سنجیدہ بھی اور مذاق بھی ففٹی ففٹی۔یہ دھاگہ میں نے ابھی دیکھا ۔۔۔ بھئی یہ کیا مذاق ہے ۔
بہتر یہی کہ میں بھی کروٹ بدلوں اور کسی دوسرے دھاگے کا رخ کروں ۔،
اللہ ہم سب کو انتشاروافتراق سے دور رکھتے مل بیٹھ قابل برداشت گفتگو کی توفیق سے نوازے آمین
http://jang.com.pk/jang/sep2012-daily/03-09-2012/u119313.htm
تصویری خبر کے لیے معذرت میں ابھی ٹائپ نہیں کرسکتا۔۔۔
کیافرماتے ہیں مفتیانِ سائنس بیچ اس مسئلے کے کہ زید نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پانی سے گاڑی چلا دی ہے اور چلائی بھی ایسے ہے کہ نیوٹونیئن سائنس بھی دلِ شکستہ کو تھام تھام لے۔۔ بکر اس کی حمایت کرتا ہے اور کہتا ہے کہ جس طرح جہاز کی پہلی پرواز دس منٹ کی تھی اس طرح ہم پاکستانی بھی کسی سے کم نہیں ہیں ابھی تھوڑی دیر گاڑی چلائی ہے اگلے پچاس سالوں میں انشاء اللہ عز وجل ایک سلنڈر ہائڈروجن میں واشنگٹن فتح کر کے آجائیں گے۔ یہ ایجاد ایسے وقت میں ہوئی ہے کہ جب باقی مغربی ترقی یافتہ دنیا چین کی طرح افیون پی کر سورہی ہے، اتفاق سے ہم پاکستانیوں نے ساری افیون مغربی ممالک کو بھیج دی تھی تو ہم سونے سے رہ گئے اور ایجاد کرڈالی۔۔۔ عمر اس ایجاد کا سخت مخالف ہے حتیٰ کہ اسے ایجاد تک کہنے کا قائل نہیں۔ عمر کے اس عمل پر زید اور بکر اسے سخت کاہل اور رجعت پسند قرار دے رہے ہیں۔ زید اور بکر کے بقول سائنس کے قوانین پاکستان کے آئین کی طرح انیسویں اور بیسویں ترمیم کی طرح بدلے جاسکتے ہیں۔ براہِ مہربانی مفصل جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور اور عند الناس مشکور ہوں۔۔۔
جواب۔۔۔ اقول و باللہ التوفیق۔۔۔
زید کا یہ قول بد تر از بول ہے۔۔۔ اور عمرو کی شناعت و بطالت پر ابلیسِ لعین بھی انگشت بدندان ہے۔ یہ سب واہیات و خرافات وجاہلانہ اعتقادات و حماقات و بطالات ہیں۔ ان سے احتراز لازم۔ ہاں البتہ بکر بنابریں اعتقادِ خوش اندام و حسن الظن بر عوام کالانعام، لائقِ صد آفرین و تحسین ہے۔
واہ ، بہت خوب ! محمد امین کا استفتاء اور اس پر محمود احمد غزنوی کا فتوی
نور علی نور
اس استفتاء کا نام تجویز کیا جاتا ہے :
القول الصواب
فی
مشی السیارۃ بالماء
بلی کی گردن میں گھنٹی بندھ گئی۔آج کے جنگ میں ایسوسی ایٹ انجینئرنگ میں ڈپلو ہولڈر، پانی سے چلنے والی کار کے موجد، ڈاکٹر عطا الرحمان کی سائنسی حیثیت کو جھٹلانےو الے اور محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر کے آشیر باد کے حامل جناب عزت مآب آغا وقار پٹھان کی کراچی پولیس کے کرمنل ریکارڈ آفس میں بطور ملزم نمبر 7724 گلے میں تختی ڈالے ہوئے تصویر بھی موجود ہے۔