پاکستان : عام انتخابات 2018 (الیکشن)

شاہد شاہ

محفلین
فوجی ادارے اور اسٹبلیشمنٹ کسی صورت میں بھی اب خود مختار جمہوریت کے لیے تیار نظر نہیں آرہے ۔
اصل میں فوجی اداروں کو الیکشن میں مداخلت سول اداروں نے خود دے رکھی ہے۔ سول ادارے اتنے کمزور ہیں کہ نہ سیکیورٹی فراہم کرسکتے ہیں نہ مبینہ دھاندلی روک سکتے ہیں۔ ایسے میں افواج ہی آسرا بنتی ہیں۔ بلی دودھ کی رکھوالی والا چکر ہے۔
 

زیک

مسافر
بلخ شیر مزاری کو میں نے سُرخ زدہ اسلئے کیا تھا کہ موصوف اسوقت کم و بیش 90 سال کے تو ہوں گے۔ اس عمر میں ایک نئے سیاسی محاذ کی قیادت کرنا کافی مضحکہ خیز لگا۔
کچھ منٹ پہلے نام بھی صحیح نہیں پتا تھا اب عمر بھی معلوم ہے۔ وکیپیڈیا زندہ باد!
 

فرقان احمد

محفلین
اصل میں فوجی اداروں کو الیکشن میں مداخلت سول اداروں نے خود دے رکھی ہے۔ سول ادارے اتنے کمزور ہیں کہ نہ سیکیورٹی فراہم کرسکتے ہیں نہ مبینہ دھاندلی روک سکتے ہیں۔ ایسے میں افواج ہی آسرا بنتی ہیں۔ بلی دودھ کی رکھوالی والا چکر ہے۔
سول ادارے کیسے مضبوط ہوں گے، اگر اپوزیشن جماعتیں اسٹیلبشمنٹ کے ساتھ مل کر سیاست کریں گی۔ اس ملک کے تناظر میں میثاقِ جمہوریت بہترین معاہدہ تھا، اگر اسے اس کی روح کے مطابق چلایا جاتا۔ تاہم، پہلے نواز شریف صاحب نے وعدہ خلافی کی، اب زرداری صاحب اس سے پیچھے ہٹتے دکھائی دیتے ہیں۔ اگر اس پر عمل کر بھی لیں تو مبینہ کرپشن کا کیا بنے گا؟ یعنی کہ یہ خود کہاں کے فرشتے ہیں؟ یہ بھی تو دیکھیے۔ ان کی اپنی کمزوریاں ان کے آڑے آتی ہیں۔ رہی سہی کسر، ہمارے خان صاحب 'نورا کشتی' کے نعرے لگا کر نکال دیتے ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کے لیے نئی زندگی سے کم نہیں ہیں۔ اور ہمارا کیا ہے صاحب؟ کبھی ہم ایمپائر کی انگلی کے منتظر رہتے ہیں اور کبھی اسمبلیاں ٹوٹنے کے اعلان کا انتظار 'فرماتے' ہیں؛ پھر ان میں سے ایک وقوعہ 'وقوع پذیر' ہوتا ہے، خفیہ ہاتھ حرکت میں آتا ہے، چہرے بدل جاتے ہیں اور اسٹیبشمنٹ بی بی دھیمی مسکراہٹ کے ساتھ 'دھلے دھلائے سیاست دانوں' کی ایک اور کھیپ ہمارے حوالے کر دیتی ہے۔کسی قدر تبدیلی کے ساتھ یہ شو سالہا سال سے کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔
 

زیک

مسافر
پاکستانی تو آپ ہیں نہیں "شاہ" صاحب، اور عنوان اور آپ کے پہلے مراسلے سے کہیں علم نہیں ہو رہا کہ جو الیکشن آپ کے سر پر ہیں وہ سویڈن ناروے ڈنمارک وغیرہ کے ہیں یا پاکستان انڈیا بنگلہ دیش وغیرہ کے! :)
آپ شاہ صاحب سے ناروے یا ڈنمارک کی پارٹیوں کے نام گنوا لیں وہ بھی “فنکشنل” نکلیں گے
 
اصل میں فوجی اداروں کو الیکشن میں مداخلت سول اداروں نے خود دے رکھی ہے۔ سول ادارے اتنے کمزور ہیں کہ نہ سیکیورٹی فراہم کرسکتے ہیں نہ مبینہ دھاندلی روک سکتے ہیں۔ ایسے میں افواج ہی آسرا بنتی ہیں۔ بلی دودھ کی رکھوالی والا چکر ہے۔
فوجی مداخلت ہمارے ملک کی مجبوری بن گئی ہے کیونکہ آج کے دور کے سیاستدان باتوں کے بھوت ہیں ،کام کے وقت یہ اپنی جیبیں بھرنے سے مطلب رکھتے ہیں ،انھیں ملک مفادات سے کوئی غرض نہیں ،باحالت مجبوری فوج کو مداخلت کرنی پڑتی ہے اور جو کسر باقی رہے جاتی ہے وہ جرنیل کرنل آ کر پوری کردیتے ہیں ۔
 

شاہد شاہ

محفلین
اسٹیبلشمنٹ نے فرنٹ فٹ پر آکر کھیلنا شروع کر دیا ہے:
4_E9_FDCAD-_D041-4_B9_B-88_E1-_E8_E5_FCE653_CE.jpg
 
ہمارے لئے زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ایم کیو ایم کی بربادی کا سارا فائدہ زرداروں کو ہوگا۔
شدید تر متفق ،مگر فاروق ستار نے مہاجر الائنس کا مشورہ دیا ہے اگر ایسا ہوا تو کافی حد تک شہری نشتوں پر زرداریوں کوناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کراچی کے کچھ حلقوں میں جماعت اسلامی ،پی ٹی آئی ،اے این پی زرداریوں کے لیے مشکلات پیدا کرسکتی ہیں ۔
 

شاہد شاہ

محفلین
شدید تر متفق ،مگر فاروق ستار نے مہاجر الائنس کا مشورہ دیا ہے اگر ایسا ہوا تو کافی حد تک شہری نشتوں پر زرداریوں کوناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کراچی کے کچھ حلقوں میں جماعت اسلامی ،پی ٹی آئی ،اے این پی زرداریوں کے لیے مشکلات پیدا کرسکتی ہیں ۔
اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ پاک سرزمین پارٹی کو بھی کراچی کی سیاست میں اگنور نہیں کیا جا سکتا۔ تحریک انصاف اور پاک سرزمین کا اتحاد ہو سکتا ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
شدید تر متفق ،مگر فاروق ستار نے مہاجر الائنس کا مشورہ دیا ہے اگر ایسا ہوا تو کافی حد تک شہری نشتوں پر زرداریوں کوناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کراچی کے کچھ حلقوں میں جماعت اسلامی ،پی ٹی آئی ،اے این پی زرداریوں کے لیے مشکلات پیدا کرسکتی ہیں ۔

دراصل ان کو باندھ کر رکھنے والا اب کوئی نہیں ہے۔ اور وہ جو یہ پارٹیاں بنا رہے ہیں وہ چاہتے ہی نہیں کہ ان میں اتحاد ہو۔

اب کے سے اُنہوں نے اپنا وزن زرداری کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔ ورنہ کون سوچ سکتا تھا کہ آئندہ انتخابات میں پی پی پی جیسی بدنام جماعت کو بھی گنا جا سکے گا۔ کم از کم شہری علاقوں میں پی پی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ تاہم سیلیکشن کرنے والے الیکشن میں ووٹ ڈالنے والوں کو گھاس نہیں ڈالا کرتے۔
 
اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ پاک سرزمین پارٹی کو بھی کراچی کی سیاست میں اگنور نہیں کیا جا سکتا۔ تحریک انصاف اور پاک سرزمین کا اتحاد ہو سکتا ہے
اگر اسٹیبلشمنٹ کا عمل دخل رہا تو پھر ایم کیو ایم کے تمام حصوں کو یکجا کر کے پیپلز پارٹی کے سامنے مورچہ کھڑا کیا جاسکتا ہے ۔تحریک انصاف سے ایم کیو ایم کے کسی بھی گروپ کا اتحاد ہوتا نظر نہیں آرہا ۔البتہ کراچی میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا اتحاد ہوسکتا ہے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے مجھے جماعتِ اسلامی اچھی لگنے لگی ہے۔ اگر یہ اپنا نظریاتی قبلہ یکسو کر سکیں تو ان کے بارے میں سوچا جا سکتا ہے کہ عوامی مسائل کی بات اور عوامی خدمت کا کام یہ لوگ بہت اچھا کرتے ہیں۔

تاہم انہیں خود نہیں پتہ ہوتا کہ اگلے الیکشن میں یہ کس کے شانے سے شانہ ملا کر کھڑے ہوں گے۔
 

یاز

محفلین
10 اپریل 2018 تک ہمارا تجزیہ یہ ہے!
وفاق میں مسلم لیگ نون کی حکومت بننا اب شاید آسان نہ رہے؛ گو کہ ناممکنات کی ذیل میں ہرگز نہیں ہے۔ ممکنہ ڈیل یا ڈھیل کی صورت میں 'شیر'ایک بار پھر پوری قوت سے دھاڑے گا۔ پنجاب مسلم لیگ نون کے ہاتھ سے جاتا دکھائی نہیں دیتا۔ تحریکِ انصاف کے لیے خیبر پختون خواہ میں خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں۔سندھ میں پیپلز پارٹی سادہ اکثریت لے جائے گی؛ امکان غالب ہے۔ بلوچستان میں شروعات میں اسی پارٹی کی حکومت رہنے کا امکان ہے جو وفاق میں حکومت بنائے گی۔ واللہ اعلم!
آپ اس سب پیشگوئی میں سے اصل چیز بھول رہے ہیں، جو کہ اہلیانِ نظر کر کے رہیں گے۔ اور وہ ہے نون لیگ کا ٹوٹنا۔ اس کام کے بعد باقی کا کام آسان ہو جائے گا۔
 
آخری تدوین:
Top