محترم محب علوی اور محترم محمداحمد ۔ یہاں اردو ویب پر ایک دھاگا اور اس پر تبصرہ دیکھ کر میں نے چوری کے سوفٹ ویئر استعمال نہ کرنے کا عزم کیا تھا اور اس پرکوشش بھی بہت کر رہا ہوں ۔ لیکن اگر آپ ابھی مجھے پائیتھون کو اوبنٹو پر استعمال کرنے کا طریقہ بتا دیں تو کم از کم مجھے پائیتھون پر عملی تجربات کرنے میں کوئی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
ابنٹو سوفٹ وئیر سنٹر میں موجود پائیتھون3.3کو انسٹال کر لیا ہے مگر IDLE کا shortcut کس طرح launcher پر بنایا جا سکتا ہے ؟
شکریہ
جناب محب علوی صاحب میں نے ubuntu software center میں جب IDLE ڈھونڈنے کی کوشش کی تو مجھے IDLE (using Python-3.3) ملا ۔ اگر آپ اسکی تصدیق کرتے ہیں تو میں یہ استعمال کرتا ہوں۔ وگرنہ جیسے آپ نے فرمایا وائن کا تو پھر اسے دیکھا جائے گا ۔
ہم نے موذی کا کَد لکھا، شعر بہ شعر جز بہ جزہم موذی مدح خواں، تم پر گَراں گزر گئےکدھر ہو سارے لوگ۔۔۔ ہماری غیر حاضری کا فائدہ اٹھا کر گپ شپ کے دھاگے میں بھی کام کی باتیں کی جا رہی ہیں۔۔۔
جی کل غزل ہی لاجواب ہے۔ کمال کی بات دیکھیئے کہ یہ جو دو اشعار ہیں پہلے والے۔ یہ فیس بک پر سٹیٹس بنا رکھے ہیں کل سے
واہ ! یہ غزل تو لگتا ہے جون صاحب نے ایسی ہی کسی صورتِ حال کے لئے لکھی ہے۔
یہ اشعار دیکھیے:
سوختگاں کا ذکر کیا، بس یہ سمجھ کہ وہ گروہ
صرصرِ بے اماں کے ساتھ دست فِشاں گزر گئے
زہر بہ جام ریختہ، زخم بہ کام بیختہ
عشرتیانِ رزقِ غم نوش چکاں گزر گئے
خود نگَرانِ دل زدہ، دل زدَگانِ خود نِگَر
کوچۂ اِلتفات سے خود نِگَراں گزر گئے