کوئی ملک اس وقت تک غلام نہیں ہوسکتا جب تک اس کے اپنے لوگ غداری نہ کریں کیونکہ اکیلا لوہا جنگل سے ایک لکڑی نہیں کاٹ سکتا جب تک لکڑی اس سے مل کر کلہاڑی نہ بنے۔
زندگی میں خود کو کبھی کسی انسان کا عادی مت بنانا، کیونکہ انسان بہت خودغرض ہے۔ جب آپ کو پسند کرتا ہے تو آپ کی برائی بھول جاتا ہے اور جب آپ سے نفرت کرتا ہے تو آپ کی اچھائی بھول جاتا ہے۔
ہم میں سے زندہ وہی رہے گا ۔۔۔۔۔۔۔ جو دلوں میں زندہ رہے گا ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور دلوں میں زندہ وہی رہتے ہیں جو خیر بانٹتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ محبتیں بانٹتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ آسانیاں بانٹتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
انسان ٹھوکر کھائے بغیر، زخم کھائے بغیر، خود کو جلائے بغیر بات کیوں نہیں مانتا۔ پہلی دفعہ میں ہاں کیوں نہیں کہتا؟ پہلے حکم پر سر کیوں نہیں جھکاتا؟ ہم سب کو آخر منہ کے بل گرنے کا انتظار کیوں ہوتا ہے اور گرنے کے بعد ہی بات کیوں سمجھ میں آتی ہے؟ (نمرہ احمد کے ناول ’’جنت کے پتے‘‘ سے اقتباس)