اوکے ڈالتے ہیں
دوبارہ!
وائرس ایک انفیکٹو ایجنٹ ہے جو مختلف آرگینیزمز میں مختلف طرح کے "مسائل" کا باعث بنتا ہے (بیماریاں اس لئیے نہیں کہا کیونکہ بیکٹیریا "بیمار" نہیں ہوتے)۔ زندگی ایک اور قسم ہیں کیونکہ نہ مردہ کہہ سکتے ہیں انہیں نہ زندہ۔ جاندار خلیوں میں ایکٹو ہوتے ہیں، اور ان کے علاوہ ہر جگہ ان اکٹو۔
اس کے بہت سے نقصانات ہیں۔ انسانوں، جانوروں اور پودوں میں مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں یہ۔ اس کے علاوہ دوسرے آرگینزمز کو پر بھی مختلف انداز میں اثر انداز ہوتے ہیں۔
بالکل شروع سے بات کریں تو اللہ جانتا ہے۔ آگے کی بات کریں تو وہ کچھ یوں ہے کہ ان کا انفیکشن پھیلانے کا طریقہ ہی یہ ہے کہ یہ جاندار خلیوں میں جاتے ہیں "ڈیوائیڈ" کرنا شروع کر دیتے ہیں، اور اس خلیے کا نقصان پہنچانے کے بعد جب باہر نکلتے ہیں تو ایک کے کئی ہو چکے ہوتے ہیں۔
اس کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔ جب کوئی وائرل انفیکشن بھی ہوتا ہے تو وہ بھی وائرس کے لائف سائکل کے بعد ہی ٹھیک ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر زکام، کنڈیشن ڈیپینڈینٹ ہے نا! کچھ خاص کنڈیشنز میں وائرس ایکٹو ہوا آپ کو زکام ہو گیا، جب وہ کنڈیشنز ختم ہوں گی اور وائرس کا لائف سائکل بھی ختم ہو گا تو زکام بھی رک جائے گا، مگر وائرس مرا نہیں ہے۔ کنڈیشن دوبارہ سازگار ہو گی تو وائرس دوبارہ ایکٹو ہو جائے گا اور پھر سے زکام شروع۔۔۔
اسے پارٹیکل بھی کہتے ہیں۔ ان سے مختلف ہے۔ اس کا سٹرکچر ہی دیکھیں تو باہر پروٹین کوٹ اور اندر جینوم بس۔ یعنی یہ "مخلوق" ہے پر ان کی طرح کی نہیں۔
بہت سے فوائد ہیں، جینیٹک انجینئیرنگ اور بائیو ٹیکنالوجی میں اس کا بہت استعمال ہوتا ہے۔
وغیرہ وغیرہ
اگر کچھ چھوٹ گیا ہو، نہ سمجھ آیا ہو تو معذرت۔ میں نے بہت زیادہ آسان کر کے بتانے کی کوشش کی ہے۔ زیادہ ڈیٹیلز میں جائیں تو بات لمبی ہوتی جاتی ہے۔