حسان خان

لائبریرین
علی خان صاحب!
آپ نے بہت ہی عمدہ اور مفید کام انجام دیا ہے۔
میرے پردادا بھی پشتو گو افغان تھے اس لیے پشتو زبان اور پختونوں کی تاریخ سے متعلق ان نایاب اور معلوماتی کتب کا مطالعہ کرنا مجھے اچھا لگے گا۔
بہت شکریہ آپ کا۔ :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
علی خان ورورہ میں پشتو زبان کے جذبہ خدمت سے متاثر ہوں۔ جزاک اللہ

کسی زمانے میں عبدالحمید(جانان گل) اور میں نے نبیل بھائی کے اعانت سے ایک پشتو فورم دستار ہجرہ کے نام سے بنوایا تھا۔ میں آپ کو اس فورم کو جوائن کرنے کی دعوت دیتی ہوں ۔ گر قبول افتد زہے عز و شرف

دستار ہجرہ سیٹ اپ کرنے کے سلسلے میں میرے ساتھ تو جی لالہ رابطے میں رہے تھے، یہ نہیں معلوم تھا کہ آپ بھی اس کام میں حصہ لے رہی ہیں۔ :)
فرضی سے اگر رابطہ ہو تو انہیں میرا سلام پہنچائیں اور کہیں کہ کبھی یہاں بھی تشریف لے آیا کریں۔ :)
 

جیہ

لائبریرین
بھئی کیا حصہ تھا ہمارا ۔ بس چند فائلوں کا ترجمہ کیا تھا اور ایک دو فائلوں کی پروف کی تھی۔

ویسے آپ کون؟ :)
 

آصف اثر

معطل
اب میں کچھ خامہ فرسائی کرتا ہوں۔
سب سے پہلے تو عؔلی خان بھائی کا تہہ دل سے شکریہ۔ قلبی دعائیں۔ اللہ انہیں بابرکت اور ہر دو لحاظ سے کامیاب زندگی عطافرمائے۔ آمین۔ علی خان بھائی ہم آپ کے اس احسان کو کبھی نہیں بھول سکیں گے۔ کہ آپ نے ان سب کتابوں کومحنت سے ایک جگہ جمع کرکے اور پھر یہاں مفادِعامہ کے لیے رکھوا کر جو کام کیا ہے وہ آپ جیسے محِب شخصیت ہی کا خاصہ ہوسکتاہے۔ خصوصا صولتِ افغانی کا جان کر بہت خوشی ہوئی کہ اتنی نایاب کتاب بھی اب ہمارے دسترس میں آگئی۔بہت بہت شکریہ۔
خان روشن خان کی کتابیں اور حواشی میں نے پڑھ رکھی ہیں۔پختون قبائل(اور ان میں سے اپنے قبیلے) کے شجرے سے زیادہ کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ساتھ کچھ نمایاں شخصیات کے جائےوفات کے بارے میں ۔
کیا افغان (یعنی پختون) بنی اسرائیل ہیں؟ اس بارے میں قائم من گھڑت اور سازشی روایت کے بارےمیں دو تین دن میں ایک مفصل تحریر شائع کررہاہوں۔ جو کہ اس مسئلے کا دائمی حل ہے۔ جن لوگوں نے "خروجِ دجال" کے بارےمیں مطالعہ کیا ہوان کو اس سازشی روایت کا پسِ منظر آسانی سے سمجھ آسکتاہے۔ آج کل آئی بی ایم اور دیگر عالمی تحقیقی ادارے جنٹکس(جینیات) خصوصا "اپنا شجرہ معلوم کیجیے" کے لیے اتنی تگ ودو بلا وجہ تو نہیں کررہیں۔ اسی طرح یہودی ربیوں کا بار بار یہ کہنا کہ پختون اور یہود بیشتر صفات میں یکساں ہیں ، اپنے حق میں اس غیرت مند اور اسلام پر شیدا قوم کی نئی نسل کو اپنے حق میں کرنے اور اپنی سیاہ کرتوتوں سے ان کی توجہ کسی حد تک ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔خیر اس پر زیادہ بحث کرنے کا ارادہ نہ تھا مگر برسبیلِ تذکرہ آہی گیا۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔ آمین۔
علی خان بھائی کا ایک بار پھر شکریہ۔ڈیرہ ڈیرہ مننہ۔
 
آخری تدوین:

منصور مکرم

محفلین
علی خان بھائی آپکی کاؤش کا بہت شکریہ۔
پشتو تاریخ پر میں نے زیادہ کتب تو نہیں پڑھیں ،صرف ایک کتاب پڑھی تھی، پختانہ دہ تاریخ پہ رنڑا کے۔
مجھے تو اچھی لگی تھی۔میں نے اپنے قوم قبیلے کا ذکر بھی اسمیں دیکھا تھا۔

تو لکھا تھا کہ او تہ اصلی پشتون یی:p:p

دراصل تاریخ میں مستند اور غیر مستند کا مسئلہ ہمیشہ ہوتا ہے،چاہئے وہ اسلامی تاریخ ہو یا ہماری پشتو کی۔کیونکہ عالمی سطح پر اسلام بھی ایک طاقت کی صورت میں وقت گذار چکا ہے۔اسلئے اسکی بدنامی کی بھی کوششیں ہوئی ہیں،اور اسی طرح پشتون قوم بھی کافی لڑائیاں لڑ چکی ہیں،اسلئے اسکی بدنامی کی بھی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔(بلکہ اب بھی ہو رہی ہے۔میرے میڈیا سے منسلک ساتھی کہتے ہیں کہ خیبر ٹی وی اور پشتو فلمیں یا پشتو بے ہودہ گانے اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔)

یہ اسلئے کہ جیسا کہ آصف بھائی نے بتایا کہ خطہ خراسان (افغانستان ،پاکستان اور ایران کے علاقے ) پر دشمن کی کافی گہری نظر ہے۔
تو اسلئے تاریخ کو پڑھتے وقت بیدار رہنا ہوگا۔

میں نے حاجی مرزا علی خان المعروف فقیر ایپی کی تاریخ پڑھی تھی،جو کہ کسی فضل الرحمن نام بندے نے لکھی تھی۔لیکن جس انداز میں اس نے فقیر ایپی کے بارئے میں لکھا تھا وہ بالکل سلو پوائزن جیسے تھا۔تعریف کرکے اس کر کھیچڑ اچالا جاتا۔اب بھی شائد وہ میرے پاس کہیں پڑھی ہوگی شائد۔

باقی آپ تینوں یعنی علی خان بھائی، آصف اثر بھائی اور ہماری جیہ بہنا کی اس سلسلے پر توجہ دینے کی میں داد دیتا ہوں ۔اپنی معلومات شئیر کریں تو میں بھی پڑھونگا ، کہ واقعی ایک نادر موضوع ہے۔
آصف بھائی جب مضمون لکھ لیں تو مجھے بھی بتائیں۔

علی خان بھائی ایک بار پھر شکریہ
 
آخری تدوین:

عؔلی خان

محفلین
اب میں کچھ خامہ فرسائی کرتا ہوں۔
سب سے پہلے تو علی خان بھائی کا تہہ دل سے شکریہ۔ قلبی دعائیں۔ اللہ انہیں بابرکت اور ہر دو لحاظ سے کامیاب زندگی عطافرمائے۔ آمین۔ علی خان بھائی ہم آپ کے اس احسان کو کبھی نہیں بھول سکیں گے۔ کہ آپ نے ان سب کتابوں کومحنت سے ایک جگہ جمع کرکے اور پھر یہاں مفادِعامہ کے لیے رکھوا کر جو کام کیا ہے وہ آپ جیسے محِب شخصیت ہی کا خاصہ ہوسکتاہے۔ خصوصا صولتِ افغانی کا جان کر بہت خوشی ہوئی کہ اتنی نایاب کتاب بھی اب ہمارے دسترس میں آگئی۔بہت بہت شکریہ۔
خان روشن خان کی کتابیں اور حواشی میں نے پڑھ رکھی ہیں۔پختون قبائل(اور ان میں سے اپنے قبیلے) کے شجرے سے زیادہ کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا۔ساتھ کچھ نمایاں شخصیات کے جائےوفات کے بارے میں ۔
کیا افغان (یعنی پختون) بنی اسرائیل ہیں؟ اس بارے میں قائم من گھڑت اور سازشی روایت کے بارےمیں دو تین دن میں ایک مفصل تحریر شائع کررہاہوں۔ جو کہ اس مسئلے کا دائمی حل ہے۔ جن لوگوں نے "خروجِ دجال" کے بارےمیں مطالعہ کیا ہوان کو اس سازشی روایت کا پسِ منظر آسانی سے سمجھ آسکتاہے۔ آج کل آئی بی ایم اور دیگر عالمی تحقیقی ادارے جنٹکس(جینیات) خصوصا "اپنا شجرہ معلوم کیجیے" کے لیے اتنی تگ ودو بلا وجہ تو نہیں کررہیں۔ اسی طرح یہودی ربیوں کا بار بار یہ کہنا کہ پختون اور یہود بیشتر صفات میں یکساں ہیں ، اپنے حق میں اس غیرت مند اور اسلام پر شیدا قوم کی نئی نسل کو اپنے حق میں کرنے اور اپنی سیاہ کرتوتوں سے ان کی توجہ کسی حد تک ہٹانے کی ایک ناکام کوشش ہے۔خیر اس پر زیادہ بحث کرنے کا ارادہ نہ تھا مگر برسبیلِ تذکرہ آہی گیا۔ اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔ آمین۔
علی خان بھائی کا ایک بار پھر شکریہ۔ڈیرہ ڈیرہ مننہ۔

محترم جناب آصف اثر صاحب! آپ کی حوصلہ افزائی، نیک خواہشات اور دعاؤوں کا صمیمِ قلب کے ساتھ شکریہ۔ :)

آپ جس موضوع یا تھیوری پر خامہ فرسائی فرمانے جا رہے ہیں، وہ موضوع یا تھیوری بہت پرانی ہے۔ اس پر پہلے بھی لکھا جا چکا ہے اور امکان یہی ہے کہ مستقبل میں بھی لکھا جاتا رہے گا۔ اور اس کا کوئی بھی "دائمی حل" نہیں ہے۔ اسی لیے میں نے اس موضوع پر یا اس قسم کی تھیوریز پر کبھی بھی توجہ نہیں دی۔ میں تو پختونوں کی تاریخ میں صرف اس لیے دلچسپی لیتا ہوں کہ اول تو میں خود پختون ہوں اور دوسری وجہ درج ذیل ہے جو کہ میں نے کسی کے اس سوال کے جواب میں لکھی تھی کہ ہمیں تاریخ کی بجائے اسلام پر توجہ دینی چاہیے:

Importance of Tareekh under the light of the Quran

Indeed, we should always learn more about Islam. However, it is very important to mention that Allah by Himself chosen His Prophets from one of the best tribes / nations of their time.
With all due respect, here is what Allah has said in the Quran in lieu of one's own history:

يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ
- Human beings, We created you all from a male and a female, and made you into nations and tribes so that you may know one another. Verily the noblest of you in the sight of Allah is the most God-fearing of you. Surely Allah is All-Knowing, All-Aware. (al-Hujurat 49:13) and

أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ
- Have these people not travelled in the earth that they may observe the end of their predecessors? (Yusuf 12:109) and

أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي فَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَتَكُونَ لَهُمْ قُلُوبٌ يَعْقِلُونَ بِهَا أَوْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَٰكِن تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ
- Have they not journeyed in the land that their hearts might understand and their ears might listen? For indeed it is not the eyes that are blinded; it is rather the hearts in the breasts that are rendered blind. (al-Hajj 22:46) and

قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ بَدَأَ الْخَلْقَ ثُمَّ اللَّهُ يُنشِئُ النَّشْأَةَ الْآخِرَةَ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
- Say: "Go about the earth and see how He created for the first time, and then Allah will recreate life." Surely, Allah has power over everything. (al-`Ankabut 29:20) and

قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلُ
- (O Prophet), say: "Traverse in the earth and see what was the end of those who went before you (ar-Rum 30:42) and

وَكَأَيِّن مِّنْ آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ
- How many are the signs in the heavens and the earth which people pass by without giving any heed! (Yusuf 12:105).

Thus, there is nothing wrong with exploring or reading about one's own history as long as it is not used to substantiate any sort of superiority or leverage over the other individuals, tribes or the nations. Thank you. :)


آپ بہر حال اپنا شوق ضرور پورا کیجیے۔ جزاک اللہ- :)
 

آصف اثر

معطل
کچھ عرصے پہلے مجھے اتوار بازار میں غالبا ایک انگریز "کرنل" کی بہ زبانِ انگریزی "دی پشتونز" نامی کتاب ملی تھی ۔ پہلی اشاعت 1910ء۔
مگر افسوس صد افسوس وہ کتاب اب میری لائبریری سے کہیں گم ہوگئی ہے۔ اللہ کرے کے مل جائے۔@جیہ اور عؔلی خان بھائی اگر یہ کتاب کہیں مل جائے تو براہِ کرم ضرور بالضرور اسے ڈرائیو پر رکھ دیں۔ اس کتاب کی ایک خاص الخاص اور دیگر پختون تاریخی کتابوں سے منفرد بات یہ ہے کہ اس میں ہر ایک قبیلے کے مزاج ، اور رہن سہن کا مفصل ذکر کیا گیا ہے۔ ساتھ ساتھ انگریزوں کے خلاف 19ویں صدی میں ان کا رویہ کس قدر جارحانہ یا دوستانہ رہا اس کا بھی مفصل ذکرہے۔ حتٰی کہ ایک قبیلے کی کُل تعداد میں سے کتنی تعداد جنگ میں شریک ہوتی یہ بھی اس میں شامل کی گئی ہے۔ ہر قبیلے کی جسمانی ساخت، عقل و تدبر، جنگی حکمت عملی ،تربیتی مراکزمیں طور طریقے اور جنگجویانہ رویے کی خوب ٹھیک ٹھاک نشاندہی اس کو دیگر کتابوں سے نمایا ں کرتی ہیں۔ یہ ایک منفردو یکتا کتاب ہے اگر مل جائے تودیر نہ کیجیے گا۔
 

عؔلی خان

محفلین
کچھ عرصے پہلے مجھے اتوار بازار میں غالبا ایک انگریز "کرنل" کی بہ زبانِ انگریزی "دی پشتونز" نامی کتاب ملی تھی ۔ پہلی اشاعت 1910ء۔
مگر افسوس صد افسوس وہ کتاب اب میری لائبریری سے کہیں گم ہوگئی ہے۔ اللہ کرے کے مل جائے۔@جیہ اور عؔلی خان بھائی اگر یہ کتاب کہیں مل جائے تو براہِ کرم ضرور بالضرور اسے ڈرائیو پر رکھ دیں۔ اس کتاب کی ایک خاص الخاص اور دیگر پختون تاریخی کتابوں سے منفرد بات یہ ہے کہ اس میں ہر ایک قبیلے کے مزاج ، اور رہن سہن کا مفصل ذکر کیا گیا ہے۔ ساتھ ساتھ انگریزوں کے خلاف 19ویں صدی میں ان کا رویہ کس قدر جارحانہ یا دوستانہ رہا اس کا بھی مفصل ذکرہے۔ حتٰی کہ ایک قبیلے کی کُل تعداد میں سے کتنی تعداد جنگ میں شریک ہوتی یہ بھی اس میں شامل کی گئی ہے۔ ہر قبیلے کی جسمانی ساخت، عقل و تدبر، جنگی حکمت عملی ،تربیتی مراکزمیں طور طریقے اور جنگجویانہ رویے کی خوب ٹھیک ٹھاک نشاندہی اس کو دیگر کتابوں سے نمایا ں کرتی ہیں۔ یہ ایک منفردو یکتا کتاب ہے اگر مل جائے تودیر نہ کیجیے گا۔

وہ کتاب، دپشتونز یا دی پٹھانز، بھی مندرجہ بالا گوگل ڈرائیو پر موجود ہے۔ بہرحال مجھے آپ کی اس بات سے بالکل اتفاق نہیں ہے کہ وہ ایک "منفرد و یکتا" یا "خاص الخاص" کتاب ہے۔ جیسا کہ میں نے پہلے بھی عرض کیا ہے کہ

"میں فرنگیوں کی پختونوں کے بارے میں لکھی ہوئی تاریخ کو ہرگز ہرگز مستند نہیں مانتا کیونکہ انھوں نے نہ صر ف بہت ساری غلطیاں کی ہیں بلکہ ایک ایجنڈہ کے تحت بہت سارے پختون قبائل جو ان کے خلاف تھے ان کو کچھ سے کچھ بنا دیا- مثلاً بعض کو انہوں نے جرائم پیشہ قبائل میں شامل کردیا، بعض کو ہندوؤں کے ساتھ ملا دیا، بعض کو معتوب کرنے کے لیے ایسے ایسے جھوٹے، من گھڑت،بے سروپا اور بے ہودہ ، قصے اور کہانیاں ان کے ساتھ منسوب کردیں کہ ان پختونوں کی نسلیں آج تک ان کا خمیازہ بھگت رہی ہیں اور بعض کو تو بالکل ہی غیر پختون قرار دے دیا۔ چونکہ پاکستان میں بدقسمتی سے صرف فرنگیوں کی لکھی ہوئی تاریخ کو مستند سمجھا جاتا ہے اس لیے بہت سارے لوگ، حتیٰ کہ بعض پختون خود بھی، فرنگیوں کی لکھی ہوئی تاریخ کو مستند گردانتے ہیں۔ اسی لیے میں سمجھتا ہوں کہ یہ انتہائی ضروری ہے کہ پختون تاریخ دانوں کی لکھی ہوئی تواریخ کا زیادہ سے زیادہ ابلاغ ہو۔ میں پختونوں کی پرانی کتابوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر، بعض اوقات خود اسکین کرکے اپلوڈ کرتا ہوں تاکہ ان کا ابلاغ ہو سکے۔"

اس کتاب کا مصنف، اولاف کیرو، ایک برطانوی اورینٹالسٹ تھا۔ اور اس سے پہلے اس وقت کے محکمہ مردم شماری کے افسران اور ملازمین (ڈینزل ابیٹسن، ای۔ ڈی۔ میکلیگن، ایچ۔ اے روز وغیرہ) بھی کچھ کم نہیں تھے۔ مندرجہ ذیل اقتباس دیکھیے۔

A Glossary of the Tribes and Castes of the Punjab and North-West Frontier Province - L-Z - Volume 3

(Based on the Census Report for the Punjab, 1883, by the Sir Denzil Ibbetson, K.C.S.I., and the Census Report for the Punjab, 1892, by the Hon. Sir. E. D. Maclagan, K.C.I.E., C.S.I., and compiled by H. A. Rose. Vol III - L.-Z. with Appendices A.-L.)

Denzil Ibbetson, who was Deputy Superintendent for the 1881 census operation in Punjab, had written in his 1883 Report on the exercise that "Our ignorance of the customs and beliefs of the people among whom we dwell is surely in some respects a reproach to us; for not only does that ignorance deprive European science of material which it greatly needs, but it also involves a distinct loss of administrative power to ourselves."

Having confessed that he wrote in lieu of description of the Pathans on Page 219 of the above book that "The true Pathan is perhaps the most barbaric of all the races with which we are brought into contact in the Punjab. His life is not so primitive as that of the gypsy tribes. But he is bloodthirsty, cruel, and vindictive in the highest degree; he does not know that truth or faith is, insomuch that the saying Afghan be iman has passed into a proverb among his neighbors; and though he is not without courage of a sort and is often curiously reckless of his life, he would scorn to face an enemy who he could stab from behind, or to meet him on equal terms if it were possible to take advantage of him, however meanly."

With this type of bias towards the Pashtuns in Punjab, Denzil Ibbetson and his colleagues twisted and tweaked their census reports to reward and punish their favorite and and not-so-favorite tribes and castes and thus gave rise to a new form of scientific racism through the census reports using the 'stick and carrot' and 'divide and conquer strategy' to serve the British Imperial agenda. It took several decades for some tribes including the Kakazai Pashtuns to get their history and ethnicity corrected in the Government documents but the damage had been done.

میں پچھلے پندرہ سال سے پختونوں کی تاریخ کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ اور میرے پاس وہی کتاب پشتو ترجمے کے ساتھ بھی موجود ہے۔ شکریہ- :)
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
صد فیصد متفق عؔلی خان بھائی۔ یہ الفاظ میں نے صرف کیرو صاحب کے ایک منفرد طرز اور جائزہ اپنانے کے باعث لکھے ہیں۔ باقی میں خود مستشرقین کو قابل اعتبار کسی طور نہیں سمجھتا۔ اس بات کا ذکر کہ ان کی لکھی تاریخ کتنی درست ہے محض اس وجہ سے نہیں کیا کہ اس پر آپ اور جیہ نے اوپر کافی بحث کردی تھی۔ مزید یہ کہ دفتر میں ہونے کی وجہ سے طوالت دینے کا مُوڈ نہ تھا۔ میں نے خود یہ کتاب باربار پڑھی ہے مگر آج تک کسی قبیلے کو موصوف کے ذکر کردہ تناظر میں نہیں دیکھا۔ وجہ صرف شروع میں ذکر کردہ ہے۔
 

آصف اثر

معطل
وہ کتاب، دپشتونز یا دی پٹھانز، بھی مندرجہ بالا گوگل ڈرائیو پر موجود ہے۔ بہرحال مجھے آپ کی اس بات سے بالکل اتفاق نہیں ہے کہ وہ ایک "منفرد و یکتا" یا "خاص الخاص" کتاب ہے۔
میں پچھلے پندرہ سال سے پختونوں کی تاریخ کا مطالعہ کر رہا ہوں۔ اور میرے پاس وہی کتاب پشتو ترجمے کے ساتھ بھی موجود ہے۔ شکریہ- :)
محترم عؔلی خان بھائی آپ کی اپلوڈ کی ہوئی کتاب "دی پٹھان" میں نے ڈاؤنلوڈ کرکے دیکھ لی ہے۔ یہ کتاب میں نے آج سے تقریبا 5 چھ مہینے پہلے اردو بازار میں خریدنے کی غرض سے سرسری طور پر جب دیکھی تو فورا واپس کردی کہ بھلا یہ بھی کوئی کتاب ہے۔اس کا ذکر بار بار میں نے کئی موقعوں پر دیکھاتھا۔ جو کئی پختون "تاریخ دانوں" کا بڑا ماخذ بھی رہی۔جس کتاب "دی پشتونز" کا ذکر میں نے کیا ہے وہ ایک الگ ہی چیز ہے۔"دی پٹھانز" کی سن اشاعت 1958ء ہے جب کہ "دی/پشتونز" 1910 میں پہلی بار شائع ہوئی۔۔۔"دی پٹھانز" اور "دی پشتونز یا صرف پشتونز" کا فرق بہت زیادہ ہے۔

"پشتونز" ایک درمیانے درجے کی چھوٹی کتاب ہے۔مصنف /مؤلف کا نام مجھے اب یاد نہیں۔ جس کے شروع میں کچھ تاریخ لکھی گئی ہے۔ مگر بعد کی پوری کتاب (مستند وغیر مستند کے بحث سے بالاتر) وہی منفرد خصوصیات کی حامل ہے۔ جس میں ہر بڑے و ذیلی قبیلے کا اس وقت کے جاری احوال درج ہیں۔ایک بار ضرور پڑھنے کی ہے۔

اگر کہیں ملے تو ضرور آگاہ کردیجیے۔
 

عؔلی خان

محفلین
محترم عؔلی خان بھائی آپ کی اپلوڈ کی ہوئی کتاب "دی پٹھان" میں نے ڈاؤنلوڈ کرکے دیکھ لی ہے۔ یہ کتاب میں نے آج سے تقریبا 5 چھ مہینے پہلے اردو بازار میں خریدنے کی غرض سے سرسری طور پر جب دیکھی تو فورا واپس کردی کہ بھلا یہ بھی کوئی کتاب ہے۔اس کا ذکر بار بار میں نے کئی موقعوں پر دیکھاتھا۔ جو کئی پختون "تاریخ دانوں" کا بڑا ماخذ بھی رہی۔جس کتاب "دی پشتونز" کا ذکر میں نے کیا ہے وہ ایک الگ ہی چیز ہے۔"دی پٹھانز" کی سن اشاعت 1958ء ہے جب کہ "دی/پشتونز" 1910 میں پہلی بار شائع ہوئی۔۔۔ "دی پٹھانز" اور "دی پشتونز یا صرف پشتونز" کا فرق بہت زیادہ ہے۔

"پشتونز" ایک درمیانے درجے کی چھوٹی کتاب ہے۔مصنف /مؤلف کا نام مجھے اب یاد نہیں۔ جس کے شروع میں کچھ تاریخ لکھی گئی ہے۔ مگر بعد کی پوری کتاب (مستند وغیر مستند کے بحث سے بالاتر) وہی منفرد خصوصیات کی حامل ہے۔ جس میں ہر بڑے و ذیلی قبیلے کا اس وقت کے جاری احوال درج ہیں۔ایک بار ضرور پڑھنے کی ہے۔

اگر کہیں ملے تو ضرور آگاہ کردیجیے۔

حضور! یہ اس کی اشاعتِ دوم ہے جو کہ پاکستان بننے کے بعد لکھی گئی تھی۔ الحمداللہ میرے پاس پختونوں کی تاریخ کے بارے میں کافی کتابیں موجود ہیں۔ لیکن میرا آپ کو یہ مشورہ ہے کہ آپ گوگل بکس میں دیکھیں۔ شاید آپ کی مطلوبہ کتاب آپ کو وہاں مل جائے۔ لیکن مصنف کا نام آپ کو معلوم ہونا چا ہیے کیونکہ 1910 میں بہت ساری اور کتابیں بھی فرنگیوں نے چھاپیں تھی۔ مثلاً A Dictionary of the Pathan Tribes of the North West Frontier India - 1910 جو کہ میری گوگل ڈرائیو میں موجود ہے۔ جزاک اللہ- :)
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
حضور! یہ اس کی اشاعتِ دوم ہے جو کہ پاکستان بننے کے بعد لکھی گئی تھی۔ الحمداللہ میرے پاس پختونوں کی تاریخ کے بارے میں کافی کتابیں موجود ہیں۔ لیکن میرا آپ کو یہ مشورہ ہے کہ آپ گوگل بکس میں دیکھیں۔ شاید آپ کی مطلوبہ کتاب آپ کو وہاں مل جائے۔ لیکن مصنف کا نام آپ کو معلوم ہونا چا ہیے کیونکہ 1910 میں بہت ساری اور کتابیں بھی فرنگیوں نے چھاپیں تھی۔ مثلاً A Dictionary of the Pathan Tribes of the North West Frontier India - 1910 جو کہ میری گوگل ڈرائیو میں موجود ہے۔ جزاک اللہ- :)
معذرت کے ساتھ یہ کسی بھی لحاظ سے وہ کتاب نہیں۔ میں نے اول تا آخر ایک بار پھر دیکھ لی ہے۔ پہلی بات یہ کہ اس میں شروع میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے کہ اس کی پہلی اشاعت 1958ء ہے۔ "پشتونز" میں سب سے پہلے قبیلے کا شجرہ پھر مختصر ماضی اور بعد میں ان کے اس وقت کا حالات و واقعات کا تفصیلی ذکر درج ہے۔ جب کہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں۔ ڈکشنری آف پٹھان ٹرائبز بھی دیکھ لی جو کہ صرف "ڈکشنری" ہے۔
میں کوشش کرتا ہوں وہ مل جائے۔ آپ پھر ملاحظہ کرلیجیے گا۔
 

جیہ

لائبریرین
لگتا ہے مجھے بھی Hennery Walter Belew کی Dictionary of Pakhtu/Pashtu Language سکین کرکے اپلوڈ کرنی پڑی گی۔
 

عؔلی خان

محفلین
معذرت کے ساتھ یہ کسی بھی لحاظ سے وہ کتاب نہیں۔ میں نے اول تا آخر ایک بار پھر دیکھ لی ہے۔ پہلی بات یہ کہ اس میں شروع میں صاف طور پر لکھا ہوا ہے کہ اس کی پہلی اشاعت 1958ء ہے۔ "پشتونز" میں سب سے پہلے قبیلے کا شجرہ پھر مختصر ماضی اور بعد میں ان کے اس وقت کا حالات و واقعات کا تفصیلی ذکر درج ہے۔ جب کہ اس میں ایسی کوئی بات نہیں۔ ڈکشنری آف پٹھان ٹرائبز بھی دیکھ لی جو کہ صرف "ڈکشنری" ہے۔
میں کوشش کرتا ہوں وہ مل جائے۔ آپ پھر ملاحظہ کرلیجیے گا۔

اس میں خفا ہونے والی کیا بات ہے۔ مجھے جو معلوم تھا میں نے آپ کو بتا دیا۔ اور جو کچھ میں مفید سمجھتا تھا، میں نے اپلوڈ کردیا۔ اگر آپ کو وہ کتاب چاہیے۔ تو بھائی ڈھونڈو جا کے اور ڈھونڈ کے اور پھر اس کو اسکین کرکے برقی کتاب کی شکل میں کہیں اپلوڈ کرکے ہمیں بھی استفادہ کرواؤ تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ کسی فرنگی نے پختونوں کی تاریخ کے بارے میں کیا بڑی توپ چلائی ہے۔
 
آخری تدوین:

آصف اثر

معطل
اس میں خفا ہونے والی کیا بات ہے۔ مجھے جو معلوم تھا میں نے آپ کو بتا دیا۔ اور جو کچھ میں مفید سمجھتا تھا، میں نے اپلوڈ کردیا۔ اگر آپ کو وہ کتاب چاہیے۔ تو بھائی ڈھونڈو جا کے اور ڈھونڈ کے اور پھر اس کو اسکین کرکے برقی کتاب کی شکل میں کہیں اپلوڈ کرکے ہمیں بھی استفادہ کرواؤ تاکہ ہم بھی دیکھیں کہ کسی فرنگی نے پختونوں کی تاریخ کے بارے میں کیا بڑی توپ چلائی ہے۔
عؔلی خان ورورہ تہ خو خفہ شوی۔۔۔دا سہ وشو؟
تحریر میں چوں کہ کسی کے رویہ کا صحیح اندازہ لگانا مشکل ہے اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ شاید آپ نے میرے لکھے کو ایک الگ مفہوم میں لے لیا۔ میں نے آپ کی بات تردید کی ہے مگرکسی جارحانہ یا طنزیہ انداز میں نہیں بلکہ دوستانہ انداز میں۔ اور نہ میں نے کہیں یہ کہا ہےکہ کسی انگریز نے تاریخ میں پختونوں کے بارے میں کچھ بہت ہی بہترین راہ اپنائی ہے۔ بلکہ میرا مقصد صرف یہ تھا کہ جس کتاب کا ذکر میں نے کیا اور جس کا ذکر آپ نے ان دونوں میں بہر حال فرق بہت واضح ہے۔ چوں کہ آپ نے میری ذکر کردہ کتاب شاید ابھی نہیں پڑھی اس وجہ سے آپ یہ سمجھے کہ شاید میں آپ کو غلط ثابت کرنے پر تلا ہوا ہوں۔ ہرگز ایسی کوئی بات نہیں۔ آپ شاید یقین نہ کریں مگر میرے دل میں آپ کے لیے پہلے بھی اور اب بھی تسلسل کے ساتھ وہی جذبات اور تمنائیں ہیں جن کا ذکر میں نے اپنے پہلے مراسلے میں کیا ہے۔

امید ہے آپ اب مراسلہ نمبر 34 کو ایک محبت بھرے پیغام کی صورت میں پڑھیں گے۔ انجانے میں دل دُکھائی پر بے حد معذرت۔
 
Top