علی خان ورورہ میں پشتو زبان کے جذبہ خدمت سے متاثر ہوں۔ جزاک اللہ
کسی زمانے میں عبدالحمید(جانان گل) اور میں نے نبیل بھائی کے اعانت سے ایک پشتو فورم دستار ہجرہ کے نام سے بنوایا تھا۔ میں آپ کو اس فورم کو جوائن کرنے کی دعوت دیتی ہوں ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف
اب میں کچھ خامہ فرسائی کرتا ہوں۔
سب سے پہلے تو علی خان بھائی کا تہہ دل سے شکریہ۔ قلبی دعائیں۔ اللہ انہیں بابرکت اور ہر دو لحاظ سے کامیاب زندگی عطافرمائے۔ آمین۔ علی خان بھائی ہم آپ کے اس احسان کو کبھی نہیں بھول سکیں گے۔ کہ آپ نے ان سب کتابوں کومحنت سے ایک جگہ جمع کرکے اور پھر یہاں مفادِعامہ کے لیے رکھوا کر جو کام کیا ہے وہ آپ جیسے محِب شخصیت ہی کا خاصہ ہوسکتاہے۔ خصوصا صولتِ افغانی کا جان کر بہت خوشی ہوئی کہ اتنی نایاب کتاب بھی اب ہمارے دسترس میں آگئی۔بہت بہت شکریہ۔
خان روشن خان کی کتابیں اور حواشی میں نے پڑھ رکھی ہیں۔پختون قبائل(اور ان میں سے اپنے قبیلے) کے شجرے سے زیادہ کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ساتھ کچھ نمایاں شخصیات کے جائےوفات کے بارے میں ۔
کیا افغان (یعنی پختون) بنی اسرائیل ہیں؟ اس بارے میں قائم من گھڑت اور سازشی روایت کے بارےمیں دو تین دن میں ایک مفصل تحریر شائع کررہاہوں۔ جو کہ اس مسئلے کا دائمی حل ہے۔ جن لوگوں نے "خروجِ دجال" کے بارےمیں مطالعہ کیا ہوان کو اس سازشی روایت کا پسِ منظر آسانی سے سمجھ آسکتاہے۔ آج کل آئی بی ایم اور دیگر عالمی تحقیقی ادارے جنٹکس(جینیات) خصوصا "اپنا شجرہ معلوم کیجیے" کے لیے اتنی تگ ودو بلا وجہ تو نہیں کررہیں۔ اسی طرح یہودی ربیوں کا بار بار یہ کہنا کہ پختون اور یہود بیشتر صفات میں یکساں ہیں ، اپنے حق میں اس غیرت مند اور اسلام پر شیدا قوم کی نئی نسل کو اپنے حق میں کرنے اور اپنی سیاہ کرتوتوں سے ان کی توجہ کسی حد تک ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔خیر اس پر زیادہ بحث کرنے کا ارادہ نہ تھا مگر برسبیلِ تذکرہ آہی گیا۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔ آمین۔
علی خان بھائی کا ایک بار پھر شکریہ۔ڈیرہ ڈیرہ مننہ۔
Importance of Tareekh under the light of the Quran
Indeed, we should always learn more about Islam. However, it is very important to mention that Allah by Himself chosen His Prophets from one of the best tribes / nations of their time.
With all due respect, here is what Allah has said in the Quran in lieu of one's own history:
يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ
- Human beings, We created you all from a male and a female, and made you into nations and tribes so that you may know one another. Verily the noblest of you in the sight of Allah is the most God-fearing of you. Surely Allah is All-Knowing, All-Aware. (al-Hujurat 49:13) and
أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ
- Have these people not travelled in the earth that they may observe the end of their predecessors? (Yusuf 12:109) and
أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي فَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَتَكُونَ لَهُمْ قُلُوبٌ يَعْقِلُونَ بِهَا أَوْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَٰكِن تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ
- Have they not journeyed in the land that their hearts might understand and their ears might listen? For indeed it is not the eyes that are blinded; it is rather the hearts in the breasts that are rendered blind. (al-Hajj 22:46) and
قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ بَدَأَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللَّهُ يُنشِئُ النَّشْأَةَ الْآخِرَةَ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
- Say: "Go about the earth and see how He created for the first time, and then Allah will recreate life." Surely, Allah has power over everything. (al-`Ankabut 29:20) and
قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلُ
- (O Prophet), say: "Traverse in the earth and see what was the end of those who went before you (ar-Rum 30:42) and
وَكَأَيِّن مِّنْ آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ
- How many are the signs in the heavens and the earth which people pass by without giving any heed! (Yusuf 12:105).
Thus, there is nothing wrong with exploring or reading about one's own history as long as it is not used to substantiate any sort of superiority or leverage over the other individuals, tribes or the nations. Thank you.
کچھ عرصے پہلے مجھے اتوار بازار میں غالبا ایک انگریز "کرنل" کی بہ زبانِ انگریزی "دی پشتونز" نامی کتاب ملی تھی ۔ پہلی اشاعت 1910ء۔
مگر افسوس صد افسوس وہ کتاب اب میری لائبریری سے کہیں گم ہوگئی ہے۔ اللہ کرے کے مل جائے۔@جیہ اور عؔلی خان بھائی اگر یہ کتاب کہیں مل جائے تو براہِ کرم ضرور بالضرور اسے ڈرائیو پر رکھ دیں۔ اس کتاب کی ایک خاص الخاص اور دیگر پختون تاریخی کتابوں سے منفرد بات یہ ہے کہ اس میں ہر ایک قبیلے کے مزاج ، اور رہن سہن کا مفصل ذکر کیا گیا ہے۔ ساتھ ساتھ انگریزوں کے خلاف 19ویں صدی میں ان کا رویہ کس قدر جارحانہ یا دوستانہ رہا اس کا بھی مفصل ذکرہے۔ حتٰی کہ ایک قبیلے کی کُل تعداد میں سے کتنی تعداد جنگ میں شریک ہوتی یہ بھی اس میں شامل کی گئی ہے۔ ہر قبیلے کی جسمانی ساخت، عقل و تدبر، جنگی حکمت عملی ،تربیتی مراکزمیں طور طریقے اور جنگجویانہ رویے کی خوب ٹھیک ٹھاک نشاندہی اس کو دیگر کتابوں سے نمایا ں کرتی ہیں۔ یہ ایک منفردو یکتا کتاب ہے اگر مل جائے تودیر نہ کیجیے گا۔
محترم عؔلی خان بھائی آپ کی اپلوڈ کی ہوئی کتاب "دی پٹھان" میں نے ڈاؤنلوڈ کرکے دیکھ لی ہے۔ یہ کتاب میں نے آج سے تقریبا 5 چھ مہینے پہلے اردو بازار میں خریدنے کی غرض سے سرسری طور پر جب دیکھی تو فورا واپس کردی کہ بھلا یہ بھی کوئی کتاب ہے۔اس کا ذکر بار بار میں نے کئی موقعوں پر دیکھاتھا۔ جو کئی پختون "تاریخ دانوں" کا بڑا ماخذ بھی رہی۔جس کتاب "دی پشتونز" کا ذکر میں نے کیا ہے وہ ایک الگ ہی چیز ہے۔"دی پٹھانز" کی سن اشاعت 1958ء ہے جب کہ "دی/پشتونز" 1910 میں پہلی بار شائع ہوئی۔۔۔"دی پٹھانز" اور "دی پشتونز یا صرف پشتونز" کا فرق بہت زیادہ ہے۔وہ کتاب، دپشتونز یا دی پٹھانز، بھی مندرجہ بالا گوگل ڈرائیو پر موجود ہے۔ بہرحال مجھے آپ کی اس بات سے بالکل اتفاق نہیں ہے کہ وہ ایک "منفرد و یکتا" یا "خاص الخاص" کتاب ہے۔
میں پچھلے پندرہ سال سے پختونوں کی تاریخ کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ اور میرے پاس وہی کتاب پشتو ترجمے کے ساتھ بھی موجود ہے۔ شکریہ-
محترم عؔلی خان بھائی آپ کی اپلوڈ کی ہوئی کتاب "دی پٹھان" میں نے ڈاؤنلوڈ کرکے دیکھ لی ہے۔ یہ کتاب میں نے آج سے تقریبا 5 چھ مہینے پہلے اردو بازار میں خریدنے کی غرض سے سرسری طور پر جب دیکھی تو فورا واپس کردی کہ بھلا یہ بھی کوئی کتاب ہے۔اس کا ذکر بار بار میں نے کئی موقعوں پر دیکھاتھا۔ جو کئی پختون "تاریخ دانوں" کا بڑا ماخذ بھی رہی۔جس کتاب "دی پشتونز" کا ذکر میں نے کیا ہے وہ ایک الگ ہی چیز ہے۔"دی پٹھانز" کی سن اشاعت 1958ء ہے جب کہ "دی/پشتونز" 1910 میں پہلی بار شائع ہوئی۔۔۔ "دی پٹھانز" اور "دی پشتونز یا صرف پشتونز" کا فرق بہت زیادہ ہے۔
"پشتونز" ایک درمیانے درجے کی چھوٹی کتاب ہے۔مصنف /مؤلف کا نام مجھے اب یاد نہیں۔ جس کے شروع میں کچھ تاریخ لکھی گئی ہے۔ مگر بعد کی پوری کتاب (مستند وغیر مستند کے بحث سے بالاتر) وہی منفرد خصوصیات کی حامل ہے۔ جس میں ہر بڑے و ذیلی قبیلے کا اس وقت کے جاری احوال درج ہیں۔ایک بار ضرور پڑھنے کی ہے۔
اگر کہیں ملے تو ضرور آگاہ کردیجیے۔
معذرت کے ساتھ یہ کسی بھی لحاظ سے وہ کتاب نہیں۔ میں نے اول تا آخر ایک بار پھر دیکھ لی ہے۔ پہلی بات یہ کہ اس میں شروع میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے کہ اس کی پہلی اشاعت 1958ء ہے۔ "پشتونز" میں سب سے پہلے قبیلے کا شجرہ پھر مختصر ماضی اور بعد میں ان کے اس وقت کا حالات و واقعات کا تفصیلی ذکر درج ہے۔ جب کہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں۔ ڈکشنری آف پٹھان ٹرائبز بھی دیکھ لی جو کہ صرف "ڈکشنری" ہے۔حضور! یہ اس کی اشاعتِ دوم ہے جو کہ پاکستان بننے کے بعد لکھی گئی تھی۔ الحمداللہ میرے پاس پختونوں کی تاریخ کے بارے میں کافی کتابیں موجود ہیں۔ لیکن میرا آپ کو یہ مشورہ ہے کہ آپ گوگل بکس میں دیکھیں۔ شاید آپ کی مطلوبہ کتاب آپ کو وہاں مل جائے۔ لیکن مصنف کا نام آپ کو معلوم ہونا چا ہیے کیونکہ 1910 میں بہت ساری اور کتابیں بھی فرنگیوں نے چھاپیں تھی۔ مثلاً A Dictionary of the Pathan Tribes of the North West Frontier India - 1910 جو کہ میری گوگل ڈرائیو میں موجود ہے۔ جزاک اللہ-
معذرت کے ساتھ یہ کسی بھی لحاظ سے وہ کتاب نہیں۔ میں نے اول تا آخر ایک بار پھر دیکھ لی ہے۔ پہلی بات یہ کہ اس میں شروع میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے کہ اس کی پہلی اشاعت 1958ء ہے۔ "پشتونز" میں سب سے پہلے قبیلے کا شجرہ پھر مختصر ماضی اور بعد میں ان کے اس وقت کا حالات و واقعات کا تفصیلی ذکر درج ہے۔ جب کہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں۔ ڈکشنری آف پٹھان ٹرائبز بھی دیکھ لی جو کہ صرف "ڈکشنری" ہے۔
میں کوشش کرتا ہوں وہ مل جائے۔ آپ پھر ملاحظہ کرلیجیے گا۔
لگتا ہے مجھے بھی Hennery Walter Belew کی Dictionary of Pakhtu/Pashtu Language سکین کرکے اپلوڈ کرنی پڑی گی۔
یہ تہ! اللہ دے شتہ کا۔ آپ نے تو مجھے زحمت سے بچا لیا
عؔلی خان ورورہ تہ خو خفہ شوی۔۔۔دا سہ وشو؟اس میں خفا ہونے والی کیا بات ہے۔ مجھے جو معلوم تھا میں نے آپ کو بتا دیا۔ اور جو کچھ میں مفید سمجھتا تھا، میں نے اپلوڈ کردیا۔ اگر آپ کو وہ کتاب چاہیے۔ تو بھائی ڈھونڈو جا کے اور ڈھونڈ کے اور پھر اس کو اسکین کرکے برقی کتاب کی شکل میں کہیں اپلوڈ کرکے ہمیں بھی استفادہ کرواؤ تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ کسی فرنگی نے پختونوں کی تاریخ کے بارے میں کیا بڑی توپ چلائی ہے۔