جب کوئی چور چوری کرتا ہے تو سزا اسی کو دی جاتی ہے عوام کو نہیں۔ امریکہ میں 2007-2008 میں آنے والے اقتصادی بحران کا اثر دنیا بھر میں پھیل گیا جسکی لپیٹ میں بعد ازاں یونان، اسپین، آئرلینڈ اور آئس لینڈ کی معیشتیں بھی آ گئیں۔ البتہ جہاں دیگر نے اس بحران کے ذمہ داروں کوسر آنکھوں پر بٹھایا وہیں آئس لینڈ نے انقلابی اقدامات کرتے ہوئے اس بحران کے ذمہ داران بینکار برادری کیخلاف مقدمے دائر کر کے انہیں سخت سزائیں سنوائیں:
مغربی دنیا میں احتساب کی اقدار کو بہت زیادہ سراہا جاتا ہے البتہ جب ان پر خود عمل کرنے کی باری آتی ہے تو دوغلی پالیسی اپنا لی جاتی ہے۔ سوائے آئس لینڈ کے اور کسی مغربی ملک نے سابقہ اقتصادی بحران کے حل کیلئے صحیح معنوں میں کوئی قدم نہیں اٹھایا:
Radical bank reform is mostly endorsed by academics, commentators and crackpots. So it is certainly worth taking note when a senior person in a real government calls for a top-to-bottom makeover of banks and the monetary system.
Admittedly, the suggestion doesn’t come from the U.S. Federal Reserve or President Obama. It comes from tiny Iceland, population 330,000. Still, Frosti Sigurjonsson is chairman of the Economic Affairs and Trade Committee of the nation’s parliament and the prime minister commissioned his report, “Monetary Reform, A better monetary system for Iceland.”
http://blogs.reuters.com/edward-hadas/2015/04/08/iceland-may-have-cure-to-bad-banking/
آسان الفاظ میں آئس لینڈ کی تجارتی کمیٹی نے ملک کے بینکنگ سسٹم کا سارا بنیادی ڈھانچہ ہی تبدیل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انکے خیال میں موجودہ بینکنگ سسٹم جو کہ دنیا بھر میں رائج العام ہو چکا ہے نقائص سے بھرپور ہے۔ اورجب تک یہ قائم و دائم رہے گا ویسے ہی آئندہ بھی اسی قسم کے اقتصادی بحران آتے رہیں گے۔ اصلاحاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر نئے معاشی قرضے آزاد اور خودمختار نجی بینکوں کی بجائے قومی سنٹرل بینک سے جاری کئے جائیں تو اس سے اقتصادی بحرانوں میں کمی واقع ہو گی۔
Icelandic government suggests removing the power of commercial banks to create money and handing it to the central bank
http://www.telegraph.co.uk/finance/...ng-boom-and-bust-with-radical-money-plan.html
یہ پالیسی کس قدر کامیاب ہوتی ہے وہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا جب اسے عملی طور پر لاگو کیا جائے گا۔