ڈاکٹرعامر شہزاد
معطل
تابش بھائی آپ کارنامے کو کامیابی کہہ رہے ہیں ۔۔۔کیا یہی ایک بڑی کامیابی نہیں کہ خواجہ کو سنچری نہیں کرنے دی. کیوں ڈاکٹرعامر شہزاد بھائی؟
ہم پاکستانی تو ویسے بھی کسی کو کچھ کرنے نہیں دیتے ۔۔ وہ خواجہ ہو یا خواجہ سرا
تابش بھائی آپ کارنامے کو کامیابی کہہ رہے ہیں ۔۔۔کیا یہی ایک بڑی کامیابی نہیں کہ خواجہ کو سنچری نہیں کرنے دی. کیوں ڈاکٹرعامر شہزاد بھائی؟
1995 میں تو آسٹریلیا پاکستان آئی تھی ؟؟پاکستان نے آسٹریلیا میں آخری ٹیسٹ میچ 1995 میں جیتا تھا۔ اور آخری ڈرا 1990 میں کیا تھا۔
ماشاء اللہ. اتنا گیپ اسی لیے دیتے ہیں کہ جب دوبارہ کرے تو خاص خاص لگے.پاکستان نے آسٹریلیا میں آخری ٹیسٹ میچ 1995 میں جیتا تھا۔ اور آخری ڈرا 1990 میں کیا تھا۔
پاکستان میں 1994 میں آئی تھی، اور اسکے بعد 1998 میں1995 میں تو آسٹریلیا پاکستان آئی تھی ؟؟
او کےپاکستان میں 1994 میں آئی تھی، اور اسکے بعد 1998 میں
فرض کیجیے کہ ٹیم اے پہلے کھیلتے ہوئے دوسرے دن چائے کے وقفے کی بجائے تیسرے دن کھانے کے وقفے تک ۷۵۰ رنز بنا کر اننگز ڈکلئیر کر دیتی ہے۔میری ذاتی رائے تو یہ ہے کہ 443 پر بھی ڈکلیئر نہیں کرنا چاہئے تھا۔
ڈکلیئر کرنے کے متعلق میری دیرینہ رائے یہ ہے کہ اس کو میتھس یعنی ریاضی کی رو سے دیکھا جانا چاہئے۔ اس کی وضاحت کے لئے ایک سچویشن فرض کریں کہ ایک ٹیم پہلی اننگز میں اچھی بیٹنگ کر رہی ہے اور دوسرے دن کے چائے کے وقفے کے قریب اس نے 550 رنز کے قریب سکور کر لیا ہے۔ ایسے میں سب کمنٹیٹرز اور ٹی وی کے سپورٹس تجزیہ کاروں وغیر ہ کی چیخیں شروع ہو جاتی ہیں کہ جلدی جلدی ڈکلیئر کریں، دیر کیوں کر رہے ہیں۔ وغیرہ وغیرہ۔ اب دیکھا جائے تو اگر چائے کے وقفے پہ ڈکلیئر کر دیا جائے تو ابھی بھی سوا تین دن کا کھیل باقی ہے، اور اگر دوسری ٹیم اپنی دونوں اننگز میں کل ملا کر اڑھائی دن بھی کھیل گئی تو بھرپور امکانات ہیں کہ وہ 550 سے کہیں زیادہ رنز کر لے گی۔ اور اگر رن ریٹ کچھ زیادہ ہو تو پہلی ٹیم کو میچ ہارنے کی سچویشن پیدا کرنے کے لئے ایک چھوٹا موٹا کولیپس کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسرے لفظوں میں اگر آپ اس ٹیم کو اڑھائی دن میں دو بار آؤٹ نہیں کر سکتے تو میچ نہیں جیت سکیں گے، تو کیوں نہ اس کو وقت ہی اڑھائی دن کے قریب قریب دیا جائے۔
اس کی ایک مشہور مثال ایڈیلیڈ ٹیسٹ 2005 کے کیس میں دیکھی جا سکتی ہے۔ میں اس کو سراسر غلط ڈکلیریشن کا نتیجہ قرار دوں گا۔ حال ہی میں پاکستان بھی ویسٹ انڈیز سے یہ میچ ہارتے ہارتے بچا تھا، جبکہ میرے خیال میں مزید 100 سے 150 رنز کرنے کے بعد ڈکلیئر کرنا چاہئے تھا۔ آج کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کی بابت بھی تیسرے دن کے اختتام پر ہی ڈکلیئر کرنے کی بات بھی کی جا رہی ہے جبکہ ابھی ان کی لیڈ 450 رنز کی بھی نہیں ہوئی۔ اب اگر وہ اسی مقام پہ ڈکلیئر کر دیں تو سری لنکا کو 6 تو کیا 5 سیشن میں بھی آؤٹ کرنے میں ناکام رہیں تو 90 فیصد امکان ہے کہ ٹارگٹ ہی چیز ہو جائے گا۔
امید ہے کہ میں اپنا موقف سمجھا پایا ہوں۔
اور اگر نالائق نہ ہوتے تو ہم جیتنے کی امید رکھتے.اج اگر نالائقوں نے مزید نالائقی نہ دکھائی تو میچ ڈرا نظر آرہا ہے۔