قمراحمد
محفلین
پاکستان دنیامیں دہشتگردی کامرکزہے۔منموہن سنگھ
بی بی سی اُردو
ہندوستان کے وزير اعظم منموہن سنگھ نےکہا ہے کہ پاکستان دنیا میں دہشتگردی کا مرکز ہے۔ ایک برطانوی اخبار فائنینشل ٹائمز سےانٹرویو ميں انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مناسب اقدامات کرنے میں اسلام آباد ناکام رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان لشکر طیبہ جیسے شدت پسند گروپ پر قابو پانے میں یا تو ناکام رہا ہے اور یا پھر قابو پانا ہی نہیں چاہتا ہے۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی خفیہ ایجنسیوں سمیت اب یہ سبھی نے تسلیم کر لیا ہے کہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی اور اسے عملی جامہ پاکستان کی سر زمین پر ہی پہنایا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی جانب سے مجھ سے اور مجھ سے پہلے کے رہنماؤں کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر ، کہ پاکستان کی سر زمین ہندوستان کے خلاف حملے کرنے کے لیے استعمال نہيں کی جائے گی، کوئی واضح کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
وزیر اعظم منموہن سنگھ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی فوج میں اور خفیہ ایجنسیوں میں بعض ایسے عناصر ہیں جو دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دیتے ہیں اور اس کا ایک نمونہ گزشتہ برس جولائی میں کابل میں ہندوستانی سفارت خانے پر ہوا حملہ تھا جس ميں 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ پاکستان اپنے اس وعدے پر قائم رہے جس میں اس نے اپنی سرزمین کو ہندوستان کے خلاف حملے کرنے کے لیے استعمال نہ کرنے کی بات کہی تھی۔
بی بی سی اُردو
ہندوستان کے وزير اعظم منموہن سنگھ نےکہا ہے کہ پاکستان دنیا میں دہشتگردی کا مرکز ہے۔ ایک برطانوی اخبار فائنینشل ٹائمز سےانٹرویو ميں انہوں نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مناسب اقدامات کرنے میں اسلام آباد ناکام رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان لشکر طیبہ جیسے شدت پسند گروپ پر قابو پانے میں یا تو ناکام رہا ہے اور یا پھر قابو پانا ہی نہیں چاہتا ہے۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی خفیہ ایجنسیوں سمیت اب یہ سبھی نے تسلیم کر لیا ہے کہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی اور اسے عملی جامہ پاکستان کی سر زمین پر ہی پہنایا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی جانب سے مجھ سے اور مجھ سے پہلے کے رہنماؤں کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر ، کہ پاکستان کی سر زمین ہندوستان کے خلاف حملے کرنے کے لیے استعمال نہيں کی جائے گی، کوئی واضح کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
وزیر اعظم منموہن سنگھ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی فوج میں اور خفیہ ایجنسیوں میں بعض ایسے عناصر ہیں جو دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دیتے ہیں اور اس کا ایک نمونہ گزشتہ برس جولائی میں کابل میں ہندوستانی سفارت خانے پر ہوا حملہ تھا جس ميں 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ پاکستان اپنے اس وعدے پر قائم رہے جس میں اس نے اپنی سرزمین کو ہندوستان کے خلاف حملے کرنے کے لیے استعمال نہ کرنے کی بات کہی تھی۔