پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے این اے 249کراچی سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دیدی ہے ،ان کی شکست کا مارجن صرف 600سے زائد ووٹ ہیں۔این اے 249 سے تحریک انصاف کے فیصل واؤڈا 35ہزار 344ووٹ لے کر کامیاب ہوئے،ان کے مقابل امیدوار شہبازشریف کے ووٹوں میں 600 سے زائد ووٹوں کا فرق ہے ۔شہبازشریف کی طرف سے ن لیگی رہنما رانا مشہود نے ری کاؤنٹنگ کی درخواست دی اور کہا کہ دوبارہ گنتی تک این اے 249 کا نتیجہ روک لیا جائے ۔
رانا مشہود نے درخواست میں یہ بھی کہا کہ حلقے میں ساڑھے 3ہزار ووٹ منسوخ کئے گئے جبکہ ہار جیت کا مارجن صرف 600 سے زائد ووٹ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جن حلقوں سے ہمارے پولنگ ایجنٹ نکالے گئے ،ان کے نتائج مشکوک ہیں۔
 
5083a9f0-87b0-412d-8256-5235db953f44.png

اپڈیٹڈ نتائج
7 نتائج باقی۔
یہ نتائج آج والے ری کاؤنٹ سے پہلے کے ہیں۔
ری کاؤنٹ والے تمام نتائج ابھی تک کنفرم نہیں ہیں۔
 
رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں خرابی سے قومی اسمبلی کے ایک حلقے کا نتیجہ غلط قرار دیدیا گیا ہے ، یہ2018 کے عام انتخابات کا پہلا واقعہ ہے جس میں نتیجے کو غلط قرار دیا ہے۔این اے 190 ڈی جی خان کے ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کے ذوالفقار کھوسہ کی کامیابی کے جاری نتیجے کو رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں خرابی کے باعث غلط قرار دیدیا ۔
ریٹرننگ آفیسر منیر حسین گل کے جاری کردہ تازہ نتائج کے مطابق 72ہزار 189ووٹ لینے والے آزاد امیدوار امجد فاروق این اے 190 سے کامیاب ہوئے ہیں۔نئے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے ذوالفقار کھوسہ نے اس نشست پر 71964ووٹ لئے ہیں اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
اس سے قبل جاری کردہ نتائج میں پی ٹی آئی امیدوار 110ووٹ کی برتری پر تھے اور جیت رہے تھے ۔
 

زیک

مسافر
رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں خرابی سے قومی اسمبلی کے ایک حلقے کا نتیجہ غلط قرار دیدیا گیا ہے ، یہ2018 کے عام انتخابات کا پہلا واقعہ ہے جس میں نتیجے کو غلط قرار دیا ہے۔این اے 190 ڈی جی خان کے ریٹرننگ آفیسر نے تحریک انصاف کے ذوالفقار کھوسہ کی کامیابی کے جاری نتیجے کو رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں خرابی کے باعث غلط قرار دیدیا ۔
ریٹرننگ آفیسر منیر حسین گل کے جاری کردہ تازہ نتائج کے مطابق 72ہزار 189ووٹ لینے والے آزاد امیدوار امجد فاروق این اے 190 سے کامیاب ہوئے ہیں۔نئے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے ذوالفقار کھوسہ نے اس نشست پر 71964ووٹ لئے ہیں اور انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
اس سے قبل جاری کردہ نتائج میں پی ٹی آئی امیدوار 110ووٹ کی برتری پر تھے اور جیت رہے تھے ۔
ویب سائٹ پر ابھی تک ویسے کا ویسا ہی ہے
 
فیصل آباد میں پولنگ سٹیشن پر عملے کے ایک رکن (غالبا پریزائڈنگ ہی تھے)، ساٹھ سال سے کچھ کم عمر تھی اور شدید گرمی، سٹریس اور خاصا بوجھ اٹھانا وغیرہ. ان کی ڈیوٹی ٹائمنگ میں وفات ہوگئی.
 

زیک

مسافر
کوئی ہے جو الیکشن کمیشن کی سائٹ پر کرالر چلا کر مندرجہ ذیل پارٹیوں کے ووٹوں کی تفصیل ایک سپریڈشیٹ میں اکٹھی کر لے:
  • تحریک لبیک
  • ملی مسلم لیگ
  • اللہ اکبر تحریک
  • اہل سنت و الجماعت
  • راہ حق
 
Screenshot_2018-07-27-19-06-50-94.png

بس پی پی 1 کا نتیجہ رہ گیا۔
اس کے بعد آزاد امیدواروں کو غالبا تین دن کی مہلت ملی تھی نا کل؟

ویسے یہ جو نتیجے رہ رہے ہیں، کیوں رہ رہے ہیں ابھی تک؟ میرے جاننے والوں میں سے جس جس نے بھی ڈیوٹی کی ہے سبھی کہہ رہے ہیں کہ شفاف انتخابات ہوئے ہیں اور واقعی عوان تنگ آئی ہوئی ہے، بلے کے اتنے زیادہ ووٹ تھے وغیرہ وغیرہ.
 
پھر تو نون لیگ والے زیادہ مالدار ہیں. لیکن آزاد امیدوار مرکزی حکومت کو ترجیح دی‍ں گے غالبا
آزاد ایم این اے کے لیے ترجیح تو حکومتی پارٹی ہی ہوتی ہے۔ مگر اس وقت پنجاب میں ن لیگ اور پی ٹی آئی دونوں ہی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہیں۔ لہٰذا بولیاں لگ رہی ہوں گی۔
 

زیک

مسافر
شفاف انتخابات ہوئے ہیں
  1. جو ماحول اور حالات پچھلے ایک سال سے بنائے گئے اور میڈیا پر اس سلسلے میں جو پابندیاں لگیں وہ ایک فیئر اور فری الیکشن سے دور تھیں
  2. الیکشن کے سافٹویر کے مسائل اور پھر رات دیر تک اس پر کوئی بیان نہ آنا شفافیت کو گدلا کرتا ہے
  3. الیکشن میں ووٹوں میں دھاندلی کا ابھی تک پارٹیوں نے کوئی ثبوت نہیں دیا صرف شور ہی مچایا ہے۔
 

یاز

محفلین
Top