پاکستان عام انتخابات 2018ء ٭ تبصرے، صورتحال، نتائج

الیکشن2018 میں پاکستان قومی اسمبلی کے پانچ حلقے جہاں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
این اے 87 حافظ آباد میں 4لاکھ 4ہزار 723 افراد نے ووٹ ڈالے ۔
این اے 56 اٹک میں 3لاکھ 99ہزار349 افراد نے ووٹ ڈالے ۔
این اے 17ہری پور میں 3لاکھ 43ہزار 442 افراد نے ووٹ ڈالے ۔
این اے 114 جھنگ میں 3لاکھ 719 افراد نے ووٹ ڈالے ۔
این اے 146 پاکپتن میں 3لاکھ 7ہزار 419 افراد نے ووٹ ڈالے ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ماہرین سیاسیات سے میرا ایک سنجیدہ سوال!

یہ جو الیکشن کمپین میں لاکھوں (یا کروڑوں) روپے ہر بڑے امیدوار کی جانب سے خرچ کیے جاتے ہیں ان کو وہ ری کوَر کیسے کرتے ہیں؟
انہیں اس خرچے کا بل ادا کیا جاتا ہے یا وہ یہ کام "صدقے" کی نیت سے کرتے ہیں؟
اتنے بھولے بادشاہ آپ لگتے تو نہیں انصاری صاحب قبلہ۔ یہ "صدقہ" تین چار گنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ہو کر واپس انہی کے پاس لوٹ آتا ہے! :)
 
سعادت بھائی اے ڈبلیو پی نے ملک بھر میں کتنے ووٹ لیے؟
کیا ریوائول کا چانس ہے؟ اگر ایسا ہے تو یہ خوش آئند ہے۔ ان کو آگے بڑھنے کے لیے مستقل مزاجی سے کام کرنا ہو گا۔ محض الیکشن کے قریب آ کر مہم سے فائدہ نہیں ہو گا۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اتنے بھولے بادشاہ آپ لگتے تو نہیں انصاری صاحب قبلہ۔ یہ "صدقہ" تین چار گنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ہو کر واپس انہی کے پاس لوٹ آتا ہے! :)

انتخابی اخراجات اس تمام معاملے کا سب سے بڑا المیہ ہے۔ اس سے بہت سے محب وطن اور متوسط مالی حیثیت رکھنے والے لوگ (Disqualified) ہو جاتے ہیں، اور مفاد پرست لوگ ایوانوں کا حصہ بن جاتے ہیں۔
 
مری میں ری کاوئٹنگ جاری تھی اور خاقان عباسی کی لیڈ واضح ہونا شروع ہو گئی۔ ایسے میں ایک کرنل نے گنتی یہ کہہ کر بند کروا دی کہ باقی کل ہو گی۔ اور ساتھ ہی اپنے فوجی عملے کو کہا کہ تھیلے اٹھا لو جس پر جھگڑا ہو گیا۔ عوام کا ایک ہجوم مری کچہری میں اکٹھا تھا جنھوں نے گنتی کے اگلے دن ہونے پر کوئی اعتراض نہیں کیا لیکن تھیلے نہیں لے جانے دئیے۔ تھیلے لے جانے اور نا لے جانے پر ہوئی کشمکش پر پانچ گھنٹے ڈیڈلاک کے بعد کرنل تھیلے آر او آفس میں چھوڑ کر چلے گئے۔ اس سے پہلے یہ طے ہوا کہ دونوں اطراف کے 8، 8 افراد تھیلوں والے کمرے پر پہرہ دیں گے۔


Dj_Iuu_Y9_Ws_AA63q_Y.jpg
مری کچہری میں فوجیوں کے پہرے پر پہرہ:)
 

سید رافع

محفلین
پاکستانی محفلین کو مبارک ہو کہ پاکستان میں انتخابات کا مرحلہ بخوبی ’’ متوقع مثبت تتائج ‘‘ پر منتج ہوا۔ محکمہ ٗ زراعت اپنی کوششوں میں اسی طرح کامیاب ہوا جس طرح ۱۹۷۷ کے انتخابات میں بھٹو صاحب کامیاب ہوئے تھے۔


ہم اپنی جانب سے نئے منتخب شدہ وزیرِ اعظم جناب عمران خان نیازی کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ جمائمہ، محکمہ زراعت اور اپنی حالیہ نشری تقریر میں پاکستانی عوام کے ساتھ کیے گئے تمام وعدے پورے کریں گے۔




صرف چند ایک باتیں ہیں جو ہمیں پریشان کررہی ہیں ۔ رفتہ رفتہ یہ پریشانی بھی جاتی رہے گی اور ہمیں سکون آجائے گا۔ وہ چند باتیں بھی آپ کے گوش گزار کیے دیتے ہیں۔


۱۔ الیکشن سے کچھ پہلے پاپولر سرویز سے پریشان ہوکر عمران خان نے ’’یو ۔ نو ۔ ہو‘‘ کو بذریعہ پریس ایک پیغام بھجوایا تھا۔ یہ پیغام اتنا طاقتور پیغام تھا کہ اگلوں کو اطاعت کرتے ہی بنی ورنہ ایک دوسری صورتحال میں ہم کچھ اور ہی نتائج دیکھتے جن میں خان صاحب کو اکثریت تو مل جاتی لیکن یہ ایک سادہ اکثریت ہوتی ۔ یہ پیغام ایس نوعیت کا رہا ہوگا جیسا ۹۰ میں کبھی نواز شریف نے دیا ہوگا یا جس طرح کے نتائج کے لیے کبھی بھٹو صاحب نے کام کیا ہوگا جو کسی کو شاید پسند نہ آیا ہو!

۲۔ خان صاحب کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کی سابقہ اہلیہ محترمہ جمائمہ نے بھی ایک وعدہ یاد دلایا ہے۔ وہ وعدہ کیا رہا ہوگا؟ ہوسکتا ہے کو ئی ایسا وعدہ نہ رہا ہو جس کی بھنک حکیم سعید شہید کو ملی تھی لیکن پھر بھی تجسس تو بنتا ہے!

یہ سب کچھ کہنے کے بعد بھی ہم مزید یہ کہنا چاہتے ہیں کہ مسلمان عام طور پر اپنے اوپر مسلط کیے گئے کسی بھی حکمران کو اللہ کی مشیت سمجھ کر قبول کرتا آیا ہے اور اب بھی یہی ہونا چاہیے۔اللہ رب العزت جسے چاہتا ہے اقتدار نصیب فرماتا ہے۔

وغیرہ وغیرہ!!!

مذید برآں عرض یہ ہے کہ محکمہ زراعت پاکستان نہیں انسانی تاریخ میں یونہی فصلیں اگاتا آیا ہے۔ فرق اتنا ہے کہ پچھلی بار بھنڈی کی فصل اگائی تھی سو بھنڈی کاٹی، اب کی بار کریلے کی فصل لگائی ہے سو اللہ خیر کرے۔ سنا ہے کریلے اکیلے تو اچھے نہیں لگتے الا یہ کہ کسی کا قیمہ بنا کر بھون کر بنائے جائیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یار یہ آپ سب نجانے کہاں کہاں جا کے ووٹ دے آئے ہیں، میری طرف آ جانا تھا، اتنا پرسکون ماحول تھا یہاں۔ واپسی پر افسوس بھی ہوا کہ کوئی شور شرابا نہیں، ذرا سی تو کوئی ہلچل ہو جاتی :D

ویسے فرحت آپ کی بات سے اندازہ ہو رہا ہے کہ تحریک انصاف والے بھی کم نالائق نہیں ہیں۔
مجھے تو سب یکساں 'نالائق' لگتے ہیں شگفتہ۔
 
فوج کا کنگ میکر والا کردار ادا کرنا ہے۔
دخل اندازی پر معذرت !
آپی اگر فوج کنگ میکر کا کردار ادا نہ کرے تو موجودہ سیاستدان سے آپ بھلائی کی امید نہیں رکھ سکتی ۔ان سیاستدانوں کو فوج کے بوٹوں کی بازگشت ہی قابو بھی رکھتی ہے ۔
 
اگر فوج کنگ میکر کا کردار ادا نہ کرے تو موجودہ سیاستدان سے آپ بھلائی کی امید نہیں رکھ سکتی ۔
دخل اندازی کے لیے معذرت۔
جس دن پاکستانی قوم ان سامریانہ الفاظ کے اثر سے نکل گئی، اس روز سے نیا پاکستان بننا شروع ہو جائے گا۔ :)
ان سیاستدانوں کو فوج کے بوٹوں کی بازگشت ہی قابو بھی رکھتی ہے ۔
پھر ایسا کیوں نا کریں، کہ یہ حلف ہی تبدیل کر دیں اور انھیں سیاست میں مداخلت کیے رکھنے کی مکمل اجازت دے دی جائے۔
Dj_GH5k_IX4_AAH7_TW.jpg
 

فرحت کیانی

لائبریرین
یہاں میں بھی اپنا تجربہ شئیر کرنا چاھوں گا کہ میں والدہ کو وہیل چئیر پر پولنگ اسٹیشن(مکمل عورتوں کے لئے مخصوص) لیکر ساتھ بھابھی تھیں-
سکول کے داخلی مقام سے عمارت تک کافی فاصلہ ہے- اینٹرنس پر پنجاب پولیس کا جوان تھا، میں نے کہا وہاں تک لیکر جاؤں گا بلڈنگ میں داخل نہیں ہوں گا- اس نے کہا ٹھیک ہے- بلڈنگ تک گیا وہاں ریمپ سے اکیلا چڑھانے لگا تو ناکام ہوا- وہاں تعینات جوان دیکھ کر خودی مدد کو آیا- پھر اس نے کہا ٹھیک ہے تم ہی آگے لے جاؤ- میں تھوڑا آگے گیا تو پنجاب پولیس کے افسر نے کہا واپس چلے جاؤ- میں نے ایک دفعہ اجازت چاہی انہوں نے کہا میں واپس بلڈنگ کی اینٹرینس پر سیڑھیوں پر بیٹھ گیا- پولیس جوان سے کہا جب امی فارغ ہو جائیں بتا دینا- اور اس نے بتا دیا میں واپس لے آیا-
(شاید فوجی مین اینٹرینس پر ہوتا تو داخلہ نہ ملتا اور اگر ملتا تو ریمپ پر ملنے والی مدد کو لیکر سوشل میڈیا پاک فوج کھپے وغیرہ کے نعرے لگاتا لیکن پنجاب پُلس کے بہترین رویے کے باوجود اسکو ٹھلا ہی کہا- #عمومی رویہ)

پھر اسی سالہ تایا ابو کو لیکر ووٹ ڈالنے گیا- اس وقت ڈیڑھ بج چُکے تھے اور حبس شدید تھی- پانی گاڑی میں ہی بھول گئے- اگرچہ وہاں پانی موجود تھا تاہم تایا ابو باہر کا پانی استعمال نہیں کرتے- لسٹ میں اس انکا ووٹ ڈھونڈ کر میں باہر گاڑی سے پانی لینے چلا گیا- پانی لایا تو تب تک وہ ووٹ ڈالنے کے لئے اندر جا چُکے تھے- مجھے پتہ تھا کہ پانی نہ ملا تو بزتی ہونی- میں نے فوجی جوان کا ترلا کیا کہ اندر پانی پکڑا دیں- پہلے تو وہ انکار کرنے لگا تھے لیکن پھر بزرگ دیکھ کر کہتا نام کیا ہے انکا- میں نے بتایا، اس نے اونچی آواز میں نام پُکارا تو تایا ابو نے کہا جی- جس پر اس نے وہاں موجود لڑکے کو کہا یہ بوتل انکل کو دے دو-
وغیرہ وغیرہ
پنجاب پولیس، ٹریفک پولیس یا کوئی بھی دیگر پولیس فورس سب نے ویسے ہی ڈیوٹی دی جیسے باقی سب نے لیکن پڑھی لکھی قوم نے الیکشن سے پہلے ہی ایک دوسرے کو جو ایک اچھی ترغیب دی کہ پولنگ سٹیشن پر جائیں تو گرمی میں ہمارے لیے خدمات سر انجام دینے کے لیے کھڑے فوجی جوانوں کو پھول پیش کریں اور ان کا شکریہ ادا کریں اس میں ان فورسز کا کہیں کوئی نام نہیں تھا کیوں کہ وہ ٹھلا ہیں۔
ہم لوگ جب پولنگ سٹیشن پہنچے تو گاڑی دروازے کے سامنے روکی کیوں کہ میری والدہ کا حال ہی میں ایک آپریشن ہوا ہے اور ابھی انھیں زیادہ چلنے پھرنے کی ممانعت ہے۔ گیٹ پر پولیس کے جوان موجود تھے۔ ایک فوجی بھائی بھی کچھ ہٹ کے پیچھے کھڑا تھا۔ پولیس بھائی نے ڈرائیور سے کہا کہ گاڑی یہاں نہیں روک سکتے لیکن اتنی دیر میں میرے والد بھی گاڑی سے اتر چکے تھے اور والدہ اتر رہی تھیں سو اسے اندازہ ہو گیا کہ بیمار ہیں سو اس نے سلام کے بعد بس اتنا کہا کہ موبائل فون اندر نہیں لے کر جا سکتے نیز اندر جانے سے پہلے اپنی پرچی بنوا لیں۔
اندر گئے تو ایک ٹیچر جن کی شاید مین انٹری پر ڈیوٹی تھی سب کو قطار میں کھڑے ہونے کو کہہ رہی تھیں۔ ہم بھی لائن میں لگ گئے۔ جب میری باری آنے والی تھی تو ایک فوجی بھائی آئے اور انھوں نے قطار میں پہلے نمبر پر کھڑی خاتون سے کہا کہ آپ پیچھے ہٹ کر کھڑی ہوں۔ یہ پولنگ والے کمرے کی کھڑکی ہے، آپ اس کے سامنے کھڑی نہیں ہو سکتیں۔ وہ بے چاری بلکہ ہم سب بیچارے معصوم ایسے ہی پیچھے ہو گئے جیسے پاکستان ترقی کے دو قدم آگے طے کرنے کے بعد تنزلی کے چار قدم پیچھے ہو جاتا ہے۔ خیر جب اپنی باری پر میں قطار میں سے آگے ہوئی تو وہی خاتون ٹیچر پھر آ کر کہنے لگیں آپ ذرا آگے ہو جائیں۔ میں نے کہا۔۔نہیں بھئی فوج کا حکم ہے کہ اس جگہ سے آگے علاقہ ممنوع ہے اور میں سول بندی اس حکم کی سرتابی کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ اس پر مجھے ہر طرف سے مختلف رد عمل ملے۔ خاتون تو مسکرا کر واپس چلی گئیں۔ میری بھابھی جو میرے پیچھے کھڑی تھیں انھوں نے ٹوکا کہ انسان بنو۔ ایک معصوم سا فوجی بھائی جو وہاں کھڑا تھا اس نے sheepish سی مسکراہٹ کے ساتھ کہا ۔ 'سسٹر ایسا تو نہ کہیں۔' (شاید ابھی نیا نیا سول سے فوجی بنا ہو)۔ اور وہ جنھوں نے پہلے حکم جاری کیا تھا وہ بالکل ایسے کھڑے رہے جیسے ملکہ برطانیہ کا بکنگھم پیلیس والا حفاظتی دستہ کا سپاہی صم بکم کھڑا رہتا ہے۔
 
Top