اسلام آباد ہائیکورٹ/ دھرنہ کیس
سماعت دوبارہ شروع
عدالت نے یہ تو نہیں کہا کہ معاہدہ کریں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
عدالت نے صرف یہ حکم دیا کہ فیض آباد انترچینج خالی کرائیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
کچھ دیر کے بعد سب کلیئر ہو جائے گا، چیف کمشنر
معاہدہ کیا ہوا، پڑھ کر سنائیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
ریاست نے تو کہا کہ ہم آپریشن نہیں کرنا چاہتے تھے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
آئین پاکستان کے تحت کسی آرمی افسر کا ثالثی بننا کیسا ہے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
جسٹس شوکت عزیز صدیقی برہم
کیا قمر جاوید باجوہ آئین سے باہر ہیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
وہ ثالث کیسے بن سکتے ہیں
یہ تو لگ رہا ہے کہ ان کے کہنے پر ہوا
ریاست کے ساتھ کب تک ایسے چلتا رہے گا،
رپورٹ پیش کی جائے کہ آپریشن ناکام کیوں ہوا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
ہماری انظامیہ کو کیوں زلیل کیا گیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
آرمی چیف کون ہوتے ہیں ثالث بننے والے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
جن فوجیوں کو سیاست کرنے کا شوق ہے وہ فوج خو چھوڑیں اور سیاست میں جائیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
آرمی اپنے آئین کردار مین رہے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی
اسلام آباد ہائیکورٹ ؛ معاہدے کا نہیں فیض آباد انٹر چینج خالی کروانے کا کہا تھا ؛ جسٹس شوکت صدیقی
اسلام آباد ؛ عدلیہ کیخلاف باتیں ہوئیں ، کیا دھرنے والوں نے معافی مانگی ؟ جسٹس شوکت صدیقی
اسلام آباد ہائیکورٹ ؛ ملک ایسی صورتحال میں آ گیا تھا کہ خانہ جنگی کا خطرہ تھا ؛ وزیر داخلہ احسن اقبال کا عدالت میں موقف
فوجی کیوں خواہ مخواہ ہیرو بنے پھرتے ہیں، جسٹس شوکت عزیز صدیقی