پاکستان آرمی، جماعت اسلامی اور سید منور حسن

یوسف-2

محفلین
idr2.gif
 

دوست

محفلین
کاپی پیسٹ کا دوسرا سپیل شروع ہو چکا ہے۔
اس مرتبہ جماعت اسلامی موضوع ہے، اور ہر دوسرے قدم پر گند مچ رہا ہے۔
منتظمین کہاں ہیں؟
یہی تماشا ملالہ کے موضوع کے ساتھ ہوا تھا۔
 

x boy

محفلین
زبردست شئرنگ ہے علم(نالج) کا ایک ہی رخ لیکن لینے والے پر منخصر ہے کہ وہ کیا لے رہے ہیں۔
 

ابن عادل

محفلین
دوست جی اگر تصویری اردو پر اعتراض ہے تو بجا ۔ اور جماعت اسلامی کی حمایت ہونے پر تو بھی بجا۔ لیکن ان دونوں سے قطع نظر جملوں کی چستی اور روانی نیز محاروں کا خوبصورتی سے استعمال ۔ سب ہی کمال ہے ۔ ذرا پڑھیں ۔ پھر بے شک اعتراض کرکے بند کروا دیں ۔ میں نے کم ہی ایسا لکھنے والے دیکھے ہیں ۔
 

یوسف-2

محفلین
ابن عادل برادر! اصل میں بعض لوگوں کو بعض لوگوں سے، بعض معاملات سے اور بہت سارے دینی مسائل اور اسلامی تعلیمات سے ”الرجی“ ہوتی ہے۔ وہ پڑھنے، سمجھنے، یا معقول دلائل سے جواب دینے کی ”اہلیت“ سے تو ”محروم“ ہوتے ہیں۔ لہٰذا وہ اسی طرح کا ”بے تکا رد عمل“ ظاہر کرتے ہیں۔ اگر صحافت کے زمرہ میں منتخب صحافتی تحریر اور کالم بھی ”کاپی پیسٹ“ نہیں کیا جاسکتا تو کیا انتظامیہ نے اس زمرہ کے لئے باقاعدہ عامل صحافیوں کا انتظام کیا ہوا ہے کہ وہ یہاں اوریجنل تحریر اور کالم لکھا کریں ۔ اگر کوئی شاہکار کالم صرف تصویری اردو میں دستیاب ہے تو اسی میں پیش کیا جائے گا۔ اب ایسا بھی نہیں ہے کہ کسی بھی زمرہ میں کوئی تصویری اردو پوسٹ ہی نہیں کی جارہی۔ جہاں جہاں ”ضرورت“ ہوتی ہے سب ہی ایسا کرتے ہیں۔ لوگ تو پوری پوری کتاب تصویری اردو میں پیش کرتے ہیں۔ بے شک ایسی کتب میں ادب کی آڑ اسلام اور اسلامی تعلیمات کا مذاق ہی کیوں نہ اڑایا جارہا ہو۔ ایسی تصویری اردو پر تو کبھی کسی نے انگلی نہیں اٹھائی۔ بس جس تصویری اردو میں دین اسلام یا اسلامی جماعتوں کا ذکر آجائے، لوگوں کے پیٹ میں درد شروع ہوجاتا ہے اور بہانے بہانے سے ۔ ۔ ۔ زیر بحث موضوع سے ہٹ کر ۔ ۔ ۔ اپنے ”الرجی پن“ کا مظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔ ایسے لوگوں اور ان کی باتوں کو ”اگنور“ کیا کیجئے کہ یہ اس سے زیادہ ”توجہ“ کے ”لائق“ نہیں ہوا کرتے۔ :D
 

ظفری

لائبریرین
اس سارے آرٹیکل کی تان اگر ٹوٹی ہے تو صرف اس بات پر کہ ماضی سب کی خرافات سے بھر ا پڑا ہے ۔ اگر ہم نے ایسا کچھ کرلیا تو کیا ہوا ۔ ؟ اسی شوشے کا سارے آرٹیکل میں رونا مچایا گیا ہے ، مگر اس بات سے قدرے اجتناب کیا گیا ہے کہ ایک دہشت گرد کو اس جماعت کے امیر نے " شہید " کہا تو کیوں کہا ۔ صرف مختلف تاویلیں ،ادھر ادھر سے پکڑ کر پیشہ ورانہ صحافت کا مظاہرہ کیا گیا ہے ۔ کچھ تاریخیں بھی مسخ کیں گئیں ہیں ۔ مثال کے طور پر 17 ماہ بعد امریکہ کو ہوش آیا کہ اس جنگ میں کودا جائے ۔ یعنی ایک سپر پاور دوسری سپر پاور کے اقدام سے اس قدر بے خبر تھی کہ جب جماعتِ اسلامی نے گھر گھر سے نوجوانوں کو نکال کی افغانستان کی جنگ کی آگ میں دھکیلا تو امریکہ کو ہوش آیا ۔ جبکہ سب جانتے ہیں کہ سرد جنگ کب شروع ہوئی ۔ امیر صاحب پتا نہیں کیا کیا کہہ جاتے ہیں اور اس جماعت کے دوسرے عہدہداران مختلف توجہیوں سے اپنے ساتھ دوسروں کو بھی بیوقوف بناتے ہیں ۔زیادہ عرصہ نہیں گذارا کہ موصوف نے فرمایا تھا کہ " اگر کسی عورت کیساتھ " زیادتی " ہوئی ہو اور اس کے پاس گواہ موجود نہ ہوں تو اس عورت کو چاہیئے کہ خاموش رہے ۔ " اس پر بھی امیر کے بیان کے بجائے بیچارے اینکر کی کھینچائی کردی گئی کہ اینکر نے اپنی مرضی کی بات ان کے منہ سے اگلوالی ۔
 

باباجی

محفلین
مجھے حیرت ہوئی یہ آرٹیکل پڑھ کے ۔۔ سراسر دفاعی انداز ہے جماعت اسلامی کی پوزیشن کلیئر کرنے کا ۔۔۔۔ اصل بات تو کہیں بھی نظر نہیں آئی ۔۔ کہ کئی ہزار لوگوں کو شہید کرنے والے کو "شہید" کیوں کہا ۔۔۔۔ چلو مانا غلطی ہوگئی ۔۔ تو غلطی تسلیم کرنے میں کیا عار ہے ۔۔ یہ تو ایمان والوں کی پہچان ہے غلطی تسلیم کرنا اور نادم ہونا ۔۔۔ لیکن ایک بات کہوں گا معذرت کے ساتھ ۔۔ ایک سیاسی جماعت کا اسلام کے نام پر ہونا کیا اس بات کی نشانی نہیں ہے کہ یہ سب کو بیوقوف بنا رہے ہیں ۔۔ منافقت کی سیاست کر رہے ہیں آج تک ۔۔ بنگلہ دیش کے مسلمانوں کا زبانی کلامی غم منا رہے ہیں کچھ عملی مظاہرہ ہوجائے ۔۔ کوئی احتجاج، کوئی ہڑتال ہوجائے ان کے حق میں ۔۔۔ اور جس طرح صاحب آرٹیکل نے عرض کیا کہ کشمیر میں سے اگر جمیعت کے لڑکے واپس آجائیں تو کشمیر کا نام و نشان نہ رہے ۔۔۔ او بھائی وہاں ظلم ویسا ہی ہے جیسے پہلے تھا ۔۔ بلکہ جمیعت کے لڑکے انڈین فوج کا ایک فوجی مارتے ہیں تو وہ 3،4 مردوں کو مارتے ہیں اور 2،4 کشمیری لڑکیوں کو اٹھا کر لے جاتے ہیں ۔۔۔ بدلے میں جمیعت والے ہیرو بنتے ہیں اور پھر 1،2 انڈین فوجی مار دیتے ہیں ۔۔۔ واہ کیا دلیری ہے جناب ۔۔۔ میں تو کہتا ہوں محکمہ پاکستانی فوج کو تحلیل کردیا جائے اور جمیعت کے لوگوں کو فوجیوں کو درجہ دیا جائے اور منور حسن کو ان کا چیف بنادیا جائے ۔۔۔ رولا ای مُک جائے گا ۔۔۔ خود ان کے سپورٹرز نہیں چاہتے کہ یہ اقتدار میں آئیں اور اسلامی نظام نافذ کریں ۔۔ کیوں یہ اور ان کے سپورٹرز اسلام کے نام کو کیش کروانا پسند کرتے ہیں اس پر عمل نہیں ۔۔ صاف بات ہے ۔۔۔ ورنہ اس کے کئی سالوں بعد بننے والی 2 جماعتیں 3،3 مرتبہ ھکومت میں آچکی ہیں ۔۔ اور ان کے امیر ہی بدلتے رہے ۔۔۔۔ بھائی جان شہادت جیسے عظیم رتبے کو ڈسکس کرنے سے پہلے اس کی مکمل معلومات حاصل کریں اور ایم کیو ایم یا قادیانیوں کی شہادت پر غور نہ کریں براہ کرم ۔۔۔ کتبے پہ شہید لکھنا کوئی بڑی بات نہیں ہے ۔۔ کچھ پیسے لگیں گے تو کتبے پر شہید لکھ دیا جائے گا ۔۔۔ اور وہی بات کہ اللہ کو بہتر پتا ہے شہید کون ہے کون نہیں ۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
کالم نگار کی بد دیانتی کا واضح ثبوت
مشرف ٹکا یحیی ایوب سب کا ذکر کر دیا مگر
ضیا کے ہاتھوں اک جمہوری منتخب حکومت کے خاتمے کا ذکر گول کر دیا کیونکہ جماعت اسلامی ہی اس میں مددگار تھی ۔
نہایت بودے دلائل کے ساتھ اک غلطی کا دفاع کرنے کی بودی کوشش
 

آصف اثر

معطل
کاپی پیسٹ کا دوسرا سپیل شروع ہو چکا ہے۔
اس مرتبہ جماعت اسلامی موضوع ہے، اور ہر دوسرے قدم پر گند مچ رہا ہے۔
منتظمین کہاں ہیں؟
یہی تماشا ملالہ کے موضوع کے ساتھ ہوا تھا۔
اگر آپ کو کوئی تکلیف ہے تو نہ آئیں نا ادھر۔۔۔ کیا کوئی کفر بکا ہے جو اس طرح چہرے پر سرخی آرہی ہے۔۔۔یا کسی کو ناذیبا کلمات کہے ہیں؟
عجیب لوگ ہو ۔۔۔
 

آصف اثر

معطل
یہ ایک مؤقف ہے۔ ہر کسی کو اپنے مؤقف دینے کی بھرپور آزادی ہے۔۔۔ لوگ تو یہاں پر جو کچھ کرتے ہیں وہ میں نے اس ایک، ڈیڑھ مہینے میں دیکھ لیا۔۔۔ اس پر بھی اعتراض کیا کریں۔
آخر اس میں ایسی کیا بات ہے جو آپ اتنا غصہ ہورہے ہیں۔۔۔؟
اگر آپ کا مؤقف اس کے خلاف ہے تو الگ بات مگر اس پر محفل میں پابندی لگانے کی کسی بھی طرح سے کوئی تُک نہیں بنتی۔۔۔
 

x boy

محفلین
کچھ سچ بہت کڑوے ہوتے ہیں خاص طور پر انکے لئے جو جھوٹ کا لباس نہیں اتارسکتے۔
 

دوست

محفلین
اگر آپ کو کوئی تکلیف ہے تو نہ آئیں نا ادھر۔۔۔ کیا کوئی کفر بکا ہے جو اس طرح چہرے پر سرخی آرہی ہے۔۔۔ یا کسی کو ناذیبا کلمات کہے ہیں؟
عجیب لوگ ہو ۔۔۔
یہ فورم پروپیگنڈا ہاؤس نہیں ہے۔ اس فورم کا مقصد اردو کا فروغ ہے۔ اس کا مقصد تصویری اردو کے ڈھیر لگانا بھی نہیں ہے۔ اب اگر کوئی اتنا ویلا ہے کہ سارے چہیتوں کے کالم لوگوں کو پڑھوانا چاہے تو اس کے لیے اپنا بلاگ شروع فرمائے۔ ایک ہی موضوع پر ایک ہی طرح کی پوسٹ کرنے کو ذرا مہذب زبان میں اسپیمنگ کہتے ہیں۔ اس لیے یہ تو اب ہر اس دھاگے پر ہوگا جہاں یہ تماشا چل رہا ہے۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
ابن عادل برادر! اصل میں بعض لوگوں کو بعض لوگوں سے، بعض معاملات سے اور بہت سارے دینی مسائل اور اسلامی تعلیمات سے ”الرجی“ ہوتی ہے۔ وہ پڑھنے، سمجھنے، یا معقول دلائل سے جواب دینے کی ”اہلیت“ سے تو ”محروم“ ہوتے ہیں۔ لہٰذا وہ اسی طرح کا ”بے تکا رد عمل“ ظاہر کرتے ہیں۔ اگر صحافت کے زمرہ میں منتخب صحافتی تحریر اور کالم بھی ”کاپی پیسٹ“ نہیں کیا جاسکتا تو کیا انتظامیہ نے اس زمرہ کے لئے باقاعدہ عامل صحافیوں کا انتظام کیا ہوا ہے کہ وہ یہاں اوریجنل تحریر اور کالم لکھا کریں ۔ اگر کوئی شاہکار کالم صرف تصویری اردو میں دستیاب ہے تو اسی میں پیش کیا جائے گا۔ اب ایسا بھی نہیں ہے کہ کسی بھی زمرہ میں کوئی تصویری اردو پوسٹ ہی نہیں کی جارہی۔ جہاں جہاں ”ضرورت“ ہوتی ہے سب ہی ایسا کرتے ہیں۔ لوگ تو پوری پوری کتاب تصویری اردو میں پیش کرتے ہیں۔ بے شک ایسی کتب میں ادب کی آڑ اسلام اور اسلامی تعلیمات کا مذاق ہی کیوں نہ اڑایا جارہا ہو۔ ایسی تصویری اردو پر تو کبھی کسی نے انگلی نہیں اٹھائی۔ بس جس تصویری اردو میں دین اسلام یا اسلامی جماعتوں کا ذکر آجائے، لوگوں کے پیٹ میں درد شروع ہوجاتا ہے اور بہانے بہانے سے ۔ ۔ ۔ زیر بحث موضوع سے ہٹ کر ۔ ۔ ۔ اپنے ”الرجی پن“ کا مظاہرہ کرنے لگتے ہیں۔ ایسے لوگوں اور ان کی باتوں کو ”اگنور“ کیا کیجئے کہ یہ اس سے زیادہ ”توجہ“ کے ”لائق“ نہیں ہوا کرتے۔ :D
اس کالم کا اسلام سے ویسا ہی تعلق ہے جیسا جماعت اسلامی کا اسلام سے اگر آپ کو ایسے کالمات سے فرصت ملے تو اپنے دین کا بھی مطالعہ فرمائیں اللہ آپ کی مدد فرماے آمین ۔
 

سپہ سالار

محفلین
ایک رائے یہ بھی:

جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کے ایک بیان کی وجہ سے میڈیا میں طوفان برپا ہو چکا ہے اور جماعت اسلامی پر چہار سو دباو اور پریشر بڑھتا ہی جا رہا ہے۔

جہاں تک فوج اور طالبان پاکستان کی لڑائی کا باہمی معاملہ ہے تو لوگ دو انتہاوں پر ہیں۔ ایک سیکورٹی فورسز کو مرتد اور مردار کہنے والے اور دوسرے انہیں مطلقا شہید کہنے والے۔

حکیم اللہ محسود کی جدوجہد کے دو پہلو ہیں۔ ایک پہلو تو حکومت پاکستان کے ساتھ جنگ وجدال ہے اور دوسرا امریکہ سے جہاد وقتال ہے۔ جہاں تک پاکستان کے ساتھ طالبان کی جنگ کا معاملہ ہے تو اس بارے میں میری رائے تو یہی ہے کہ دونوں صحیح نہیں ہیں۔ نہ فوج صحیح ہے نہ طالبان۔ لہذا مسئلے کا حل مذاکرات اور صلح ہی ہے۔ اگر دونوں طرف سے کوئی ہلاک ہو جاتا ہے تو اس کے حساب کتاب کا معاملہ اللہ پر چھوڑ دینا چاہیے کیونکہ معاملات بہت الجھے ہوئے ہیں اور اب بات ڈبل گیم سے ٹرپل ایجنٹی تک جا پہنچی ہے۔

حالیہ واقعہ میں حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں مارا گیا۔ میری رائے میں تو اسے شہید کہنا چاہیے کیونکہ یہ جنگ کا دوسرا پہلو ہے۔ ایک جنگ وہ امریکہ سے بھی لڑ رہے ہیں۔ ہماری فوج نے اسے مارا ہوتا تو بات دوسری تھی۔ اسے مشتبہ کہہ دیا جاتا لیکن اسے امریکہ نے مارا ہے اور وہ بھی ڈرون حملے میں۔ پوری قوم کا اس پر اتفاق ہے کہ ڈرون اٹیک امریکہ کرتا ہے، اور یہ ظلم ہے۔ ایک شخص اگر امریکی ظلم کی وجہ سے مارا جائے تو ہم کیسے اسے شہید نہ کہیں؟ کیا حکیم اللہ محسود کافر تھا؟ میرے علم کے مطابق یہ تو کوئی نہیں کہتا۔ اگر وہ مسلمان تھا تو زیادہ سے زیادہ یہ فتوی لگایا جا سکتا ہے کہ وہ گناہ گار ہے، اس نے بے گناہ مسلمانوں کو قتل کیا ہے، تو کیا گناہ گار ہونا شہادت کے مرتبے پر فائز ہونے میں کوئی مانع ہے؟

بات اس وقت پاکستانی فوج کے ساتھ ان کی لڑائی کی نہیں ہے بلکہ امریکہ کے ساتھ ان کی لڑائی کی ہے۔ کیا وہ امریکہ کے ساتھ لڑائی میں حق بجانب ہیں یا نہیں؟ اگر وہ حق بجانب ہیں تو پھر وہ شہید بھی ہیں کیونکہ امریکہ کے ڈرون حملے ظلم ہیں اور اس ظلم کے نتیجے میں جو بھی مسلمان مارا جائے گا وہ شہید ہو گا۔ یہ ایک ظاہری حکم ہے۔

جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ حکیم اللہ محسود شہید ہے تو فوج کیا ہے؟ ہمارے خیال میں یہ خلط مبحث ہے کیونکہ ہماری فوج نے اسے نہیں مارا ہے۔ لہذا یہ کہنا درست نہیں ہے کہ ایک باغی کو حکومت نے کچلا ہے لہذا وہ شہید کیسے ہو سکتا ہے؟ یا تو پاکستانی حکومت یہ کہے کہ ہم نے اسے مارا ہے کہ ڈرون اٹیک ہماری مرضی سے ہوا ہے تو پھر بحث کا رخ کچھ اور ہو گا۔ لیکن پاکستانی حکومت تو ڈرون روکنے کے لیے امریکہ کی منتیں کر رہی ہے۔

یہ اعتراض اس اعتبار سے بھی غلط ہے کہ فوج نے بھٹو کو مارا، اسے پیپلز پارٹی نے شہید کہا، بگٹی کو فوج نے مارا، اسے بلوچوں نے شہید کہا، لیکن کسی نے میڈیا پر یہ نہیں کہا کہ اگر بھٹو اور بگٹی شہید ہیں تو فوج کیا ہے؟ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سب ایک شرارت تھی کہ اس مسئلے کو جان بوجھ کر میڈیا پر اچھالا گیا۔ یہ مذہب دشمنی ہے کہ کوئی ایسا نکتہ ہاتھ آ جائے کہ جس سے مذہب کو بدنام کرنے اور مذہبی طبقات کو آپس میں لڑانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا جائے۔ واللہ اعلم بالصواب
حوالہ
 
Top