کیا آپ نے کوئی جانور پال رکھا ہے؟ کونسا اور کتنے عرصے سے؟
کیا بچپن میں آپ کے ہاں کوئی پالتو جانور تھا؟
ہمارے بچپن میں ہمارے گھر ایک بلی کا بچہ اور ایک کتا تھا۔ دونوں کی بہت زیادہ دوستی تھی اور کھانا پینا بھی ایک برتن میں تھا۔ بلی کا بچہ میرے چھوٹے بھائی کا بہت لاڈلا تھا۔ سو خوب نخرے اٹھائے جاتے۔ سردیوں میں جب سب دھوپ سینک رہے ہوتے تو اس کے لیے خصوصی تخت صحن میں لگوایا جاتا۔ جس پر کشن رکھ کر اس کے آرام کی جگہ بنائی جاتی اور جب وہ آنکھیں موندتا تو امی کی شال یا ابا کی گرم چادر اس کو گردن تک نہایت نفاست سے اوڑا دی جاتی۔ اب وہ موصوف تو تخت پر آرام فرما رہے ہوتے اور ہم سب زمین پر یا کرسیوں سے بیٹھے ہوتے۔
میرے دوسرے بھائی نے جب کالج جانا شروع کیا تو ایک ڈالمیشیئن پالا۔ اس کے لیے ڈاگ فوڈ کے علاوہ گھر میں خصوصی کھانا تیار کروایا جاتا۔ گرمیوں میں اس کے گھر میں ٹھنڈک کا خصوصی بندوبست ہوتا اور سردیوں میں وہ بھی ٹیریس پر سب کے ساتھ دھوپ سینکتا۔ بلکہ دھوپ کم سینکتا اور باری باری سب کو مجبور کر دیتا کہ گیند لے کر اس کے ساتھ کھیلیں۔ ملک سے باہر یونیورسٹی جوائن کرنے سے پہلے بھائی نے اسے کسی دوست کے حوالے کر دیا۔
ہمارے بچپن میں میرے تایا جان کے گھر ایک بولنے والا پالتو طوطا تھا۔ان کی پوسٹنگ لاہور ہوئی تو وہ کچھ عرصہ کے لیے اسے ہمارے ہاں چھوڑ گئے۔ اس کے بعد ابھی دو تین سال پہلے کہیں سے کسی کا پالتو طوطا اڑ کر ہمارے ٹیرس پر آ گیا۔ ہم نے چند دن گھر رکھا اور مالک کو کافی ڈھونڈا۔ نہ ملنے پر اسے ہماری ہاوسنگ سوسائٹی کے منی چڑیا گھر کے حوالے کر دیا گیا کیونکہ وہ شاید پنجرے میں رہنے کا اتنا عادی ہو چکا تھا کہ باوجود میری بہت کوشش کے وہ ہر بار آزاد کرنے پر واپس آ جاتا تھا۔
فی الحال ہمارے گھر کوئی پالتو جانور نہیں لیکن میرے بھتیجے صاحب زخمی یا پیاسے پرندوں اور بلیوں کو کہیں نہ کہیں سے ڈھونڈ ڈھانڈ کر لے آتے ہیں۔