پان ضرور کھائیے۔۔۔۔

S. H. Naqvi

محفلین
shisha1.jpg

ویسے کے پی کے حکومت نے اس پر پابندی لگائی ہوئی ہے:)
 

نوشاب

محفلین
سکول کے لئے ہمیں 2 روپے کا کڑاکے دار نوٹ ملتا تھا، اور ہم پیسے جمع کرنے کے سخت خلاف تھے اور اسی وقت اڑا لیتے۔ کہیں سے ہمیں معلوم ہوا کہ ہماری وین ہمیں سکول سے اٹھا کر جہاں دوسرے سکول کے سامنے رکتی ہے، وہاں پر بازار کے بالکل آخر میں پان کی دکان ہے۔ ہمیں گھر سے سخت ہدایات ملی تھیں کہ وین سے کسی صورت میں نہیں اترنا، اگر بہت بھی ضرورت ہو تو چند قدم سے زیادہ دور نہیں جانا۔
بہت مشکل سے دو دن فاقہ کر کے چار روپے جمع کئے۔ ایک کزن، جو ہمارا کلاس فیلو بھی تھا، کو ساتھ ملایا۔ اور کل پانچ روپے سے اوپر ہو گئے۔ ہم نے سوچا کہ ایک پان لیتے ہیں، بعد میں آدھا آدھا کر لیں گے۔ کہیں سے ہمیں خبر ملی کہ ایک پان کی قیمت پانچ روپے ہے۔ بازار کے آخر تک ڈر ڈر کر سفر طے کیا، ادھر ادھر دیکھتے جاتے کہ کہیں رنگے ہاتھوں دھر نہ لئے جائیں۔ بس ہمیں اتنا معلوم تھا کہ پان، ایک بڑے سے پتے میں کچھ چیزیں ڈال کر بنایا جاتا ہے۔ اور اس کا استعمال ہمارے ہاں کافی معیوب سمجھا جاتا ہے۔ آخر کار منزلِ مقصود پر پہنچ گئے۔پان والا ایک عظیم الجثہ اور خطرناک قسم کا آدمی معلوم ہوتا تھا۔ یہ سب باتیں پس پشت ڈال کر، کچھ ہمت کر کے، پان والے کو پانچ روپے تھما دئیے۔ اور ہلکی سی آواز میں کہا، ”انکل، ایک پان دے دو“ اس پر پان والے کی تیوری پر بل پڑ گئے اور غصے سے لال پیلا ہو کر چنگھاڑا ”بھاگ جاؤ یہاں سے، نہیں تو خنزیر ہو جاو گے“ اس کے بعد جو ہم نے دوڑ لگائی تو وین میں ہی جا کر دم لیا اور پان کھانے کی حسرت دل میں دبا کر ہی سارا بچپن گذار دیا۔
پان والےنےپیسے بھی واپس نہیں کیے ۔بڑے افسوس کی بات ہے ۔
 

فرخ

محفلین
اور پان والے سے پانچ روپے واپس لینا بھی بھول گئے؟۔۔۔ یہ تو اس سے ٹھگ لیا آپ کو۔۔۔
سکول کے لئے ہمیں 2 روپے کا کڑاکے دار نوٹ ملتا تھا، اور ہم پیسے جمع کرنے کے سخت خلاف تھے اور اسی وقت اڑا لیتے۔ کہیں سے ہمیں معلوم ہوا کہ ہماری وین ہمیں سکول سے اٹھا کر جہاں دوسرے سکول کے سامنے رکتی ہے، وہاں پر بازار کے بالکل آخر میں پان کی دکان ہے۔ ہمیں گھر سے سخت ہدایات ملی تھیں کہ وین سے کسی صورت میں نہیں اترنا، اگر بہت بھی ضرورت ہو تو چند قدم سے زیادہ دور نہیں جانا۔
بہت مشکل سے دو دن فاقہ کر کے چار روپے جمع کئے۔ ایک کزن، جو ہمارا کلاس فیلو بھی تھا، کو ساتھ ملایا۔ اور کل پانچ روپے سے اوپر ہو گئے۔ ہم نے سوچا کہ ایک پان لیتے ہیں، بعد میں آدھا آدھا کر لیں گے۔ کہیں سے ہمیں خبر ملی کہ ایک پان کی قیمت پانچ روپے ہے۔ بازار کے آخر تک ڈر ڈر کر سفر طے کیا، ادھر ادھر دیکھتے جاتے کہ کہیں رنگے ہاتھوں دھر نہ لئے جائیں۔ بس ہمیں اتنا معلوم تھا کہ پان، ایک بڑے سے پتے میں کچھ چیزیں ڈال کر بنایا جاتا ہے۔ اور اس کا استعمال ہمارے ہاں کافی معیوب سمجھا جاتا ہے۔ آخر کار منزلِ مقصود پر پہنچ گئے۔پان والا ایک عظیم الجثہ اور خطرناک قسم کا آدمی معلوم ہوتا تھا۔ یہ سب باتیں پس پشت ڈال کر، کچھ ہمت کر کے، پان والے کو پانچ روپے تھما دئیے۔ اور ہلکی سی آواز میں کہا، ”انکل، ایک پان دے دو“ اس پر پان والے کی تیوری پر بل پڑ گئے اور غصے سے لال پیلا ہو کر چنگھاڑا ”بھاگ جاؤ یہاں سے، نہیں تو خنزیر ہو جاو گے“ اس کے بعد جو ہم نے دوڑ لگائی تو وین میں ہی جا کر دم لیا اور پان کھانے کی حسرت دل میں دبا کر ہی سارا بچپن گذار دیا۔
 

سید ذیشان

محفلین
بہت پرانی بات ہے تو کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ اس نے پیسے لئے ہی نہیں اور ہمیں بھگا دیا۔
 

x boy

محفلین
میں تو پان ، تمباکو، دھواں نوشی، کھانے کا نشہ دیگر اور اسی طرح کے باتوں سے اجتناب کرتا ہوں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
شیشہ سموکنگ کے بارے میں کیا خیال ہے، بڑی ہی مزے دار خوشبوئیں آ رہی ہوتی ہیں:p
ایسی ویسی خوشبوئیں۔
ایک دن صبح سکیم تھری کے علاقے سے گزرتے ہوئے میری گاڑی مارکیٹ کے سامنے والی سڑک پر ٹریفک میں کافی دیر رکی رہی۔ اور میرے سامنے موجود دکانوں میں ایک عدد شیشہ حقہ آؤٹ لٹ بھی موجود تھا۔ جہاں ایپسیکس(APSACS) کا یونیفارم پہنے ہماری قوم کے مستقبل کے دو ستارے اپنی موٹر بائیک کھڑی کیے باقی درخشندہ ستاروں کا انتظار کر رہے تھے۔ ایک ایک کر کے ان کے ساتھی آتے گئے اور کارواں بنتا گیا۔ پھر وہیں سے دس بارہ ستاروں کی یہ کہکشاں غالباً شیشہ حقہ کی خوشبوؤں اور ذائقے پر تحقیق کرنے اندر چلی گئی۔
اور مجھے یقین ہے کہ اس علاقے میں جو اتنے سکول کالج اور اکیڈمیاں ہیں ان کے طلبہ کی اکثریت اس تحقیق میں شامل ہو گی۔
 
Top