پاک ٹی ہاوس لاہور میں محفلین کی پارٹی

شمشاد

لائبریرین
توبہ توبہ کتنی کانسپریسی تھیوریز چل گردش کررہی ہیں میرے بارے میں۔۔۔ ۔
بس پچھلے 5،6 دن سروسز ہسپتال میں گزرے۔تندرست گیا تھا اور مریض بن کر باہر نکلا:rolleyes:
یہ بھی تو کسی کسی کا کام ہے ناں۔

وہ کیا ہے تعلیم میں ہر اول نمبر پر آنے والا طالبعلم یا طالبہ یہی کہتے ہیں کہ میں ڈاکٹر بن کر مریضوں کی خدمت کروں گا۔ آج تک کسی نے یہ نہیں کہا کہ میں مریض بن کر ڈاکٹروں کی خدمت کروں گا۔

تو یہ اعزاز آپ کے حصے میں آ ہی گیا۔
 
اللہ معاف کرے میں تو ہر نرس کو سسٹر ہی گردانتا ہوں:)
اور محترم آپ نے ڈاکٹر کا نام کیوں نہیں لیا؟
دراصل مجھے پتہ نہیں کہ سروسز ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر ہوتی ہیں یا نہیں:idontknow:
جبکہ نرسیں تو ہر ہسپتال میں ہوتی ہیں:rolleyes:
 
یہ بھی تو کسی کسی کا کام ہے ناں۔

وہ کیا ہے تعلیم میں ہر اول نمبر پر آنے والا طالبعلم یا طالبہ یہی کہتے ہیں کہ میں ڈاکٹر بن کر مریضوں کی خدمت کروں گا۔ آج تک کسی نے یہ نہیں کہا کہ میں مریض بن کر ڈاکٹروں کی خدمت کروں گا۔

تو یہ اعزاز آپ کے حصے میں آ ہی گیا۔

مریض تو نہیں تھا مگر "مریضوں" نے مریض بنا دیا
 
ٹائپو ہو گئی ہے یہاں:battingeyelashes:
اصل لفظ ہوتا "لیڈی ڈاکٹرز":devil:
دراصل یہاں "مریض " لکھنا تھا لیکن آپکے ڈر سے مریضوں لکھا
لیڈی ڈاکٹرز بھی داکٹر ہی ہوتی ہے۔
ویسے ہمارے والے وارڈ میں کافی "ڈاکٹرز" کا آنا جانا لگا رہتا تھا
 
گزشتہ سے پیوستہ

پرانی انار کلی اور نئی انارکلی کے درمیان صرف زیبرا کراسنگ ہے، نجانے پھر دو نام کیوں؟ یاسر بروسٹ پرانی انار کلی میں ایک دو منزلہ عمارت میں واقع ہے۔ ہم نے اوپر والے ہال میں دیواری سائز کی کھڑکی کے قریب ہی بیٹھنے کا ارادہ کیا، اس سے اوپر اے سی والے کمرے بھی تھے لیکن ہم نے کھلے روشن اور ہوا دار جگہ کا انتخاب کیا اور وہیں بیٹھے۔ دیواروں پر واٹر کلر پینٹنگز آویزاں تھیں جو ماحول کو خوبصورت بنا رہیں تھیں۔ کھانے کا آرڈر دیا گیا اور پھر فوٹو سیشن ہوا، بٹ صاحب کھانے کی تصاویر ایسے کھنچ رہے تھے جیسے کھانا کم پڑنے کی صورت میں ۔۔۔ کھانا کھا کر ہم لوگ واپس پاک ٹی ہاؤس آئے اور دوبارہ اسی جگہ پر محفل جمائی۔ چائے منگوائی گئی اور ساتھ میں بسکٹ اور کیک بھی۔ چونکہ گفتگو کا موضوع پہلے سے طے شدہ نہیں تھا، اسلیئے متفرقات پر ہی سیر حاصل بحث کی گئی، ان میں متلاشی بھائی کے فونٹ کے کام پر، ہلکی پھلکی سیاسی بحث، اور بہت سی چھوٹی چھوٹی باتیں ، چٹکلے ، جگتیں وغیرہ میں وقت گزرنے احساس ہی نہ ہوا اور عصر کی آذان سنائی دی، یعنی پانچ بج رہے تھے۔ پردیسی بھائی نے ایک دو مرتبہ توجہ دلائی کہ محفل برخاست ہونی چاہیئے لیکن بٹ صاحب۔۔۔ پھر ہمیں خود احساس ہوا کہ پردیسی بھائی تھکاوٹ کا شکار ہیں۔ باہر آ کر الوداعی تقریب شروع ہوئی، جو کہ 15 منٹ جاری رہی، اس تقریب میں جو کارہائے نمایاں سرانجام دئیے گیے ان میں فوٹو سیشن چوتھا حصّہ، فون نمبرز کا تبادلہ اور چار چار بار گلے ملنا شامل تھے۔ اتنا تو عید میں ہی گلے ملنا ہوتا ہے، یا پھر کوئی عزیز حج کرنے جا رہا ہو۔

-ختم شد-
 
دراصل مجھے پتہ نہیں کہ سروسز ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر ہوتی ہیں یا نہیں:idontknow:
جبکہ نرسیں تو ہر ہسپتال میں ہوتی ہیں:rolleyes:
جی آپ کی اطلاع کیلیے عرض ہے کہ سروسز ہسپتال لاہور میں لیڈی ڈاکٹرز کافی تعداد میں پائی جاتی ہیں۔مزید برآں سروسز ہسپتال سے ملحقہ سروسز انستی ٹیوٹ آف میڈیکل سٹڈیز میں کافی تعداد میں طلبا و طالبات پڑھتے ہیں۔اس لیے فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں
ویسے میرے والے وارڈ میں میل نرسز بھی تھیں:LOL::cry:
 
جی آپ کی اطلاع کیلیے عرض ہے کہ سروسز ہسپتال لاہور میں لیڈی ڈاکٹرز کافی تعداد میں پائی جاتی ہیں۔مزید برآں سروسز ہسپتال سے ملحقہ سروسز انستی ٹیوٹ آف میڈیکل سٹڈیز میں کافی تعداد میں طلبا و طالبات پڑھتے ہیں۔اس لیے فکر مند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں
ویسے میرے والے وارڈ میں میل نرسز بھی تھیں:LOL::cry:
یہی تو فکر کی بات ہے پیارے;)
 
Top