پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

آورکزئی

محفلین
سفید جھوٹ:
image.png

ویسے جھوٹ تو سارے اپ کے گرافکس ہوتے ہیں۔۔۔ بس ہم سہہ لیتے ہیں۔۔۔۔ کیا کریں۔۔۔۔
 

آورکزئی

محفلین
یہ تفتان والے معمالے پر تحقیق کیوں نہیں ہورہی ۔۔۔۔؟؟؟ اور وہ کل چھ ہزار روپے لے کر ایک سرکاری اہلکار نے ایک بندے کو ٹیسٹ کے بغیر جانے دیا۔۔۔ ان کی تحقیق کا کیا بنے گا۔۔۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ تفتان والے معمالے پر تحقیق کیوں نہیں ہورہی ۔۔۔۔؟؟؟ اور وہ کل چھ ہزار روپے لے کر ایک سرکاری اہلکار نے ایک بندے کو ٹیسٹ کے بغیر جانے دیا۔۔۔ ان کی تحقیق کا کیا بنے گا۔۔۔۔۔

محفل پر تو ابھی تھوڑی سی دیر میں تحقیق شروع ہو جائے گی۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 733 ہوگئی
ویب ڈیسک ہفتہ 21 مارچ 2020
2023792-coronavirusinpeshawar-1584770474-115-640x480.jpg

ملک بھر میں 487 مریض زیرعلاج ہیں فوٹو: فائل


اسلام آباد / کراچی: ملک بھر میں کورونا وائرس کے 260 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 733 ہوگئی جب کہ سندھ بھر میں یہ تعداد 396 تک جاپہنچی تاحال 3 مریض جاں بحق اور 5 صحت یاب ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ہفتے کو ملک بھر میں کورونا وائرس کے 260 سے زائد نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہ تعداد 729 ہوگئی۔ سندھ میں صورتحال انتہائی خراب ہے جہاں متاثرین کی تعداد 400 کے قریب جاپہنچی ہے۔ پنجاب میں یہ تعداد 137، خیبر پختون خوا میں 31، بلوچستان میں 103، گلگت بلتستان میں 55 اور اسلام آباد میں 10 ہوگئی ہے۔ آزاد کشمیر میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

قبل ازیں اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کے 4046 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 664 مشتبہ کیس سامنے آئے جن میں سے 534 کیسز تصدیق شدہ ہیں، کورونا کے خلاف ہرممکن اقدامات اٹھارہے ہیں۔

20 ہزار کٹس پہنچ گئیں

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل خان نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ کورونا وائرس سے بچاوَ کے لیے اقدامات کررہے ہیں، تفتان میں 600 کمروں کا آئسولیشن سینٹر بنا رہے ہیں، گزشتہ روز 10 اسکینرز اور 20 ہزار کٹس پاکستان پہنچ چکی ہیں،اگلے 10 سے 12 روز میں 80 ہزار ٹیسٹ کٹس مل جائیں گی جن سے 40 لاکھ ٹیسٹ کے جاسکیں گے۔ اگلے جمعرات یا جمعے سے چین سے پاکستان کی ترسیل شروع ہوجائے گی۔

’عوام صرف حکومت کی معلومات پر یقین کریں‘

وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا کہ حکومت نے 2 ہفتے کے لئے بین الاقوامی فضائی آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیصلہ حکومت کے لیے مشکل تھا لیکن صورت حال دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی فضائی آپریشن معطلی کا اطلاق آج رات 8 بجے سےہو گا، پی آئی اے کی کچھ پروازیں پاکستان سے باہر ہیں ان کو واپس آنے کی اجازت ہوگی۔ وی وی آئی پی فلائٹس پابندی سے استثنیٰ ہوگا۔ 2 ہفتے بعد پاکستان آنے والے مسافروں کو کورونا ٹیسٹ کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی، دوہفتے بعد ایئرپورٹس پراسکرینگ کومزید فعال بنایا جائے گا۔ گزشتہ روز اجلاس میں لاک ڈاوَن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،صرف حکومت کی معلومات پر یقین کریں۔

’اسلام آباد والے پیر تک گھروں میں رہیں‘

ظفر مرزا نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ہے کہ عوام سے اپیل ہے معاشرتی روابط سے اجتناب کریں آج سے پیر تک جو چھٹیاں ہیں ان میں عوام گھر میں ہی رہیں۔

کوئی خطرہ قوم کو شکست نہیں دے سکتا

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ کوئی بھی خطرہ ایک ذمہ دار اور پرعزم قوم کو شکست نہیں دے سکتا اور یہ چین نے کرکے دکھایا ہے۔

کراچی میں سیلف آئسولیشن

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے گزشتہ روز کراچی کے شہریوں سے 3 روزہ رضاکارانہ تنہائی اختیار کرنے کی اپیل کی تھی جس کے تحت شہر قائد میں سڑکوں پر عوامی آمد ورفت انتہائی کم ہے۔ سرکاری اداروں کے بعد نجی اداروں کے دفاتر بھی بند ہوگئے ہیں، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے۔

بین الاقوامی پروازیں بند

پی آئی اے نے غیر ملکی آپریشن 22 سے 28 مارچ تک بند کردیا ہے۔

’ کورونا نہیں خوف و ہراس خطرناک‘

وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کورونا نہیں خوف و ہراس خطرناک ہے، کورونا وبا پر اپوزیشن نے ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے، اس حوالے سے اپوزیشن کی جانب سے کوئی اختلافی بیان سامنے نہیں آیا۔

امریکی سفارتکار میں بھی کورونا کا شبہ

اسلام آباد ایئرپورٹ پر دوحا سے آنے والے امریکی سفارتکار سنسیئر سیلز میں دوران اسکریننگ کورونا کی علامات پائی گئی، سفارتکار کو اسپتال منتقل کرنے کے بجائے امریکی سفارت خانے کا عملہ اپنے ساتھ لے گیا۔

1-1584771871.jpg


سندھ میں حالات مزید خراب، تعداد 396 ہوگئی

صوبہ سندھ کی صورتحال سب سے خراب ہے جہاں کورونا کیسز کی تعداد 396 ہوگئی جس میں 60 لوکل ٹرانسمیشن بھی شامل ہیں جوکہ پریشان کن بات ہے۔

اس بات کا انکشاف وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کوروناوائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے 24 ویں اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزراء، چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ، کور 5، رینجرز، ڈبلیو ایچ او، ایف آئی اے، ایئرپورٹ، سول ایوی ایشن کے نمائندوں اور دیگر نے شرکت کی۔

سکریٹری صحت نے بتایا کہ سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد 396 ہوگئی ہے ان میں کراچی/حیدرآباد میں 102، سکھر فیز 1 کے 105 اور سکھر فیز 2 کے 104 شامل ہیں۔ محکمہ صحت نے 2209 ٹیسٹ کروائے ہیں ان میں سے 1852 منفی اور 359 مثبت قرار پائے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نئے کیسز کی منتقلی کا رجحان بڑھ رہا ہے، یہ ایک پریشان کن بات ہے ہمیں خود تنہائی اختیار کرنی ہوگی جوکہ خود کو محفوظ رکھنے کا واحد راستہ ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 220 بستروں پر مشتمل اسپتال کھارادر میں 7 وینٹی لیٹرز اور 23 آئی سی یو/ سی سی یو قائم کیا گیا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 118 افراد متاثر ہوئے، کراچی میں 14 جب کہ سکھر کے قرنطینہ میں 24 گھنٹوں کے دوران اب تک 104 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، تمام زائرین تفتان ایران سے سکھر آئے تھے، جس کے بعد صوبے بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 396 ہوگئی ہے، کراچی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 101 ہے، کراچی کے مجموعی متاثرین میں سے 60 افراد کو رابطوں کے ذریعے کورونا وائرس لاحق ہوا ہے، سندھ بھر میں کورونا وائرس کے 263 مریض زیر علاج ہیں، 3 مریض صحت یاب اور ایک جاں بحق ہوچکا ہے۔

2250 زائرین قرنطینہ منتقل

تفتان سے 2ہزار 250 سے زائد افراد قرنطینہ سینٹر منتقل کئے گئے ، جن میں 757زائرین کو سکھر،1247 کو ملتان جب کہ 250 کو خیبر پختونخوا کے قرنطینہ سینٹرز منتقل کیا گیا ہے۔

قرنطینہ سینٹرز میں 23 ہزار سے زائد بستر

ملک بھر میں 23 ہزار بستروں پر مشتمل قرنطینہ سینٹرز قائم کئے گے ہیں۔ پنجاب میں 10 ہزار 943، بلوچستان میں 5 ہزار892 ، سندھ میں 2100، خیبر پختونخوا میں 2760، اسلام آباد میں 350، آزاد کشمیر 530 اور گلگت بلتستان میں 972 بستروں پر مشتمل قرنطینہ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔

اسپتالوں میں کورونا ٹریٹمنٹ سینٹر قائم

کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کیلئے 35 اسپتالوں میں کورونا ٹریٹمنٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ بلوچستان کے 10، خیبر پختونخوا میں 7 اور پنجاب کے 6 اسپتالوں میں کورونا ٹریٹمنٹ کی سہولیات موجود ہیں ۔ اس کے علاوہ سندھ کے 4، آزاد کشمیر کے 3، گلگت بلتستان 4 اور اسلام آباد کے ایک اسپتال میں کورونا ٹریٹمنٹ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر کے 215 اسپتالوں میں 2942 بستروں پر مشتمل آئسولیشن سینٹرز قائم کئے گئے ہیں،پنجاب 50،خیبر پختونخوا 110، بلوچستان میں 14، سندھ میں 4، آزاد کشمیر 15، گلگت 21 اور اسلام آباد میں ایک کورونا آئسولیشن سینٹر قائم ہے۔

14 لاکھ مسافروں کی اسکریننگ

بیرون ملک سے آنے والے 14 لاکھ 9 ہزار 798 مسافروں کی اسکریننگ کی گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 13 ہزار 991 مسافروں کی اسکریننگ کی گئی۔

چمن بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں بحال

وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پاک افغان سرحد پر 20 روز بعد تجارتی سرگرمیاں جزوی طور پر بحال ہوگئی ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کرونا وائرس پر کنڑول! دنیا سنگار پور سے سیکھ سکتی ہے
مارچ 21, 2020
  • شہناز عزیز
3BE7BDDB-E598-4471-B5EC-12A07B9480D8_cx2_cy11_cw97_w1023_r1_s.jpg

ایک شخص سنگاپور کی مسجد فاطمہ کی صفائی کر رہا ہے۔
واشنگٹن —

سن 2003میں سارس وائرس سے سنگاپور میں سینکڑوں افراد متاثر اور 33 ہلاک ہوگئے تھے۔ لیکن اس نئے وائرس سے وہاں ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی، جب کہ یہ سفر اور عالمی تجارت کا ایک بہت بڑا مرکز ہے۔ اور کروڑوں کی آبادی ایک چھوٹے سے رقبے میں، ایک دوسرے کے قریب قریب رہتی ہے۔

جیسا کہ آپ ان تصویروں میں دیکھ سکتے ہیں ایک خاتون ماسک پہنے ایک آفس بلڈنگ میں جارہی ہے جس کے باہر بخار چیک کر نے کے آلات ہیں۔

47A834B8-12FC-483A-986A-FC39A3A855E3_w650_r0_s.jpg

سنگاپور میں کرونا وائرس کے ابتدائی ایام میں ہی حفاظتی اقدامات کر دئے گئے تھے۔ اسی طرح تمام ایر پورٹس پر اسکریننگ کا سخت نفاذ، اور عبادت گاہوں سمیت ، تمام پبلک مقامات کو جراثیم سے پاک کرنا ان اقدامات میں شامل ہے۔

6F34734D-A56F-46A0-8BFE-7FDED8942CDB_w650_r0_s.jpg

سب سے اوپر دی گئی 13 مارچ کی تصویر میں آپ ایک شخص کو "مسجد فاطمہ" کی صفائی ستھرائی کرتے دیکھ سکتے ہیں۔

یہ قابل ذکر ہے کہ اس ملک نے جنوری کے اوائل میں" کووڈ ۔19سے عہدہ برآ ہونے کے لئے ایک ٹاسک فورس تیار کر لی تھی، جو نئے قمری سال سے پہلے ، چین سے بڑی تعداد میں سیاحوں کےآنے کی تیاری تھی ۔اور اس کے بعد اس نے، ووہان ، کے لئے تمام فلائٹس کو معطل کر دیا۔ بعد کے ہفتوں میں پورے چین، جنوبی کوریا، ایران، اٹلی، فرانس، جرمنی اور اسپین سے لوگوں کی آمد پر پابندی لگا دی گئی۔

پاکستان اور امریکہ سمیت ساری دنیا اس سنگاپور کے ان اقدامات سے بہت کچھ سیکھ سکتی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان میں دو ہفتوں کے لیے بین الاقوامی پروازیں معطل
ہفتہ 21 مارچ 2020 12:16
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
711416-2062838314.jpg

سنیچر کی شام 8 بجے سے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل رہیں گی (فوٹو: فیس بک)

پاکستان نے آئندہ دو ہفتوں کے لیے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل پی آئی اے نے بھی اپنی تمام پروازیں ایک ہفتے کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مشکل فیصلہ کیا گیا۔ ان کے مطابق سنیچر کی شام 8 بجے سے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل رہیں گی۔
سنیچر کو اپنی پریس کانفرنس میں ڈاکٹر معید یوسف نے بتایا کہ قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی کچھ پروازوں کو واپس آنے کی اجازت ہوگی. 'پی آئی اے کی تمام پروازیں کل تک واپس آجائیں گی۔ اس پابندی کا اطلاق سفارت کاروں اور مال بردار جہازوں پر نہیں ہوگا۔'

قبل ازیں پی آئی اے نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 22 مارچ سے تمام بین الاقوامی پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ترجمان پی آئی اے عبد اللہ حفیظ نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ حکومت پاکستان کی ہدایت پر 22 سے 28 مارچ تک تمام بین الاقوامی پروازیں معطل رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے یہ فیصلہ ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر کیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے علاوہ تمام ہوائی اڈوں کے لیے بین الاقوامی پروازیں معطل کر نے کا فیصلہ کیا تھا۔
بعد ازاں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تربت اور گوادر کے علاوہ باقی تمام ہوائی اڈوں سے 22 مارچ سے بین الاقوامی پروازیں کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم اس میں یہ شرط عائد کی گئی تھی کہ بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کو کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ دیکھنے کے بعد بورڈنگ پاس دیا جائے گا۔
islamabad-bound-pia-plane-crashes-near-havelian-47-passesngers-on-board-696x418.jpg

22 سے 28 مارچ تک پی آئی اے کی تمام بین الاقوامی پروازیں معطل رہیں گی (فوٹو: اے ایف پی)

مقامی میڈیا میں کورونا وائرس ٹیسٹ کی شرط ختم کرنے کی خبریں بھی گردش میں ہیں۔ ان خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی رانا مجتبٰی نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کے لیے پاکستان آنے سے قبل کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی شرط اب بھی برقرار ہے اور اس شرط کو کسی صورت ختم نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کرے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
سندھ کی سوتیلی اور سگی ماں اور ایک مسافر
21/03/2020 نورالہدیٰ شاہ

مجھے اچھا لگ رہا ہے کہ PDMA Sindh کی طرف سے روزانہ دو میسج آتے ہیں۔ ایک اردو میں اور ایک انگریزی میں کہ آپ خود کو آئسولیشن میں رکھیے، کیونکہ آپ باہر کا سفر کرکے آئی ہیں۔

اب کچھ دنوں سے فون آنا شروع ہوگئے ہیں۔

آپ کی طبیعت کیسی ہے؟

کرونا کا کوئی آثار تو نہیں؟

پلیز اپنا خیال رکھیے۔

ہمارے نمبر محفوظ رکھیے۔ ضرورت پڑنے پر فون کیجیے۔ ہم حاضر ہوجائیں گے۔

دل خوش ہوتا ہے کہ چلو مرکزی ریاست سندھ کی سوتیلی سہی مگر سندھ کی حکومت ماں کی طرح میرا خیال رکھ رہی ہے۔ میری طبیعت پوچھ رہی ہے۔ اپنے ہونے کا یقین دلا رہی ہے کہ بیٹا پریشان نہ ہونا۔ میں تمہارا خیال رکھنے کے لیے موجود ہوں نا۔

ورنہ اسی سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی سے میں بھی ناراض ہی رہتی ہوں۔ ہزار شکوے ہیں جن پر ہمارا جھگڑا چلتا رہتا ہے۔ عموماً سمجھا یہ جاتا ہے کہ کیونکہ میں سندھی ہوں اس لیے پیپلز پارٹی کی مداح ہوں۔ تعصب سے بھرے کمنٹس بھی آتے ہیں، جن سے صرف اس لیے مسکرا کر گزر جاتی ہوں کہ میں نے تعصب کا گلا اپنے ہاتھوں سے گھونٹ دیا ہے اور سکون جیسی نعمت سمیٹ لی ہے۔

ہم پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے وزراء سے ان کے منہ پر جس طرح لڑتے ہیں، شاید کوئی اور حکومت ہو تو طاقت کے نشے میں ہمارے پیچھے ننگی گالیاں دینے والی ٹیم لگا دے۔ اور تو اور، ہم ہجوم کے سامنے اسٹیج پر کھڑے ہوکر انہیں جو منہ میں آتا ہے سنا دیتے ہیں۔

ہمیں ان کی اچھائیوں کا بھی پتہ ہے اور برائیوں کا بھی۔

انہوں نے کبھی ہم پر غداری کا الزام نہیں لگایا۔ کافر نہیں کہا۔ چپ رہے۔ آگے بڑھ کر وضاحت پیش کی۔

ابھی دو تین دن قبل ہی میں فون پر بلاول کے بے حد قریبی ساتھی پر اونچی آواز میں چیخ پڑی کہ کہاں ہے بلاول؟ اسے کہو باہر نکلے۔ چہرہ دکھائے۔ جو منہ میں آیا کہتی چلی گئی۔

اگلے دن بلاول کو پریس کانفرنس کرتا دیکھ کر میری آنکھیں نم ہوگئیں۔

جذباتی ہوکر اسی شخص کو وائس میسج بھیجا کہ یہ ہوئی نا بات۔ لیڈر وہی بنے گا جو مقتل میں مقتولوں کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ یہ تو ہے ہی مقتولوں کی نسل۔

جواب آیا کہ میں نے آپ کا میسج بھیج دیا ہے۔

آج پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت سندھ میں رہنے والوں کی ماں بنی کھڑی ہے۔ میں تو خیر، مگر یہ ماں جس طرح سندھ کے ناسمجھ اور بپھرے ہوئے ہجوم کو سمیٹ سمیٹ کر زندگیاں بچانے کی جدوجہد کر رہی ہے، یہ کوئی آسان کام نہیں۔

حقیقت میں بھی یہ صرف ماں کر سکتی ہے کہ اپنے بدتمیز، من چلے، غصیلے اور ناسمجھ بچوں کو مصیبت میں سمیٹ سمیٹ کر سینے سے لگائے۔ صرف ماں موت کے منہ میں کود سکتی ہے۔

آج سندھ حکومت کی اس جان توڑ اور جان لیوا جدوجہد کا تمغہ بے شک سوتیلی ریاست اپنے سینے پر سجانے کے لیے اور ہمارے حصے کے نوالوں سے اپنا حلق تر کرنے کے لیے اب آ کھڑی ہو بنے بنائے اسٹیج پر، لیکن ہمیں بہرحال پتہ ہے کہ ہماری سگی ماں کون ہے اور سوتیلا کون ہے!
 

آورکزئی

محفلین
صاف رہو خوش رہو جمعیت علماءاسلام کی کرونا کیخلاف مہم شروع۔۔۔ جے یو آئی کے 40 ہزار أنصار الاسلام کے رضاکار امدادی ٹیموں میں کام کرنے کیلئے خدمات حکومت کو پیش کریں گے۔۔۔ کرونا وائرس کے مکمل خاتمے تک رضاکار بلاتفریق پوری انسانیت کی خدمت جاری رکھیں مولانا فضل الرحمٰن
 
Top