پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

زاہد لطیف

محفلین
میرا سوال یہ ہے وائرس اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا تو تبرک ہوتا؟ ابھی شدت پسند مجاہد اسے ڈیفنڈ کر رہے ہوتے۔ پس مسئلہ وائرس کہاں سے آیا ہے یہ نہیں ہے بلکہ اس کی آڑ میں کچھ شدت پسند دماغوں کو بغض نکالنے کا موقع ملا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
میرا سوال یہ ہے وائرس اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا تو تبرک ہوتا؟ ابھی شدت پسند مجاہد اسے ڈیفنڈ کر رہے ہوتے۔ پس مسئلہ وائرس کہاں سے آیا ہے یہ نہیں ہے بلکہ اس کی آڑ میں کچھ شدت پسند دماغوں کو بغض نکالنے کا موقع ملا ہے۔
میں یہی جواب ٹائپ کر رہا تھا کہ آپ نے مجھے سے پہلے پوسٹ کر دیا۔ ہمارے دماغ ٹیلی پیتھی کے ذریعہ کنیکٹڈ ہیں :)
 

ایم اے

معطل
میرا سوال یہ ہے وائرس اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا تو تبرک ہوتا؟ ابھی شدت پسند مجاہد اسے ڈیفنڈ کر رہے ہوتے۔ پس مسئلہ وائرس کہاں سے آیا ہے یہ نہیں ہے بلکہ اس کی آڑ میں کچھ شدت پسند دماغوں کو بغض نکالنے کا موقع ملا ہے ورنہ وائرس تو بیرون ملک سے آنے والے کچھ پاکستانی بھی ساتھ لائے ہیں۔
بھئی اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا یا کسی اور ملک سے۔ اُس ملک کی حکومت بہرصورت ذمہ دار ہوتی۔ اب جب کہ یہ سب کچھ ایرانی حکومت بشمول عوام کے ہوا ہے تو بھی آپ کی شدت پسندی کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب کو درمیان میں لانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
ضروری نہیں کہ ہر بات بغض ہو۔ ایرانی نژاد یہاں پاکستان کا نمک کھاکر الٹا اسی قوم کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہیں۔ کتنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ دیکھ کر دماغ کام نہیں کرتا کہ یہ کونسی مخلوق رہتی ہے ایران کی سرزمین پر۔ حد تو یہ ہے کہ وہاں کا مذہنی طبقہ بشمول مقتدر ائمہ کے لوگوں کو برین واش کررہے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں ہے۔
 

زاہد لطیف

محفلین
بھئی اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا یا کسی اور ملک سے۔ اُس ملک کی حکومت بہرصورت ذمہ دار ہوتی۔ اب جب کہ یہ سب کچھ ایرانی حکومت بشمول عوام کے ہوا ہے تو بھی آپ کی شدت پسندی کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب کو درمیان میں لانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
ضروری نہیں کہ ہر بات بغض ہو۔ ایرانی نژاد یہاں پاکستان کا نمک کھاکر الٹا اسی قوم کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہیں۔ کتنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ دیکھ کر دماغ کام نہیں کرتا کہ یہ کونسی مخلوق رہتی ہے ایران کی سرزمین پر۔ حد تو یہ ہے کہ وہاں کا مذہنی طبقہ بشمول مقتدر ائمہ کے لوگوں کو برین واش کررہے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں ہے۔
اسی مراسلے سے سب بغض عیاں ہو جاتا ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
بھئی اگر سعودی عرب سے آیا ہوتا یا کسی اور ملک سے۔ اُس ملک کی حکومت بہرصورت ذمہ دار ہوتی۔ اب جب کہ یہ سب کچھ ایرانی حکومت بشمول عوام کے ہوا ہے تو بھی آپ کی شدت پسندی کا یہ عالم ہے کہ سعودی عرب کو درمیان میں لانا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
ضروری نہیں کہ ہر بات بغض ہو۔ ایرانی نژاد یہاں پاکستان کا نمک کھاکر الٹا اسی قوم کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہیں۔ کتنی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ دیکھ کر دماغ کام نہیں کرتا کہ یہ کونسی مخلوق رہتی ہے ایران کی سرزمین پر۔ حد تو یہ ہے کہ وہاں کا مذہنی طبقہ بشمول مقتدر ائمہ کے لوگوں کو برین واش کررہے ہیں۔ کسی کو کوئی فکر نہیں ہے۔
متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ملائشیا کو ہی دیکھ لیں وہاں کیا تباہی ہوئی۔ اس وقت کیسز کی تعداد 1183 ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت نے ایران والی غلطی دہرا کر اپنے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کی بھی لٹیا ڈبو دی۔
 
آخری تدوین:

زاہد لطیف

محفلین
متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ملائشیا کو ہی دیکھ لیں وہاں کیا تباہی ہوئی۔ اس وقت کیسز کی تعداد 1183 ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت نے ایران والی غلطی دہرا کر اپنے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کی بھی لٹیا ڈبو دی۔
دراصل جب تک دماغ سے یہ وائرس نہیں نکلتا کہ وائرس کا تعلق کسی بھی طور مذہب سے ہے تب تک مسئلہ حل نہیں ہونے والا۔ وبا کی صورت میں حضور کی واضح سیرت ہمارے سامنے ہے۔ یہ ہوتا ہے غلط عقائد پھیلانے کا نتیجہ۔ اللہ سب پہ رحم فرمائے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔
اسرائیل میں بھی یہودی علماء نے سرکاری گائیڈلائنز کو ہوا میں اڑا دیا تھا۔ حال ہی میں ان کا ایک وفد امریکہ سے اسرائیل پہنچا تو قرنطینہ کے دوران 114 میں سے 65 کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا۔ اب ان سب کو پکڑ کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
65 hassidim who visited US hospitalized in Israel with coronavirus
 

ایم اے

معطل
متفق۔ مذہبی طبقہ احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کر کے بہت سے مسائل پیدا کر رہا ہے۔ ملائشیا کو ہی دیکھ لیں وہاں کیا تباہی ہوئی۔ اس وقت کیسز کی تعداد 1183 ہو چکی ہے۔ تبلیغی جماعت نے ایران والی غلطی دہرا کر اپنے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک کی بھی لٹیا ڈبو دی۔
یقینا ان کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔ البتہ ایران اور اس اجتماع کا معاملہ ایک دوسرے سے کئ پہلوؤں میں مختلف ہے۔ ایران کی حکومت کو معلوم تھا کہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ حتی کہ 8000 کیسز پر بھی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔
جب کہ تبلیغی اجتماع پر نہ تو پابندی تھی اور نہ ہی اس وقت ملیشیا میں صورت حال ایران جیسی گھمبیر تھی۔
"We are a bit disappointed that this outbreak has been blamed entirely on us. That view is unfair. There was no ban on our gathering," said Karim, who gave only his first name​
اس کا مطلب کسی بھی طور یہ نہیں کہ میں اس فعل کی حمایت کررہاہوں۔ صرف ایک پہلو کی جانب توجہ دلانا مقصود ہے۔ تقریبا دو ہفتے قبل ملائشیا میں مقیم ایک جاننے والے سے بات ہوئی تھی، جو وہاں ایک ریسٹورنٹ چلا رہاہے، بقولِ اس کے کورونا وائرس کا فی الحال ملائشیا میں کوئی خیرخبر نہیں ہے۔ جس سے اندازہ ہوسکتاہے کہ 25، 27 فروری کو ہونے والے اجتماع کے وقت اس کا صحیح اندازہ لگانا مشکل تھا۔ اس وقت ملائشیا میں 22 کیسز سامنے آچکے تھے لیکن وہاں بھی حکومت ہی کے بروقت ادراک نہ کرنے سے معاملہ خراب ہوا۔
دوسرا پہلو ایرانی مذہبی رہنماؤں اور تبلیغی اکابرین کے احساسِ ذمہ داری کا ہے۔ ایران میں تو باقاعدہ لوگوں کو ثواب کے نام پر مزارات میں لانے کی سرکاری ترغیبات سامنے آئی ہے جب کہ تبلیغی جماعت نے کم از کم ایسا نہیں کیا۔
یہ ستم ظریقی بھی دیکھیے کہ ایک طرف تو چین سے چند طلبا کو واپس لانے سے انکار کردیا گیا تھا، لیکن دوسری جانب ایران سے کورونا کی کنفرم فوج کو ملک میں داخل کردیا گیا۔ اس سے بڑا مذاق اس قوم کے ساتھ اور کیا ہوسکتاہے۔
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سکول کے بچوں والی سزائیں دی جا رہی ہیں :)
اب تو ہمیں گھر میں رہنا ہو گا۔ اسکول چھوڑے بھی زمانہ گزرا۔ ویسے، کل تک ہم لاک ڈاؤن کے حق میں تھے۔ آج یہ منظر دیکھے۔ یہ اٹھک بیٹھک اتنے بہت سے برسوں بعد کیسے ہو گی۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اب تو ہمیں گھر میں رہنا ہو گا۔ اسکول چھوڑے بھی زمانہ گزرا۔ ویسے، کل تک ہم لاک ڈاؤن کے حق میں تھے۔ آج یہ منظر دیکھے۔
آپ کو اور چرند پرند کو لاک ڈاؤن کے دوران کچھ ایسا محسوس ہوگا اس لئے گھبرانا بالکل بھی نہیں ہے
 

محمد سعد

محفلین
دوسرا پہلو ایرانی مذہبی رہنماؤں اور تبلیغی اکابرین کے احساسِ ذمہ داری کا ہے۔
متفق۔ تبلیغی اکابرین کے احساس ذمہ داری سے بہت فرق پڑتا ہے۔
پاکستان ہی کو دیکھ لیجیے۔ مارچ کے درمیان، جب کہ دیگر ممالک کا حال اچھی طرح معلوم ہو چکا تھا، ضلعی انتظامیہ کے سمجھانے کے باوجود تبلیغی جماعت کے اکابرین نے رائیونڈ میں اجتماع کروایا۔
کورونا وائرس : اجتماع مؤخر کرنے کی درخواست کے باوجود رائیونڈ تبلیغی اجتماع شروع
واقعے کے دو ہفتے ابھی پورے ہونے ہیں اور ایسے نئے کیسز پہلے ہی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں جو تبلیغی اجتماع سے یہ وائرس اب تک ملک کے کونے کونے میں ساتھ لے جا چکے ہیں۔
کراچی میں کرونا وائرس کے 18 نئے کیسز، تبلیغی اجتماع سے کتنے لوگوں میں کرونا پھیلا؟ اعداد و شمار سامنے آگئے
مبارک ہو۔
 
Top