یہ نجی تعلیمی ادارے عوام میں ڈھیر سارے پیسوں کے عوض ڈگری تقسیم کرنے میں لگے ہیں اور انہیں اپنے طالب علموں کو پڑھانے اور ان کی تعلیمی قابلیت بڑھانے سے قطعاً کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اللہ پاکستان کے حال پر رحم فرمائے
ہاہاہا۔ تو حکومتی تعلیمی ادارے کونسا عوام میں تعلیمی قابلیت بڑھانے کیلئے کوئی دلچسپی لیتے ہیں۔ جبھی تو ان نجی تعلیمی اداروں کی دال گل گئی ہے وگرنہ فن لینڈ، اسویڈن، ناروے جیسے ممالک میں نجی تعلیمی ادارے دیوالیہ نہ ہو رہے ہوتے
اس مافیا سے ٹکر کون لے گا ؟
آپکا محبوب لیڈر نواز شریف اور اسکا چہیتا خادم اعلیٰ شہباز شریف
فی الوقت یہ پاکستان کا سب سے زیادہ منفعت بخش کاروبار ہے
جی بالکل۔ اس کاروبار نے بھتہ مافیا، لینڈ مافیا، جیسے "کاروباروں" کو پیچھے چھوڑ دیا ہے
اجی یہ المیہ تو بہت معمولی سا لفظ رہ گیا ہے۔ پاکستان میں بلا مبالغہ 50 فیصد سے زیادہ لوگوں کی آمدن زیادہ سے زیادہ 25 سے 30 ہزار ہو گی یہ میرا اندازہ ہے۔
25 ہزار؟ جناب سرکاری محکموں میں 10 ہزار سے زائد تنخواہ نہیں ملتی اکثر ملازمین کو۔
پیسہ ہے تو پڑھیے لکھیے اورمعاش کی لڑائی میں آگے آ جائیے۔ رہے غریب تو جیسے وہ غریب اور لاچار تھے ویسے ہی اُن کی اولاد بھی غریب و لاچار ہی رہے گی۔
پڑھ لکھ کر لوگ کونسا پاکستان میں رہتے ہیں۔ پاکستان کا سب زیادہ تعلیم یافتہ طبقہ تو پاکستان سے باہر مقیم ہے۔
میں ایک جملہ کہہ تو دوں مگر لوگ برا مان جائیں گے۔
کیا کوئی نیا فلسفہ شروع کرنے کا ارادہ ہے؟
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ۔۔۔ علامہ اقبال کی اس بات سے تو شائد ہی کوئی اختلاف کرے
مگر یاس کہتے ہیں
علم کیا علم کی حقیقت کیا
جیسی جس کے گمان میں آئی۔۔
سائنسی علوم حقیقی علم ہے۔ دیگر سب خیالی پلاؤ۔
کیا علم وہی ہے جیسے سرمایہ دار علم قرار دے ؟
یا اس پر بحث کی جا سکتی ہے کہ علم کیا ہے اور ہمارے تدریسی نظام میں ہماری نسلوں کو کیا دیا جا رہا ہے ؟
ایک بات تو طے ہے کہ ہمارے مدرسوں کے تدریسی نظام نے ہماری نسلوں کو سوائے مذہبی شدت پسندی اور دہشت کے کچھ نہیں دیا۔
یا یہ کہ دنیا بھر میں عالمگیریت کے زریعے کوئی مخصوص طرزِ فکر پروان چڑھانے کی کوشش تو نہیں کی جا رہی ؟
کیسی فکر؟ اسلامی جہاد کے علاوہ بھی دنیا بھر میں مختلف مکاتب الفکر موجود ہیں۔
اختلاف کرنے والوں کی بھیڑ لگی ہے یہاں پہ جناب
البتہ یہاں پر موضوع مہنگی تعلیم چل رہا ہے
شکریہ فاروق بھائی آپ نے توجہ دلا دی
یہاں تو تعلیم کی کمی کے باعث معاشی میدان میں پیچھے رہ جانے والے غریبوں کا ذکر تھا۔
آپ نے تو فلسفیانہ بحث کا آغاز کردیا۔ آپ کا موضوع یقیناً گفتگو کا متقاضی ہے تاہم اس کا اس لڑی سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
جی مجھے اندازہ ہے ، میں خیال میں بھٹک گیا تھا فاروق احمد بھائی نے توجہ دلائی تھی۔ معذرت خواہ ہوں ۔ امید ہے آپ میری معافی کے بعد میری غلطی پر برہم نہیں ہونگے
نه صرف یه که تعلیم مہنگی هے بلکہ معیار بھی پست هوتا جا رہا هے. فیسیں بڑھتی هیں تو کوئی احتجاج نہیں کرتا. لوگ خاموشی سے ظلم و زیادتی برداشت کرتے چلے جاتے هیں. فیسیں، ان کے ساتھ متفرقات اور "خواه مخواه " کے جرمانوں کے بھگتان،کتابیں+سٹیشنری یونیفارم جوتے ، آئے دن فنکشن وغیره کے نام پر لوٹ مار، سکول لانے لیجانے کا خرچه، والدین پڑھا نه پائیں تو ٹیوشن کا خرچه- یه گلی گلی محلے محلے خود رو پودوں کی طرح اگتے تعلیمی اداروں کے تین هی مقاصد هیں:-پیسه-پیسه-پیسه
اسکول نہ بھیجیں۔ یہی بہترین حل ہے
اگر سرکاری تعلیمی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دی جائے اور حسبِ ضرورت تعلیمی ادارے قائم کر دیے جائیں تو ہی غریبوں کو ریلیف ملنے کی اُمید کی جا سکتی ہے۔ سرکاری اداروں میں غرباء کے بچوں کے لیے داخلے اور میرٹ میں نرمی دی جائے تو عین انصاف ہو گا کیوں کہ وہ کم وسائل اور زیادہ مسا ئل کی بناء پر پیچھے رہ جاتے ہیں۔
تعلیم کیلئے پڑھائی کا شوق ہونا چاہئے۔ باقی سب لوازمات ہیں۔
پاکستان میں مفاد پرست طبقات چھائے ہوئے ہیں زندگی کے ہر شعبے میں مافیاز موجود ہیں جو ہر حکومت میں اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں سیاسی بھی، مذہبی بھی اور بیوروکریٹک بھی ہر طرف ناکہ بندی ہے اور عوام کے پاس کوئی جائے پناہ نہیں ہے۔
مفادستان