خرم
محفلین
السلام علیکم برادران و ہمشیرگان،
وطنِ عزیز میں ہر خوبصورت چیز کی اس بری طرح سے شکل بگاڑی گئی کہ یا تو وہ بالکل ناپید ہوگئی اور یا پھر اس کی شکل ہی نہیں پہچانی جاتی۔ اخوت، محبت، رواداری، علم و قانون دوستی، جمہوریت سمیت ہماری متنوع اور خوبصورت جنگلی حیات بھی اب تقریباً ناپید ہوچکی ہے۔ ٹائیگر تو بیچارہ اب انڈیا میں بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے لیکن ہمارے یہاں تو نیل گائے، ہرن، چکور، تیتر، بٹیر، مور، چیتے، تیندوے اور نجانے کیا کچھ کب کے غائب ہو چُکے۔ کیا کبھی ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ کتنا بڑا اور خوبصورت خزانہ تھا جسے ہم نے برباد کردیا؟ اور کیا کوئی ایسی کوشش کی جاسکتی ہے کہ ان روٹھے ہوئے "اپنوں" کو منایا جائے اور واپس اپنے درمیان بسایا جائے؟
وطنِ عزیز میں ہر خوبصورت چیز کی اس بری طرح سے شکل بگاڑی گئی کہ یا تو وہ بالکل ناپید ہوگئی اور یا پھر اس کی شکل ہی نہیں پہچانی جاتی۔ اخوت، محبت، رواداری، علم و قانون دوستی، جمہوریت سمیت ہماری متنوع اور خوبصورت جنگلی حیات بھی اب تقریباً ناپید ہوچکی ہے۔ ٹائیگر تو بیچارہ اب انڈیا میں بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے لیکن ہمارے یہاں تو نیل گائے، ہرن، چکور، تیتر، بٹیر، مور، چیتے، تیندوے اور نجانے کیا کچھ کب کے غائب ہو چُکے۔ کیا کبھی ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ کتنا بڑا اور خوبصورت خزانہ تھا جسے ہم نے برباد کردیا؟ اور کیا کوئی ایسی کوشش کی جاسکتی ہے کہ ان روٹھے ہوئے "اپنوں" کو منایا جائے اور واپس اپنے درمیان بسایا جائے؟