پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد

عدنان عمر

محفلین
یا حیرت کہ ان آیات سے یہ کیسے ثابت ہو گیا کہ "وہ مسلمان نہیں" یا اس کو "بیشک کافر کہیں گے"۔ استغفراللہ، میرے مالک میری تیری پناہ میں آتا ہوں۔ اللہ کی آیات میں اپنا گمان شامل کرنا کتنے ہی گھاٹے کا سودا ہے۔ یہ ہے وہ شر جو علماء نے اپنی مرضی کے مفہوم اخذ کر کے خود سے ہی اسے حتمی قرار دے دیا۔ کسی کے ایمان کا فیصلہ علماء نے کرنا ہے یا اللہ نے؟
مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں ہے۔
میں دین کے معاملے میں اپنی یا آپ کی عقل پر بھروسہ نہیں کرتا۔
ویسے بھی یہ سوال مجھ سے نہیں علمائے کرام سے بنتا ہے۔ غالب گمان ہے کہ علمائے کرام سے رجوع کرنے سے آپ کے اشکالات دور ہو جائیں گے۔
باقی جو میرے رب کی مرضی۔
 

زاہد لطیف

محفلین
مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں ہے۔
میں دین کے معاملے میں اپنی یا آپ کی عقل پر بھروسہ نہیں کرتا۔
ویسے بھی یہ سوال مجھ سے نہیں علمائے کرام سے بنتا ہے۔ غالب گمان ہے کہ علمائے کرام سے رجوع کرنے سے آپ کے اشکالات دور ہو جائیں گے۔
باقی جو میرے رب کی مرضی۔
یہ اچھا ہے۔ کسی بھی بات پہ سوچ کو زحمت دینے کی بجائے ذمہ داری کسی اور کے کندھوں پر ڈال دی جائے۔ علماء عقل پہ تکیہ نہیں کرتے یا انہیں الہام ہوتا ہے؟ اگر آپ ہر مراسلے میں یہی جواب دیں گے کہ علماء سے رجوع کریں تو پھر اس کا مطلب آپ کا اپنا ذاتی کوئی موقف نہیں ہے اور اگر آپ کا اپنا ذاتی کوئی موقف نہیں تو پھر آپ کو میری کس بات سے اختلاف ہے؟ اختلاف کرتے وقت آپ اپنی طرف اشارہ کرتے ہیں اور جواب کے لیے آپ علماء کی طرف رجوع کرنے کا کہتے ہیں۔ اس کا مطلب آپ بندوق دوسروں کے کندھوں پہ رکھ کر چلاتے ہیں۔
حیرت ہے کہ ایک طرف آپ اپنے علماء کا موقف انڈورس کرتے ہیں لیکن سوال اٹھنے پہ ذمہ داری ساری صاحب سوال پہ ڈال دیتے ہیں کہ وہ جا کر یہ سوال ان علماء سے کرے۔ اگر آپ ان علماء کے موقف کی انڈورسمنٹ کرتے ہیں تو پھر خود آپ کے اندر بھی یہ سوال ان کے سامنے رکھنے کی ہمت ہونی چاہیے یہ نہ ہو کہ عرصہ بیت جانے کے بعد خبر ہو کہ ان کا موقف تو صحیح ہی نہ تھا۔ آپ جس طرح علماء کے موقف کو حجت بنا کر چل رہے ہیں میں صرف آپ کے لیے دعا ہی کر سکتا ہوں۔ سلامت رہیں۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اپ کا مطلب تھا یہ اڈیو کلپ جھوٹ تھا۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟ ویسے وہ شریف کے ساتھ پروگرام میں انہوں نے خود کہا ہے کہ انہی کا ہے یہ کلپ۔۔۔۔۔ بلاہ بلاہ بلاہ
اس نے پروگرام میں یہ وضاحت بھی کی ہے کہ مذاقا اپنے دوست کو گالیاں اور ڈرا دھمکا کر سمجھا رہا تھا کہ گھر میں رہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں ہے۔
میں دین کے معاملے میں اپنی یا آپ کی عقل پر بھروسہ نہیں کرتا۔
ویسے بھی یہ سوال مجھ سے نہیں علمائے کرام سے بنتا ہے۔ غالب گمان ہے کہ علمائے کرام سے رجوع کرنے سے آپ کے اشکالات دور ہو جائیں گے۔
باقی جو میرے رب کی مرضی۔
ابھی ڈی ایچ اے کی ایک مسجد سے ویڈیو ملی ہے جسے انتظامیہ نے کورونا وائرس کے خطرہ کے تحت بند کر دیا تھا اور امام صاحب نے مسجد کے باہر ہی با جماعت نماز ادا کر وا دی۔ یہ کونسی شریعت ہے؟ یہ تو احکام سرکار و ریاست کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے
 

زاہد لطیف

محفلین
ابھی ڈی ایچ اے کی ایک مسجد سے ویڈیو ملی ہے جسے انتظامیہ نے کورونا وائرس کے خطرہ کے تحت بند کر دیا تھا اور امام صاحب نے مسجد کے باہر ہی با جماعت نماز ادا کر وا دی۔ یہ کونسی شریعت ہے؟ یہ تو احکام سرکار و ریاست کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے
روایتی ہٹ دھرمی۔ جب اللہ کے حکم سے نکل کر علماء کی رائے پہ آ کے دین ٹھہر جائے تو اس طرح کے واقعات ہونا حیران کن نہیں۔
 

عدنان عمر

محفلین
اگر آپ ہر مراسلے میں یہی جواب دیں گے کہ علماء سے رجوع کریں تو پھر اس کا مطلب آپ کا اپنا ذاتی کوئی موقف نہیں ہے
آپ درست سمجھے۔ دین کے معاملے میں میرا کوئی ذاتی موقف نہیں، اور ہونا بھی نہیں چاہیے، والسلام۔
Screenshot-20200325-153757.png
 

عدنان عمر

محفلین
ابھی ڈی ایچ اے کی ایک مسجد سے ویڈیو ملی ہے جسے انتظامیہ نے کورونا وائرس کے خطرہ کے تحت بند کر دیا تھا اور امام صاحب نے مسجد کے باہر ہی با جماعت نماز ادا کر وا دی۔ یہ کونسی شریعت ہے؟ یہ تو احکام سرکار و ریاست کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے
امام صاحب نے حاکمِ وقت کی خلاف ورزی تو کی ہے، اس میں تو کوئی شک نہیں۔ باقی ان کے اس عمل پر شریعت کی کیا پکڑ ہے، اس بابت میں کچھ نہیں جانتا۔
میں فقط اتنا جانتا ہوں کہ جمہور علمائے کرام نے فی الوقت گھروں تک محدود رہنے اور گھروں میں ہی نماز ادا کرنے کی تاکید ہے۔ میں بھی علمائے کرام کی انھی ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔
 

زاہد لطیف

محفلین
آپ درست سمجھے۔ دین کے معاملے میں میرا کوئی ذاتی موقف نہیں، اور ہونا بھی نہیں چاہیے، والسلام۔
Screenshot-20200325-153757.png
دین کے معاملے میں یہی تو آپ کا موقف ہے کہ آپ کا کوئی موقف نہیں بلکہ آپ صرف علماء کے موقف پہ چلتے ہیں۔ جب دین کے معاملے میں آپ کا موقف علماء یعنی دوسرے انسانوں پہ کل تکیہ کرنا ہوتا ہے تو اس موقف کو کسی انسان کی اندھی تقلید کہتے ہیں اللہ کی نہیں۔
اب آپ میرا اول مراسلہ پڑھیں جب دین کے معاملے میں آپ کا اپنا کوئی موقف نہیں تو پھر کسی دوسرے انسان کے موقف پہ اندھا بھروسہ کیسے ہو سکتا ہے جسے آپ انڈورس کر رہے ہیں۔ دین صرف رب کی اطاعت کا نام ہے اور جب رب نے پوری آیت میں کہیں "مسلمان نہیں" یا "بے شک کافر" کے الفاظ استعمال نہیں کیے اور ایسا کوئی اشارہ بھی نہیں کیا تو ان سے ایسی باتیں اخذ کر لینا کیا کسی انسان کا موقف نہیں ہے چاہے وہ جتنا بڑا ہی عالم ہو؟
دین کے معاملے میں میرا موقف صرف اتنا ہے کہ سپریمیسی اسی کی ہے جو اس دنیا کا خالق ہے تو پھر میں کیوں دوسرے انسانوں کی تاویلوں اور تشریحوں پہ اندھا اعتبار کروں؟
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
امام صاحب نے حاکمِ وقت کی خلاف ورزی تو کی ہے، اس میں تو کوئی شک نہیں۔ باقی ان کے اس عمل پر شریعت کی کیا پکڑ ہے، اس بابت میں کچھ نہیں جانتا۔
میں فقط اتنا جانتا ہوں کہ جمہور علمائے کرام نے فی الوقت گھروں تک محدود رہنے اور گھروں میں ہی نماز ادا کرنے کی تاکید ہے۔ میں بھی علمائے کرام کی انھی ہدایات پر عمل پیرا ہوں۔
یعنی اب مساجد بند ہیں؟ یہ کب ہوا؟ کیا اس جمعہ کو مساجد میں خطبہ و نماز نہ ہوں گے؟
 

جاسم محمد

محفلین
کورونا وبا؛ ملک بھر میں تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1000 ہوگئی
ویب ڈیسک بدھ 25 مارچ 2020
2025262-corona-1585114095-431-640x480.jpg

ملک بھر میں کورونا کے18 مریض صحتیاب ہوگئے، وزارت صحت فوٹو: فائل


کراچی: ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار ہوگئی ہے جب کہ درجنوں مشتبہ مریض بھی سامنے آئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد ایک ہزار ہوگئی ہے۔ سندھ میں 413، پنجاب میں 296، بلوچستان میں 115، گلگت بلتستان میں 81، خیبر پختونخوا میں 78 جب کہ اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک مریض ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 28 افراد میں کورونا کی تشخیص ہوئی ہے جب کہ ایک مریض جاں بحق ہوا ، جس کے بعد ملک بھر میں کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی ۔ وائرس سے اب تک 7 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، 5 کی حالت تشویشناک ہے جب کہ 19 افراد مکمل صحتیاب ہوچکے ہیں۔



سیاسی قیادت کی رائے لینے کیلئے تیار ہیں

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا کی جنگ کوئی حکومت نہیں صرف قوم لڑ سکتی ہے، خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے، کورونا کے خلاف کامیابی میں تمام سیاسی جماعتیں اور صوبے شامل ہوں گے، سیاسی قیادت کی رائے لینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیں گے، نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی بندش پر بھی غور کریں گے، پارلیمانی رہنماوَں سے رابطے میں رہیں گے اور تجاویز لیں گے۔

تعلیمی اداروں کی چھٹیوں میں توسیع

کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں 31 مئی تک توسیع دیدی جبکہ کورونا سے نمٹنے کیلئے باضابطہ فنڈ بھی قائم کردیا ہے۔

جہلم سے 14 کیس کنفرم

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جہلم میں کورونا کے مزید 14 مریض کنفرم ہوگئے ہیں اور یہ تمام لوگ یا تو بیرون ملک سے آئے تھے یا ان کے قریبی رشتہ دار ہیں۔

ایک یوسی سے 39 مریض

وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمور جھگڑا نے کہا ہے کہ مردان کی یونین کونسل منگا سے 39 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

سندھ میں صورت حال

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 410 ہوگئی ہے۔ کراچی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 144 ہے، سکھر میں 265 اور دادو میں ایک فرد کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔ کراچی میں 141 کورونا وائرس سے متاثرہ افراد میں سے 91 افراد رابطوں کے ذریعے متاثر ہوئے، کراچی میں 130 اور سکھر میں 265 مریض زیرِ علاج ہیں، سندھ بھر میں کورونا وائرس کے اب تک 14 مریض صحتیاب اور ایک جاں بحق ہوچکا ہے۔

گزشتہ روز کورونا وائرس کے 16 کیسز رپورٹ جبکہ 10 مریض صحتیاب ہوئے، کراچی میں 11 جبکہ سکھر میں 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی ، سکھر میں متاثر ہونے والے تمام افراد زائرین ہیں جب کہ کراچی کے 9 افراد رابطوں کے ذریعے متاثر ہوئے،کراچی کے کیسز میں سے ایک مریض نے دبئی اور ایک نے برطانیہ کا سفر کیا تھا۔

150 زائرین کوئٹہ منتقل

ایکسپریس نیوز کے مطابق تفتاتن میں مجودہ 150 افراد کو کوئٹہ لایا گیا ہے۔ لیویز حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام افراد ایران سے آئے تھے اور انہوں نے تفتان کے قرنطینہ میں 14 روز گزارے تھے۔ انہیں بسوں کے ذریعے کوئٹہ لایا گیا ہے۔

اسلام آباد کا علاقہ کوٹ ہتھیال مکمل سیل

حکومت نے طے کر رکھا ہے کہ جس علاقے سے کرونا وائرس کا شکار سامنے آیا اس علاقہ کو لاک ڈاؤن کیاجائے گا۔ اسی کی رو سے اسلام آباد میں بارہ کہو کا علاقہ کوٹ ہتھیال مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے، ہتھیال جانے والے تمام راستوں پر پاک فوج کے اہلکار تعینات کردیئے گئے۔ ہتھیال سے چند روز قبل کورونا کے 13 متشبہ مریض سامنے آئے تھے۔

کراچی والوں نے دل کے دروازے کھول دیئے

ملک میں غریبوں کی ماں کہلانے والے شہر کراچی نے غریب پروری کی ایک اور مثال قائم کردی،عالمی وبا کورونا کو روکنے کیلیے کراچی میں لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والے غریب اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کی مدد کے لیے مخیرحضرات اور عام شہریوں نے اپنے دل کے دروازے کھل دیے ہیں،شہر کے مختلف علاقوں میں محلوں کی سطح پر لوگوں نے انفرادی اور اجتماعی طور پرمتاثرہ خاندانوں میں راشن اور دیگر اشیا ضروریہ کی تقسیم شروع کردی ہے تاکہ سفید پوش اور غریب گھرانوں کا باعزت طریقے سے خوراک کا مسئلہ حل ہوسکے۔

کورونا اسپتال میں انتظامات مکمل

کراچی ایکسپو سینٹر میں قائم کیا جانے والا 1110 بستروں پر مشتمل کورونااسپتال میں تمام انتظامات مکمل کرلیے گیے جس کے بعد اسپتال جمعہ سے کورونا کے مریضوں کو داخل کیاجائے گا۔

کراچی میں معمولات زندگی منجمد

صوبے کے سب سے بڑے شہر کراچی کو لاک ڈاؤن ہوئے 3 روز ہی ہوئے ہیں اور دو کروڑ سے زائد کے آبادی والے شہر میں معمولات زندگی منجمد ہوگئے ہیں۔ نسماجی دوری اختیار کرنے کی ہدایت کے بعد بہت سے افراد کی زندگی جیسے ٹھہر سی گئی ہے اور بہت سے لوگ اب اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیادہ وقت گزار رہے ہیں، کچھ لوگ اپنے مشاغل کو اب صحیح وقت دے پارے ہیں جب کہ بہت سے لوگوں کو گھر کے روزہ مرہ کے معمولات سے فرار مشکل نظر آرہا ہے۔

سندھ میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی

آئی جی سندھ مشتاق مہر نے پولیس فورس کو اپنے دوسرے اہم پیغام میں مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس وقت ایک غیر معمولی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ہم ایسے لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں جو بذات خود حالات کے جبر کا شکار ہیں ، ہمیں ایسے افراد سے تحمل اور ہمدردی سے پیش آنا ہوگا۔ مشکل کے اس وقت میں پولیس عام شہریوں کو گرفتار کرنے کے بجائے انھیں در پیش آفت سے آگاہ کر کے شائستگی سے انتباہ کے ساتھ جانے دے ، مشکل کی اس گھڑی میں پولیس لازمی طور پر عوام دوست اور ہمدرد کے طور پر سامنے آئے نہ کہ عوام میں اس کا ناپسندیدہ و بے رحم تاثر قائم ہو۔
 

جاسم محمد

محفلین
خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے، وزیراعظم
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
2025377-imran-1585133106-753-640x480.jpg

کورونا کی جنگ کوئی حکومت نہیں صرف قوم لڑ سکتی ہے، وزیر اعظم عمران خان فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے

اسلام آباد میں پارلیمانی رہنماوَں کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ 15جنوری کو کورونا سے متعلق پہلا اجلاس کیا، کورونا وائرس سے متعلق چین سے رابطے میں رہے،چین میں پاکستانی طلبہ پھنسے ہوئے تھے، پاکستانی طلبہ کو چین میں رکھنے کا مشکل فیصلہ کیا، خوف تھا کہ پاکستانی طلبہ کے آنے سے کورونا یہاں بھی پھیل جائے گا، اس لئے چین سے کوئی کورونا مریض پاکستان نہیں آیا۔ پاکستانی زائرین ایران گئے تھے، ایران کے پاس کورونا سے لڑنے کی صلاحیت نہیں تھی، ایران نے پاکستانی زائرین تفتان سرحد بھیج دیئے، دباوَ بڑھنے کی وجہ سے زائرین کو پاکستان منتقل کیا، معاون خصوصی صحت نے تفتان بارڈر کا دورہ کیا، تفتان بارڈر پر کوئی سہولت موجود نہیں تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 21 مریض سامنے آنے پر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں لاک ڈاوَن کا فیصلہ کیا، دنیا بھر میں مختلف نوعیت کے لاک ڈاوَن ہورہے ہیں، میری نظر میں لاک ڈاوَن کی کئی قسمیں ہیں، لاک ڈاؤن کے معاملے پرسندھ آگے چلاگیا ہے، ہمارا خیال تھا سندھ کی طرز کا لاک ڈاوَن ابھی نہیں لگانا، لاک ڈاؤن کے اثرات کوئی نہیں دیکھ رہا، ملک میں 25 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، صوبوں میں لاک ڈاوَن سے مسائل پیدا ہوں گے، بڑے پیمانے پر بےروزگاری کا خدشہ ہے، ٹرانسپورٹ بند کرنے سے اشیا کی فراہمی میں مسائل آئیں گے، گلگت بلتستان میں تیل کی کمی ہوگئی ہے، کورونا کے لئے کرفیو لگانا ہے تو گھروں میں کھانا پہنچانا پڑے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کی جنگ کوئی حکومت نہیں صرف قوم لڑ سکتی ہے، خوف اور گھبراہٹ سے فیصلوں کے نتائج درست نہیں ہوتے، کورونا کے خلاف کامیابی میں تمام سیاسی جماعتیں اور صوبے شامل ہوں گے، سیاسی قیادت کی رائے لینے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، کل نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیں گے، نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی بندش پر بھی غور کریں گے، پارلیمانی رہنماوَں سے رابطے میں رہیں گے اور تجاویز لیں گے۔
 
Top