پاکستان | نجی تعلیمی ادارے | تین کارٹون | ایک سوال

پاکستان میں نجی تعلیمی اداروں کی فیس:

  • بہت زیادہ ہے۔

    Votes: 13 76.5%
  • بہت کم ہے۔

    Votes: 0 0.0%
  • ٹھیک ہی ہے۔

    Votes: 2 11.8%
  • اندازہ نہیں ہے۔

    Votes: 2 11.8%

  • Total voters
    17

عبد الرحمن

لائبریرین
پہلے یہ بتائیں کہ علم کی "منتقلی" کے مراد ہے؟ علم تو سیکھایا جاتا ہے، منتقلی تو محض انفارمیشن کی ہوتی ہے۔ علم اور انفارمیشن میں فرق ہے۔
جی بالکل فرق ہے۔ لیکن میرے خیال میں دونوں امور میں ہی شدید خیانت سے کام لیا جارہا ہے۔
سیدھے لفظوں میں جمیعت طلباء اور ایم کیوں ایم کا نام لیں نا :)
بالکل عارف بھائی! انہی دو "مظلوم جماعتوں" کی طرف اشارہ تھا میرا۔
:)
 
جہاں سینہ بہ سینہ علم منتقل کرنے کے بجائے
جناب علم منتقل نہیں کیا جاتا ۔ پھیلایا جاتا ہے :)
منتقل کرنے کا مطلب ہوا کہ علم پہلے نقطہ "ا" پر موجود تھا پھر منتقل ہو کر "نقطہ"ب" پر پہنچ گیا مگر ایسا ہوتا نہیں ہے ۔ علم جب آگے بڑھتا ہے تو نقطہ "ا" پر بھی موجود رہتا ہے اور نقطہ "ب" پر بھی تو یعنی علم پھیل گیا منتقل نہیں ہوا :)
 

عبد الرحمن

لائبریرین
جناب علم منتقل نہیں کیا جاتا ۔ پھیلایا جاتا ہے :)
منتقل کرنے کا مطلب ہوا کہ علم پہلے نقطہ "ا" پر موجود تھا پھر منتقل ہو کر "نقطہ"ب" پر پہنچ گیا مگر ایسا ہوتا نہیں ہے ۔ علم جب آگے بڑھتا ہے تو نقطہ "ا" پر بھی موجود رہتا ہے اور نقطہ "ب" پر بھی تو یعنی علم پھیل گیا منتقل نہیں ہوا :)
جزاک اللہ لئیق بھائی!

میری معلومات میں اضافہ ہوا۔ کچھ اور بھی بتایے اس بارے۔ :)
 

x boy

محفلین
میں یورو نیوز ہوگیا ہوں ان فوٹوں کو دیکھ سکتا ہوں لیکن " نو کمنٹس"
 

محمداحمد

لائبریرین
نه صرف یه که تعلیم مہنگی هے بلکہ معیار بھی پست هوتا جا رہا هے. فیسیں بڑھتی هیں تو کوئی احتجاج نہیں کرتا. لوگ خاموشی سے ظلم و زیادتی برداشت کرتے چلے جاتے هیں.

ہمارے ہاں لوگوں کو زیادہ فیس دے کرخوشی ہوتی ہے اور وہ خیال کرتے ہیں کہ اُن کا بچہ اتنے 'اسٹینڈرڈ' والے اسکول میں پڑھتا ہے۔ وہ تو یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر اُن کی آمدن میں اضافہ ہو جائے تو وہ اپنے بچوں کو اور بھی 'مہنگے اسکول' میں داخل کروائیں۔

فیسیں، ان کے ساتھ متفرقات اور "خواه مخواه " کے جرمانوں کے بھگتان،کتابیں+سٹیشنری یونیفارم جوتے ، آئے دن فنکشن وغیره کے نام پر لوٹ مار، سکول لانے لیجانے کا خرچه، والدین پڑھا نه پائیں تو ٹیوشن کا خرچه- یه گلی گلی محلے محلے خود رو پودوں کی طرح اگتے تعلیمی اداروں کے تین هی مقاصد هیں:-پیسه-پیسه-پیسه

بالکل ۔

پیسہ ہی ان کا قبلہ اور ان کا مطمحِ نظر ہے۔

افسوس!
 

arifkarim

معطل
ہمارے ہاں لوگوں کو زیادہ فیس دے کرخوشی ہوتی ہے اور وہ خیال کرتے ہیں کہ اُن کا بچہ اتنے 'اسٹینڈرڈ' والے اسکول میں پڑھتا ہے۔ وہ تو یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر اُن کی آمدن میں اضافہ ہو جائے تو وہ اپنے بچوں کو اور بھی 'مہنگے اسکول' میں داخل کروائیں۔
اصل چیز معیاری تعلیم ہے نہ کہ قیمتی تعلیم۔ اگر زیادہ قیمت لگا دینے سے تعلیم معیاری ہو جاتی تو امریکہ کی مہنگی ترین یونی ورسٹیاں 2007 -2008 میں آنے والے عالمی اقتصادی بھونچال کا سد باب کر سکتیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا اور ایک چھوٹے سے چند لاکھ آبادی والے ملک آئس لینڈ نے وہ اقتصادی اصلاحات کر لیں جو امریکی یونی ورسٹیاں سے تربیت یافتہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
 
اصل چیز معیاری تعلیم ہے نہ کہ قیمتی تعلیم۔ اگر زیادہ قیمت لگا دینے سے تعلیم معیاری ہو جاتی تو امریکہ کی مہنگی ترین یونی ورسٹیاں 2007 -2008 میں آنے والے عالمی اقتصادی بھونچال کا سد باب کر سکتیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا اور ایک چھوٹے سے چند لاکھ آبادی والے ملک آئس لینڈ نے وہ اقتصادی اصلاحات کر لیں جو امریکی یونی ورسٹیاں سے تربیت یافتہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
اور وہ کیا اصلاحات تھیں؟
 

arifkarim

معطل
اور وہ کیا اصلاحات تھیں؟
جب کوئی چور چوری کرتا ہے تو سزا اسی کو دی جاتی ہے عوام کو نہیں۔ امریکہ میں 2007-2008 میں آنے والے اقتصادی بحران کا اثر دنیا بھر میں پھیل گیا جسکی لپیٹ میں بعد ازاں یونان، اسپین، آئرلینڈ اور آئس لینڈ کی معیشتیں بھی آ گئیں۔ البتہ جہاں دیگر نے اس بحران کے ذمہ داروں کوسر آنکھوں پر بٹھایا وہیں آئس لینڈ نے انقلابی اقدامات کرتے ہوئے اس بحران کے ذمہ داران بینکار برادری کیخلاف مقدمے دائر کر کے انہیں سخت سزائیں سنوائیں:
Not all of Iceland's prosecutions have succeeded. But the country's efforts contrast with the United States and particularly Europe, where though some banks have been fined, few executives have been tried and voters suffering post-crisis austerity conditions feel bankers got off lightly.
http://uk.reuters.com/article/2015/02/13/uk-iceland-bankers-idUKKBN0LH0OC20150213
مغربی دنیا میں احتساب کی اقدار کو بہت زیادہ سراہا جاتا ہے البتہ جب ان پر خود عمل کرنے کی باری آتی ہے تو دوغلی پالیسی اپنا لی جاتی ہے۔ سوائے آئس لینڈ کے اور کسی مغربی ملک نے سابقہ اقتصادی بحران کے حل کیلئے صحیح معنوں میں کوئی قدم نہیں اٹھایا:
Radical bank reform is mostly endorsed by academics, commentators and crackpots. So it is certainly worth taking note when a senior person in a real government calls for a top-to-bottom makeover of banks and the monetary system.

Admittedly, the suggestion doesn’t come from the U.S. Federal Reserve or President Obama. It comes from tiny Iceland, population 330,000. Still, Frosti Sigurjonsson is chairman of the Economic Affairs and Trade Committee of the nation’s parliament and the prime minister commissioned his report, “Monetary Reform, A better monetary system for Iceland.”​
http://blogs.reuters.com/edward-hadas/2015/04/08/iceland-may-have-cure-to-bad-banking/
آسان الفاظ میں آئس لینڈ کی تجارتی کمیٹی نے ملک کے بینکنگ سسٹم کا سارا بنیادی ڈھانچہ ہی تبدیل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انکے خیال میں موجودہ بینکنگ سسٹم جو کہ دنیا بھر میں رائج العام ہو چکا ہے نقائص سے بھرپور ہے۔ اورجب تک یہ قائم و دائم رہے گا ویسے ہی آئندہ بھی اسی قسم کے اقتصادی بحران آتے رہیں گے۔ اصلاحاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر نئے معاشی قرضے آزاد اور خودمختار نجی بینکوں کی بجائے قومی سنٹرل بینک سے جاری کئے جائیں تو اس سے اقتصادی بحرانوں میں کمی واقع ہو گی۔
Icelandic government suggests removing the power of commercial banks to create money and handing it to the central bank
http://www.telegraph.co.uk/finance/...ng-boom-and-bust-with-radical-money-plan.html
یہ پالیسی کس قدر کامیاب ہوتی ہے وہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا جب اسے عملی طور پر لاگو کیا جائے گا۔
 

زیک

مسافر
جب کوئی چور چوری کرتا ہے تو سزا اسی کو دی جاتی ہے عوام کو نہیں۔ امریکہ میں 2007-2008 میں آنے والے اقتصادی بحران کا اثر دنیا بھر میں پھیل گیا جسکی لپیٹ میں بعد ازاں یونان، اسپین، آئرلینڈ اور آئس لینڈ کی معیشتیں بھی آ گئیں۔ البتہ جہاں دیگر نے اس بحران کے ذمہ داروں کوسر آنکھوں پر بٹھایا وہیں آئس لینڈ نے انقلابی اقدامات کرتے ہوئے اس بحران کے ذمہ داران بینکار برادری کیخلاف مقدمے دائر کر کے انہیں سخت سزائیں سنوائیں:
Not all of Iceland's prosecutions have succeeded. But the country's efforts contrast with the United States and particularly Europe, where though some banks have been fined, few executives have been tried and voters suffering post-crisis austerity conditions feel bankers got off lightly.
http://uk.reuters.com/article/2015/02/13/uk-iceland-bankers-idUKKBN0LH0OC20150213
مغربی دنیا میں احتساب کی اقدار کو بہت زیادہ سراہا جاتا ہے البتہ جب ان پر خود عمل کرنے کی باری آتی ہے تو دوغلی پالیسی اپنا لی جاتی ہے۔ سوائے آئس لینڈ کے اور کسی مغربی ملک نے سابقہ اقتصادی بحران کے حل کیلئے صحیح معنوں میں کوئی قدم نہیں اٹھایا:
Radical bank reform is mostly endorsed by academics, commentators and crackpots. So it is certainly worth taking note when a senior person in a real government calls for a top-to-bottom makeover of banks and the monetary system.

Admittedly, the suggestion doesn’t come from the U.S. Federal Reserve or President Obama. It comes from tiny Iceland, population 330,000. Still, Frosti Sigurjonsson is chairman of the Economic Affairs and Trade Committee of the nation’s parliament and the prime minister commissioned his report, “Monetary Reform, A better monetary system for Iceland.”​
http://blogs.reuters.com/edward-hadas/2015/04/08/iceland-may-have-cure-to-bad-banking/
آسان الفاظ میں آئس لینڈ کی تجارتی کمیٹی نے ملک کے بینکنگ سسٹم کا سارا بنیادی ڈھانچہ ہی تبدیل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انکے خیال میں موجودہ بینکنگ سسٹم جو کہ دنیا بھر میں رائج العام ہو چکا ہے نقائص سے بھرپور ہے۔ اورجب تک یہ قائم و دائم رہے گا ویسے ہی آئندہ بھی اسی قسم کے اقتصادی بحران آتے رہیں گے۔ اصلاحاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اگر نئے معاشی قرضے آزاد اور خودمختار نجی بینکوں کی بجائے قومی سنٹرل بینک سے جاری کئے جائیں تو اس سے اقتصادی بحرانوں میں کمی واقع ہو گی۔
Icelandic government suggests removing the power of commercial banks to create money and handing it to the central bank
http://www.telegraph.co.uk/finance/...ng-boom-and-bust-with-radical-money-plan.html
یہ پالیسی کس قدر کامیاب ہوتی ہے وہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا جب اسے عملی طور پر لاگو کیا جائے گا۔
یہ کہنا صحیح نہیں کہ یہ بحران امریکہ سے شروع ہوا۔

دوسری بات یہ کہ وہ چھوٹے ممالک جن کی معیشت کا بڑا حصہ بینکنگ پر منحصر تھا ان کو بہت بڑا دھچکہ لگا اور ان کا مقابلہ بڑے ممالک سے نہیں کیا جا سکتا۔

آئسلینڈ نے جو بھی اقدامات لئے اس کے باوجود آج بھی ان کا فی کس جی ڈی پی 2007 سے کافی کم ہے جبکہ امریکہ اور جرمنی وغیرہ کے کیس میں ایسا نہیں ہے۔
 

arifkarim

معطل
یہ کہنا صحیح نہیں کہ یہ بحران امریکہ سے شروع ہوا۔
تو آپکے خیال میں یہ بحران اور کس ملک سے شروع ہوا؟ نیٹ پر لاتعداد مضامین اس سلسلہ میں لکھے جا چکے اور ہر اک Lehman Brothers کے دیوالیہ پن کو اس بحران کی شروعات کا ذمہ دار سمجھتا ہے:
THE collapse of Lehman Brothers, a sprawling global bank, in September 2008 almost brought down the world’s financial system. It took huge taxpayer-financed bail-outs to shore up the industry. Even so, the ensuing credit crunch turned what was already a nasty downturn into the worst recession in 80 years. Massive monetary and fiscal stimulus prevented a buddy-can-you-spare-a-dime depression, but the recovery remains feeble compared with previous post-war upturns. GDP is still below its pre-crisis peak in many rich countries, especially in Europe, where the financial crisis has evolved into the euro crisis. The effects of the crash are still rippling through the world economy: witness the wobbles in financial markets as America’s Federal Reserve prepares to scale back its effort to pep up growth by buying bonds.
http://www.economist.com/news/schoo...risis-are-still-being-felt-five-years-article
دوسری بات یہ کہ وہ چھوٹے ممالک جن کی معیشت کا بڑا حصہ بینکنگ پر منحصر تھا ان کو بہت بڑا دھچکہ لگا اور ان کا مقابلہ بڑے ممالک سے نہیں کیا جا سکتا۔
کیا امریکی معیشت کا بڑا حصہ بینکنگ اور مالیات پر منحصر ہے جو اسکو اتنا بڑا دھچکا لگا؟

آئسلینڈ نے جو بھی اقدامات لئے اس کے باوجود آج بھی ان کا فی کس جی ڈی پی 2007 سے کافی کم ہے جبکہ امریکہ اور جرمنی وغیرہ کے کیس میں ایسا نہیں ہے۔
بالکل۔ یہ اسلئے ہوا کیونکہ وہاں کی آنے والی حکومتوں نے غیر ذمہ دار بینکاروں، سرمایہ کاروں اور دیگر مالیاتی اداروں کا پیدا کر دہ نجی قرضہ قومی قرضہ کے طور پر واپس ادا کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ جسکے بعد دنیا کے دیگر بڑے مالیاتی اداروں نے آئس لینڈ سے ایک طرح کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ بہرحال اس بحران کے بعد فتح آئس لینڈ کی ہوئی اور دیگر ممالک جو اسکا شکار تھے آج بھی مقروض ہیں اور انکی معیشتیں بدحالی کا شکار ہیں:
Iceland's rapid return to health hinged on a series of measures that Nobel laureate Paul Krugman later referred to as "doing an Iceland." Krugman, an admirer of Iceland's dramatic comeback, has recommended a similar policy cocktail for other nations in crisis. The rules are as follows: Allow your ailing banks to collapse; devalue your currency if you have one of your own; introduce capital controls; and try to avoid paying back foreign debts.

That may sound like an extremely self-serving recipe -- and it was. Whereas billions of public money was pumped into the banking system in Ireland so that financial institutions could pay back their creditors, Icelanders voted against this route in two separate referenda. They couldn't see why they should pay for the greed of foreign investors who followed the Siren song of high interest rates to the island nation
http://www.spiegel.de/international...f-iceland-a-case-worth-studying-a-942387.html
 

محمداحمد

لائبریرین
اصل چیز معیاری تعلیم ہے نہ کہ قیمتی تعلیم۔ اگر زیادہ قیمت لگا دینے سے تعلیم معیاری ہو جاتی تو امریکہ کی مہنگی ترین یونی ورسٹیاں 2007 -2008 میں آنے والے عالمی اقتصادی بھونچال کا سد باب کر سکتیں۔ لیکن ایسا نہیں ہوا اور ایک چھوٹے سے چند لاکھ آبادی والے ملک آئس لینڈ نے وہ اقتصادی اصلاحات کر لیں جو امریکی یونی ورسٹیاں سے تربیت یافتہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔

یہی مسئلہ ہے۔ معیاری تعلیم کی ہمارے ہاں اس قدر کمی ہےکہ مہنگی تعلیم کو ہی ترجیح دی جاتی ہے یہ سوچ کر کہ مہنگی تعلیم ہی معیاری تعلیم ہوگی۔ تاہم معیار کی موجودگی کوجانچنے کی کوشش والدین کی اکثریت نہیں کرتی اور زیادہ پیسہ خرچ کرکے ہی مطمئن ہو جاتی ہے۔

اس بات سے انکار نہیں ہے کہ مہنگے تعلیمی ادارے کچھ نہ کچھ معیار کو بھی مدِ نظر رکھتے ہیں تاہم معیاری تعلیم اُن کا واحد مطمحِ نظر ہرگز نہیں ہوتا۔
 

arifkarim

معطل
تاہم معیار کی موجودگی کوجانچنے کی کوشش والدین کی اکثریت نہیں کرتی اور زیادہ پیسہ خرچ کرکے ہی مطمئن ہو جاتی ہے۔
پاکستان میں کیا کوئی تعلیمی اداروں کو ریٹنگ دینے والی ایجنسی شروع نہیں کی جاسکتی؟ اور اگر بالفرض یہ بن بھی گئی تو اس بات کی گیرینٹی کون دیگا کہ یہ اپنا کام غیر جانبداری سے کر رہی ہیں۔ 2007-2008 میں آنے والے اقتصادی بحران کا ایک ذمہ دار ریٹنگ ایجنسیز بھی تھیں جو بینکوں سے رشوت لیکر دیوالیہ قرضوں کو AAA کی ریٹنگ دے رہی تھیں :)
 

محمداحمد

لائبریرین
پاکستان میں کیا کوئی تعلیمی اداروں کو ریٹنگ دینے والی ایجنسی شروع نہیں کی جاسکتی؟ اور اگر بالفرض یہ بن بھی گئی تو اس بات کی گیرینٹی کون دیگا کہ یہ اپنا کام غیر جانبداری سے کر رہی ہیں۔ 2007-2008 میں آنے والے اقتصادی بحران کا ایک ذمہ دار ریٹنگ ایجنسیز بھی تھیں جو بینکوں سے رشوت لیکر دیوالیہ قرضوں کو AAA کی ریٹنگ دے رہی تھیں :)

یہی تو مسئلہ ہے۔ جب ہر چیز برائے فروخت ہو جائے تو پھر معیار کی جانچ انتہائی مشکل ہو جاتی ہے۔

اعلیٰ تعلیمی اداروں کے معیار کی جانچ کے لئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن البتہ موجود ہے جو کچھ نہ کچھ سرگرم بھی ہے۔ :)
 

نور وجدان

لائبریرین
جب باہر کی برینڈز مہنگی ہوتی ہے .اسی طرح نجی تعلیم بھی برینڈڈ ہوگئی ہماری عوام برانڈ کانشئس ہوگی ہو.جب آپ کا سوٹ ، جوتے گھڑی ، جیولری ، ٹائی کو دیکھ کر آپ کی قیمت کا اندازہ لگایا جاتا ہے بالکل اسی طرح آپ کا نجی تعلیمی ادارہ آپ کی تعلیم کی قدر و منزلت بتاتا ہے
قصور ہمارا ہی ہے ہمارا بجٹ تعلیم پہ کم اور اسلحہ پہ زیادہ صرف ہوتا ہے ........
قصور پھر ہمارا ہے نجی ادارے آکسفورڈ اور کیمبرج سے منسلک ہوتے ہیں ...انگریر نے زمینی قبضہ تو چھوڑ دیا مگر ذہنی غلامی جاری و ساری ہے .
 

arifkarim

معطل
انگریر نے زمینی قبضہ تو چھوڑ دیا مگر ذہنی غلامی جاری و ساری ہے .
ہٹلر نے اسی واسطے سلطنت برطانیہ پر حملہ نہیں کیا تھا تا کہ اسکا 300 سالہ تسلط دنیا میں ختم نہ ہو جائے۔ وگرنہ یورپی بر اعظم پر مکمل قابض ہو جانے کے بعد جزیرہ نما برطانیہ فتح کرنا اسکے لئے بائیں ہاتھ کا کھیل تھا جس کو کھیلنے کی بجائے اس نے مشرق یعنی سوویت یونین پر حملہ کرکے جیتی ہوئی جنگ کو خیر باد کہہ دیا۔
 

نور وجدان

لائبریرین
ہٹلر نے اسی واسطے سلطنت برطانیہ پر حملہ نہیں کیا تھا تا کہ اسکا 300 سالہ تسلط دنیا میں ختم نہ ہو جائے۔ وگرنہ یورپی بر اعظم پر مکمل قابض ہو جانے کے بعد جزیرہ نما برطانیہ فتح کرنا اسکے لئے بائیں ہاتھ کا کھیل تھا جس کو کھیلنے کی بجائے اس نے مشرق یعنی سوویت یونین پر حملہ کرکے جیتی ہوئی جنگ کو خیر باد کہہ دیا۔
لگتا ہے یورو ہسٹری بیت پڑھی ..اچھا مطالعہ ہے آپ کا ..۔اگر فرانس برطانیہ کے ساتھ مل سکتا تھا جن کا معاملہ کشمیر انڈیا والا تھا تو یورپی مفکروں کے دماغوں کو ماننا پڑھے گا ..۔اس زمانے میں حکومت نجومیوں کے بجائے مفکروں کے ہاتھ آنے لگی تھی
 
Top