پاکستان کی جنگلی حیات

خرم

محفلین
السلام علیکم برادران و ہمشیرگان،
وطنِ عزیز میں ہر خوبصورت چیز کی اس بری طرح سے شکل بگاڑی گئی کہ یا تو وہ بالکل ناپید ہوگئی اور یا پھر اس کی شکل ہی نہیں پہچانی جاتی۔ اخوت، محبت، رواداری، علم و قانون دوستی، جمہوریت سمیت ہماری متنوع اور خوبصورت جنگلی حیات بھی اب تقریباً ناپید ہوچکی ہے۔ ٹائیگر تو بیچارہ اب انڈیا میں بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے لیکن ہمارے یہاں تو نیل گائے، ہرن، چکور، تیتر، بٹیر، مور، چیتے، تیندوے اور نجانے کیا کچھ کب کے غائب ہو چُکے۔ کیا کبھی ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ کتنا بڑا اور خوبصورت خزانہ تھا جسے ہم نے برباد کردیا؟‌ اور کیا کوئی ایسی کوشش کی جاسکتی ہے کہ ان روٹھے ہوئے "اپنوں" کو منایا جائے اور واپس اپنے درمیان بسایا جائے؟
 

شمشاد

لائبریرین
خرم بھائی یہ اس خزانے کا شکار کون کرتا ہے؟ غریب آدمی تو خود حالات کا شکار ہے۔

یہ وڈیرے، وزراء، سابق صدور یہ سب پالتے ہیں ایسے شوق۔ ان کی بلا سے پیچھے کچھ بچتا ہے یا نہیں، بس ان کو شوق پورا ہونا چاہیے۔
 

خرم

محفلین
بجا ارشاد شمشاد بھائی لیکن یہ ورثہ تو ہم سب کا ہے نا۔ شکار بذاتِ خود بُری چیز نہیں ہے لیکن ہوسِ شکار جو نسلوں کو ہی معدوم کردے یہ یقیناً بہت بُری چیز ہے۔ اور اب تو پاکستان جنگلی حیات کے معاملہ میں بھی بنجر ہو چلا ہے۔:mad:
 

زیک

مسافر
صرف شکار ہی نہیں بلکہ ماحول کی تبدیلیاں جن میں آبادی کا انتہائی اضافہ بھی شامل ہے ان وجوہات میں سے ہیں جن سے پاکستان کی جنگلی حیات کو نقصان پہنچا ہے۔
 

خرم

محفلین
جی ہاں بھائی لیکن آبادی کا اضافہ اتنا ظالمانہ عنصر نہیں جتنا کہ وسائل کا احمقانہ استعمال اور لاقانونیت و بے حسی۔ جاپان جتنا ملک ہم سے کئی گُنا زیادہ اجناس پیدا کرتا ہے اور ہم اتنے وسیع رقبے اور دریاؤں کے حامل ہونے کے باوجود اس سے بہت کم پیدوار حاصل کرتے ہیں۔ اب اپنی نالائقی کا بدلہ ہم اگر ان جانوروں‌سے لیں‌جنہیں اللہ نے اس زمین میں حسن و رعنائی کے لئے پیدا کیا ہے تو زیادتی ہے۔ میرے خیال میں مسئلہ آبادی نہیں لاقانونیت اور بے حسی ہے۔ جس ملک میں انسانوں کو قانون تحفظ نہ دے سکے وہاں جانوروں بیچاروں کی کون سُنے گا؟ یہ الگ بات کہ ان کے ہونے سے ہی فطرت کا حُسن اور رعنائی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
پچھلے دنوں میں نے اخبار عرب نیوز میں پڑھا تھا کہ امریکہ میں ایک ٹریفک پولیس والے نے اپنا چالان خود ہی کر لیا۔ کیونکہ اس نے ایک اسکول بس کو اس طرح رکنے پر مجبور کیا تھا جو کہ خلافِ قانون تھا۔ اس کو 264 ڈالر جرمانہ ہوا۔

کسی طرح یہ بات باہر نکل گئی تو اس کو اتنی زیادہ ای میل آئیں، اور بہت سے لوگوں نے اُسے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ جرمانہ شیئر کرنا چاہتے ہیں۔
اس نے جواب میں‌ کہا کہ آپ لوگوں کا کہنا ہی میرے لیے کافی ہے۔

ایسی قومیں ترقی کرتی ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ڈیرہ غازی خان میں قصبہ وہوا کے ساتھ صحرائی جنگلات میں آج سے پچاس سال یا تیس سال قبل تک ہرن کی تعداد اتنی ہوتی تھی کہ میرے ایک جاننے والے مجھے بتاتے تھے کہ جب وہ کھیتوں کو جاتے تو بکریوں‌کے ریوڑ کے ساتھ "چھ بیس"‌ ہرن یا اس سے زیادہ وہ خود اکثر گنتے تھے۔ یعنی چھ ضرب بیس، ایک سو بیس ہرن ایک جگہ

کھیتران صاحبان ادھر کے بڑے زمیندار ہیں۔ ٹریکٹر اور سرچ لائٹ ان کے پاس آتے ہی چند سالوں میں ہرن کا نام و نشان تک گم ہو گیا :(

تیندوا ابھی تک وہوا کے ساتھ اونچے پہاڑ جسے ہم مقامی طور پر کالا پہاڑ کہتے ہیں، پر اکا دکا موجود ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے لیکن افسوس کہ پاکستان کے ارباب حل و عقد کیلیے ادھر توجہ دینے کی بالکل بھی فرصت بلکہ دماغ نہیں ہے۔ جنگلات اور درختوں کا کٹاؤ بھی اس سلسلے میں ایک بڑا مسئلہ ہے اور پاکستان میں جنگلات کی تعداد انتہائی خطرناک حد تک کم ہے۔ جنگلات اور جنگلی حیات کی کمی سے فطرت یا ماحول کا توازن تیزی سے بگڑ رہا ہے جو ماحولیاتی اور موسمی تبدیلوں کا باعث بن رہے ہیں۔
 

خرم

محفلین
منصور بھائی یہی تو المیہ ہے۔ اتنا حسن برباد ہو رہا ہے اور کسی کے کانوں‌پر جوں‌تک نہیں‌رینگتی۔ کیا کوئی تنظیم ہے ایسی جو پاکستان میں جنگلی حیات کی بقا کے لئے کوشش کر رہی ہو؟
 

عزیزامین

محفلین
کاش سب ایسے قلم اٹھا سکیں

السلام علیکم برادران و ہمشیرگان،
وطنِ عزیز میں ہر خوبصورت چیز کی اس بری طرح سے شکل بگاڑی گئی کہ یا تو وہ بالکل ناپید ہوگئی اور یا پھر اس کی شکل ہی نہیں پہچانی جاتی۔ اخوت، محبت، رواداری، علم و قانون دوستی، جمہوریت سمیت ہماری متنوع اور خوبصورت جنگلی حیات بھی اب تقریباً ناپید ہوچکی ہے۔ ٹائیگر تو بیچارہ اب انڈیا میں بھی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے لیکن ہمارے یہاں تو نیل گائے، ہرن، چکور، تیتر، بٹیر، مور، چیتے، تیندوے اور نجانے کیا کچھ کب کے غائب ہو چُکے۔ کیا کبھی ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ کتنا بڑا اور خوبصورت خزانہ تھا جسے ہم نے برباد کردیا؟‌ اور کیا کوئی ایسی کوشش کی جاسکتی ہے کہ ان روٹھے ہوئے "اپنوں" کو منایا جائے اور واپس اپنے درمیان بسایا جائے؟

بہت اچھا مضمون ھے شکریہ خرم:):)
 

وجی

لائبریرین
خرم بھائی یہ اس خزانے کا شکار کون کرتا ہے؟ غریب آدمی تو خود حالات کا شکار ہے۔

یہ وڈیرے، وزراء، سابق صدور یہ سب پالتے ہیں ایسے شوق۔ ان کی بلا سے پیچھے کچھ بچتا ہے یا نہیں، بس ان کو شوق پورا ہونا چاہیے۔

شمشاد بھائی ہمارے وڈیرے ،وزراء ، سابق صدور اتنے شکاری نہیں ہوتے
بلکے یہ لوگ تو ایجنٹ ہوتے ہیں یا مہمان نواز کہیں انکو
یہ لوگ عرب کے شیخوں اور شہزادوں کے شکار کے لیے ایجنٹوں کا کام کرتے ہیں بھائی ایسے تو نہیں یہ اتنی آسانی سے پاکستان کو مالی امداد دیتے ہیں
 

عزیزامین

محفلین
اسلام و علیکم شاید یہ قدرت کا انمول تحفہ ھم بچا تو نہ سکیں لیکن اانکا انسکلو پیڈیا بنا کر یا تصویرٰیں ، آوازٰیں سنبھال سکتےھیںجوہم اگلی نسلوں کےلیےبچاسکیںجیسے کیئ انگلیش فلموں میں میں نے ڈٰاینو سارز کو میں نے دیکھا کیا خیال ھے شکریہ خدا حفظ
 

گرو جی

محفلین
یہ معاملے کا حل نہیں‌
وہ قدرتی آفات کا شکار ہوئے تھے اور یہ انسانی آفت کے شکار ہیں
جو ہمارے بس میں ہے وہ تو کریں
 

خرم

محفلین
پاکستان میں‌اچھے خاصے نیشنل پارک موجود ہیں لیکن جانور شائد وہاں بھی کچھ اتنے اچھے حالات میں موجود نہیں ہیں۔ کسی کو علم ہے کہ کون کونسی تنظیمیں پاکستان میں جانوروں کی پناہگاہوں کی دیکھ بھال و انتظام و انصرام میں مشغول ہیں؟ فی الحال تو کسی ایک معتبر تنظیم کے ساتھ انفرادی و اجتماعی اشتراک سے ہی ہم اس مسئلہ کے حل میں کوئی قدم اٹھا سکتے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
سید قمر نقوی نے اپنی کئی شکاری کتب میں یہ ذکر کیا ہے کہ پاکستان میں اگر انہیں جگہ مہیا کر دی جائے تو وہ اپنے اخراجات سے نیشنل پارک بنا سکتے ہیں۔ جگہ مہیا کرنے سے شاید ان کی یہ مراد ہو کہ اس پراجیکٹ کو حکومت کی نگرانی میں چلایا جائے گا
 

خرم

محفلین
پاکستان میں کیا ایسی کوئی جگہ ہے جہاں دس بیس میل کے طول و عرض میں آبادی انتہائی کم ہو اور سبزہ و پانی دستیاب ہوں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
دریائے سندھ کے کنارے کے بہت سارے جنگلات اس کام کے لئے کافی مناسب ہیں، یعنی دس بیس میل سے بھی زیادہ کی جگہ اور آبادی نہ ہونے کے برابر

اس کے علاوہ کوہ سلیمان بھی بہت کم انسانی آبادی رکھتا ہے لیکن باقاعدہ پانی اور سبزہ وغیرہ موجود ہے
 

خرم

محفلین
منصور بھائی ان جگہوں کی ملکیت کس کے پاس ہے؟ مقامی لوگوں کے یا حکومت کے؟
 
Top