پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

دخل اندازی کے لیے معذرت۔
جس دن پاکستانی قوم ان سامریانہ الفاظ کے اثر سے نکل گئی، اس روز سے نیا پاکستان بننا شروع ہو جائے گا۔ :)

پھر ایسا کیوں نا کریں، کہ یہ حلف ہی تبدیل کر دیں اور انھیں سیاست میں مداخلت کیے رکھنے کی مکمل اجازت دے دی جائے۔
Dj_GH5k_IX4_AAH7_TW.jpg
آپ سے متفق ہوں مگر ایسے مخلص سیاسی رہنما بھی تو ہوں جن پر مکمل اعتماد کیا جاسکے ۔
 
اتنے بھولے بادشاہ آپ لگتے تو نہیں انصاری صاحب قبلہ۔ یہ "صدقہ" تین چار گنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ہو کر واپس انہی کے پاس لوٹ آتا ہے! :)
:):):)
تُسی ٹھیک ای کہندے او :)
وارث بھائی یہ سوال در اصل ایک اور سوال کا مقدمہ تھا، کہ یہ واپسی "ایک نمبر" طریقے سے ممکن ہو سکتی ہے؟
مثلاً کیا ماہانہ تنخواہیں وغیرہ اتنی ہوتی ہیں کہ ایمانداری کے ساتھ اسی میں سے یہ خرچ پورا ہوسکے؟ انہیں کون سا سکیل ملتا ہے؟

میری دلچسپی کی وجہ صرف اس بات کا ناقابل فہم ہونا ہے کہ "ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک آدمی کو بیٹھے بیٹھے "خدمت" کا خیال آئے اور وہ عوام کی خدمت کے لیے لاکھوں روپے صرف کمپین میں ہی پھونک ڈالے؟؟؟"
:)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
دخل اندازی کے لیے معذرت۔
جس دن پاکستانی قوم ان سامریانہ الفاظ کے اثر سے نکل گئی، اس روز سے نیا پاکستان بننا شروع ہو جائے گا۔ :)
سنجیدہ سوال
کیا ہمیں ان سامریانہ الفاظ کے سحر سے باہر نکلنا چاہیے؟ اگر ہاں تو کیوں؟ اور یہ نیا پاکستان کیسے بنائے گا؟
 

محمد وارث

لائبریرین
:):):)
تُسی ٹھیک ای کہندے او :)
وارث بھائی یہ سوال در اصل ایک اور سوال کا مقدمہ تھا، کہ یہ واپسی "ایک نمبر" طریقے سے ممکن ہو سکتی ہے؟
مثلاً کیا ماہانہ تنخواہیں وغیرہ اتنی ہوتی ہیں کہ ایمانداری کے ساتھ اسی میں سے یہ خرچ پورا ہوسکے؟ انہیں کون سا سکیل ملتا ہے؟

میری دلچسپی کی وجہ صرف اس بات کا ناقابل فہم ہونا ہے کہ "ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک آدمی کو بیٹھے بیٹھے "خدمت" کا خیال آئے اور وہ عوام کی خدمت کے لیے لاکھوں روپے صرف کمپین میں ہی پھونک ڈالے؟؟؟"
:)
ایک ایم پی اے یا ایم این اے کی تنخواہ و مراعات وغیرہ تو الیکشن کے اخراجات کے مقابلے میں معمولی سی چیز ہیں۔ ظاہر ہے یہ "کاروبار" دو نمبر طریقوں ہی سے ممکن ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
خواجہ آصف اور عثمان ڈار کا قضیہ بھی لٹکا ہوا ہے ابھی تک۔ ڈی آر او نے شور شرابے اور ہجوم کے باعث اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
 
پنجاب پولیس، ٹریفک پولیس یا کوئی بھی دیگر پولیس فورس سب نے ویسے ہی ڈیوٹی دی جیسے باقی سب نے لیکن پڑھی لکھی قوم نے الیکشن سے پہلے ہی ایک دوسرے کو جو ایک اچھی ترغیب دی کہ پولنگ سٹیشن پر جائیں تو گرمی میں ہمارے لیے خدمات سر انجام دینے کے لیے کھڑے فوجی جوانوں کو پھول پیش کریں اور ان کا شکریہ ادا کریں اس میں ان فورسز کا کہیں کوئی نام نہیں تھا کیوں کہ وہ ٹھلا ہیں۔
ہم لوگ جب پولنگ سٹیشن پہنچے تو گاڑی دروازے کے سامنے روکی کیوں کہ میری والدہ کا حال ہی میں ایک آپریشن ہوا ہے اور ابھی انھیں زیادہ چلنے پھرنے کی ممانعت ہے۔ گیٹ پر پولیس کے جوان موجود تھے۔ ایک فوجی بھائی بھی کچھ ہٹ کے پیچھے کھڑا تھا۔ پولیس بھائی نے ڈرائیور سے کہا کہ گاڑی یہاں نہیں روک سکتے لیکن اتنی دیر میں میرے والد بھی گاڑی سے اتر چکے تھے اور والدہ اتر رہی تھیں سو اسے اندازہ ہو گیا کہ بیمار ہیں سو اس نے سلام کے بعد بس اتنا کہا کہ موبائل فون اندر نہیں لے کر جا سکتے نیز اندر جانے سے پہلے اپنی پرچی بنوا لیں۔
اندر گئے تو ایک ٹیچر جن کی شاید مین انٹری پر ڈیوٹی تھی سب کو قطار میں کھڑے ہونے کو کہہ رہی تھیں۔ ہم بھی لائن میں لگ گئے۔ جب میری باری آنے والی تھی تو ایک فوجی بھائی آئے اور انھوں نے قطار میں پہلے نمبر پر کھڑی خاتون سے کہا کہ آپ پیچھے ہٹ کر کھڑی ہوں۔ یہ پولنگ والے کمرے کی کھڑکی ہے، آپ اس کے سامنے کھڑی نہیں ہو سکتیں۔ وہ بے چاری بلکہ ہم سب بیچارے معصوم ایسے ہی پیچھے ہو گئے جیسے پاکستان ترقی کے دو قدم آگے طے کرنے کے بعد تنزلی کے چار قدم پیچھے ہو جاتا ہے۔ خیر جب اپنی باری پر میں قطار میں سے آگے ہوئی تو وہی خاتون ٹیچر پھر آ کر کہنے لگیں آپ ذرا آگے ہو جائیں۔ میں نے کہا۔۔نہیں بھئی فوج کا حکم ہے کہ اس جگہ سے آگے علاقہ ممنوع ہے اور میں سول بندی اس حکم کی سرتابی کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ اس پر مجھے ہر طرف سے مختلف رد عمل ملے۔ خاتون تو مسکرا کر واپس چلی گئیں۔ میری بھابھی جو میرے پیچھے کھڑی تھیں انھوں نے ٹوکا کہ انسان بنو۔ ایک معصوم سا فوجی بھائی جو وہاں کھڑا تھا اس نے sheepish سی مسکراہٹ کے ساتھ کہا ۔ 'سسٹر ایسا تو نہ کہیں۔' (شاید ابھی نیا نیا سول سے فوجی بنا ہو)۔ اور وہ جنھوں نے پہلے حکم جاری کیا تھا وہ بالکل ایسے کھڑے رہے جیسے ملکہ برطانیہ کا بکنگھم پیلیس والا حفاظتی دستہ کا سپاہی صم بکم کھڑا رہتا ہے۔
جی آپی بلکل ایسا ہی ہوا ہے ۔ہم جب اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کی غرض سے پولنگ بوتھ پر لائن میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے تو بوتھ سیکورٹی پر مامور فوجی صاحب نے ووٹر لسٹ میں نام دیکھنے والے صاحب کو ٹھیک طرح سے ڈانٹ ڈاپٹ کی ،ڈانٹ نے کی وجہ یہ تھی کہ وہ صاحب بہت ست انداز میں کام کر رہے تھے ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
دخل اندازی پر معذرت !
آپی اگر فوج کنگ میکر کا کردار ادا نہ کرے تو موجودہ سیاستدان سے آپ بھلائی کی امید نہیں رکھ سکتی ۔ان سیاستدانوں کو فوج کے بوٹوں کی بازگشت ہی قابو بھی رکھتی ہے ۔
کیوں عدنان بھائی؟ ہر ادارہ صرف اپنا کام کیوں نہ کرے؟
اگر سیاستدان نالائق ہیں تو ان نالائقوں کو بڑھاوا ہم عوام دیتے ہیں۔
یا پھر فوج کے مینڈیٹ میں یہ بات کیوں نہ شامل کروا دی جائے کہ وہ ان کا کام سرحدوں کی حفاظت نہیں بلکہ سیاسی سرگرمیوں کی نگرانی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
کیوں عدنان بھائی؟ ہر ادارہ صرف اپنا کام کیوں نہ کرے؟
اگر سیاستدان نالائق ہیں تو ان نالائقوں کو بڑھاوا ہم عوام دیتے ہیں۔
یا پھر فوج کے مینڈیٹ میں یہ بات کیوں نہ شامل کروا دی جائے کہ وہ ان کا کام سرحدوں کی حفاظت نہیں بلکہ سیاسی سرگرمیوں کی نگرانی ہے۔

یہ واقعی ایک بری بات ہے کہ فوج سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے۔

لیکن یہ بھی زمینی حقائق میں سے ایک ہے کہ اگر فوج مداخلت نہ کرتی تو ہم کبھی بھی ان دو خاندانوں کےتسلط سے نجات نہیں حاصل کر سکتے تھے کہ جو بالتصدیق بد عنوان بھی ہیں اور اُن کے اخلاص پر بھی کئی ایک شبہات ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یہ واقعی ایک بری بات ہے کہ فوج سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لے۔

لیکن یہ بھی زمینی حقائق میں سے ایک ہے کہ اگر فوج مداخلت نہ کرتی تو ہم کبھی بھی ان دو خاندانوں کےتسلط سے نجات نہیں حاصل کر سکتے تھے کہ جو بالتصدیق بد عنوان بھی ہیں اور اُن کے اخلاص پر بھی کئی ایک شبہات ہیں۔
صرف یہ دو خاندان ہمیں اس لیے دکھائی دیتے ہیں کیوں کہ ان کے سربراہان حکومتی سربراہان بنتے رہے۔ میں اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ وہ جو 'ایلیکٹ ایبلز' ہیں ہمیں ان کی اجارہ داری کیوں دکھائی نہیں دیتی۔ وہ برسہا برس سے تسلط جمائے بیٹھے ہیں۔ نسل در نسل۔ اگر ہمارا یہ خیال ہے کہ صرف چند مخصوص چہروں کو آگے پیچھے کرنے سے مثبت تبدیلی آ جائے گی تو کیا یہ خام خیالی نہیں ہے؟
ویسے ان لوگوں کو بھی فوج ہی اٹھا کر سامنے لائی تھی۔ یہ بھی ایک زمینی حقیقت ہے۔
 
کیا ہمیں ان سامریانہ الفاظ کے سحر سے باہر نکلنا چاہیے؟ اگر ہاں تو کیوں؟ اور یہ نیا پاکستان کیسے بنائے گا؟
اگر ہم 70 سالہ تاریخ میں 40 سال ڈی ٹریک نا ہوئے ہوتے تو ہر 4 یا 5 سال بعد ہوئے انتخابات نے عوام یا ووٹر میں اچھے برے کی پہچان والی جنیاتی تبدیلی کو بہت بڑھاوا دے دیا ہوتا۔
اب لگاتار تیسرا الیکشن ہے، اس بار انتخابی مہم کے دوران بےشمار ایسی ویڈیوز آئیں جہاں عوام نے ووٹ مانگنے والوں سے سوال کیا۔ کیا آج سے 15، 20 سال پہلے تک ہم ایسا سوچ بھی سکتے تھے ؟
تیسری بات کیا ہماری اسٹیبلیشمنیٹ اتنی تگڑی ہوتی کہ وہ حکومتوں کے بننے بگڑنے میں اتنی مداخلت کر سکنے کی جرات رکھتی کہ اپنی مرضی کے بندے کو اوپر لے آتی ؟

جن سامریانہ الفاظ کا ذکر آیا ہے وہ سال کے 365 دن ہمارے کانوں میں مسلسل انڈیلے جاتے ہیں۔ ایک اور لڑی میں اس کی وضاحت کی تھی۔

بصد احترام یہ جملہ اسی پراپیگنڈا کمپین کا حصہ ہے جو خلائی مخلوق کسی زرخرید صحافی یا اینکر نما کے ذریعے مسلسل عوام کے کانوں میں انڈیلتی رہتی ہے۔ اسی اینکر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ سب سویلین رہنماؤں کو معذرت بلڈی سویلین راہنماؤں کو چور ہیں، ڈاکو ہیں کے القابات سے نوازتا رہے تاکہ عوام سیاستدانوں سے مکمل بدظن رہیں اور انھیں ہمیشہ گندہ ہی سمجھے۔

ہر زر خرید صحافی اور اینکر اپنے پروگرام کو خلائی مخلوق کی تعریف و توصیف کے جملوں سے مزین کیے رکھتا ہے اور ایک کمپین سال کے 365 دن چلتی ہی رہتی ہے۔ لمبی لمبی جذباتی حب الوطنی سے بھری تحریریں فیس بک،واٹس ایپ پر گردش کروائی جاتی ہیں تاکہ عوام میں ڈی ایچ اے اور عسکری برانڈز کے مالکوں سے محبت بڑھے اور وہ ان کے گن گاتے ، شکریہ راحیل شریف کے ہیش ٹیگ چلاتے رہیں۔

یہ سیاستدان اور مذہبی رہنما معاشرے کا چہرہ ہوتے ہیں۔ یہ میرا، آپ کا ہم سب کا مجموعی چہرہ ہیں۔

میں بیک وقت عمران خان بھی ہوں، نواز شریف بھی، سراج الحق بھی اور زرداری بھی۔ میں تبلیغی جماعت بھی ہوں، دعوت اسلامی بھی اور لشکر طیبہ بھی اور جب میرے جیسے کروڑوں زرداری بن گئے تو رہنما بھی زرداری جیسا ہو گا۔ جب میرے جیسے کروڑوں سراج الحق بن گئے تو ہمارا رہنما بھی سراج الحق جیسا ہو گا۔
 

ربیع م

محفلین
کوئی ہے جو الیکشن کمیشن کی سائٹ پر کرالر چلا کر مندرجہ ذیل پارٹیوں کے ووٹوں کی تفصیل ایک سپریڈشیٹ میں اکٹھی کر لے:
  • تحریک لبیک
  • ملی مسلم لیگ
  • اللہ اکبر تحریک
  • اہل سنت و الجماعت
  • راہ حق
اللہ اکبر تحریک اور ملی مسلم لیگ ایک ہی چیز ہے
ملی مسلم لیگ ذرائع کے مطابق انھیں ساڑھے چار لاکھ ووٹ ملے درست نتائج کا علم تو الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے ہی ہو گا.
 
کیوں عدنان بھائی؟ ہر ادارہ صرف اپنا کام کیوں نہ کرے؟
اگر سیاستدان نالائق ہیں تو ان نالائقوں کو بڑھاوا ہم عوام دیتے ہیں۔
یا پھر فوج کے مینڈیٹ میں یہ بات کیوں نہ شامل کروا دی جائے کہ وہ ان کا کام سرحدوں کی حفاظت نہیں بلکہ سیاسی سرگرمیوں کی نگرانی ہے۔
آپی ان خرابیوں کی ایک نہیں کئی وجوہات ہیں ۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان میں جو اصل خرابی سیاسی بنیاد پر سرکاری اداروں میں افسران کی تقرری ہے ۔جب تک ان اداروں میں سیاسی بنیاد پرستی کا رجحان رہے گا اس وقت ان اداروں میں بہتری نہیں آ سکتی ۔
پولیس کے محکمہ کی کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔سیاسی سر گرمیوں کی نگرانی کے لیے فوج کو باحالت مجبوری سیاست کے میدان میں اترانا پڑتا ہے ۔پاکستانی عوام وردی کے خوف اور وردی کی عزت کے مفہوم سے خوب آشنا ہو چکی ہے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ کسی نے لبیک والوں کا اثر نون لیگ پر دیکھنے کی کوشش کی ہے اس مفروضے کے ساتھ کہ اگر لبیک کے سارے ووٹ نون کو مل جاتے تو نون 14 سیٹیں مزید جیت جاتی۔ میرے خیال میں یہ مفروضہ صحیح نہیں ہے لیکن پھر بھی "لبیک" کا کچھ نہ کچھ اثر دیکھا جا سکتا ہے۔

DjHh5kgX4AExt-o.jpg:large
 

محمداحمد

لائبریرین
صرف یہ دو خاندان ہمیں اس لیے دکھائی دیتے ہیں کیوں کہ ان کے سربراہان حکومتی سربراہان بنتے رہے۔
سربراہ کا ہی حکم چلتا ہے۔

کیا کبھی ایسا ہوا کہ پارلیمان میں کسی قرارداد پر نواز شریف یا زرداری نے 'یس' کہا ہو اور اُن کی جماعت کے کسی شخص کو اُن کے حکم سے سرتابی کی جرات ہو سکی ہو۔ پارلیمان تو دور کی بات ہے کہ پارٹی کے اند ر بھی اختلافِ رائے کی ہمت کسی کی نہیں ہوتی۔ یہ مطلق العنانی نہیں تو کیا ہے۔

میں اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ وہ جو 'ایلیکٹ ایبلز' ہیں ہمیں ان کی اجارہ داری کیوں دکھائی نہیں دیتی۔ وہ برسہا برس سے تسلط جمائے بیٹھے ہیں۔ نسل در نسل۔

یہ بات درست ہے۔ لیکن یہ اس نظام کا ہی تحفہ ہے۔

کیا عمران خان نے کوشش نہیں کی کہ وہ ان لوگوں کے بغیر کسی طرح اس نظام میں شامل ہو سکیں؟

اگر ہمارا یہ خیال ہے کہ صرف چند مخصوص چہروں کو آگے پیچھے کرنے سے مثبت تبدیلی آ جائے گی تو کیا یہ خام خیالی نہیں ہے؟

یہ بات بھی درست ہے۔

لیکن اس وقت عمران خان پر بد عنوانی کے کوئی الزامات نہیں ہیں دیگر معاملے میں بھی وہ زرداری اور نواز شریف سے بہت بہتر ہیں ۔ایسے میں عمران خان کے وزیرِ اعظم بننے پر لوگوں میں اتنی مزاحمت اور بدعنوان لوگوں کی غیر مشروط حمایت میری سمجھ میں تو نہیں آتی۔

اینٹی اسٹیبلشمنٹ سیاستدان ہونے کا یہ مطلب تو نہیں ہے کہ ملک کا جیسے چاہے بیڑہ غرق کرتے رہو۔

ویسے ان لوگوں کو بھی فوج ہی اٹھا کر سامنے لائی تھی۔ یہ بھی ایک زمینی حقیقت ہے۔

درست! تو پھر عمران خان کو پرو اسٹیبلشمنٹ ہونے کا طعنہ چہ معنی دارد؟

پہلے مطلق العنان سیاستدانوں سے جان چھڑائی جائے، اداروں کو مضبوط کیا جائے اور پھر ایسی باتیں کی جائیں تو اچھی بھی لگیں۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
سعادت بھائی اے ڈبلیو پی نے ملک بھر میں کتنے ووٹ لیے؟
قومی اسمبلی کے لیے اے-ڈبلیو-پی کے 8 امیدوار تھے، جنہیں کُل ملا کر تقریباً 17 ہزار ووٹس مِلے۔

اسلام آباد کے دونوں حلقوں میں کچھ زیادہ توقع تو نہیں تھی، لیکن پھر بھی نتائج سے مایوسی ہوئی: عمار رشید نے این-اے 53 میں 912 ووٹس لیے، جبکہ عصمت رضا شاہجہاں نے این-اے 54 میں 484 ووٹس لیے۔ اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ اِن دونوں حلقوں میں تحریک لبیک پاکستان کے امیدواروں کو اِن سے زیادہ ووٹس حاصل ہوئے (این-اے 53 میں 5,144 ؛ اور این-اے 54 میں 3,637)۔

کیا ریوائول کا چانس ہے؟ اگر ایسا ہے تو یہ خوش آئند ہے۔ ان کو آگے بڑھنے کے لیے مستقل مزاجی سے کام کرنا ہو گا۔
ریوائول کے بارے میں کہنا کچھ مشکل ہے۔ پاکستانی سیاست کو ایک جینوئن لیفٹ کی کافی ضرورت ہے؛ اگر اے-ڈبلیو-پی واقعی مستقل مزاجی سے کام کرتی رہے تو امید ہے کہ اس ضرورت کو پورا کر سکے گی، لیکن دِلّی ابھی کافی دور ہے۔

محض الیکشن کے قریب آ کر مہم سے فائدہ نہیں ہو گا۔ :)
متفق۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
این اے 73 کی تازہ ترین صورتحال:

ڈی آر او نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے: 15 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی مکمل طور پر دوبارہ گنتی ہوگی اور تمام منسوخ شدہ ووٹوں، جو کہ سات ہزار سے اوپر ہیں، ان کی بھی دوبارہ جانچ پڑتال ہوگی۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ کسی نے لبیک والوں کا اثر نون لیگ پر دیکھنے کی کوشش کی ہے اس مفروضے کے ساتھ کہ اگر لبیک کے سارے ووٹ نون کو مل جاتے تو نون 14 سیٹیں مزید جیت جاتی۔ میرے خیال میں یہ مفروضہ صحیح نہیں ہے لیکن پھر بھی "لبیک" کا کچھ نہ کچھ اثر دیکھا جا سکتا ہے۔

DjHh5kgX4AExt-o.jpg:large

یعنی ن لیگ نے انتخابی امید وار کے فارم میں تبدیلی کرکے بھیانک غلطی کی۔

ویسے ضروری نہیں ہے کہ تحریک لبیک کے سارے ووٹرز ن لیگ سے ہی آئے ہوں۔
 
Top