میں یہی جواب ٹائپ کر رہا تھا کہ آپ نے مجھے سے پہلے پوسٹ کر دیا۔ ہمارے دماغ ٹیلی پیتھی کے ذریعہ کنیکٹڈ ہیںمیرا سوال یہ ہے وائرس اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا تو تبرک ہوتا؟ ابھی شدت پسند مجاہد اسے ڈیفنڈ کر رہے ہوتے۔ پس مسئلہ وائرس کہاں سے آیا ہے یہ نہیں ہے بلکہ اس کی آڑ میں کچھ شدت پسند دماغوں کو بغض نکالنے کا موقع ملا ہے۔
بھئی اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا یا کسی اور ملک سے۔ اُس ملک کی حکومت بہرصورت ذمہ دار ہوتی۔ اب جب کہ یہ سب کچھ ایرانی حکومت بشمول عوام کے ہوا ہے تو بھی آپ کی شدت پسندی کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب کو درمیان میں لانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔میرا سوال یہ ہے وائرس اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا تو تبرک ہوتا؟ ابھی شدت پسند مجاہد اسے ڈیفنڈ کر رہے ہوتے۔ پس مسئلہ وائرس کہاں سے آیا ہے یہ نہیں ہے بلکہ اس کی آڑ میں کچھ شدت پسند دماغوں کو بغض نکالنے کا موقع ملا ہے ورنہ وائرس تو بیرون ملک سے آنے والے کچھ پاکستانی بھی ساتھ لائے ہیں۔
یا پھر آپ دونوں یک "جان" دو قالب بھی ہو سکتے ہیں۔میں یہی جواب ٹائپ کر رہا تھا کہ آپ نے مجھے سے پہلے پوسٹ کر دیا۔ ہمارے دماغ ٹیلی پیتھی کے ذریعہ کنیکٹڈ ہیں
اسی مراسلے سے سب بغض عیاں ہو جاتا ہے۔بھئی اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا یا کسی اور ملک سے۔ اُس ملک کی حکومت بہرصورت ذمہ دار ہوتی۔ اب جب کہ یہ سب کچھ ایرانی حکومت بشمول عوام کے ہوا ہے تو بھی آپ کی شدت پسندی کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب کو درمیان میں لانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
ضروری نہیں کہ ہر بات بغض ہو۔ ایرانی نژاد یہاں پاکستان کا نمک کھاکر الٹا اسی قوم کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہیں۔ کتنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ دیکھ کر دماغ کام نہیں کرتا کہ یہ کونسی مخلوق رہتی ہے ایران کی سرزمین پر۔ حد تو یہ ہے کہ وہاں کا مذہنی طبقہ بشمول مقتدر ائمہ کے لوگوں کو برین واش کررہے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں ہے۔
متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ملائشیا کو ہی دیکھ لیں وہاں کیا تباہی ہوئی۔ اس وقت کیسز کی تعداد 1183 ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت نے ایران والی غلطی دہرا کر اپنے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کی بھی لٹیا ڈبو دی۔بھئی اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا یا کسی اور ملک سے۔ اُس ملک کی حکومت بہرصورت ذمہ دار ہوتی۔ اب جب کہ یہ سب کچھ ایرانی حکومت بشمول عوام کے ہوا ہے تو بھی آپ کی شدت پسندی کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب کو درمیان میں لانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
ضروری نہیں کہ ہر بات بغض ہو۔ ایرانی نژاد یہاں پاکستان کا نمک کھاکر الٹا اسی قوم کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہیں۔ کتنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ دیکھ کر دماغ کام نہیں کرتا کہ یہ کونسی مخلوق رہتی ہے ایران کی سرزمین پر۔ حد تو یہ ہے کہ وہاں کا مذہنی طبقہ بشمول مقتدر ائمہ کے لوگوں کو برین واش کررہے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں ہے۔
دراصل جب تک دماغ سے یہ وائرس نہیں نکلتا کہ وائرس کا تعلق کسی بھی طور مذہب سے ہے تب تک مسئلہ حل نہیں ہونے والا۔ وبا کی صورت میں حضور کی واضح سیرت ہمارے سامنے ہے۔ یہ ہوتا ہے غلط عقائد پھیلانے کا نتیجہ۔ اللہ سب پہ رحم فرمائے۔متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ملائشیا کو ہی دیکھ لیں وہاں کیا تباہی ہوئی۔ اس وقت کیسز کی تعداد 1183 ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت نے ایران والی غلطی دہرا کر اپنے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کی بھی لٹیا ڈبو دی۔
اسرائیل میں بھی یہودی علماء نے سرکاری گائیڈلائنز کو ہوا میں اڑا دیا تھا۔ حال ہی میں ان کا ایک وفد امریکہ سے اسرائیل پہنچا تو قرنطینہ کے دوران 114 میں سے 65 کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔ اب ان سب کو پکڑ کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔
یک محفلی ، دو آئی ڈی کے قالب کا لقب بھی مناسب ہو سکتا ہے۔یا پھر آپ دونوں یک "جان" دو قالب بھی ہو سکتے ہیں۔
یقینا ان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ البتہ ایران اور اس اجتماع کا معاملہ ایک دوسرے سے کئ پہلوؤں میں مختلف ہے۔ ایران کی حکومت کو معلوم تھا کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ حتی کہ 8000 کیسز پر بھی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ملائشیا کو ہی دیکھ لیں وہاں کیا تباہی ہوئی۔ اس وقت کیسز کی تعداد 1183 ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت نے ایران والی غلطی دہرا کر اپنے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کی بھی لٹیا ڈبو دی۔
اب تو ہمیں گھر میں رہنا ہو گا۔ اسکول چھوڑے بھی زمانہ گزرا۔ ویسے، کل تک ہم لاک ڈاؤن کے حق میں تھے۔ آج یہ منظر دیکھے۔ یہ اٹھک بیٹھک اتنے بہت سے برسوں بعد کیسے ہو گی۔لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سکول کے بچوں والی سزائیں دی جا رہی ہیں
کُنجِ قفس میں فِکرِ نشیمن
گورنمنٹ آف پاکستان کو زیادہ سے زیادہ اشتہاری مہم کے ذریعے آگاہی دینے کی ضرورت ہے۔ لوگ حد سے زیادہ لائٹ لے رہے ہیں۔ ان چھ ہزار لینے والے اور دینے والے صاحبان کو سخت سے سخت سزا دینی چاہیے۔
متفق۔ تبلیغی اکابرین کے احساس ذمہ داری سے بہت فرق پڑتا ہے۔دوسرا پہلو ایرانی مذہبی رہنماؤں اور تبلیغی اکابرین کے احساسِ ذمہ داری کا ہے۔