے پڑھا ہے ۔ اس کے مطابق ربط بنایا ہے اور جواب جو لکھا ہے وہ سامنے ہے ۔ میں نے ایک جگہ پڑھا تھا انسان جو لکھتا ہے اس کی ایک ایک بات فنگر پرنٹ ہے اس کے ذہن و خیال کی ترجمان تو ہے اور اس کی روح و جسم کی عکاس ہے۔ جیسے کسی نے مریض کی لکھی ہوئی تحریر دیکھ کر مریض کو یہ بتادیا کہ تمھاری زندگی میں فقط چھ ماہ باقی ہیں اور تم کینسر کی آخری سٹیج پر ہو ۔ اوپر لکھی ہوئی بات عام سی کہ ہر انسان یہی کرتا ہے جواب دینے کے لیے ۔
آخری تدوین: